’’کھو گیا اک اَور ہم سے قیمتی نادر وجود‘‘مکرم صاحبزادہ مرزا غلام احمد صاحب کی وفات پر
ہم ابھی اُٹھے بھی نہ تھے درد کی دہلیز سے
کھو گیا اِک اَور ہم سے قیمتی نادر وجود
کیا خبر تھی ایک بھائی دوسرے کی چاہ میں
یوں اچانک چھوڑ دے گا آب و گِل کی یہ حدود
جانے والے تیرے اوصافِ حمیدہ لاجواب
نیک سیرت ، پاک طینت ، خوش لباس و باکمال
عالَم نَو میں کہاں ملتے ہیں اِس نوع کے بزرگ
جو کہ ہوں تیری طرح عالی نظر اور خوش خیال
میرے مُرشد سے بہت ہی خاص نسبت تھی تجھے
صدق سے عاشق ، خلافت ، نعمتِ رحمان کا
مہدیٔ دوراں کی ہے جس پر دعاؤں کی بہار
تُو بھی تھا اک پھول ایسے چمنِ عالی شان کا
ہے دعا عابدؔ کی ہو فردوس میں بھی فیضیاب
تُو خدا کی مغفرت سے قربتِ ذی شان سے
جس طرح کہ اس جہاں میں تھا ہمیشہ بہرہ ور
تُو خدا کے فضلؔ سے ، انعامؔ سے ، احسانؔ سے
ہر کسی نعمت سے پُر ہوں ان کے دامانِ مُراد
صبر کے اثمار پائیں سب تیرے پسماندگاں
دولتِ دنیا و دیں سے ہر گھڑی ہوں سرفراز
سر پہ سایہ ہو خلافت کا بہارِ جاوداں
6 فروری 2018ء (پروفیسر مبارک احمد عابد)