نمازجنازہ حاضر وغائب (21 دسمبر 2016ء)
مکرم منیر احمد جاوید صاحب پرائیویٹ سیکرٹری اطلاع دیتے ہیں کہ بتاریخ 21دسمبر 2016ء بروز بدھ، نماز ظہر و عصر سے قبل حضرت امیر المومنین ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نیمکر م عبد المجید ظفرصاحب(سابق امیر جماعت رحیم یار خان ۔حال یوکے )کی نمازجنازہ حاضر پڑھائی۔
آپ17دسمبر2016ء کو 75سال کی عمر میں بقضائے الہٰی وفات پاگئے۔اِنَّالِلّٰہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم نے 1953ء میں حضرت مصلح موعود ؓ کے ہاتھ پر بیعت کی۔ پنجوقتہ نمازوں کے پابند، تہجد گزار، نظام جماعت کا احترام کرنے والے مخلص انسان تھے۔خلافت کے شیدائی اور نظام جماعت کے اطاعت گزار تھے۔ آپ کو قائد ضلع اور امیر جماعت رحیم یار خان کے علاوہ مختلف عہدوں پر خدمت کی توفیق ملی۔ ملازمت سے فارغ ہونے کے بعد لندن آگئے اور یہاں بھی مجلس انصاراللہ اور جماعت کے مختلف شعبوں میں خدمت کی توفیق پائی۔ مرحوم موصی تھے ۔پسماندگان میں دو بیٹیاں اور دو بیٹے یادگار چھوڑے ہیں۔
نماز جنازہ غائب:
(1) مکرم محمد اکرم عمر صاحب (مبلغ سلسلہ۔ ربوہ)
9؍دسمبر2016ء کو62سال کی عمر میں وفات پاگئے۔اِنَّالِلّٰہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ کو جامعہ احمدیہ پاس کرنے کے بعد سمبڑیال، سمندری اور شاہ تاج شوگر ملز منڈی بہائو الدین میں خدمت کی توفیق ملی۔اس کے بعد آپ نے سپین اور پھر گوئٹے مالا میں تقریباً 13سال تک بحیثیت امیر و مبلغ انچارج خدمت کی توفیق پائی جہاں آپ کو ابتدائی دور میں کئی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا جنہیں آپ نے خندہ پیشانی سے قبول کیا۔ آپ نے احمدیت کا پیغام پہنچانے کے لئے گوئٹے مالا کے متعدد علاقوں کے سفر کئے۔ کئی اخبارات نے آپ کے انٹرویو شائع کئے ۔ریڈیو اور ٹی وی پر بھی کئی بار پیغام پہنچانے کی توفیق ملی۔صحت کی خرابی کے باعث پاکستان واپس آنے پر دفتر اصلاح و ارشاد تعلیم القرآن و وقف عارضی میں خدمت کی توفیق پارہے تھے۔ آپ خلافت کے فدائی ، دعا گو، خوش اخلاق اور مخلص خادم سلسلہ تھے۔قرآن پاک سے عشق تھا ۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ دوبیٹیاں اور دوبیٹے یادگار چھوڑے ہیں۔آ پ کے ایک بیٹے مکرم فائز احمد صاحب (واقف نو) 2009ء سے گوئٹے مالا مشن ہائوس میں خدمت دین کی توفیق پارہے ہیں ۔
(2) مکر م محمد عثمان صاحب (وینکوور ۔کینیڈا)
7؍اگست2016ء کو بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ پاکستان آنے سے قبل چٹاگانگ میں رہائش پذیر تھے ۔جب بنگلہ دیش بننے کی مہم چلی تواپنا کاروبار اور گھر بارچھوڑ کر لائلپور آگئے جہاں ابھی کاروبار شروع ہی کیا تھا کہ احمدیوں کے خلاف فسادات شروع ہوگئے۔ گھربار چھوڑ کر کراچی شفٹ ہوئے اور وہاں بھی جماعتی مخالفت کا بہت صبر و ہمت سے سامنا کیا۔ آپ کو ضیاء الحق کے دور میں اسیر راہ مولیٰ ہونے کا اعزاز بھی حاصل ہوا۔ آپ بہت نیک ، دعا گو، مخلص اور باوفا انسان تھے ۔ خلافت کے ساتھ نہایت عقیدت کا تعلق تھا۔ مرحوم موصی تھے۔
(3) مکر م خواجہ عبد الحمید صاحب انصاری (آف حیدر آباد دکن ۔انڈیا)
10؍ نومبر2016ء کو مختصر علالت کے بعد وفات پاگئے۔اِنَّالِلّٰہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ صوم وصلوٰۃ کے پابند، غرباء کے ہمدرد، بہت نیک اور مخلص انسان تھے۔ خلافت سے محبت کا گہراتعلق تھا۔ آپ کو اردو ادب میں کافی مہارت تھی ۔آپ کے مضامین اخبار بدر میں کثرت سے شائع ہوتے تھے۔ آپ کو مطالعہ کے علاوہ درس القرآن کا بھی شوق تھا ۔آپ نے گھر میں بہت بڑی لائبریری بنائی ہوئی تھی ۔ مرحوم موصی تھے۔
(4) مکر م محمد موسیٰ خان صاحب (آف بستی سہرانی ۔ضلع ڈیرہ غازی خان)
20اور 21؍نومبر2016ء کی درمیانی رات کو 76سال کی عمر میں وفات پاگئے۔اِنَّالِلّٰہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْن۔ آپ کے خاندان میں احمدیت آپ کے نانا حضرت مولوی محمد عظیم صاحب کے ذریعہ آئی۔ جنہوں نے 1901ء میں پیدل قادیان جاکر بیعت کی تھی ۔آپ بہت خوش اخلاق ،مہمان نواز،غریبوں کے ہمدرد، حقوق العباد کی ادائیگی کرنے والے بہت مخلص اور باوفا انسان تھے۔ خلافت سے نہایت عقیدت اور محبت کا تعلق تھا۔آپ کو تبلیغ کا بہت شوق تھا اور بڑے نڈرداعی الی اللہ تھے ۔مرحوم موصی تھے ۔آپ کے دو بیٹے مکرم سجاد احمد سہرانی صاحب اور مکرم فیاض احمد صاحب معلم وقف جدید کے طور پر خدمت کی توفیق پارہے ہیں ۔ان کے علاوہ ایک پوتا عزیزم عرفان احمدجامعہ احمدیہ میں زیر تعلیم ہے ۔
(5) مکر مہ نسیم منیر صاحبہ(اہلیہ مکرم چوہدری محمد احمد منیر صاحب بہلولپوری۔ناروے )
4دسمبر2016ء کو بقضائے الہٰی وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ نے ربوہ میں محلہ دارالعلوم شرقی کی نائب صدر لجنہ اور ناروے میں 9سال نیشنل صدر لجنہ کی حیثیت سے خدمت کی توفیق پائی ۔صوم وصلوۃ کی پابند، غریب پرور، مہمان نواز، صدقہ وخیرات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے والی ،خوش اخلاق اور سلیقہ شعار خاتون تھیں۔خلافت سے گہری وابستگی اور فدائیت کا تعلق تھا ۔اپنے بچوں کی اچھی تربیت کے لئے ہمیشہ کوشاں رہتی تھیں۔مرحومہ موصیہ تھیں۔ پسماندگان میں خاوند کے علاوہ ایک بیٹی اور تین بیٹے یادگار چھوڑے ہیں۔آپ کے دوپوتے جامعہ احمدیہ یوکے میں تعلیم حاصل کررہے ہیں۔
(6) مکر م محمد رشید شاد صاحب (آف فاروق آباد ضلع شیخوپورہ)
9؍نومبر2016ء کو77سال کی عمر میں بقضائے الہٰی وفات پاگئے۔اِنَّالِلّٰہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ حضرت میاں پیراں دتّہ صاحب صحابی حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے پوتے تھے ۔ صوم وصلوٰۃ کے پابند، مہمان نواز، چندہ کی بروقت ادائیگی کرنے والے بہت نیک اور مخلص انسان تھے ۔ خدمت دین کا جذبہ کُوٹ کُوٹ کر بھرا ہوا تھا اوردعوت الی اللہ کے شیدائی تھے۔ مرحوم موصی تھے۔
(7) مکر م عالم صاحب (آف نیپال)
11؍ دسمبر2016ء کو 90سال کی عمر میں وفات پاگئے۔اِنَّالِلّٰہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ نے 10سال قبل بیعت کی توفیق پائی اور ہمیشہ ثابت قدم رہے ۔آپ کو مخالفین نے اپنے آبائی گائوں سے نکال دیا تھا۔اس گائوں میں آپ کے د وغیر احمدی بیٹے بھی رہتے ہیں جنہوں نے مخالفین کا ساتھ دیا۔ آپ مخالفانہ حالات کا بڑی بہادری سے ڈٹ کر مقابلہ کرتے رہے۔ بڑے نیک، مخلص اور باوفا انسان تھے۔
(8) مکر م صوبیدار محمد حنیف صاحب (ماڈل ٹائون لاہور)
19؍اگست 2016ء کو 55سال کی عمر میں وفات پاگئے۔اِنَّالِلّٰہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ فوج سے ریٹائرمنٹ کے بعد آپ کواپنے حلقہ میں بطور سیکرٹری تحریک جدید، سیکرٹری وقف جدید اور زعیم اعلیٰ انصار اللہ خدمت کی توفیق ملی۔ پنجوقتہ نمازوں کے پابند، تہجدگزار، بہت نرم خو، بلندحوصلہ، اطاعت گزار اور ہمدرد انسان تھے ۔ آپ کا گھر کئی سال نماز سینٹر کے طور پر استعمال ہوتا رہا۔
(9) مکر مہ ناصرہ بیگم صاحبہ(اہلیہ مکرم نصیر احمد اٹھوال صاحب آف احمد آباد سانگرہ ۔حال نصیر آباد سلطان ربوہ)
27؍نومبر2015ء کو 65سال کی عمر میں وفات پاگئیں۔اِنَّالِلّٰہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ بہت مہمان نواز، نیک اور مخلص خاتون تھیں۔ آپ نے بچوں کی بہت اچھی تربیت کی ۔چندہ کے لئے آنے والوں کو کبھی خالی نہ بھجواتی تھیں۔
(10) مکر مہ مقصوداں بی بی صاحبہ(اہلیہ مکرم رشید احمد صاحب مرحوم۔لاہور)
27؍نومبر2016ء کو72سال کی عمر میں وفات پاگئیں۔اِنَّالِلّٰہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ بہت نیک ، مخلص اور باوفا خاتون تھیں۔ خلافت کے ساتھ انتہائی وفا اور محبت کا تعلق تھا۔مرحومہ موصیہ تھیں۔
(11)مکر م چوہدری محمد اسلم صاحب (آف لولیو۔ سویڈن)
6؍ستمبر2016کو بقضائے الہٰی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ بہت مخلص، نظام جماعت کا احترام کرنے والے ، مالی قربانی میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے والے بہت نیک ، مخلص اور فدائی احمدی تھے۔ خلافت سے گہری وابستگی اور فدائیت کا تعلق تھا ۔آپ کی ساری اولاد خادم دین اور مالی قربانی کرنے والی ہے۔آپ کے بڑے بیٹے مکرم محمد اکمل زاہد صاحب صدر جماعت لولیو سویڈن کی حیثیت سے خدمت کی توفیق پارہے ہیں۔
اللہ تعالیٰ تمام مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنی رضا کی جنتوں میں جگہ دے۔ اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر کرنے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔آمین