جماعت احمدیہ برازیل کے 25ویں (سلور جوبلی) جلسہ سالانہ2018ء کا بابرکت و کامیاب انعقاد
حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصر العزیز کا خصوصی پیغام
نماز تہجد ، دروس اور مختلف موضوعات پر ٹھوس علمی و تربیتی تقاریر۔ مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والے نمائندگان کی شرکت۔
اللہ تعالیٰ کے فضل سے جماعت احمدیہ برازیل کو اپنا پچیسواں، سلور جوبلی، جلسہ سالانہ مورخہ06-05مئی 2018ء بروز ہفتہ و اتوار منعقد کرنے کی توفیق ملی ۔ الحمدللہ
مختلف طبقوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں کو جلسہ سالانہ میں مدعو کرنے کے لئے ایک دعوت نامہ تیار کیا گیا جسے مختلف ذرائع سے لوگوں تک پہنچایا گیا۔اس کے علاوہ زبانی۔ ٹیلی فون۔ وٹس ایپ اور بذریعہ ای میل بھی بہت سے افراد کو دعوت دی گئی۔ اخبارات سے بھی رابطہ کیا گیااور تفصیلی انٹرویوز دیئے گئے۔ چنانچہ دو مقامی اخباروں Tribuna de Petropolis اور Diario de Petropolisنے جلسہ سے قبل اور بعد میں بھی جلسہ سے متعلق رپورٹس کو اپنی اشاعت میں شامل کیا۔
جلسہ سالانہ کی تیاری کے لئے کئی وقار عمل کئے گئے جس میں مشن ہاؤس کی تزئین و آرائش کی گئی ۔ اسی طرح ضیافت اور لنگر خانہ کا انتظام گزشتہ سالوں کی طرح کیا گیا۔ امسال لنگر خانہ کے انچارج مکرم لطیف احمد طاہر صاحب تھے جو آسٹن امریکہ سےتشریف لائےتھے۔ انہوں نے تمام امور بڑی محنت اور حسن انتظام سے سر انجام دیئے۔
اس سال جلسہ سالانہ برازیل کا مرکزی عنوان ’’اللہ تعالیٰ کا شکر اور انسانیت کی خدمت‘‘ تھا۔اس جلسہ کی سب سے اہم بات حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا خصوصی پیغام تھا۔یہ پیغام انگریزی زبان میں ہے جس کا اردو اور پرتگیزی زبان میں ترجمہ پڑھ کر سنایا گیا تھا۔
حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے اس پیغام کا اردو مفہوم ہدیۂ قارئین ہے۔
خصوصی پیغام حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز
پیارے احباب جماعت احمدیہ برازیل
ٍ السلام علیکم ورحمۃ اللہ و بر کاتہ
مجھے اس بات کی خوشی ہے کہ آپ 5تا6 مئی 2018ءاپنا پچیسواں جلسہ سالانہ منعقدکر رہے ہیں۔ میری دعاہے کہ اللہ تعالیٰ اپنے فضل سے آپ کے اس جلسہ کو کامیاب کرے اور تمام شاملین کو اس منفرد اور مقدس مذہبی اجتماع میں شامل ہو نے کے باعث بے انتہا روحانی فوائد اور برکات حاصل کرنے والا بنائے۔
آپ کو یہ بات ذہن نشین رکھنی چاہئے کہ جلسہ کی بنیادی غرض افراد جماعت کے تعلق باللہ کو بڑھانا، ان کے دینی علم و فہم میں اضافہ کرنا، اپنے اندر پاک تبدیلی پیدا کرکے اسے زندگی کا مستقل حصّہ بنانا، اپنے آپ کو اس عارضی دنیا کی خواہشات اور لغویات سے بچانا، مخلوق خدا سے محبت، پیار اور بھائی چارہ میں ترقی کرنااور ان اعلیٰ مقاصد کی تکمیل کے لئے اپنی تمام تر قوّتوں اور صلاحیتوں کو بروئے کار لانا، اور سب سے بڑھ کر ہمارا یہ عہد کرنا ہے کہ ہم اسلام کے پیغام کو دنیا کے کناروں تک پہنچائیں گے۔
اس لئے اس جلسہ کے دوران فرض نمازوں اور نوافل کی ادائیگی کے علاوہ آپ کو مسلسل ذکر الٰہی میں مشغول رہنا چاہئے۔ آپ کے خیالات پاک ہوں اور آپ کی نیّتیں خدا تعالیٰ کی طرف مبذول ہوں۔ اس کے نتیجہ میں آپ ہر قسم کی برائی سے بچیں گے۔یہی عبادت کا اصل مقصد ہے۔ ذکر الٰہی انسان کو فرض نمازوں کی ادائیگی کی طرف توجہ دلاتی ہے۔ اگر ایک شخص باقاعدگی سے عبادت بجا لائے تو یہ بات اسے ذکر الٰہی کی طرف متوجہ کرے گی۔ اس لئے باقاعدگی سے پانچ نمازوں کی باجماعت ادائیگی کے ساتھ ساتھ آپ کو مسلسل اپنی روحانی حالت کو بہتر کرنے کی سعی کرنی ہوگی اور خدا تعالیٰ سے تعلق میںمزید بہتری پیدا کرنی ہوگی۔ اس ضمن میں حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ و السلام فرماتے ہیں:
’’اے وے تمام لوگو! جو اپنے تئیں میری جماعت شمار کرتے ہوآسمان پر تم اس وقت میری جماعت شمار کئے جاؤ گے جب سچ مچ تقویٰ کی راہوں پر قدم ماروگے۔سو اپنی پنچ وقتہ نمازوں کو ایسے خوف اور حضور سے ادا کرو کہ گویا تم خدا تعالیٰ کو دیکھتے ہو۔‘‘
(کشتی نوح، روحانی خزائن جلد19 صفحہ15)
ہمیشہ ان مقاصد کو ذہن نشین رکھیں جن کے لئے حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ و السلام نےاس جماعت کا قیام فرمایا تھا۔ اسی طرح آپ کوبیعت کے تقاضے پورا کرنے کے لئے بھر پورکوشش کرنی چاہئے جو وضاحت کے ساتھ ان الفاظ میں بیان ہوئے ہیں:
’’یہ سلسلہ بیعت محض بمراد فراہمی طائفہ متقین یعنی تقویٰ شعار لوگوں کی جماعت کے جمع کرنے کے لئے ہےتا ایسے متقیوں کا ایک بھاری گروہ دنیا پر اپنا نیک اثر ڈالے۔ اور ان کا اتفاق اسلام کے لئے برکت وعظمت و نتائج خیر کا موجب ہو اور وہ بہ برکت کلمہ واحدہ پر متفق ہونے کے اسلام کی پاک و مقدس خدمات میں جلد کام آسکیں۔‘‘
(مجموعہ اشتہارات جلد اوّل صفحہ 196)
مَیں آپ کو تاکید کرتا ہوں کہ ایم ٹی اے کثرت سے دیکھیں اور باقاعدگی سے میرے خطبات جمعہ اوردیگر خطابات کو سنیں۔اس سے صرف آپ کا دینی علم ہی نہیں بڑھے گا بلکہ خلافت کے با برکت نظام کے ساتھ آپ کا وفا اور تعلق بھی مضبوط ہو گا۔ ہمیشہ آپ اپنے بچوں کو بھی خلافت کی برکات کے بارے بتائیں اور انہیں ترغیب دلائیں کہ وہ ہمیشہ خلیفۂ وقت سے اخلاص کا تعلق قائم رکھیں۔ یقیناً آج اسلام کا احیاء اور دنیا میں امن کا قیام نظامِ خلافت سے وابستگی سے ہی ممکن ہے۔ اس لئے آپ کو ہمیشہ اس مقدّس نظام کی قدر کرنی چاہئے اور اس بات کو یقینی بنانا چاہئے کہ آپ خود بھی اور آپ کی آنے والی نسلیں بھی ہمیشہ خلافت احمدیہ کی با برکت رہنمائی ،ڈھال اور حفاظت کے اندر رہنے والی ہوں۔
تبلیغ ہر احمدی مسلمان کے لئے ضروری ہے۔ اس لئے آپ کو مستعدی سے اسلام اور احمدیت کا پیغام برازیل اور جنوبی امریکہ کے لوگوں تک پہنچانا چاہئے۔ یہ کام بجالاتے ہوئے آپ کو وطن سے محبت کا اظہار کرنا ہو گا اور ملک کا اچھا اور با وفا شہری بننا ہو گا کیونکہ یہ ہمارے نبی محمد صلی اللہ علیہ و سلم کی بنیادی تعلیم ہے کہ وطن سے محبت ایمان کا لازمی جزوہے۔
اللہ تعالیٰ آپ کے جلسہ سالانہ کوہر لحاظ سے کامیاب کرے اور آپ سب کو تقویٰ اور روحانیت میں بڑھائے۔ اللہ کرے کہ آپ اپنی زندگیوں کو حقیقی طور پر تبدیل کر کے نیکی، اعمال صالحہ اور اسلام اور انسانیت کی خدمت کرنے میں بڑھنے والے ہوں۔ اللہ آپ سب پراپنی رحمتیں نازل فرمائے۔
والسلام
خاکسار
مرزا مسرور احمد
خلیفۃ المسیح الخامس
………………………………
پہلا روز 05 مئی 2018ءبروز ہفتہ
جلسہ سالانہ کا آغاز پرچم کشائی کی پروقار تقریب سے ہوا اور خاکسار نے لوائے احمدیت اور مکرم لطیف احمد طاہر صاحب نے برازیل کاقومی پرچم لہرایا اور آخر پر خاکسار نے دعا کروائی ۔
جلسہ سالانہ کے افتتاحی اجلاس کا آغاز مکرم ندیم احمد طاہر صاحب نائب صدر جماعت احمدیہ برازیل کی صدارت میں تلاوت قرآن کریم سے ہوا۔مکرم لطیف احمد طاہرصاحب نے تلاوت کرنے کی سعادت پائی۔ بعدازاں مکرم اعجاز احمد ظفر صاحب نے نظم پڑھی۔مکرم گل بخت رضا صاحب نے ملفوظات حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام میں سے چند اقتباس پڑھ کر سنائے ۔ بعد ازاں مکرم ندیم احمد طاہر صاحب نے حضورانور کا خصوصی پیغام پڑھ کر سنایا۔ اور پھر اپنی افتتاحی تقریر میں شکر کے مطلب اور اس کی اہمیت پر تقریر کی اور احباب جماعت کو حضور انور کے روح پرور پیغام پر عمل کرنے کی طرف توجہ دلائی۔
اس کے بعد خاکسار کواپنی گزارشات میں حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام کے اقتباسات کی روشنی میں جلسہ سالانہ کی غرض و غایت بیان کرنےاورافراد جماعت کو جلسہ سالانہ کے مہمانوں کے استقبال و مہمان نوازی کے حوالہ سے بعض امور پیش کرنے کی توفیق ملی۔
افراد جماعت کی دلچسپی کے لئے چند دلچسپ مقابلے بھی کروائے گئے جس میں سب نے شوق سے حصہ لیا اور اختتامی اجلاس میں پوزیشن حاصل کرنے والوں کو انعامات بھی دئے گئے ۔
پہلا روز۔پروگرام مستورات
امسال پہلی مرتبہ جلسہ سالانہ کے موقع پرالگ سے لجنہ اماء اللہ کا اجلاس ہوا۔پہلے روز کا اجلاس مکرمہ انیلہ ظفر صاحبہ صدر لجنہ اماء اللہ برازیل کی صدارت میں تلاوت قرآن کریم سے ہوا جو مکرمہ ندا ندیم صاحبہ نے کی۔ نظمیں مکرمہ طاہرہ ثمینہ صاحبہ اور مکرمہ مبشرہ رضا صاحبہ نے ترنم کے ساتھ پڑھیں۔ مکرمہ ناعمہ وسیم صاحبہ کو حدیث النبی ﷺ اور مکرمہ عقیلہ یاسمین صاحبہ اور مکرمہ گیدا (Guida) صاحبہ کو ملفوظات میں سے ایک اقتباس پڑھنے کی توفیق ملی۔پہلی تقریر میں مکرمہ نادیہ نواز صاحبہ نے جلسہ سالانہ کے ثمرات بیان کئے۔ دوسری تقریر مکرمہ انیلہ ظفر صاحبہ نے کی جس میں انہوں نے لجنہ ممبرات کو ان کی ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلائی۔
… … … … … …
پہلے روز کا دوسرا اجلاس مکرم لطیف احمد طاہر صاحب کی صدارت میںتلاوت قرآن کریم سے شروع ہوا جو مکرم ندیم احمد طاہر صاحب نے کی ۔ نظم عزیزم تکریم احمد ظفر نے ترنم کے ساتھ پڑھی۔حدیث عزیزم مزمل کلیم نے پڑھ کر سنائی اورملفوظات مکرم اقبال احمد صاحب نے پڑھنے کی سعادت پائی۔اِس اجلاس کی پہلی تقریر مکرم شاہد محمود صاحب کی تھی جس میں انہوں نے خلفاءکے ارشادات کی روشنی میں تبلیغ پر بات کی۔بعد ازاں دوسری اور آخری تقریر میں صدر مجلس مکرم لطیف احمد طاہر صاحب نے افراد جماعت کو نظام جماعت سے تعلق رکھنے کی نصیحت کی.
دوسرا روز 06 مئی بروز اتوار
جلسہ سالانہ کے دوسرے دن کا آغازبا جماعت نمازِ تہجد سے ہوا۔ نماز فجر کے بعد قرآن کریم کا درس ہوا۔
اختتامی اجلاس
اختتامی اجلاس میںلوکل افراد کے علاوہ دوسرے مذاہب سے تعلق رکھنے والے 4نمائندگان اور ایک کونسل ممبر نے بھی شرکت کی۔افراد جماعت اور مقامی لوگوں کی ایک بہت بڑی تعداد پہلی بار جلسہ سالانہ میں شریک ہوئی۔ امسال مقامی افراد کی حاضری تقریباً 100 رہی۔
اختتامی اجلاس خاکسار کی صدارت میں ہوا۔ اسٹیج سیکرٹری کے فرائض مکرم ندیم احمد طاہر صاحب نے سر انجام دیئے۔اجلاس کا آغاز مکرم شاہد محمود صاحب نے تلاوت قرآن کریم سے کیا جس کا پرتگیزی زبان میں ترجمہ مکرم ندیم طاہر صاحب نے پیش کیا۔ بعدازاں مکرم اعجاز احمد ظفر صاحب نے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا منظوم کلام ترنّم سے پڑھااور اسکا ترجمہ بھی پیش کیا۔اس کے بعد مکرم سعید احمد صاحب نے حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام کے ملفوظات پڑھ کر سنائے۔
اس اجلاس میں حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا جلسہ سالانہ کے لئے خصوصی پیغام ایک بار پھر سنایا گیا۔ مکرم ندیم احمد طاہر صاحب کو یہ پیغام پڑھ کر سنانے کی سعادت ملی۔بعد ازاں انہوں نے اپنی تقریر میں اسلام اور احمدیت کا تعارف پیش کیا اور جماعت احمدیہ کی مساعی پر روشنی ڈالی۔ بعدازاں مکرم اعجاز احمد ظفر صاحب نے اپنی تقریر میں تفصیل سے ذکر کیا کہ جماعت احمدیہ عالمی امن کے لئے کیا کیا کام کر رہی ہےاورحضورا نور کے مختلف ممالک کے دورہ جات اور پارلیمنٹ میں تقاریر کا بھی ذکر کیا ۔
ایک نو مبائع خاتونSister Guida نے اسلام میں عورتوں کے حقوق اور مقام کے بارہ میں تقریر کی۔ ایک چھوٹی سی تقریر عزیزم تکریم احمد ظفر واقف نو کی بھی تھی جس میں انہوں نے بتایا کہ ایک احمدی بچہ کیسا ہونا چاہئے جو جھوٹ نہیں بولتا ،بڑوں کی عزت کرتا ہے اور گالیاں نہیں دیتا وغیرہ۔ اس تقریر کو حاضرین نے بہت پسند کیا۔
اس کے بعد اسٹیج سیکرٹری نے نمائندگان کا باری باری تعارف کرایا اوراپنے تأثرات کا اظہار کرنے کے لئے دعوت دی۔
کیتھولک فرقہ سے تعلق رکھنے والے شہر کے بہت معروف پادری Frei Volney Berkenbrock صاحب،روحانیت کے ایک فرقہ سے تعلق رکھنے والے پادری Celso Antonio Ferreira صاحب، ایک جاپانی کمیونٹی Seicho-No-Ie کی نمائندہ Sonia Reginaصاحبہ،ایک عیسائی فرقہ Adventist کی نمائندہ Dra. Lucile Karsten صاحبہ نے اپنے تأثرات کا اظہار کیا۔ سب نے جماعت کی رواداری کو سراہا اور جلسہ پر دعوت دینے کا شکریہ ادا کیا ۔
شہر کے ایک کو نسلر جنابSorriso Luizinhoصاحب نے بھی جلسہ میں شرکت کی اور خاکسار کو ایک دستاویز بھی پیش کی جس میں ہمسائیوں اور مقامی لوگوں کی مدد کرنے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے جماعت کاشکریہ ادا کیا گیا تھا۔ اور جلسہ کی سلور جوبلی پر جماعت کو مبارکباد پیش کی گئی تھی۔جماعت احمدیہ کی طرف سے انہیں ایک سپیشل تحفہ پیش کیا گیا ۔
مکرم لطیف احمد طاہر صاحب نےاپنی تقریر میں سلور جوبلی جلسہ کے انعقاد پر خوشی کا اظہار کیا اور جماعت کے تعارف پر مشتمل بعض باتوں کا ذکر کیا جس میں حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی آمد اور آپؑ کی صداقت کے کئی نشانات بالخصوص امریکی ڈاکٹر جان الیگزنڈر ڈوئی کا ذکر کیا۔
اختتامی تقریرمیں خاکسار نے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا اور جلسہ سالانہ برازیل کی مختصر تاریخ کے حوالہ سے بتایا کہ 1994ء میں اس کا آغاز ہوا۔امسال جلسہ کے مرکزی عنوان کے حوالہ سے بتایا کہ اسلام کی تعلیم صرف زبانی شکر ادا کرنے کی نہیں ہے بلکہ اس کے ساتھ عمل بھی ہے جس کا بہترین نمونہ ہمارے پیارے آقا و مولا حضرت محمدﷺ ہیں جنہوں نے خدا تعالیٰ کا شکر ادا کرتے ہوئے عبادتوں کے اعلیٰ معیار قائم کئے۔
… … … … … …
خاکسار کی برازیل میں خدمت پر مامور ہونے کے ساتھ ہی 1994 ء میں جلسہ سالانہ کے انعقاد کا آغاز ہوا۔ اس سال جماعت احمدیہ برازیل کو اپنا سلور جوبلی جلسہ منعقد کرنے کی توفیق ملی۔ چنانچہ جماعت احمدیہ برازیل کی طرف سے خاکسار کو ایک اعزازی سند سے نوازا گیا ۔ الحمدللہ ۔
خاکسار کی جانب سے بھی اس تاریخی موقع پر تمام نمائندگان کی خدمت میں ایک عاجزانہ تحفہ پیش کیا گیا۔
بعد ازاں مکرم لطیف احمد طاہر صاحب نے مختلف مقابلوں میں پوزیشن حاصل کرنے والوں اور اس جلسہ سالانہ میں پہلی بار شامل ہونے والے افراد جماعت احمدیہ میں انعامات و تحائف پیش کئے ۔جبکہ ممبرزکے لئے سپیشل بال پن تیار کروائے گئے تھے ۔ آخر پر دعا کے ساتھ جلسہ سالانہ اپنے اختتام کو پہنچا۔
دعا کے بعد سب حاضرین کی خدمت میں کھانا پیش کیا گیا ۔
امسال بھی قرآن کریم کے مختلف زبانوں میں تراجم کے نسخےاور دیگر لٹریچر کی نمائش لگائی گئی۔
جلسہ کے موقع پر پاکستان سے آئے ہوئے ایک دوست مکرم محمد نواز صاحب کو بیعت کر کے جماعت احمدیہ میں شامل ہونے کی سعادت ملی ۔ الحمدللہ
ایک پادری صاحب نے جو پہلے بھی کافی جلسوں میں آچکے ہیں اپنے تأثرات بیان کرتے ہوئے بتایا کہ جلسہ میں یوں لگ رہا تھا جیسے خدا موجود ہو ۔ اس جلسہ کی برکت سے جو ہمیں سیکھنے کو ملتا ہے اسکے لئے ہم آپ کے شکر گزار ہیں۔
اللہ تعالیٰ ہمیں آئندہ بھی کامیاب جلسوں کے انعقاد کی توفیق دے ۔ آمین۔
٭…٭…٭