جماعت احمدیہ غانا کے 85ویں جلسہ سالانہ 2017ء کا کامیاب انعقاد
’’باغ احمد‘‘ تین دن تک نعرہ ہائے تکبیر، کلمہ طیّبہ کے ورد اور حضرت محمد مصطفی ﷺ پر درودسے معطر رہا ۔
حضرت امیر المومنین خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے محبت بھرے قیمتی نصائح سے پُر پیغام کے ساتھ
مولانا محمد بن صالح صاحب امیر جماعت احمدیہ گھانا نے 85ویں جلسہ سالانہ گھانا کا افتتاح کیا ۔
نو منتخب صدر مملکت گھانا ،وفاقی وزراء اور دیگر حکومتی اعلیٰ افسران، ٹریڈیشنل چیفس اور علاقائی معززین کی شمولیت ۔
31 ہزارسے زائد جانثاران خلافت کی جلسہ میں شمولیت۔ مغربی افریقہ کے مختلف ممالک سے مہمانوں اور وفود کی آمد۔
تین روز تک نماز تہجد، دروس،علمی تقاریر اور دینی مجالس کا سلسلہ جاری رہا۔
مغربی افریقہ کے پُرامن اور رواداری کی فضا والے ملک گھانا کا پورا نام جمہوریہ گھانا ہے ۔ دارالحکومت اکرا (Accra) ہے جبکہ انگلش قومی زبان کے طور پر بولی اور سمجھی جاتی ہے۔ دیگر بہت سی علاقائی زبانیں بھی ہیں اور انگلش کے ساتھ کوئی نہ کوئی مقامی زبان بھی ضروربولی اور سمجھی جاتی ہے۔مملکت کا ماٹو ” freedom and Justice ” ہے جس کی جھلک حقیقی طور پر بھی مملکت کے معاملات میں واضح طور پر نظر آتی ہے۔مذہبی رواداری اور برداشت کے ایسے مناظر دنیا میں کم نظر آتے ہیں جیسے یہاں کی روایات کا حصہ ہیں۔ملک میں عیسائیوں اور مسلمانوں کی تعداد زیادہ ہے جبکہ ایک حصہ قبائلی مذاہب کی بھی پیروی کرتا ہے۔ احمدیت اس علاقے میں 1921ء میں آئی جب اکرافو کے ایک بزرگ دوست چیف مہدی آپاہ کی درخواست اورحضرت مصلح موعود ؓکے ارشاد پر پہلے احمدی مبلغ حضرت مولانا عبدالرحیم صاحب نیّر سالٹ پانڈ تشریف لائے۔ آپ ایک سال یہاں ٹھہرے اور اس دوران بہت سے افراد نے احمدیت قبول کرلی۔بہت سے مراکز قائم ہوئے۔ اور 2021ء میں احمدیت کو اس علاقے میں آئے ہوئے سو سال مکمل ہوجائیں گے۔ انشاء اللہ
ملک کے وسطی ریجن میں واقع مشہور و معروف شہر Winneba بھی اپنی بہت سی اہم چیزوں کی وجہ سے پہچانا جاتا ہے۔شہر کی آبادی لگ بھگ ساٹھ ہزار نفوس پر مشتمل ہے لیکن سال میں تین دنوں کے لئے اس شہرکے قریب ایک اور شہر ’’باغ احمد‘‘ میں آباد ہو جاتا ہے۔جلسہ سالانہ گھانا میں شمولیت کے لئے ملک کے مختلف حصوں سے لوگ جوق در جوق یہاں آتے ہیں اور دن رات اس شہر کی فضا میں نعرہ ہائے تکبیر اور آنحضرتﷺ پر بھیجا جانے والا درود گونجتا رہتا ہے۔نماز تہجد سے آغاز ہونے والے پروگرام رات دیر تک وقفہ وقفہ سے جاری رہتے ہیں اور لوگ پورے شوق سے ان تمام پروگراموں کو سنتے اور استفادہ کرتے ہیں۔
’’باغ احمد ‘‘460 ایکڑ پر مشتمل ایک خوبصورت قطعہء اراضی ہے جہاں جماعت احمدیہ گھاناکا سالانہ جلسہ منعقد ہوتا ہے۔ جلسہ گاہ میںآموں کا ایک خوبصورت باغ بھی لگایا گیا ہے جبکہ پھلوں اور پھولوں کے وسیع قطعات بھی موجود ہیں ۔جلسہ گاہ کی ایک جانب پولٹری فارمز ہیں جہاں دوران سال مرغیاںپالی اور فروخت بھی کی جاتی ہیں۔یوں قریبًا سارا سال ہی یہ جگہ آباد رہتی ہے لیکن یقیناًیہاں کا اصل حسن اور رونق وہ روحانی طیور ہیں جو سال میں ایک مرتبہ چند دن کے لئے یہاں اکٹھے ہوکر حضرت اقدس مرزا غلام احمد قادیانی علیہ السلام کی غلامی میں آنحضرتﷺ کی محبت اور عشق کا پیغام دنیا تک پہنچاتے ہیں اور اللہ تعالیٰ کی توحید کا اعلان کرتے ہیں اور اللہ تعالیٰ کے اس وعدے کی تکمیل کا اعلان کرتے ہیں
"I shall give you a large party of Islam”
جماعت احمدیہ گھانا کایہ 85 واں جلسہ سالانہ تھا جو 12 تا 14 جنوری 2017 باغ احمد میں منعقدہوا جس میں ملک بھر سے 31,000 ہزارسے زائد احمدی احباب و خواتین نے اس میں شرکت کی۔الحمدللہ ثم الحمد للہ۔
جلسہ سالانہ کے پہلے دن کا آغاز تہجد سے ہوا ، نمازتہجد مکرم حافظ مبشر احمد صاحب انچارج حافظ کلاس گھانا نے پڑھائی اور نماز تہجدکے بعد مکرم یوسف بن صالح صاحب ریجنل مبلغ سلسلہ اپر ایسٹ ریجن گھانا نے درس دیا جس میں انہوں نے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی تحریرات کی روشنی میں جلسہ کے اغراض ومقاصداور برکات پیش کئے ۔ بعد از نمازفجرمکرم مولانا محمد بن صالح صاحب امیرو مشنری انچارج گھانا نے حاضرین سے خطاب کیا جس میں انہوں نے احباب کا شکریہ بھی ادا کیا کہ وہ دور دراز علاقوں سے سفر کرکے اس جلسہ میں شمولیت کے لئے تشریف لائے ہیں جس کی بنیادحضرت مسیح موعود ؑ نے خود اللہ تعالیٰ کے حکم سے رکھی تھی ۔ مکرم امیر صاحب نے جلسہ سالانہ کے انتظامات کے حوالے سے بعض اہم نصائح فرمائیں ۔ آپ نے احباب جماعت کونماز تہجداوردوسری نمازوں اور اسی طرح جلسہ کے تمام پروگراموں میں اور خاص طور پر افتتاحی اجلاس جس میں مہمانان کرام شامل ہوتے ہیں وقت پر شامل ہونے کی تلقین فرمائی۔
آپ نے احباب جماعت کو آپس میں تعارف حاصل کرنے اور تعلقات بنانے کے لئے کہا لیکن ساتھ ہی خاص طور پر نصیحت فرمائی کہ مردوں و عورتوں کا آپس میں میل جول نہ ہو۔ تمام شاملین جلسہ کو ڈیوٹی والوں سے مکمل تعاون کرنے کی نصیحت کی۔ مکرم امیر صاحب نے سیکیورٹی پرکبھی خاص توجہ کرنے کی ضرورت پر ذور دیا ۔ آپ نے احباب جماعت کو زیادہ سے زیادہ دعا ،ذکر الہی اور درود شریف کا ورد کرنے میں وقت گزارنے کی تلقین فرمائی۔
افتتاحی اجلاس۔ 12 جنوری 2017ء بروز جمعرات صبح دس بجے
12 جنوری 2017ء بروز جمعرات جلسہ کا پہلا دن تھا۔احمدی احباب و خواتین بچے، بچیاں اپنے مقامی لباس میں ملبوس جوق در جوق جلسے میں شمولیت کے لئے دور دراز علاقوں سے تشریف لا رہے تھے۔ احباب و خواتین کی کثیر تعداد ایک روز قبل ہی جلسہ گاہ میں پہنچ چکی تھی اور اپنے دن کا آغاز اجتماعی نماز تہجداور نماز فجر سے کرچکے تھے۔
صبح سوا دس بجے گھانا کے نو منتخب صدر مملکت جناب Nana Akufo-Addo اور ان کے ہمراہ نائب صدر مملکت جناب محمود Bawumia بھی تشریف لائے۔ مکرم امیر صاحب گھانا چند ممبران مجلس عاملہ اور بزرگان جماعت کے ہمراہ جلسہ گاہ کے داخلی گیٹ پر تشریف لے گئے جہاں آپ نے صدر مملکت و نائب صدر مملکت اور ان کے ہمراہ تشریف لانے والے وفد کا استقبال کیا۔ جناب صدر مملکت کی تشریف آوری پر ممبران مجلس خدام الاحمدیہ نے انہیں گارڈ آف آنر پیش کیا۔ گارڈ آف آنر کے بعد لوائے احمدیت کی تقریب منعقد ہوئی ۔ مکرم امیر صاحب گھانا نے لوائے احمدیت اور جناب صدر مملکت گھانا نے گھانا کا جھنڈا لہرایا۔
جناب صدر و نائب صدر مملکت گھانا کے علاوہ بڑی تعداد میں اہم شخصیات جس میں حکومتی ،مذہبی، سماجی اور رفاہی تنظیموں کے نمائندگان شامل تھے نے بھی شرکت کی اور ان سب کے استقبال کے لئے اللہ کے فضل سے ممبران جماعت کی بھی ایک بڑی تعداد اس اجلاس کے آغاز سے قبل جلسہ گاہ میں پہنچ چکی تھی ۔مکرم امیر صاحب جناب صدر مملکت گھانا کے ہمراہ جیسے ہی جلسہ گاہ میں داخل ہوئے تمام ماحول انتہائی والہانہ نعرہائے تکبیر، حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ اور اسلام احمدیت اور گھانا زندہ باد کے نعروں سے مسلسل گونجتا رہا۔ جیسے ہی وہ اسٹیج پر تشریف لائے باغ احمد کی تمام فضا ’’لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ‘‘ کے دلنشین اور پر سوز ورد سے معطر ہو گئی۔اللہ کے فضل سے جلسہ سالانہ کی تمام کارروائی نہایت بخیر و خوبی اور جماعتی رویات کے مطابق انجام پذیر ہوئی ۔ الحمد للہ ثم الحمد للہ۔
جلسہ کا پہلا باقاعدہ اجلاس صبح ساڑھے دس بجے تلاوت قرآن کریم اور اس کے ترجمہ سے شروع ہوا جس کی سعادت مکرم موسیٰ عیسیٰ صاحب طالبعلم جامعہ احمدیہ انٹرنیشنل گھانا نے پائی۔ سیّدنا حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام کا عربی قصیدہ ’’یا عین فیض اللہ و العرفان ‘‘ مکرم سعید فرض اللہ فاروق صاحب نے انتہائی پرسوز اور مترنم آواز میں مع انگریزی ترجمہ پیش کیا۔عربی قصیدہ کے بعد سنٹرل ریجن کے ممبران نے لوکل زبان میں حمدیہ نغمات پڑھے اور حاضرین جلسہ سالانہ نے بھی ان نغمات کو ان کے ساتھ دہرایا۔
حضور انور ایدہ اللہ کا پیغام
افتتاحی اجلاس ایک خاص اہمیت کا حامل تھا کیونکہ اس میں سب سے اوّل سیّدنا حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ کاجماعت احمدیہ گھانا کے نام محبت بھرا بابرکت اور نصائح سے پُر پیغام پڑھ کر سنایا گیا۔ حضور انور ایّدہ اللہ تعالیٰ نے اپنے پیغام میں فرمایا کہ افرادجماعت احمدیہ گھانا اخلاص اور اچھے اخلاق کے حامل ہیں اور سوسائٹی میں امن پسنداور مثالی فرد کے طور پر زندگی گزارنے والے ہیں۔ افراد جماعت قانون کی پابندی کرنے والے اور ہمیشہ امن کاراستہ اپنانے والے اور حکومت وقت کے ساتھ قوم کے بہترین مفاد کے لئے تعاون کرنے والے ہیں۔ احباب جماعت گھانا نے ہمیشہ اپنی قوم سے وفا اور محبت کی ہے اور اس کی وجہ وہ بنیادی تعلیم ہے جو ہمارے نبی کریم ﷺ نے دی یعنی وطن کی محبت ہمارے ایمان کا لازمی حصّہ ہے۔
حضور انور ایّدہ اللہ تعالیٰ نے سیّدنا حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے اقتباسات کی روشنی میں بیان فرمایا کہ ایمان کی مضبوطی اورروحانی حالت کی تکمیل کے لئے بنی نوع انسان کے حقوق کی ادائیگی ضروری ہے۔ اس لئے ہر فرد کے ساتھ نرمی اور شفقت سے پیش آنا اور ان کے حقوق ادا کرنا بہت اہم اور ضروری ہے۔
حضور انور ایّدہ اللہ تعالیٰ نے احباب جماعت کو نصائح فرمائیں کہ ہمیشہ ان جلسوں کی اصل اغراض کو سامنے رکھیں یعنی اللہ تعالیٰ سے قربت، دینی علم اور عرفان میں ترقی، نیک اور پاک تبدیلی پیدا کرنا ، دنیاوی خواہشات سے بچنا اور بنی نوع انسان سے محبت اور بھائی چارہ میں ترقی کرنا ہے اور ان تمام نیکی کے کاموں کو اپنی پوری استعدادکے ساتھ پورا کرنے کی کوشش کرنا اور یہ عہد کرنا کہ حقیقی اسلام کے پیغام کو دنیا کے کناروں تک پہنچائیں گے۔
حضور انور ایّدہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ ان تمام اعلیٰ مقاصد کے حصول کے لئے اللہ تعالیٰ نے جماعت کو خلافت کی نعمت عطا فرمائی ہے ، جماعت کی ترقی بنیادی طور پر خلافت سے وابستہ ہے اس لئے افراد جماعت گھانا کو نصیحت کرتا ہوں کہ ہمیشہ خلافت احمدیہ کے ساتھ اخلاص و وفا کا تعلق رکھیں ۔
حضور انور ایّدہ اللہ تعالیٰ نے احباب جماعت کو ایم ٹی اے جو اللہ تعالیٰ کی طرف سے جماعت کے لئے خاص تحفہ ہے اور خلافت سے مستقل تعلق کو قائم رکھنے کا ذریعہ ہے کو اپنی زندگیوں کا مستقل حصّہ بنانے کی نصیحت فرمائی۔
حضور انور ایّدہ اللہ تعالیٰ نے احباب جماعت کواپنے اہل و عیال کے ساتھ مل کر حضور کے خطبات براہ راست سننے اور ایم ٹی اے کے دوسرے پروگرامز کو باقاعدہ دیکھنے کی نصیحت فرمائی تاکہ ان کا نہ صرف اخلاص و تعلق خلافت احمدیہ سے مضبوط ہو بلکہ اسلام کی خوبصورت تعلیم اور جماعت احمدیہ کے اوصاف سے فائدہ اٹھا سکیں۔
حضور انور ایّدہ اللہ تعالیٰ نے احباب جماعت کو خصوصی طور پر پانچ وقت نمازوں کے قیام ، ذکر الٰہی اور ہمیشہ اپنا محاسبہ کرتے رہنے اور اپنی روحانی حالت میں ترقی کرتے رہنے کی طرف توجہ دلائی۔
حضور انور ایّدہ اللہ تعالیٰ نے احباب جماعت کو روز مرہ زندگی میں دیانتداری کے ساتھ اپنی ذمّہ داریاں ادا کرنے اور جماعت کے مقاصد کے لئے قربانی کرکے اللہ کے فضلوں کے حاصل کرنے ، تبلیغ میں فعّال ہونے اور احمدیت کا پیغام گھانا کے لوگوں اور تمام دنیا تک پہنچانے کے لئے خصوصی مساعی کرنے کا ارشاد فرمایا۔
حضور انور ایّدہ اللہ تعالیٰ نے اپنے محبت بھرے پیغام کے آخر پر دعا کی کہ اللہ تعالیٰ آپ کے جلسہ سالانہ کو ہر لحاظ سے کامیاب فرمائے اور شاملین کو تقویٰ اور روحانیت میں بڑھائے اور اپنی حقیقی اصلاح کرتے ہوئے اپنے اندر نیک اور پاک تبدیلی پیدا کرتے ہوئے اپنی قوم اور انسانیت کی خدمت کی پوری سعی کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔اللہ تعالیٰ ہمیشہ آپ کو اپنے فضلوں سے نوازے۔ آمین
حضور انور ایّدہ اللہ تعالیٰ کے نہایت ہی بابرکت پیغام کے بعد امیر جماعت مکرم مولانا نور محمد بن صالح صاحب نے افتتاحی تقریر کی۔
مکرم امیر صاحب گھانا نے گھانا میں پُر امن انتخابات کے انعقاد اور اس کے بعد نہایت پر امن طریق سے انتقالِ حکومت کی مثال قائم کرنے پر گھانین قوم کو ان کی حب الوطنی پر سراہا اورانہیں ان تمام مراحل کی کامیابی پر اللہ تعالیٰ کے حضور شکر گزاری کی نصیحت فرمائی اور جلسہ میں بطور مہمان خصوصی تشریف لانے والے نو منتخب صدر مملکت کا تمام احباب جماعت کی طرف سے دلی شکریہ ادا کیا۔
مکرم امیر صاحب گھانا نے اسلام میں اطاعت کی تعلیم میں قرآن کریم ، احادیث اور سنت رسولﷺ کے حوالے سے پیش کی اور صدر مملکت کو یقین دہانی کروائی کہ افراد جماعت ہمیشہ کی طرح اب بھی قومی ترقی و بہبود کے لئے حکومت وقت کے ساتھ پوری اطاعت و تعاون کا تعلق رکھے گی ۔
آپ نے سیّدنا حضرت مسیح موعود ؑ کے اقتباسات کی روشنی میں جلسہ سالانہ کے اغراض و مقاصد بیان فرماتے ہوئے جلسہ سالانہ کا تعارف اور جماعتی زندگی میں اس کی اہمیت کا ذکر کیا۔
مکرم امیر صاحب گھانا نے جلسہ سالانہ کے مرکزی خیال اور موضوع یعنی حب الوطنی کے پیدا کرنے میں مذہب کے کردار پر قرآن کریم، احادیث اور سنت رسول کے حوالے سے روشنی ڈالی۔
آپ نے امانت کی ادائیگی، عدل و انصاف کے ساتھ رعایا کے حقوق کی ادائیگی اور طرز حکومت کے اصول و طریق کے بارے میں قرآن کریم کی تعلیم بیان کی۔آپ نے ملک کے سیاسی حالات کو سامنے رکھتے ہوئے ملک میں امن کے قیام اور باہم رواداری کی فضا کو برقرار رکھنے کے لئے بعض نصائح بھی کیں۔آپ نے سیاسی رہنمائوں کو وطن سے سچی محبت میں دوسروں کے لئے نمونہ بننے اور پورے اخلاص کے ساتھ اپنی ذمّہ داریوں کو پورا کرنے کی طرف توجہ دلائی ۔آخر پر ایک مرتبہ پھر آپ نے صدر مملکت گھانا اور تمام معزز مہمانوں کی آمد کا شکریہ ادا کیا ۔
صدر مملکت گھانا کا ایڈریس
مکرم ومحترم مولانا محمد بن صالح صاحب امیرو مشنری انچارج گھانا کے افتتاحی خطاب و دعا کے بعدنو منتخب صدر مملکت گھاناجناب Nana Akufo-Addoنے حاضرین جلسہ سالانہ سے خطاب کیا۔
جناب صدر مملکت نے جماعت احمدیہ گھانا کے 85 ویں جلسہ سالانہ کے انعقاد پرمبارکباد اور اس جلسہ کے مرکزی خیالی ــ’’ حب الوطنی کے جذبہ کے پیدا کرنے میں مذہب کا کردار ‘‘ پرجماعت احمدیہ کوسراہا اور کہا کہ جماعت احمدیہ گھانااور اس کے احباب اس موضوع کی عملی تصویر ہیں۔
صدر مملکت گھاناجناب Nana Akufo-Addo نے محترم مولانا عبد الوہاب بن آدم مرحوم امیر جماعت احمدیہ گھانا کا نہایت محبت سے ذکر کیا اور کہا کہ انہوں نے اپنی عملی زندگی سے گھانا کی جماعت میں ملک و قوم سے محبت و وفا اور خدمت انسانیت کی جو مثال چھوڑی ہے اور جماعت احمدیہ نے گزشتہ 75 سال میں ملک و قوم کی تعلیم اور صحت کے میدان اور قیام امن کے لئے جوخدمات کی ہیں وہ قابل تحسین وتقلید ہیں ۔
جناب صدر مملکت نے کہا کہ اس جلسہ کا موضوع نہایت اہم اور وقت کی ضرورت ہے کیونکہ کسی قوم کی ترقی کے لئے افراد قوم کا اس ملک سے بے لوث محبت و وفا کا تعلق ہونا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ من حیث القوم ہم مذہبی لوگ ہیں اور ہماری روز مرہ زندگیوں میں ہمارے مذاہب کی تعلیمات کا بہت نفوذ اور گہر ا اثر ہے۔ مذہب محض عبادتگاہ میں جاکر عبادت کرنے کا نام نہیں بلکہ اس کی تعلیم کو اپنی زندگیوں کا لائحہ عمل بنانا ہی اصل مذہب ہے اور میرا ذاتی مطالعہ ہے کہ مذاہب اپنے ماننے والوں کو دوسروں کے حقوق ادا کرنے اور اپنے وطن سے محبت کرنے کی تعلیم دیتے ہیں جیسا کہ بانی اسلام نے وطن کی محبت کو جزو ایمان قرار دیا ہے اور اپنے ماننے والوں کو نصیحت کی کہ دوسروں کے لئے وہی پسند کرو جو تم اپنے لئے پسند کرتے ہو۔ جماعت احمدیہ ان تعلیمات کی دنیا میں عملی مثال دے رہی ہے۔
صدر مملکت نے کہا کہ ہمارے ملک میں جو مذاہب ہیں انہیں اس موضوع پر خصوصی کام کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ ہر ذمّہ داری کی ادائیگی میں ذاتی محبت کا بہت عمل دخل ہوتا ہے۔ ملک کی ترقی و بہبود، ملک کا نظام دیانت سے چلانے کے لئے اس سے بے لوث محبت کا ہونا ضروری ہے۔ جہاں مذاہب ملک سے محبت کے لئے تلقین کریں۔
جناب صدر مملکت نے کہا کہ مذاہب کو قوم میں اتحاد کے لئے اور ملک میں صفائی کی مہم چلانے کی بہت ضرورت ہے تاکہ ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہوجائے۔ مذاہب جہاں روحانی صفائی کی تلقین کرتے ہیں وہاں جسمانی صفائی کی بھی تعلیم دیتے ہیں اور اس تعلیم کو بھی اجاگر کرنے کی بہت ضرورت ہے۔
قرآن کریم میں مسلمانوں کونیکی اور بھلائی کی تعلیم دینے والی اُمّت قرار دیا ہے اور میں آپ سے امید کرتا ہوں کہ آپ اس فرض کو خوب نبھائیں گے۔سوسائٹی میں جواخلاقی برائیاں اور خرابیاں جڑ پکڑ رہی ہیں یعنی بددیانتی، رشوت خوری،اپنے کام سے لاپرواہی، کام میں سستی اور نااہلی، یہ اور ان جیسی دوسری برائیوں کے خلاف ایک جہاد کرنا ہوگا تاکہ گھانا دوسرے ممالک کے لئے ایک نمونہ بن سکے۔
صدر مملکت نے کہا کہ جماعت احمدیہ کا ماٹو ’محبت سب کے لئے نفرت کسی سے نہیں‘ حبّ الوطنی کی بنیاد ہے اور میں امید کرتا ہوں کہ دوسرے مذاہب کے ماننے والے بھی اس کو اپنائیں گے۔ اس جلسہ کا موضوع اس امر کو پوری طرح ظاہر کرتا ہے کہ آپ کی جماعت ملک کی کتنی خیر خواہ اور اس کی ترقی اورقیام امن کے لئے کس قدر سنجیدہ کوشش کر رہی ہے اس کے لئے آپ مبارکباد کے مستحق ہیں۔
جناب صدر مملکت کو اپنی مصروفیت کے سبب جانا تھااس لئے دعا کے بعد مکرم امیر صاحب اور ممبران عاملہ نے پورے عزت و احترام کے ساتھ صدر مملکت کو جلسہ گا ہ سے الوداع کہا اوراس دوران تمام فضا ایک بار پھر نعروں اور کلمہ طیّبہ کے مبارک ورد سے گونجتی رہی یہاں تک کہ وہ جلسہ گاہ سے باہر تشریف لے گئے ۔
مہمانان گرامی کے ایڈریسز
صدر مملکت کے جلسہ سے تشریف لے جانے کے بعد بھی افتتاحی اجلاس جاری رہا جس میں بعض خصوصی مہمانان کرام نے جلسہ سالانہ کے انعقاد اور کامیابی پر مبارک باد دی ۔
جناب Reverend Emmanuel Asante جو گھانا پِیس کونسل کے چیئرمین نے اپنے خطاب میں محترم مولانا عبد الوہاب بن آدم مرحوم امیر جماعت احمدیہ گھانا کا نہایت محبت سے ذکر کیا اور کہا کہ ان کے ساتھ انہیں ایک لمبا عرصہ کام کرنے کا موقعہ ملا تھا اور اب آپ کے موجودہ امیر جماعت کے ساتھ ان انتخابات میں ملک میں امن و امان کے قیام کے لئے کام کرنے کا موقعہ ملا ہے اور یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ جماعت احمدیہ ملک کی محبت اور خدمت میں مسلسل مصروف عمل ہے۔
محکمہ تعلیم کے ڈائریکٹر جنرل نے اپنے ایڈریس میں کہا کہ جماعت احمدیہ وہ جماعت ہے جس نے ہمیشہ امن و رواداری کی تعلیم کا پرچار کیا ہے اور میں یہ کہہ سکتا ہوں کہ آپ کے جلسہ کا موضوع آپ پر پوری طرح اطلاق پاتا ہے۔شعبہ تعلیم میں جماعت احمدیہ کی خدمات قابل تحسین ہیں اور آپ کے تعلیمی اداروں سے تعلیم حاصل کرنے والے طلباء ہمارے معاشرہ میں نمایاں خدمات بجا لارہے ہیں اوردوسروں کے لئے وطن کی محبت اور نظم و ضبط کی مثال ہیں۔
اس افتتاحی اجلاس میں نو منتخب صدر مملکت گھانا کے علاوہ ایک بڑی تعداد معزز مہمانان کرام کی تھی جسمیں دوممبران پارلیمنٹ، دو سفارتکار ،10ڈسٹرکٹ چیف ایگزیکٹو ز، سنٹرل اور نارتھ ایسٹ ریجن کے24 ٹریڈیشنل چیفس۔ اسی طرح ایسٹرن ریجن اور سنٹرل ریجن سے ٹریڈیشنل چیفس اور مختلف مذہبی، سیاسی اور رفاہی تنظیموں کے نمائندگان،دس سے زائدریڈیو ، ٹی وی اور اخبارات کے نمائندگان شامل ہوئے۔
جلسہ سالانہ گھانا کے افتتاحی اجلاس کا پہلا حصّہ جس میں جناب صدر مملکت گھانا شامل تھے گھانا کے سرکاری ٹی وی (GTV) پر براہ راست دکھایا گیا ۔
اجلاس دوم۔ بروز جمعرات
12 جنوری2017ء
دوپہرکے اجلاس میں تلاوت و نظم اور بعض ترانوں کے بعد دوسرے اجلاس کی پہلی تقریر مکرم مولانا فرید احمد نوید صاحب پرنسپل جامعہ احمدیہ انٹرنیشنل گھانا نے ــ’’سیّدنا حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کے دور میں خلافت راشدہ کی نمایاں خصوصیات و برکات ‘‘ کے موضوع پرکی۔
شبینہ اجلاس بروز جمعرات
رات کے اجلاس میں مکرم الحاج نور الدین احمدصاحب نے احباب جماعت کو AIMS یعنی Ahmadiyya Information Managment System پروگرام کا مختصر تعارف اور اس کے گھانا میں شروع ہونے سے لے کر اب تک کی مختصر رپورٹ پیش کرتے ہوئے اس کی جماعتی زندگی میں اہمیت واضح کی۔
آپ نے بتایا کہ اب تک قریباً 20 ممالک میں AIMS کا پروگرام شروع کیا جاچکا ہے اور نہایت کامیابی سے کام کر رہا ہے۔ 2012ء میں گھانا میں اس کا آغاز کیا گیا تھا ، پہلے مرحلہ میں 12 ریجنز میں تجنید کا کام مکمل کیا گیا۔
دوسرے مرحلہ میں تجرباتی طور پر صرف ایک ریجن یعنی گریٹر اکرا(Greater Accra) کے چندہ دہندگان کے چندوں کا اندراج کیا گیا اور اب AIMS کا پروگرام گھانا میں بھی پوری کامیابی کے ساتھ جاری ہو چکا ہے۔
13 جنوری 2017ء بروز جمعۃ المبارک
13 جنوری بروز جمعہ جلسہ کادوسرا دن تھا۔آج جمعہ کے روز باہمی اخوت اور اظہار یکجہتی کے طور پربیشتر احباب وخواتین نے سفید رنگ کے لباس پہنے ہوئے تھے جو ایک خوبصورت روحانی منظر پیش کررہےتھے۔ دن کا آغازحسب روایت نماز تہجد اور نماز فجر سے کیا گیا۔نماز تہجد کے بعد مکرم حمید احمد طاہر ریجنل مبلغ اشانتی Ashanti ریجن نے ’’ تحریک وقف عارضی اور اس کی برکات ‘‘ پر درس دیا جس میں آپ نے قران کریم اور احادیث کی روشنی میں دین کے لئے جان و مال کی قربانی کی اہمیت بیان کی اور اس کے بعد وقف عارضی کی ابتدائی صورتوں کا ذکر کرتے ہوئے اس کے باقاعدہ سکیم کے طور پر جاری ہونے کا ذکر کیا اور حضرت خلیفۃ المسیح الثالث رحمہ اللہ اور دوسرے خلفاء سلسلہ کے اقتباسات کی روشنی میںوقف عارضی سکیم کی اہمیت اور اس کی برکات پر روشنی ڈالی۔
تیسرا اجلاس ۔بروز جمعۃ المبارک
جلسہ سالانہ کے دوسرے دن کے صبح کے اجلاس کی کارروائی کا آغاز تلاوت قرآن کریم سے ہوا۔ سیّدنا حضرت مسیح موعود ؑ کے عربی قصیدہ ’’ یا قلبی اذکر احمدا‘ کے بعد ایسٹرن ریجن کے ممبران نے مقامی زبان میں ترانے پڑھے۔
مکرم عبد الصمد عیسیٰ صاحب نیشنل سیکرٹری صنعت و تجار ت گھانا نے ’’حجاب وقار اور حیا کی علامت ہے ُ‘‘ کے موضوع پرقرآن کریم واحادیث اور خلفاء سلسلہ کے اقتباسات کی روشنی میں مدلل تقریر کی۔
برونگ آہافو (Brong Ahafo) ریجن کے ممبران نے مقامی زبان میں نظمیں پڑھیں۔ دعا کے ساتھ یہ اجلاس اختتام کو پہنچا۔
جمعۃ المبارک کی ادائیگی اور خطبہ جمعہ حضور انور ایّدہ اللہ
تیسرے اجلاس کے اختتام کے معا ً بعد جلسہ گاہ کی دائیں جانب واقع میدان میں جمعہ کی ادائیگی اور حضور انور ایّدہ اللہ تعالیٰ کے خطبہ جمعہ براہ راست دیکھنے اور سننے کے لئے تیاری شروع کردی گئی۔
دن کے ساڑھے بارہ بجے مکرم امیر صاحب نے خطبہ جمعہ دیا ۔ آپ نے اپنے خطبہ جمعہ میں تاریخ انسانی میں بنی نوع انسان کو نقصان پہنچانے والی سب سے نمایاں برائی کا ذکر کیا جس نے انسانی معاشرہ کا امن تباہ و برباد کردیا یعنی، ناانصافی۔جس سے جنبہ پروری، ظالمانہ بادشاہت ، کمزروں پرظلم و بربریت، خاندانی، سماجی ، اقتصادی اور معاشرتی برائیوں نے جنم لیا ۔
آپ نے احباب جماعت کو اللہ تعالیٰ سے زندہ تعلق اور اپنی روزمرہ زندگی میں اعلیٰ اخلاق پیدا کرنے اور ملک و قوم کی خدمت کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ اگر انسان کے اپنے مالک حقیقی سے تعلقات میںانصاف کا فقدان ہے تو وہ کیسے اس کی مخلوق کے ساتھ انصاف کا سلوک کرسکتا ہے۔ بغیر نفس کی قربانی کے انصاف کا اعلیٰ معیار قائم نہیں ہوسکتا۔
اس دور میں جماعت احمدیہ ہی وہ واحد جماعت ہےجس کے افراد جس ملک میں رہتے ہیں اس ملک سے محبت اور وفا کو اپنی ایمانداری اور قربانیوں سے ثابت کر رہے ہیں ۔
نماز جمعہ کی ادائیگی کے معاً بعد تما م حاضرین جلسہ سالانہ نے ایم ٹی اے افریقہ کے ذریعہ براہِ راست حضور انور ایّدہ اللہ تعالیٰ کا خطبہ جمعہ سنا اور دیکھا۔
شبینہ اجلاس بروز جمعۃ المبارک
شبینہ اجلاس میں مکرم ابراہیم Bonsu صاحب سیکرٹری تبلیغ گھانا نے ’’ اللہ کی خاطر لوگوں کے دل جیتنا ہماری ذمّہ داری ہے‘‘ کے موضوع پر درس دیا۔ آپ نے آیات قرآنیہ کے حوالہ سے تبلیغ کی اہمیت و ضرورت بیان کی اور اُسوہ رسول ﷺ سے کامیاب تبلیغ کے گُر بیان کئے۔
جلسہ سالانہ میں شامل ہونے والے مہمانوں کی بیعت
جلسہ سالانہ میں شامل ہونے والے تین زیر تبلیغ افراد نے بیعت کی درخواست کی تھی ۔ مکرم امیر صاحب نے انہیں اسٹیج پر بلایا اور مکرم ابراہیم صاحب نے انہیں شرائط بیعت و طریقہ بیعت مقامی زبان میں سمجھایا اور اس کے بعد انہوں نے بیعت کے الفاظ دھرائے۔ بیعت کے بعد مکرم امیر صاحب نے دعا کروائی اور نومبائعین سے مصافحہ و معانقہ کیا اور انہیں قبول احمدیت پر مبارکباد دی۔
14 جنوری 2017ء بروز ہفتہ
دن کا آغازحسب روایت باجماعت نماز تہجدسے ہوا۔ بعد از نماز تہجدمکرم محمد احسان نور صاحب ، ریجنل مبلغ انچارج سنٹرل ایسٹ ریجن نے نماز باجماعت کی اہمیت پر درس دیا ۔
چوتھا اجلاس بروز ہفتہ
جلسہ سالانہ کے تیسرے دن کے چوتھے اجلاس کا آغاز دن دس بجے تلاوت قرآن کریم سے ہوا۔ جامعہ احمدیہ انٹرنیشنل گھانا کے دو طلباء نے اردومنظوم کلام مترنم آواز میں پڑھا۔ اور دوپہر کے بعد وولٹا ریجن کے ممبران نے مقامی زبان میں نغمات پیش کئے ۔
چوتھے اجلاس کی پہلی تقریر مکرم جسٹس سعید Kweku Gyanکی تھی ۔ آپ کی تقریر ــ’’ حب الوطنی کے جذبہ کے پیدا کرنے میں مذہب کا کردار ‘‘ پر تھی۔
جناب جسٹس سعید صاحب نے گھانا میں منعقد ہونے والے انتخابات اور اس کے بعد پر امن طور پر حکومت کی منتقلی کو گھانا اور اس کے باسیوں کی ایک بہت کامیابی قرار دیا۔ آپ نے کہا کہ دعوی تو ہر کوئی کرتا ہے کہ وہ اپنے ملک سے محبت کرتا ہے لیکن سوال یہ ہے کہ وہ اس محبت کو ثابت کیسے کرتا ہے۔ اگر ہمیں ملک سے محبت ہے تو ہمیں ایک ایماندار اور ذمّہ دار شہری بن کر زندگی گزارنا ہوگی۔ ملک و قوم کی خدمت کے لئے اپنے آپ کو پوری طرح تیار کرنا ہوگا ، اپنی نسلوں کو علم کی دولت سے بہرہ مند کرنا ہوگا تاکہ ہر میدان میں محب وطن مجاہد میّسر آسکیں۔ آپ نے اسلام میں وطن کی محبت کی تعلیم اور آنحضور ﷺ کے پاک اسوہ کی روشنی میں وطن کی محبت کواپنی زندگیوں میں اجاگر کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
چوتھے اجلاس کی پہلی تقریر کے بعد نارتھ ایسٹ ریجن کے ممبران نے اپنی مقامی زبان میں نغمات پیش کئے جس کے بعدخاکسار نعیم احمد محمود چیمہ مبلغ سلسلہ نے ’’ حضرت مرزا مسرور احمد خلیفہ المسیح الخامس ایدہ اللہ کے حالات زندگی‘‘ پر تقریر کی۔ منصب خلافت پر فائز ہونے سے قبل اور بعد کی متفرق خدمات دینیہ کا تفصیل سے ذکر کیا۔
تقریر کے آخر پر حضور انور ایّدہ اللہ تعالیٰ کا گھانا اور گھانا کی جماعت کے ساتھ محبت کے تعلق کا خاص طور پر ذکر کرتے ہوئے پیارے آقا ایّدہ اللہ تعالیٰ کے حسن ظن پر پورا اترنے کی طرف توجہ دلائی۔ خاکسار کی تقریر کے بعد نارتھ ویسٹ ریجن کے ممبران نے اپنی مقامی زبان میں نغمات پیش کئے۔
اختتامی اجلاس
جلسہ کی اختتامی تقریب شام ساڑھے چار بجے شروع ہوئی۔ اختتامی اجلاس میں تلاوت قرآن کریم ، نظم اور ترانوں کے بعد مکرم عباس بن ولسن صاحب نیشنل سیکرٹری تربیّت گھانا نے ’’ اطاعتِ خلافت جماعت کے اتحاد اور ترقی کا راستہ ہے‘‘ کے موضوع پر نہایت ہی پُر اثر تقریر کی۔ آپ نے کہا کہ آج دنیا جماعت احمدیہ کو تمام مسلمانوں سے علیحدہ ایک پر امن اورپر اثر گروپ مانتی ہے اور غیروں کی طرف سے ہم اکثر یہ تبصرہ بھی سنتے ہیں کہ یہ جماعت نہایت منظم ہے ، تیزی سے ترقی کر رہی ہے اور حکومتیں اس جماعت کو ترقی میں اپنا ساتھی جانتی ہیں۔ اس کی ایک وجہ ہے کہ اس جماعت کے پا س ایک لیڈر شپ ہے جو کسی اور جماعت اور گروپ کے پاس نہیں اور وہ ہے خلافت حقہ اسلامیہ جو ہمہ وقت ہماری رہنمائی کرتی ہے۔
سیّدنا حضرت مسیح موعود ؑکی وفات کے بعد مخالفین جماعت احمدیہ نے یہ گمان کیا کہ اب یہ جماعت ختم ہو جائے گی لیکن اللہ تعالیٰ نے انتہائی خوف کی حالت کو امن میں بدلا اور خلفاء سلسلہ احمدیہ کے ذریعہ افراد جماعت کو اتحاد کی لڑی میں پرو دیا اور اس دور میں مسیح پاک کی اس کمزور سی جماعت کومعبود حقیقی کی عبادت ، استحکام دین اور قیام امن کا کام سونپا ہے اور یہ اہم کام ہو نہیں سکتا جب تک یہ جماعت خلیفہ وقت کی کامل اطاعت نہیں کرتی۔خلیفہ وقت کی اطاعت اس کے رسول کی اطاعت ہے اور رسول کی اطاعت اصل میں اللہ تعالیٰ کی اطاعت ہے۔ 1908ء سے لے کر آج تک کی جماعت احمدیہ کی مسلسل ترقی اس بات پر گواہ ہے کہ جماعت خلافت حقہ اسلامیہ سے پورے اخلاص و وفا اور غیر مشروط اطاعت سے وابستہ ہے اور جب تک اطاعت کی روح قائم رہے گی جماعت اتحاد اور ترقی کے راستہ پر گامزن رہے گی۔
مکرم عباس بن ولسن صاحب نے اپنی تقریر کے آخر پر اس حوالہ سے سیدنا حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہٖ العزیز کی عہدیدداران جماعت کو کی گئی خصوصی نصیحت کا بھی ذکر کیا۔ خلافت کی کامل اطاعت بہت ضروری ہے۔ ان کی تقریر کے بعداشانتی ریجن کے ممبران نے مقامی زبان میں حمدیہ نغمات پیش کیئے۔
ان نغمات کے بعد مکرم الحاج احمد سلیمان انڈرسن جنرل سیکرٹری جماعت احمدیہ گھانا نے جماعت احمدیہ گھانا کی مختصراً سالانہ رپورٹ پیش کی۔جس میں انہوں نے دوران عرصہ رپورٹ میں جماعت احمدیہ گھانا کے مختلف شعبہ جات یعنی تحریک جدید، وقف جدید، وصیّت، رشتہ ناطہ اور تبلیغ کی مساعی، تعمیر مساجد، نو مبائعین ، باغ احمد کے ترقیاتی منصوبہ پر ہونے والے کام اور آئندہ کے منصوبہ جات اور نصرت جہاں سکیم کے تحت خدمات بجا لانے والے سکولوں اور ہسپتالوں کی بارے میں مختصر رپورٹ پیش کی۔ اللہ تعالیٰ کے فضل سے گزشتہ سالوں کی طرح امسا ل بھی گھانا سے 40 سے زائد احمدی مردو خواتین کو حج بیت اللہ کی سعادت حاصل ہوئی اور اسی طرح بڑی تعداد میں احباب جماعت کو جلسہ سالانہ یوکے میں بھی شرکت کی توفیق ملی اور گھانا کے چیف امام نے مع وفد جلسہ سالانہ یوکے میں شمولیت کی اور ایم ٹی اے افریقہ کے علاوہ گھانا ٹی وی، CINEPLUS اور TV Africa پر جلسہ سالانہ کی نشریات دکھائی گئیں۔
آپ نے بتایا کہ حضور انور ایّدہ اللہ تعالیٰ کی خاص شفقت سے ایم ٹی اے اسٹوڈیو بستان احمد کی تعمیر مکمل ہوچکی ہے اور اب اس میں آلات کی تنصیب کا کام جاری ہے ۔ امید ہے وہ دن بہت جلد آئے گا جب گھانا سے تمام براعظم افریقہ کے لئے ایم ٹی اے افریقہ کی نشریات کا باقاعدہ آغاز ہوگا۔ انشاء اللہ تعالیٰ!
رپورٹ کے آخر پر دوران عرصہ رپورٹ میں وفات پاجانے والوں کا ذکر کرتے ہوئے ان کے لئے اور اسی طرح ملک میں امن و امان کی صورتحال کے لئے دعا کی تحریک کی ۔
مکرم جنرل سیکرٹری صاحب کے سالانہ رپورٹ پیش کرنے کے بعد ایم ٹی اے گھانا کے لئے دو نئے مرکزی سٹاف ممبران مکرم مرز اصالح احمد صاحب اور مکرم کلیم احمد قریشی صاحب کو جلسہ اسٹیج پر بلایا گیا اور انہوں نے حاضرین جلسہ سے اپنا تعارف کروایا۔ اسی طرح امسال پانچ نئے تشریف لانے والے مبلغین کرام مکرم سرفراز احمد عدیل صاحب، مکرم فہد احمد سیّد صاحب، مکرم بلال احمد قمر صاحب، مکرم مبشر احمد اقبال صاحب اور مکرم حافظ خلیق احمد بشیر صاحب (جن میں سے دو جامعہ احمدیہ انٹرنیشنل اور دو جامعۃ المبشرین اور ایک مدرسۃ الحفظ گھانا میں بطور اساتذہ خدمات بجالارہے ہیں) کو باری باری جلسہ کے اسٹیج پر بلایا گیا اور انہوں نے اپنا تعارف کروایا۔
تعلیمی اسناد کی تقسیم
امسال کالج اور یونیورسٹی میں نمایاں پوزیشن لینے والے13 طلباء و طالبات کومکرم امیر صاحب نے تعلیمی اسناد دیں۔
اسی طرح مدرسۃ الحفظ سے مکمل قرآن کریم حفظ کرنے والے پانچ حفّاظ کو قرآن کریم اور اسناد دیں۔ مارچ 2005ء میں مدرسۃ الحفظ گھانا کا اجرا ء کیا گیا تھا اور ابتک اللہ کے فضل سے قبل ازیں 51 طلباء نے مکمل قرآن کریم حفظ کرنے کی سعادت حاصل کی تھی۔ امسال تیسرے بیچ کےپانچ طلباء نے اللہ کے فضل سے قرآن کریم کا حفظ مکمل کیا ہے ۔ ان پانچ حفاظ میں سے تین کا تعلق گھانا سے ، ایک کا لائیبریا سے اور ایک کا آئیوری کوسٹ کی جماعت سے ہے۔
اختتامی تقریر سے قبل جامعہ احمدیہ انٹر نیشنل گھانا کے طلباء نے نہایت پرسوز انداز میں حمدیہ نغمات پیش کئے جس سے پوری فضا پر ایک جوش و ولولہ کی کیفیت پیدا ہوگئی۔
تعلیم و ویلفیئر فنڈ کا اجراء
مکرم امیر صاحب گھانا نے اپنی اختتامی تقریر سے قبل حضور انور ایّدہ اللہ تعالیٰ کی منظوری اور اجازت سے جماعت احمدیہ گھانا میں تعلیم و ویلفیئر فنڈ کے اجراء کا اعلان کیا ۔
آپ نے تمام افراد جماعت اور خاص طور پر صاحب حیثیت افراد جماعت کو تحریک کی کہ وہ اس میں بڑھ چڑھ کر حصّہ لیں تاکہ کوئی احمدی بچہ یا بچی ایسی نہ ہو جو سیکنڈری تعلیم محض اس وجہ سے مکمل نہ کرسکے کہ ان کے پاس وسائل نہ تھے اور اسی طرح ایسے بچے جو نمایاں قابلیت رکھتے ہیں وہ اعلیٰ تعلیم کے حصول سے محروم نہ رہیں۔ مکرم امیر صاحب نے کہا کہ اسی طرح اس فنڈ سے یتامیٰ، بیوگان اور مستحقین کی بھی مدد کی جائے گی۔
اللہ کے فضل سے مکرم امیر صاحب کی تقریر کے دوران ہی بعض افراد جماعت نے نقد رقوم اسٹیج پر بھجوائیں اور مزید ادا کرنے کے وعدہ جات بجھوائے۔ اللہ کے فضل سے اس فنڈ کے اجراء کے دوران تیس ہزار گھانا سیڈی سے زائد نقد رقوم اور وعدہ جات اکٹھے ہوئے ۔
مکرم امیر صاحب نے گھانا میں ایک ہفتہ قبل نہایت پُر امن انتخابات کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ ان انتخابات کا کامیاب انعقاد ظاہر کرتا ہے کہ من حیث القوم ہم امن پسند قوم ہیں ۔ انتخابات کے وقت سیاسی پاڑٹیوں کی بنیاد پر بظاہر معاشرہ تقسیم ہوتا ہے لیکن یہ محض انتخابات کی حد تک ہی رہنا چاہیے اور ہم سب کو اتفاق سے باہم مل کر اپنے ملک کو ترقی کی شاہرہ پر لیجانا ہے۔ جماعت احمدیہ گھانا اللہ کے فضل سے مسلسل ترقی کر رہی ہے۔
آپ نے افراد جماعت کو سوشل میڈیا کے جائز استعمال کی طرف توجہ دلائی اور خبردارکیا کہ کسی کو یہ استحقاق نہیں کہ جماعت کے نام پر کوئی گروپ بنائے اور اس کے ذریعہ سے احباب جماعت میں بغیر تحقیق اور منظوری کے جماعتی عقائد کے بارے میں باتیں شامل کرے۔
آخیر پر مکرم امیر صاحب نے جلسہ سالانہ کی حاضری ریجن وائز بتائی اور اعلان کیا کہ اللہ کے فضل سے جلسہ کی کل حاضری31,532 رہی۔ الحمد للہ ثم الحمدللہ۔
مکرم امیر صاحب نے باغ احمد کی حفاظتی دیوار اور باڑ لگانے میں نمایاں قربانی کرنے والے احباب جماعت کا ذکر کرتے ہوئے احباب جماعت کو توجہ دلائی کہ باغ احمد کی قیمتی زمین کا آباد کرنا اور اس کی حفاظت کرنا ہم سب کا فرض ہے۔ آپ نے بتایا کہ اللہ تعالیٰ کے فضل سے جماعت احمدیہ گھانا کو پوری دنیا میں تحریک جدید میں نویںاور وقف جدید میں دسویں پوزیشن حاصل ہوئی۔
اخبارات و ٹی وی پر جلسہ سالانہ کی کوریج
گھانا کے بڑے اخبارات یعنیDaily Graphic, Ghana Time نے اور اسی طرحDaily Guide نے تصاویر کے ساتھ جلسہ سالانہ کی خبریں جلی حروف میں لگائیں۔ ان اخبارات نے نائب صدر مملکت گھانا اور مکرم امیر صاحب کے خطابات میں سے اہم پیغامات کا ذکر کیا اور خاص طور پر سیّدنا حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ کااحباب جماعت گھانا کے نام جلسہ کے موقعہ پر خصوصی پیغام کا ذکر کیا اور اس کا خلاصہ درج کیا۔
Daily Graphic اخبار نے جلسہ سالانہ کے بعد اپنے 6 فروری کے اخبار میں دوصفحات پر مشتمل اسپیشل ایڈیشن شائع کیا جس میںجماعت احمدیہ میں جلسہ سالانہ کی اہمیت، حضور انور ایّدہ اللہ تعالیٰ کے شاملین جلسہ گھانا کے نام خصوصی پیغام کا خلاصہ اور صدر مملکت کی تقریر شائع کئے۔
افتتا حی اجلاس کی کارروائیGTV پر براہ راست دکھائی گئی اور اسی طرح جلسہ GTV اور بعض دوسرے لوکل ٹی وی اسٹیشن پر جلسہ سالانہ کی خبریں مع وڈیو کلپ دی گئیں۔
امسال مجلس خدام الاحمدیہ گھانا کی زیر نگرانی خدام الاحمدیہ گھانا اور اسی طرح جلسہ سالانہ گھانا کا Twitter اکائونٹ بنایاگیاتھا جس پر تینوں دن جلسہ سالانہ کی تصاویر اور مختلف پیغامات دیئے جاتے رہے ۔ جس پر دنیا بھر کے احمدی احباب نے گھانا جماعت کو اپنے محبت بھرے تعریفی کلمات سے نوازا۔
اسی طرح خدام الاحمدیہ گھانا نے اپنے Facebook اکائونٹ پر جلسہ سالانہ گھانا کے بعض اجلاسات کی کارروائی کیLive Stream دی جس سے بیرون ممالک میں بسنے والے گھانین احمدیو ں نے خصوصاً اور دوسرے احمدی احباب نے جلسہ سالانہ کے اجلاسات کی کارروائی براہ راست دیکھی اور سنی۔
ایم ٹی اے اسٹوڈیو گھانا
اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے امسال بھی ایم ٹی اے انٹرنیشنل گھانا نے جلسہ سالانہ کے داخلی گیٹ کے سامنے اسٹوڈیو بنایا جس میں مختلف موضوعات پر پینل گفتگو ریکارڈکی گئیں اور علاوہ ازیں شاملین جلسہ سالانہ کے تاثرات بھی ریکارڈ کئے گئے۔اسی طرح امسال تمام جلسہ کی کارروائی کی ریکارڈنگ ایم ٹی اے گھانا کی ٹیم کی نگرانی میں کی گئی۔
نمائش اور بک اسٹال
گزشتہ سال کی طرح امسال بھی جلسہ گاہ کے بالکل سامنے جماعتی نمائش اوربک اسٹال کا انتظام کیا گیا تھا جس میں جماعتی کتب کے علاوہ گھانا جماعت کی تاریخی تصاویر بھی رکھی گئی تھیں جس سے مہمانوں اور نئی نسل نے بہت استفادہ کیااوراحباب جماعت نے قرآن کریم اور دوسری جماعتی کتب بھی خریدیں۔
وصیّت اور AIMS
جلسہ گاہ کے سامنے نمائش کے ساتھ دفتر وصیّت گھانا نے اپنا ٹینٹ لگایا تھا جہاں نظام وصیّت کے بارے میں معلوماتی چارٹ لگائے تھے ۔موصیان کو ان کے ریکارڈ کے بارے فوری معلومات مہیّا کرنے اور اسی طرح احباب جماعت کو نظم وصیّت کے بارے میں معلومات مہیّا کرنے کا انتظام کیا گیا تھا ۔
جلسہ گاہ کے داخلی راستہ کے سامنے دائیں جانب AIMS ڈیپارٹمنٹ نے بھی احباب جماعت کی معلومات کے لئے علیحدہ ٹینٹ لگایا تھا جہاں چندہ دہندگان کے ذاتی ریکارڈ، AIMS نظام کے بارے میں معلومات مہیّا کئے جانے کا اور جن احباب کی تاحال رجسٹریشن نہ ہوئی ہے ان کی رجسٹریشن کا انتظام بھی تھا۔
وقف نو گھانا
امسال جلسہ گاہ کے داخلی گیٹ کے بالکل سامنے نمائش گاہ کے ساتھ شعبہ وقف نو گھانا نے اپنا ٹینٹ لگایا جہاں وقف نَو تحریک کے بارے میں معلوماتی چارٹ لگائے گئے تھے ۔ واقفین نو اور ان کے والدین یا ایسے والدین جو اپنے بچے مستقبل میں اپنے بچوں کو وقف کرنے کے خواہشمند ہیں سٹال پر تشریف لاتے رہے اور انہیں وقف نو سکیم کی اہمیت اور اس کی تفصیلات کے بارہ میں آگاہ کیا جاتا رہا۔شعبہ وقف نو نے سٹال پر بعض سوینیئرز بھی رکھے تھے۔
جلسہ سالانہ کے انتظامات کا معائنہ
جلسہ سے ایک ہفتہ قبل مکرم امیر صاحب نے تمام شعبہ جات کا معائنہ فرمایا اور حسب ضرورت ناظمین کو ہدایات دیں۔
جلسہ کے ایام میں شعبہ تربیت کے کارکنان احباب کو جلسہ کی کارروائی اور نمازوں میں شمولیت کی تلقین کرتے رہے۔ علاوہ ازیں رات کو بر وقت سونے اور صبح نماز تہجد اور نماز فجر کے لئے بیدار کروانے کی ذمہ داری بھی بڑے احسن رنگ میں سر انجام دی۔
شعبہ پارکنگ کے مستعد کارکنوں نے ان تین ایام میں عمدہ رنگ میں پارکنگ کا کام سنبھالے رکھا اور کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا نیز مجلس خدام الاحمدیہ کے مستعد اور چاک و چوبند نوجوان نہایت محنت اور لگن سے اپنے فرائض سر انجام دیتے رہے۔
شعبہ طبّی امداد نے جہاں باقاعدہ ایک بیرک میں مریضوں کی دیکھ بھال کا انتظام کیا تھا وہاں نیشنل ہیلتھ انشورنس نے بھی اپنا سٹال لگا یا تھا تاکہ احباب جماعت سہولت کے ساتھ نیشنل ہیلتھ انشورنس کی رجسٹریشن کرواسکیں۔
حسب روایت بہت سے احباب نے مقام جلسہ میں ہی پرائیویٹ خیمہ جات میں بھی رہائش رکھی۔ بعض احباب نے مقامی ہوٹلوں میں قیام کیاجبکہ جماعتی طور پر ریجنز کے اعتبار سے خواتین اور مرد حضرات کی علیحدہ علیحدہ رہائشگاہیں بھی تیار کی گئی تھیں۔جلسہ میں شامل ہونے والے لوگوں کے عمومی تأثرات میں عبادت کی طرف توجہ، اتحاد ویگانگت اور تبلیغ کے لئے ایک جوش نظر آتا تھا۔ احباب و خواتین اور بچوں کی ایک بڑی تعداد صبح اجتماعی نمازتہجداور دیگر نمازوں میں شامل ہوتی رہی اوردروس وتقاریر کو انہماک سے سنتی رہی۔صفائی ، کھانے کے انتظامات اوربازار کی صورت حال میں بھی بہت بہتری نظر آئی۔اللہ تعالیٰ جماعت احمدیہ گھانا کے اس جلسہ سالانہ کو بہت مبارک فرمائے اور پہلے سے بڑھ کر احمدیت یعنی حقیقی اسلام کو ترقیات عطا فرماتا چلاجائے۔آمین ثم آمین