پاکستانِ میں یومِ وقفِ نَو
الٰہی تحریک کے ماتحت حضرت خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ نے 3؍اپریل 1987ء کو وقف نو کی بابرکت سکیم کا آغاز فرمایا۔ اس تحریک کا اصل مقصد یہ تھا کہ والدین اپنے بچوں کو پیدائش سےقبل ہی خد ا کی راہ میں وقف کریں۔
اس بابرکت تحریک کی یاد میں اور ان واقفین نو کو توجہ دلانے کی غرض سے کہ وہ اپنے کیے ہوئے وعدوں کا پاس رکھیں، شعبہ وقف نو مجلس خدام الاحمدیہ پاکستان نے پاکستان بھر میں یوم وقف نَو منایا۔
ضرت خلیفة المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے خطبہ جمعہ بیان فرمودہ28؍اکتوبر 2016ء کی روشنی میں جس میں حضور اقدس نے وقف نو کو ان کی ذمہ داریوں کے متعلق آگاہ فرمایا اور اسپیشل وقف نو بننے کی طرف توجہ دلائی، مجلس خدام الاحمدیہ پاکستان نے ایک پروگرام تشکیل دیا جس میں واقفین نو خدام کی روحانی و جسمانی نشو ونما کو مدنظر رکھا گیا۔ پانچ فرض نمازوں کے علاوہ، پروگرام انفرادی نماز تہجد، صدقہ و خط حضور انور، علمی و ورزشی مقابلہ جات اور سیمینارز پر مشتمل تھا۔
پروگرام کے آغاز سے قبل معاون قائدین برائے واقفین نوسے میٹنگز رکھی گئیں۔ خلفائے سلسلہ کی ہدایات کے پیش نظر ان کو سمجھایا گیا کہ عہدیداران ہونے کے ناطے ان کا پہلا فرض ہے کہ وہ سب کے ساتھ عاجزی سے پیش آئیں اور صبر و حوصلہ کا مظاہرہ کریں۔ کیونکہ تقریباً تمام معاون قائدین وقف نَو خود بھی واقفین نو کی بابرکت تحریک میں شامل تھے اس لیے اولاً ان کو اپنا بہترین نمونہ پیش کرنے کی ہدایت دی گئی تاکہ ان کے حزب میں موجود واقفین نو خدام بھی ان کے نمونے کو دیکھ کر متاثر ہوں۔
تمام اضلاع میں اس پروگرام کی ایک کاپی بھجوائی گئی اور اس کے انعقاد کی طرف بار بار توجہ دلائی گئی۔ معاونین کو ہدایت دی گئی کہ وہ خدام سے ملاقات کریں اور ان کی مشکلات کو دور کریں، نیز وقف کی روح کو قائم رکھتے ہوئے ایسی فیلڈ کا انتخاب کریں جو جماعت کے فائدے میں ہو۔
3؍ اپریل 2019ء کو اس پروگرام کا بھر پور انداز میں خیر مقدم کیا گیا۔ واقفین نو خدام نے دن کا آغاز نماز تہجد سے کیا۔ یہ بھی حضور اقدس کی اس ہدایت کے تحت تھا کہ واقفین نو کی عبادت کا معیار دوسروں سے بڑھ کر ہونا چاہیے اور فرض نمازوں کے علاوہ نوافل بھی ادا کریں گے تو تب وہ اسپیشل کہلائیں گے۔ بعض اضلاع نے یوم والدین کا بھی انعقاد کروایا جس میں والدین کو نصائح کی گئیں کہ اپنے بچوں کی اس نہج پر پرورش کریں کہ وہ اپنا وقف نبھا سکیں اور روحانیت میں ترقی کرنے والے ہوں۔ نیز یہ کہ صرف تحریک میں شامل کرنا ہی ان کو سپیشل نہیں بناتا بلکہ یہ تب سپیشل کہلائیں گے جب خدا کی نظر میں اعلیٰ روحانی مقام حاصل کرنے والے ہوں گے۔ ان سیمینارز میں انصار اور اطفال نے بھی شرکت کی اور بھائی چارے اور یک یکجہتی کا نظارہ پیش کیا گیا۔
اسی طرح مجالس کی سطح پر علمی و ورزشی مقابلہ جات کا آغاز کیا گیا اور واقفین نو خدام نے اس میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ نیز صدقہ دیا اور حضور اقدس کی خدمت میں اپنے وقف کو نبھانے کے لیے دعائیہ خطوط تحریر کیے۔
اس طرح پاکستان کے واقفین نو خدام نے یہ دن اس عہد کے ساتھ منایا کہ وہ اپنے وقف کو نبھانے کی ہر ممکن کو شش کریں گے اور اپنی اخلاقی اور روحانی حالتوں میں دن بدن بہتری لانے کی کوشش کرتے رہیں گے، خدا کے ساتھ تعلق کو مضبوط کریں گے اور اپنے پیارے امام حضرت خلیفة المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ کی تمام نصیحتوں اور خواہشات پر عمل پیرا ہونے کی کوشش کریں گے۔
انشاءاللہ العزیز
(اویس ربّانی، معاون صدر برائے وقف نو مجلس خدام الاحمدیہ پاکستان)