نمازِ جنازہ حاضر و غائب مورخہ 20 دسمبر 2018ء
مکرم منیر احمد جاوید صاحب پرائیویٹ سیکرٹری اطلاع دیتے ہیں کہ مورخہ 20دسمبر2018ءکو نماز ظہر سے قبل حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے مسجد فضل لندن کے باہر تشریف لا کر مکرم سید نعیم احمدشاہ صاحب ابن سید عزیز اللہ شاہ صاحب مرحوم (کنگسٹن ۔ یوکے)اور مکرم حبیب الرحمٰن صاحب (لوٹن ۔ یوکے)کی نماز جنازہ حاضر اور کچھ مرحومین کی نماز جنازہ غائب پڑھائی۔
نماز جنازہ حاضر:
-1 مکرم سید نعیم احمد شاہ صاحب ابن مکرم سید عزیز اللہ شاہ صاحب مرحوم(کنگسٹن ۔یوکے)
18؍ دسمبر 2018ء کو طویل علالت کے بعد 85سال کی عمر میں وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔آپ مکرم سید عبد الستار شاہ صاحب کے پوتے ، حضرت سید محمود اللہ شاہ صاحب، حضرت سید ولی اللہ شاہ صاحب اور حضرت سید حبیب اللہ شاہ صاحب کے بھتیجے اور حضرت سیدہ مہر آپا صاحبہ کے بھائی تھے۔مرحوم نے ابتدائی تعلیم قادیان سے اور پھر ٹی آئی کالج لاہور سے حاصل کی ۔ 1955ء میں یوکے آئے اورکچھ عرصہ یہاں جماعتی خدمت کی توفیق پائی ۔پسماندگان میں ایک بیٹی یادگار چھوڑی ہے۔
-2مکرم حبیب الرحمٰن صاحب (لوٹن ۔یوکے)
18دسمبر2018ء کوہارٹ فیل ہونے سے 55 سال کی عمر میں بقضائے الہٰی وفات پاگئے ۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ لوکل جماعت کی ضیافت ٹیم میں خدمت کی توفیق پائی ۔ مرحوم کا جماعت اورخلافت کے ساتھ گہرا عقیدت کا تعلق تھا۔پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ چار بیٹیاں یادگار چھوڑی ہیں۔
نماز جنازہ غائب:
-1مکر م بشیر احمد ڈار صاحب (دارالعلوم غربی حلقہ خلیل ۔ربوہ)
2؍ جون 2018ء کو کچھ عرصہ بیماررہنے کے بعد بقضائے الہٰی وفات پاگئے ۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ ۔ قیام پاکستان کے وقت قادیان سے ہجرت کرکے سیالکوٹ آئے اور پھر جماعتی وفد کے ساتھ لاہو رمیں قیام پذیر ہوئے۔ الفضل میں تیس سال بطور کاتب خدمت کی توفیق پائی اور ساتھ دفتر آڈیٹر صدر انجمن احمدیہ میں بھی بطور کارکن خدمت بجالاتے رہے۔ صوم وصلوٰۃ کے پابند ، اپنوں اور غیروں سے یکساں سلوک کرنے والے ، غریبوں کے ہمدرد، بہت نیک اور مخلص انسان تھے ۔مرحوم موصی تھے ۔پسماندگان میں ایک بیٹی اور تین بیٹے یادگار چھوڑے ہیں۔آپ کے ایک بیٹے مکرم ادریس احمد ڈار صاحب یہاں جامعہ احمدیہ یوکے میں بطور کارکن خدمت کی توفیق پارہے ہیں۔
-2مکر مہ جمیلہ بیگم صاحبہ اہلیہ مکرم غلام نبی صاحب (جرمنی)
21؍ اکتوبر 2018ء کو 88؍سال کی عمر میں وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ پاکستان میں حلقہ حاجی آباد (فیصل آباد) اور جرمنی میں مجلس Borkenکی صدر لجنہ کے طور پر خدمت کی توفیق پائی ۔پاکستان اور جرمنی میں کافی بچوں کو قرآن مجید پڑھایا۔ پاکستان میں مستحق لوگوں اور غریب رشتہ داروں کی مالی امداد کیا کرتی تھیں۔ جماعتی کاموں میں پیش پیش رہتیں اور چندہ جات باقاعدگی سے ادا کرتی تھیں۔ خلافت کی ہر تحریک پر لبیک کہنے کی کوشش کرتی تھیں۔ صوم وصلوۃ کی پابند، تہجد گزار، بہت مخلص اور باوفا خاتون تھیں۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔پسماندگان میں دو بیٹیاں اور چار بیٹے یادگار چھوڑے ہیں۔
-3 مکرمہ رضیہ بیگم صاحبہ
82سال کی عمر میں بقضائے الہٰی وفات پاگئیں ۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔آپ نے اپنے خاندان میں اکیلے بیعت کی تھی ۔نمازوں کی پابند ، تہجد گزار، مہمان نواز ، مخلص باوفا اور نیک خاتون تھیں۔ بہت سے قرآنی حصے اور دعائیں زبانی یاد تھیں۔بچوں کو باقاعدگی سے نماز باجماعت کی تلقین کیا کرتی تھیں۔ مرحومہ موصیہ تھیں ۔آپ مکرم عامر لطیف صاحب مربی سلسلہ نظار ت اصلاح وارشاد مرکزیہ کی نانی تھیں۔
-4 مکرمہ نذیر فاطمہ صاحبہ اہلیہ مکرم غلام نبی صاحب (نارووال)
5نومبر2018ء کو 87سال کی عمر میں بقضائے الہٰی وفات پاگئیں ۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَآپ 1989ء میں خواب کی بناء پر بیعت کرکے جماعت میں شامل ہوئی تھیں۔صوم وصلوۃ کی پابند ، بہت مہمان نواز،مخلص اور نیک خاتون تھیں۔ اپنی زرعی اراضی میں سے دوکنال رقبہ گرلز ہائی سکول کے لئے پیش کیا ۔مرحومہ موصیہ تھیں۔پسماندگان میں دو بیٹیاں اور پانچ بیٹے یادگار چھوڑے ہیں۔آپ کے بڑے بیٹے مکرم نصر اللہ صاحب بطورنائب امیر ضلع نارووال ،جبکہ یوکے میں مقیم دو بیٹوں میں سے مکرم عصمت اللہ صاحب مرکزی خدام سیکشن میں اور مکرم بشارت اللہ صاحب سیکرٹری امور عامہ حلقہ مسجد فضل کے طورپر خدمت بجالارہے ہیں۔
-5مکرمہ رقیہ بیگم صاحبہ(اہلیہ مکرم مظفرحسین صاحب۔ربوہ )
14 دسمبر 2018ء کو 69سال کی عمر میں بقضائے الہٰی وفات پاگئیں ۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ محترمہ فاطمہ صاحبہ کی پڑنواسی تھیں جوکہ قادیان میں مائی جٹی کے نام سے معروف تھیں اور لودھی ننگل (گورداسپور) کی رہنےوالی تھیں اور حضرت اماں جان کے گھر میں کام کیا کرتی تھیں۔ (رپورٹ شعبہ تاریخ احمدیت ) مرحومہ پنجگانہ نمازوں اور تہجد کی بڑی پابند تھیں اور چندوں کی ادائیگی میں ہمیشہ پہل کیا کرتی تھیں۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔پسماندگان میں تین بیٹیاں اور دو بیٹے یادگار چھوڑے ہیں۔
-6عزیزہ مطیبہ خالد بنت مکرم محمد خالد احمد صاحب (دارالنصر شرقی حلقہ محمود ربوہ)
9؍اکتوبر 2018ءکو چار سال کی عمر میں وفات پاگئی ۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ عزیزہ تحریک وقف نو میں شامل تھی ۔بہت خوبیوں کی مالک بڑی صابر اور حوصلہ مند بچی تھی ۔ اکثر سانس کی تکلیف رہتی مگر اس نے نہ تو کبھی خود کوئی آنسو نکالا اورنہ ہی کبھی تنگ کیا۔جب اذان کی آواز آتی تو خود بھی چپ ہوجاتی اور دوسروں کو بھی چپ کرواتی تھی ۔اکثر وقت نظمیں پڑھتی رہتی تھی۔خلافت کے ساتھ بہت پیار کا تعلق تھا ۔ جہاں بھی حضورکی تصویر دیکھتی اسے بوسہ دیا کرتی تھی ۔
-7عزیزم زکی احمد ابن مکرم فاتح الدین خان صاحب (فرینکفرٹ ۔جرمنی)
4 دسمبر 2018ء کو چھ سال کی عمر میں وفات پاگیا ۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ ۔ عزیزم تحریک وقف نو میں شامل تھا ۔بہت پیار ا، ہونہار اور فرمانبردار بچہ تھا۔
اللہ تعالیٰ تمام مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنی رضا کی جنتوں میں جگہ دے۔اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر کرنے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔آمین