برصغیر پاک و ہند میں موجود مقدس مقامات جن کو مسیح الزماں حضرت مسیح موعود علیہ السلام اور آپؑ کے خلفائے کرام نے برکت بخشی
جموں کا سفر۔ بغرضِ ملازمت1864ء
مکرم ڈاکٹر بشارت احمد صاحب تحریر کرتے ہیں کہ ‘‘آپ کے والد ماجد نے جب دیکھاکہ زمینداری اور اس کے لوازمات مقدمات میں آپ کا دل نہیں لگتا تو ملازمت کی طرف توجہ کی۔ آپ کے والد صاحب ریاست کشمیر میں ایک معزز عہدہ پر رہ چکے تھے۔ ریاست پر آپ کے حقوق تھے۔ ایک برادرزادہ کی تحریک پر آپ نے حضرت مرزا صاحبؑ کو جمّوں جانے کا حکم دیا۔ چنانچہ ملازمت کے لیے حضرت مرزا صاحبؑ اور سید محمد علی شاہ صاحب کلانور کے رستہ جمّوں تشریف لے گئے۔ راستہ میں بھی آپؑ کی توجہ الی اللہ اور استغراق اور محویت کا یہ عالم تھا کہ کلانور کے نالے سے گزرتے ہوئے آپ کی جوتی کا ایک پاؤں نکل گیا مگر آپ ؑکو پتہ بھی نہ لگا جب تک دُور جا کر آپ کو یاد نہیں کرایا گیا۔ آخر جموں پہنچے مگر ریاستوں کی نوکریوں میں دربار داری اور خوشامد کا رنگ بہت غالب ہوتا ہے اور ان باتوں سے آپ کو سخت نفرت تھی۔ اس لیے وہاں ملازمت کرنے کو دل نہ چاہا۔ جتنے دن رہے نماز اور قرآن شریف کی تلاوت میں وقت گزارا۔ آپ کے والد صاحب کو پتہ لگا تو چند روز کے بعد ایک رشتہ دار بھیج کر بلوالیا۔’’
٭…٭…٭
……………………………………………………………………………………