متفرق شعراء

غزل

(مبارک احمد ظفر)

دولت لامکان دیتے ہیں

لاجرم آسمان دیتے ہیں

چھُو کے مُردہ دلوں کی تاروں کو

روح دیتے ہیں ، جان دیتے ہیں

جیسے پتھر پہ ہو لکیر کوئی

ایسے اپنی زبان دیتے ہیں

ایک نظرِ کرم کی جنبش سے

بخش دونوں جہان دیتے ہیں

جو گداؤں کو بادشاہ کر دے

ایسی کھل کے وہ دان دیتے ہیں

باوفا خادمانِ ادنیٰ کو

سونپ اعلیٰ کمان دیتے ہیں

وہ ہیں خورشید و ماہ ، عالم کے

منزلوں کے نشان دیتے ہیں

ان کو سنتی ہیں گردشیں رُک کر

جب وہ اپنا بیان دیتے ہیں

قصرِ باطل لرز سا جاتا ہے

حق کی جب ہم اذان دیتے ہیں

اس پہ شفقت کا ہاتھ ہو ان کا

جس کو اپنی امان دیتے ہیں

جس سے عہد و وفا کا رشتہ ہو

ہم ظفرؔ اس پہ جان دیتے ہیں

(مبارک احمد ظفرؔ۔ لندن)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button