ارشادات عالیہ سیدنا حضرت اقدس مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ و السلام
اسلام پر منجملہ مصائب کے یہ بھی ایک مصیبت ہے کہ میرے جیسے آدمی کی تکذیب اور تکفیر نفس پرستی سے کی جارہی ہے۔
وَاُعْطِیْتُ رُعْبًا عِنْدَ صَمْتِیْ مِنَ السَّمَا
وَقَوْلِیْ سِنَانٌ اَوْ حُسَامٌ مُّشَھَّرُ
اور اپنی خاموشی کے وقت مجھے آسمان سے رعب عطا کیا گیا ہے اور میرا قول نیزہ یا شمشیر برہنہ ہے۔
فَھٰذَا ھُوَ الْاَمْرُ الَّذِیْ سَرَّ مَالِکِیْ
وَاَرْسَلَنِیْ صِدْقًا وَّ حَقًّا فَاُنْذِرُ
پس یہ وہ امر ہے جس نے میرے مالک کو خوش کیا اور اس نے مجھے حق و صداقت دے کر بھیجا تاکہ میں انذار کروں۔
اِذَا کَذَّبَتْنِیْ زُمَرُ اَعْدَائِ مِلَّتِیْ
فَقُلْتُ اخْسَأُوْا اِنَّ الْخَفَایَا سَتَظْھَرُ
جب میرے دین کے دشمنوں کے گروہوں نے میری تکذیب کی تو میں نے کہہ دیا’’دور ہو جاؤ‘‘۔
پوشیدہ باتیں عنقریب ظاہر ہو جائیں گی۔
فَرِیْقٌ مِّنَ الْاَحْرَارِ لَا یُنْکِرُوْنَنِیْ
وَحِزْبٌ مِّنَ الْاَشْرَارِ اٰ ذَوْا وَاَنْکَرُوْا
شریفوں کا گروہ میرا انکار نہیں کرتا اور اَشرار کے گروہ نے مجھے ایذا دی ہے اور میراا نکار کیا ہے۔
وَقَدْ زَاحَمُوْا فِیْ کُلِّ اَمْرٍ أَرَدْتُّہُ
فَاَیَّدَنِیْ رَبِّیْ فَفَرُّوْا وَاَدْبَرُوْا
اور انہوں نے ہر کام میں جس کا میں نے ارادہ کیا مزاحمت کی تو میرے رب نے میری تائیدکی۔ سو وہ بھاگ گئے اور پیٹھ پھیر گئے۔
وَکَیْفَ عَصَوْا وَاﷲِ لَمْ یُدْرَ سِرُّھَا
وَکَانَ سَنَا صِدْقِیْ مِنَ الشَّمْسِ اَظْھَرُ
اﷲ کی قسم! اس کا بھید سمجھ نہیں آیا کہ انہوں نے کیسے نافرمانی کی حالانکہ میری سچائی کی روشنی سورج سے بھی زیادہ واضح تھی۔
لَزِمْتُ اصْطِبَارًا عِنْدَ جَوْرِ لِئَامِھِمْ
وَکَانَ الْاَقَارِبُ کَالْعَقَارِبِ تَأْبُرُ
ان میں سے کمینوں کے ظلم کے وقت میں نے صبر اختیار کر لیا اور میرے قریبی رشتہ دار بھی بچھوؤں کی طرح ڈنگ مار رہے تھے۔
وَ ھٰذَا عَلَی الْاِسْـلَامِ اِحْدَی الْمَصَائِبِ
یُکَذَّبُ مِثْلِیْ بِالْھَوَی وَ یُکَفَّرُ
اور اسلام پر منجملہ مصائب کے یہ بھی ایک مصیبت ہے کہ میرے جیسے آدمی کی تکذیب اور تکفیر نفس پرستی سے کی جارہی ہے۔
فَاَقْسَمْتُ بِاﷲِ الَّذِیْ جَلَّ شَانُہُ
عَلٰی اَنَّہُ یُخْزِی الْعِدَا وَ اُعَزَّرُ
اورمیں نے اﷲ کی قسم کھائی ہے جس کی شان بلند ہے اس بات پر کہ وہ دشمنوں کو رُسوا کرے گا اور مجھے عظمت دی جائے گی۔
وَ لِلْغَیِّ اٰثَارٌ وَّ لِلرُّشْدِ مِثْلُھَا
فَقُوْمُوْا لِتَفْتِیْشِ الْعَــلَامَاتِ وَانْظُرُوْا
اور گمراہی کی کچھ علامات ہیں اور ہدایت کی بھی اسی کی طرح کچھ علامات ہیں۔ سو تم علامات کی تلاش کے لئے اٹھو اور غور کرو۔
تَظُنُّوْنَ اَنِّیْ قَدْ تَقَوَّلْتُ عَامِدًا
بِمَکْرٍ وَ بَعْضُ الظَّنِّ اِثْمٌ وَّ مُنْکَرُ
تم یہ گمان کر رہے ہو کہ میں نے مکر سے عمداً جھوٹا قول باندھ لیا ہے حالانکہ بعض گمان گناہ اور مکروہ ہوتے ہیں۔
وَکَیْفَ وَاِنَّ اﷲَ اَبْدَی بَرَائَتِیْ
وَجَائَ بِاٰ یَاتٍ تَلُوْحُ وَ تَظْھَرُ
اور یہ کیونکر ہو سکتا ہے جب کہ خدا نے میری براء ت ظاہر کر دی ہے اوروہ ایسے نشان لے آیا ہے جو نمایاں اور ظاہر ہو رہے ہیں۔
وَیَأْ تِیْکَ وَعْدُ اﷲِ مِنْ حَیْثُ لَا تَرَی
فَتَعْرِفُہُ عَیْنٌ تُحَدُّ وَ تُبْصِرُ
اور تیرے پاس خدا کا وعدہ اس طرح آ جائے گا کہ تُو دیکھ نہیں رہا ہو گا۔ سو اس کو وہی آنکھ پہچانے گی جو تیز ہوتی ہے اور خوب دیکھتی ہے۔
وَلَیْسَ لِعَضْبِ الْحَقِّ فِی الدَّھْرِ کَاسِرًا
وَمَنْ قَامَ لِلتَّکْسِیْرِ بُخْـلًا فَیُکْسَرُ
اور حق کی تلوار کو زمانے میں کوئی توڑنے والا نہیں اور جو بخل سے توڑنے کے لئے کھڑا ہو گا وہ خود توڑ دیا جائے گا۔
وَمَنْ ذَا یُعَادِیْنِیْ وَرَبِّیْ یُحِبُّنِیْ
وَمَنْ ذَا یُرَادِیْنِیْ اِذِ االلہُ یَنْصُرُ
اور کون ہے جو مجھ سے دشمنی کرے جب کہ میرا رب مجھ سے محبت کر رہا ہے۔ اور کون مجھے ہلاک کر سکتا ہے جب کہ اﷲمجھے مدد دے رہا ہے۔
وَ یَعْلَمُ رَبِّیْ سِرَّ قَلْبِیْ وَ سِرَّھُمْ
وَکُلُّ خَفِیٍّ عِنْدَہُ مُتَحَضِّرُ
اور میرا رب میرے دل کے بھید اور ان کے بھید کو جانتا ہے اور ہر پوشیدہ چیز اس کے پاس حاضر ہے۔
وَلَوْکُنْتُ مَرْدُوْدَ الْمَلِیْکِ لَضَرَّنِیْ
عَدَاوَۃُ قَوْمٍ کَذَّبُوْنِیْ وَ حَقَّرُوْا
اور اگر مَیں خدا کی طرف سےجو میرا مالک ہےمردود ہوتا تو تکذیب کرنے والی اور حقیر قرار دینے والی قوم کی عداوت مجھے ضرور نقصان پہنچاتی۔
وَلٰکِنَّنِیْ صَافَیْتُ رَبِّیْ فَجَائَ نِیْ
مِنَ اﷲِ اٰیَاتٌ کَمَا اَنْتَ تَنْظُرُ
لیکن میں نے اپنے رب سے خالص دوستی کی تو اﷲ کی طرف سے نشانات ،جیسا کہ تو دیکھ رہا ہے، میرے پاس آ گئے۔