نمازِ جنازہ حاضر و غائب مورخہ 14 و 18 فروری 2019ء
مکرم منیر احمد جاوید صاحب پرائیویٹ سیکرٹری اطلاع دیتے ہیں کہ مورخہ 14؍فروری 2019ءکو نماز ظہر سے قبل حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے مسجد فضل لندن کے باہر تشریف لا کرعزیزہ ردا سعود بنت مکرم سعود بشیر صاحب (پٹنی۔یوکے) کی نماز جنازہ حاضر اور کچھ مرحومین کی نماز جنازہ غائب پڑھائی۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔
نماز جنازہ حاضر
عزیزہ ردا سعود بنت مکرم سعود بشیر صاحب (پٹنی۔یوکے)
10؍فروری 2019ءکو 6 ماہ کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پا گئی۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔بچی وقف نو کی تحریک میں شامل تھی ۔
نماز جنازہ غائب
-1مکرمہ ڈاکٹر ساجدہ قیوم صاحبہ بنت مکرم پیر ہارون الرشید صاحب (سابق کارکن صدر انجمن احمدیہ ۔ربوہ )
23؍نومبر 2018ء کو لاہور میں وفات پا گئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔آپ کے والد کا تعلق حضرت صوفی احمد جان صاحب رضی اللہ عنہ کے خاندان سے تھا۔ آپ مکرم ڈاکٹرعبد القدوس صاحب شہید (سابق امیر ضلع نواب شاہ)کی بہو تھیں۔مرحومہ کو چند سال فضل عمر ہسپتال میں خدمت کی توفیق ملی۔آپ کے شوہر مکرم عبدا لقیوم جدران صاحب جب بطور ٹیچر سیرالیون میں متعین تھے تو اس موقعے پر آپ کوبھی وہاں بطور ڈاکٹر تقریباً پانچ سال خدمت کی توفیق ملی ۔ صوم وصلوٰۃ کی پابند، بہت ہمدرد ، خدمت کے جذبہ سے سرشار ایک نیک اور مخلص خاتون تھیں۔بچوں کی بہت اچھی تربیت کی ۔ انہیں جماعت کے ساتھ مضبوط تعلق رکھنے کی تلقین کیا کرتی تھیں۔ پسماندگان میں میاں اور والدہ کے علاوہ چار بھائی، چار بیٹیاں اور ایک بیٹا یادگار چھوڑے ہیں ۔ آپ مکرم پیر بشارت احمد صاحب(صدر جماعت نیوہیم ونائب افسر جلسہ سالانہ یوکے)کی ہمشیرہ تھیں۔
-2مکرم نور حسین ابڑو صاحب ابن مکرم مولوی محمد انور ابڑو صاحب(انور آباد ۔ضلع لاڑکانہ)
4؍فروری 2019ء کو حرکت قلب بند ہونے سے وفات پا گئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔آپ کے والد مکرم مولوی محمد انور ابڑو صاحب اپنے علاقہ کے نامور عالم تھے۔ آپ کا خاندان جماعت کی خدمت کی وجہ سے پورے علاقہ میں مشہور ہے ۔مرحوم پرائمری ٹیچر اور پھر مڈل سکول کے ٹیچر کے طور پر ملازمت کرتے رہے۔ بہت سخی ، مہمان نواز، غریب پرور ایک نیک اور باوفا انسان تھے ۔آپ لوگوں کے مسائل حل کروانے میں ان کی مدد کیا کرتے تھے ۔دعوت الی اللہ کا بہت شوق تھا ۔ تبلیغی رابطوں کے علاوہ آپ کے شاگردوں کا حلقہ بھی بہت وسیع تھا ۔مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں پانچ بیٹیاں اور دو بیٹے یادگار چھوڑے ہیں ۔آپ مکرم نعیم احمد ابڑو صاحب(امیر ضلع لاڑکانہ )کے والد تھے ۔
-3مکرمہ زکیہ بیگم صاحبہ اہلیہ مکرم رشید احمد باجوہ صاحب (جرمنی)
22؍اکتوبر 2018ء کو بقضائے الٰہی وفات پا گئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔آپ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابی حضرت چوہدری فضل داد صاحب(آف کھیوہ۔چک جھمرہ )کی پوتی تھیں۔ آپ کے والد مکرم ڈاکٹر نور احمد صاحب کو شدھی تحریک کے دوران حضرت مصلح موعود ؓ کی ہدایت پر خدمت کی توفیق ملی ۔ مرحومہ صوم و صلوٰۃ کی پابند ،تہجد گزار،چندوں میں باقاعدہ ،دیگرمالی تحریکات میں حصہ لینے والی ایک نیک اور مخلص خاتون تھیں۔آپ 34سال کی عمر میں بیوہ ہوگئی تھیں لیکن اس سارے عرصہ کو آپ نے بڑے صبر، حوصلہ اور ہمت کے ساتھ گزارا اور اپنے سات بچوں کی بھی بہترین رنگ میں پرورش اور تربیت کی توفیق پائی۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔آپ کے ایک نواسے مکرم ساحل منیر احمد صاحب (مربی سلسلہ)آجکل لیورپول (یوکے)میں خدمت کی توفیق پارہے ہیں ۔جبکہ ایک اَور نواسے مکرم صہیب ناصر صاحب(جامعہ احمدیہ جرمنی)میں زیر تعلیم ہیں۔
اللہ تعالیٰ تمام مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اورانہیں اپنے پیاروں کے قرب میں جگہ دے۔
اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔آمین
……………………………………………………………………
مکرم منیر احمد جاوید صاحب پرائیویٹ سیکرٹری اطلاع دیتے ہیں کہ 18؍فروری2019ءکو نماز ظہر سے قبل حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے مکرم محمد نعیم خان صاحب (لندن)کی نماز جنازہ حاضر اور کچھ مرحومین کی نماز جنازہ غائب پڑھائی۔
نماز جنازہ حاضر:
مکرم محمد نعیم خان صاحب (لندن)
10؍ فروری 2019ءکو ہارٹ اٹیک سے61سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پا گئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم نے پسماندگان میں ایک بیٹی اور تین بیٹے یادگار چھوڑے ہیں۔
نماز جناز ہ غائب:
-1مکرمہ سلیمہ طاہرہ صاحبہ اہلیہ مکرم محمد اسلم صابر صاحب (استاد جامعہ احمدیہ کینیڈا)
30؍ جنوری 2019ء کو 82سال کی عمر میں وفات پا گئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔آپ نے واقف زندگی میاں کا ہرمرحلہ پر ساتھ دیا اور گھر کو سمجھ داری سے سنبھالا۔ مرحومہ بہت نیک ، مخلص اور باوفا خاتون تھیں۔ کینیڈا آنے کے بعد عزیزوں سے رقوم اکٹھی کرکے پاکستان میں غرباء کے لیے بھجواتی تھیں۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔ پسماندگان میں میاں کے علاوہ چاربیٹیاں اور چار بیٹے یادگار چھوڑے ہیں ۔آپ کے ایک نواسے مکرم اظہر احمد گورایہ صاحب مبلغ سلسلہ آج کل میکسیکو میں خدمت کی توفیق پارہے ہیں۔
-2مکرم لیفٹیننٹ جنرل محمود الحسن صاحب (راولپنڈی )
26؍جنوری 2019ء کو 95سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پا گئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ کے والد مکرم شیخ محمد سعید صاحب نے 17سال کی عمر میں تین سال کے مطالعہ وتحقیق کے بعد احمدیت قبول کی۔ چند سال بعد والدہ نے بھی ایک رؤیا کی بنا ء پر بیعت کرلی ۔ آپ پاکستان آرمی سرجری ڈیپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر، میڈیکل کور کے Senior most افسراور قابل ترین سرجن تھے ۔ آپ نے لیفٹیننٹ جنرل کے عہدے تک ترقی پائی ۔آپ کی پیشہ وارانہ خدمات کے عوض آپ کو پاکستان آرمی کے اعلیٰ ترین اعزازات ہلال امتیاز، ستارہ بسالت ، ستارہ امتیازاور تمغہ امتیاز سے نوازا گیا۔آپ ایک اعلیٰ پایہ کے شاعر بھی تھے ۔آپ کے چھ نعتیہ مجموعے شائع ہوچکے ہیں۔ آپ بہت نڈر اور بہادر انسان تھے۔ دینی وجماعتی گفتگو اور پیغام حق پہنچانا آپ کا پسندیدہ مشغلہ تھا۔حضرت مسیح موعود ؑسے ایسی والہانہ محبت تھی کہ آخری ایام میں عیادت کے لیے آنے والوں کو بھی حضرت مسیح موعود ؑ کا منظوم کلام سناتے تھے ۔خلافت کے شیدائی تھے۔سادگی ، اطمینان قلب ، احمدیت سے والہانہ عقیدت اور خدمت خلق آپ کے نمایاں وصف تھے ۔پسماندگان میں دو بیٹیاں اور ایک بیٹا یادگار چھوڑے ہیں ۔
-3مکرم تنویر احمد صاحب ابن مکرم رانا نصر اللہ خان صاحب (لاہور)
5؍فروری 2019ء کو67سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پا گئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ فیصل آباد زرعی یونیورسٹی میں تعلیم مکمل کرنے کے بعد نصرت جہاں سکیم کے تحت پانچ سال نائیجریا میں وقف عارضی کی توفیق پائی ۔ 1980ء کی دھائی میں اسیر راہ مولیٰ رہنے کی سعادت بھی حاصل ہوئی۔آپ نے ملتان اور کراچی میں متعدد مقامی وضلعی عہدوں پر خدمت کی توفیق پائی ۔لازمی چندہ جات بروقت ادا کرنے کے علاوہ دیگر مالی تحریکات اور خدمت انسانیت کے کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے تھے ۔ مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ دوبیٹیاں اور ایک بیٹا یادگار چھوڑے ہیں ۔
-4مکرم محمد ارشد صاحب ابن مکرم محمد شفیع صاحب درویش مرحوم (آف قادیان )
25؍مئی 2018ء کو حرکت قلب بند ہونے سے وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم کو اللہ تعالیٰ کے فضل سے 30سال صدر انجمن احمدیہ کے مختلف ادارہ جات میں خدمت کی توفیق ملی۔ صوم وصلوۃ کے پابند ایک نیک مخلص اور باوفا انسان تھے ۔پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ ایک بیٹا عزیزم عمران قیوم (وقف نو)یادگار چھوڑا ہے جو جامعہ احمدیہ قادیان میں زیر تعلیم ہے ۔
-5مکرم صابو الرحمان صاحب (سابق نیشنل صدر جماعت احمدیہ سنگھ ۔نیپال)
14؍ فروری 2019ء کو 67سال کی عمر میں وفات پا گئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔آپ نے 1992ء میں احمدیت قبول کی جس پر آپ کے حقیقی بھائی اور گاؤں والے سخت مخالفت اور مارپیٹ پر اتر آئے لیکن آپ نے بڑی ہمت کے ساتھ حالات کا مقابلہ کیا اوراحمدیت پر ثابت قدم رہے۔1999ء میں MTAکی ڈش اپنے گھر میں بڑی جرأت سے نصب کروائی ۔ بہت کامیاب داعی الی اللہ تھے۔گاؤں کے شرفا ء کو گھر بلاکر تبلیغ کرتے اور غیر احمدیوں کے ساتھ مباحثات میں بڑی مدلل گفتگو کیا کرتے تھے ۔ آپ کی تبلیغ سے علاقہ میں کئی جگہوں پر احمدیت کا پودا لگا۔ مرحوم نے نیپال میں صدر مجلس انصار اللہ کے علاوہ نیشنل صدر کے طورپر خدمت کی توفیق پائی ۔ ہر جماعتی خدمت کو بڑے اخلاص سے بجالاتے۔اپنی زمین کا ایک قطعہ بھی گاؤں کی مسجد کے لیے پیش کیا ہوا تھا۔صوم وصلوۃ کے پابند، متقی ،صابر وشاکر ،باعمل اور نیک انسان تھے ۔
-6 مکرم منظور حسین صاحب ابن مکرم گوہر خان صاحب (چک 45 مرڑ ضلع ننکانہ )
28؍ نومبر 2018ء کو 85سال کی عمر میں وفات پا گئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔مرحوم باجماعت نمازوں کے پابند ،تہجد گزار ، مالی قربانی میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے والے ایک نیک، مخلص اور باوفا انسان تھے ۔ جماعتی عہدیداران کا بہت احترام کرتے تھے ۔ مرحوم موصی تھے ۔
-7مکرم ملک حماد احمد صاحب ابن مکرم ملک راشد احمد صاحب (نواب شاہ )
12؍دسمبر 2018ءکو24سال کی عمر میں برین ہیمبرج سے وفات پا گئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔مرحوم نےلوکل قائد مجلس اور ناظم اطفال ضلع نواب شاہ کی حیثیت سے خدمت کی توفیق پائی ۔ جماعتی کاموں میں پیش پیش رہتے۔بہت تعاون کرنے والے مخلص نوجوان تھے ۔مرحوم اللہ کے فضل سے موصی تھے۔
-8مکرمہ ڈاکٹر صبیحہ اکرم صاحبہ اہلیہ مکرم محمد اکرم ملک صاحب (یوکے)
24؍ دسمبر 2018ء کو بقضائے الٰہی وفات پا گئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ بڑی ہمدرد گائناکالو جسٹ تھیں اور بڑی سرگرمی سے لاہو ر میں ایک میڈیکل کیمپ بھی چلاتی تھیں۔مرحومہ موصیہ تھیں۔پسماندگان میں میاں کے علاوہ تین بیٹے یادگار چھوڑے ہیں جو جماعتی خدمت کی توفیق پارہے ہیں۔
اللہ تعالیٰ تمام مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنے پیاروں کے قرب میں جگہ دے۔
اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔آمین
٭…٭…٭