خطبہ نکاح فرمودہ حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز
حضرت امیر المومنین ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے 16 مئی 2015ء بروز ہفتہ مسجد فضل لندن میں درج ذیل نکاحوں کا اعلان فرمایا:۔
خطبہ مسنونہ کی تلاوت کےبعدحضرت امیرالمومنین ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے فرمایا:۔
اس وقت مَیں دو نکاحوں کا اعلان کروں گا۔ ایک تو ہمارے جامعہ کے آخری سال کے طالبعلم ہیں اور دوسرا بھی جو ہے واقف ِنَو ہیں۔
ہمیشہ یاد رکھنا چاہئے کہ نکاح اور شادی فریقین پر ذمہ داریاں ڈالتے ہیں اس لئے اُن ذمہ داریوں کی پہچان کرنے کی ہمیشہ کوشش کرنی چاہئےاور ہمیشہ یاد رکھیں اللہ تعالیٰ نے اس رشتہ کے قائم ہونے کے لئے بنیادی باتیں جو بتائی ہیں یا بار بار جس طرف توجہ دلائی ہے وہ تقویٰ ہے۔ دلوں میں تقویٰ ہوگا ،اللہ تعالیٰ کا خوف ہوگا،اللہ تعالیٰ سے پیار کا تعلق حاصل کرنے کی کوشش ہو گی، اللہ تعالیٰ کا پیار حاصل کرنے کی کوشش ہوگی تو تبھی آپس کے رشتہ داروں کا بھی احساس رہے گا، آپس کے اعتماد کی فضا بھی قائم رہے گی، ہمیشہ سچائی کے ساتھ ان رشتوں کو قائم رکھنے کی کوشش بھی کی جائے گی۔ اور جو مربی سلسلہ ہے اس کی تو بہرحال بہت ذمہ داری ہے کیونکہ اس نے جماعت کی تربیت کا کام بھی کرنا ہےاور اسلام کی خوبصورت تعلیم کو دنیا کو بتانا ہے۔ آج کل دنیا میں عورتوں کے حقوق کی باتیں کی جاتی ہیں۔ سب سے زیادہ اسلام نے عورت کو حقوق دیئے ہیں اور حقیقی رنگ میں حقوق دیئے ہیں ۔یہ تعلیم دنیا کو بتانی ہے اور اس کا اطلاق سب سے پہلے اپنے گھر سے شروع ہوگا تو تبھی صحیح طور پر بتا سکیں گے ۔ اسی طرح لڑکی کی ذمہ داری ہے، لڑکی کو بھی اللہ تعالیٰ نے اپنی ذمہ داریاں ادا کرنے کی طرف توجہ دلائی ہے اور گھر کے فرائض جو ہیں ان کو پورا کرنے کی طرف توجہ دلائی ہے، آئندہ آنے والی نسل کی تربیت کی طرف توجہ دلائی ہے اور یہ سب کام اسی وقت ہو سکتے ہیں جب تقویٰ سامنے ہو اور جب اللہ تعالیٰ کی رضا کےحصول کے لئے انسان کوشش کرنے والا ہو۔
اللہ کرے یہ آج قائم ہونے والے رشتے ان باتوں کا خیال رکھنے والے ہوں اور ہر لحاظ سے بابرکت ہوں۔
پہلا نکاح عزیزہ نائلہ شاہد بنت مکرم محمد اد ریس شاہد صاحب کا ہے جو عزیزم نبیل احمد مرزا متعلم جامعہ احمدیہ یوکے ابن مکرم مرزا ظفر محمود صاحب کے ساتھ اڑہائی ہزار پاؤنڈ حق مہر پر طے پایا ہے۔
حضور انور نے فریقین میں ایجاب و قبول کروایا اور پھر فرمایا:۔
یہ دونوں رشتے، لڑکی والے اور لڑکے والے بھی جو آج ہوئے ہیں ان کے بزرگوں کا تعلق حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کے صحابہ سے ہے۔لڑکی کے پڑ دادا صحابی تھے اور عزیزم نبیل مرزا بھی صحابی کی نسل میں سے ہیں۔ حضرت مرزا قدرت اللہ صاحب کی نسل میں سے ہیں۔
دوسرا نکاح عزیزہ سارہ اٹھوال بنت مکرم سلطان احمد اٹھوال صاحب جرمنی کا ہے جو عزیزم ذیشان احسن وقف نو ابن مکرم محمد احسن صاحب لندن کے ساتھ چھ ہزار پاؤنڈ حق مہر پرطے پایا ہے۔
حضور انور نے فریقین میں ایجاب و قبول کروایا اور پھر فرمایا:۔
دعا کر لیں اللہ تعالیٰ ہر لحاظ سے یہ رشتے با برکت فرمائے۔
(مرتبہ:۔ظہیر احمد خان مربی سلسلہ۔انچارج شعبہ ریکارڈ دفتر پی ایس لندن