مجلس خدام الاحمدیہ یوکے کے زیر انتظام واقفینِ نَو کا دورۂ کبابیر
حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے نیشنل وقفِ نو اجتماع یوکے 2018ء کے موقع پر فرمایا تھا کہ ’’اسلام ایک پُر امن، محبت والا اور رحم کی تعلیم دینے والا مذہب ہے۔ دوسروں سے زیادہ یہ آپ کی ذمہ داری ہے کہ دنیا کو اسلام کی یہ حقیقی تصویر دکھائیں۔پس weekends یا چھٹیوں کے دوران آپ کو تبلیغ کرنی چاہیے اور اسلام پر جو جھوٹے الزامات لگائے جاتے ہیں ان کے دفاع میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔ جماعت اور جماعت کی ذیلی تنظیم مجلس خدام الاحمدیہ دونوں تبلیغی پروگرام اور تقریبات منعقد کرتے ہیں۔‘‘
حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے اس ارشاد کی روشنی میں مجلس خدام الاحمدیہ یوکے کے زیر انتظام 38 واقفینِ نَو خدام نے8 تا 14 جون 2019ء کبابیرکا دورہ کیا۔
دورہ کی تفصیلات سے قبل یہ جاننا ضروری ہے کہ حضرت خلیفۃ المسیح الثانی رضی اللہ عنہ نے 1924ء میں جب سفر یورپ اختیار کیا تو راستے میں بیت المقدس بھی پڑتا تھا۔چنانچہ آپؓ خاص طور پردو دن کے لیے وہاں ٹھہر گئے۔ حضرت خلیفۃ المسیح الثانی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: ’’…ہم دمشق کی طرف روانہ ہوئے۔ مگر چونکہ راستہ میں بیت المقدس پڑتا تھا۔ مقامات انبیاء کے دیکھے بغیر آگے جانا مناسب نہ سمجھا اور دو دن کے لیے وہاں ٹھہر گئے… بیت المقدس میں سے مندرجہ ذیل مقامات قابل ذکر ہیں۔ ابو الانبیاء حضرت ابراہیمؑ، حضرت اسحاقؑ، حضرت یعقوبؑ اور حضرت یوسفؑ کی قبور اور وہ مقام جس پر حضرت عمرؓ نے نماز پڑھی اور بعد میں اس کو مسجد بنا دیا گیا اور حضرت عیسیٰ کی پیدائش کے مقامات۔…‘‘
(تاریخ احمدیت جلد 4 صفحہ 441)
اللہ تعالیٰ کے فضل سے واقفینِ نَو کے لیے یہ دورہ معلومات سے بھر پور تھا اور روزانہ کا معمول نہایت دلچسپ ثابت ہوا۔روزانہ کی مصروفیات پر مشتمل رپورٹ نہایت اختصار کے ساتھ پیش ہے۔
08؍جون 2019 کو 38 واقفینِ نَو صبح سوا آٹھ بجےمسجد بیت الفتوح میں جمع ہوئےتاکہ انہیں اس دورہ سے متعلق ہدایات دی جا سکیں اور اس کی اہمیت سے آگاہ کیا جائے۔ بعد ازاں تمام واقفین نو کو لوٹن ایئرپورٹ پہنچایا گیا اور رات نو بج کر پانچ منٹ پر Tel Aviv پہنچے۔ اور بذریعہ coach صبح فجر کے وقت کبابیرپہنچے۔جماعت نے کبابیر میں ہمارے کھانے کا انتظام کیا ہوا تھا۔
اس روز 9 جون 2019ء کو ہم حیفا(Haifa) کے شہر میں بہائیوں کا مرکز دیکھنے گئے، مسجد الاستقلال دیکھی جو Haifa شہر کی پہلی مسجدتھی اور کہا جاتا ہے کہ شاید حضرت مصلح موعود رضی اللہ عنہ نے بھی اس مسجد میں نماز ادا کی ہو۔ اس مسجد کے ساتھ ہی وہ ریلوے اسٹیشن ہے جہاں حضرت مصلح موعود ؓ تشریف لائے تھے۔
اس روز جماعت نے ہمارے لیے BBQ کا انتظام کیا ہوا تھا چنانچہ اس کے بعد ہم BBQ کے لیےکوہ کرمل (Mount Carmel) پر گئے۔ اس موقع پر ہر واقفِ نو سے اس کا تعارف لیا گیا اور صدر مجلس خدام الاحمدیہ فلسطین کے ساتھ ایک نشست ہوئی۔ شام کو مسجد محمود کبابیر میں امیر صاحب کے ساتھ خلافت کے مضمون پر ایک نہایت دلچسپ نشست ہوئی۔
10؍جون 2019ء کو صبح کے وقت ہم Haifa کے ساحل سمندرپر گئےجہاں خدام نے فٹبال کھیلا اور تیراکی کی۔ شام کو مسجد میں مربی صاحب کے ساتھ فلسطین اور کبابیر کی تاریخ کے حوالہ سے ایک نشست ہوئی۔ اس کے بعد فلسطین کے خدام کے ساتھ ایک فٹبال match ہوا۔
11؍جون 2019ء کو امیر صاحب کے ہمراہ ہم الخلیل (Hebron) گئے جہاں حضرت ابراہیم علیہ السلام، حضرت اسحاق علیہ السلام اورحضرت سارہ علیہا السلام کے مزار دیکھے اور دعا کرنے کا موقع ملا۔ قریب ہی حضرت یونس علیہ السلام کا مزار بھی تھا جہاں جاکربھی ہمیں دعا کرنے کا موقع ملا۔ Hebron کے بعد ہم بیت لحم (Bethlehem) گئے۔ کہا جاتا ہے کہ یہاںحضرت عیسیٰ علیہ السلام کی پیدائش ہوئی تھی۔ اس کے بعد ہم یروشلم (Jerusalem )گئے جہاں مسجد بیت المقدس میں نمازظہر و عصر ادا کی۔ اس کے بعد ہم نے مسجد اقصیٰ دیکھی۔ قریب ہی دیوار گریہ تھی جہاں یہود ی دعائیں کر رہے تھے۔ اس کے بعد ہم نے وہ جگہ دیکھی جہاں پر حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو صلیب پر چڑھا یا گیا تھا۔
12؍ جون 2019ء کو ہم اریحا (Jericho) کے شہر گئے جس کو دنیا کا سب سے قدیم شہر کہا جاتا ہے۔ اس کے بعد ہم نے مقام موسیٰ دیکھا جہاں پر کہتے ہیں کہ حضرت موسیٰ علیہ السلام کا مزار ہے۔ ہمیں بتایا گیا کہ اس جگہ پر بنی اسرائیل نے حضرت موسیٰ علیہ السلام کی نافرمانی کی تھی۔ اس کے بعد ہم قمران کے علاقہ میں گئے جہاں پر dead sea scrolls ملی تھیں۔ وہاں ہمیں وہ جگہ دکھائی گئی جہاں پر عیسائی مذہبی طور پر بپتسمہ لیتے ہیں۔ یہ جگہ Jordan کے قریب ہے۔ اس کے بعد ہم dead sea دیکھنے گئے، جو دنیا کی سب سے گہری جگہ ہے۔ خدام کو پانی میں جانے کا موقع ملاجہاں خدام نے خود تجربہ کر کے دیکھا کہ انسان اس پانی میں ڈوب نہیں سکتے۔
13؍جون 2019ء کو ہم ناصرہ(Nazareth)گئے اور حضرت مریم علیہا السلام کا گھر دیکھا۔ اس جگہ پر اب چرچ بنا دیا گیا ہے۔
اس کے بعد ہمیں ایک احمدی بھائی نے اپنی شہد کی فیکٹریfactory دکھانے کے لیے دعوت دی ہوئی تھی۔ چنانچہ اُن کی فیکٹری دیکھنے کے لیے ہم گئے ۔ انہوں نے ہمیں شہد کی مکھی کے بارہ میں تفصیل سے بتایا اور یہ بھی کہ شہد حاصل کرنے کے لیے کتنا وقت لگتا ہے اور مکھیاں شہد تیار کرنے کے لیے کیا کیا کام کرتی ہیں۔
بعد ازاں ہم عکہ(Akko)شہر گئے جو فلسطین کا ایک قدیم شہر ہے۔
14؍ جون 2019ءکو تمام واقفینِ نَو خدام نے مسجد محمود، کبابیر میں با جماعت جمعہ ادا کیا۔ لوکل جماعت سے ملنے کا موقع ملا، تصاویر ہوئیں اور واقفینِ نَو نے پیارے حضور کا براہ راست خطبہ جمعہ سنا۔ خطبہ جمعہ سننے کے بعدایئرپورٹ کے لیے روانگی ہوئی ۔
صبح تین بج کر 55منٹ پر تمام واقفینِ نَو خدام خیریت سےمرکز احمدیت اسلام آباد، ٹلفورڈ یوکے پہنچے جہاںمکرم عبدالقدوس عارف صاحب صدر مجلس خدام الاحمدیہ یوکے سے ملاقات ہوئی۔ اور اس طرح محض اللہ تعالیٰ کے فضل سے ہمارا یہ سفر اپنے اختتام کو پہنچا۔الحمد للہ۔
اس سفر کے دوران تمام نمازیں با جماعت ادا کی گئیں، روزانہ نماز تہجد کا اہتمام ہوا اور 38 واقفینِ نَو میں سے 29 واقفینِ نَو نے واقفینِ نَو کا لائحہ عمل مکمل پڑھا۔
28جون 2019ء کونمازِ عصر کے بعداس دورہ میں شامل ہونے والے واقفینِ نو کو اپنے پیارے آقا حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے ساتھ تصویر بنوانے کا شرف حاصل ہوا۔ہم اپنے پیارے امام کے لیے ایک تحفہ بھی لے کر آئے تھے جو ہم نے اس موقع پر حضور انور کی خدمتِ اقدس میں پیش کیا۔
(رپورٹ: مشرف احمد۔ معاون صدر برائے وقفِ نو، مجلس خدام الاحمدیہ یوکے)
٭…٭…٭