یہ روز کر مبارک سبحان من یرانی
حمد و ثنا اسی کو جو ذات جاودانی
ہمسر نہیں ہے اس کا کوئی نہ کوئی ثانی
باقی وہی ہمیشہ غیر اس کے سب ہیں فانی
غیروں سے دل لگانا جھوٹی ہے سب کہانی
کیونکر ہو شکر تیرا ،تیرا ہے جو ہے میرا
تونے ہر اک کرم سے گھر بھر دیا ہے میرا
جب تیرا نور آیا جاتا رہا اندھیرا
یہ روز کر مبارک سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْ
تیرا یہ سب کرم ہے تو رحمت اتم ہے
کیونکر ہو حمد تیری کب طاقت قلم ہے
تیرا ہوں میں ہمیشہ جب تک کہ دم میں دم ہے
یہ روز کر مبارک سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْ
اے قادر و توانا آفات سے بچانا
ہم تیرے در پہ آئے ہم نے ہے تجھ کو مانا
غیروں سے دل غنی ہے جب سے ہےتجھ کو جانا
یہ روز کر مبارک سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْ
میری دعائیں ساری کریو قبول باری
میں جاؤں تیرے واری کر تُو مدد ہماری
ہم تیرے در پہ آئے لے کر امید بھاری
یہ روز کر مبارک سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْ
تو ہے جو پالتا ہے ہر دم سنبھالتا ہے
غم سے نکالتا ہے دردوں کو ٹالتا ہے
کرتا ہے پاک دل کو حق دل میں ڈالتا ہے
یہ روز کر مبارک سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْ
احباب سارے آئے تونے یہ دن دکھائے
تیرے کرم نے پیارے یہ مہرباں بلائے
یہ دن چڑھا مبارک مقصود جس میں پائے
یہ روز کر مبارک سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْ
(محمود کی آمین مطبوعہ7جون 1897ء)