جماعت احمدیہ مقدونیہ کے پہلے نماز سینٹر و مشن ہاؤس کے سنگ بنیاد کی مبارک تقریب
گزشتہ چند سالوں سے مقدونیہ کے دو شہروں میں کرائے پر نماز سینٹروں میں تبلیغی اور تربیتی پروگرام منعقد ہوتے ہیں۔ جلد ہی اس کی ضرورت نمازوں کے علاوہ محسوس ہونے لگی کہ جماعتی ترقی کے لیے ضروری ہے کہ جماعت کے اپنے سینٹر ہوں۔
جلسہ سالانہ جرمنی 2016ء میں مقدونیہ سے ایک وفد نے شمولیت اختیار کی جس کی حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز سے مورخہ 05ستمبر2016ء کو فرنکفرٹ میں ملاقات ہوئی ۔ تب دونوں جماعتوں کے احباب نے حضور انور ایدہ اللہ کی خدمت میں درخواست کی کہ ہماری ضروریات اور بعض مسائل کی بنا پر ہمارے اپنے سینٹر ہونے چاہئیں ۔ اس درخواست پر حضور انور نے از راہ ِ شفقت دونوں جماعتوں کو جگہ خریدکر سینٹر بنانے کی اجازت مرحمت فرماتے ہوئے فرمایا ‘‘جہاں پہلے جگہ مل جائے وہاں پہلے بن جائے گا دونوں کوشش کر لیں دیکھ لیں کون جیتتا ہے ’’۔
(ارشاد 5ستمبر 2016ء فرنکفرٹ )
جلسہ سالانہ جرمنی کے بعد دونوں جماعتوں نےمناسب جگہ ڈھونڈنی شروع کر دی ۔ بیروو (Berovo)جماعت میں ایک مخلص احمدی خاتون کو جب علم ہوا کہ جماعت اپنا سینٹر بنانا چاہتی ہے تو انہوں نے اپنا ایک با موقع پلاٹ جس کا رقبہ 1200مربع میٹر ہے اپنی بعض خوابوں کی بنا پر جماعت کو تحفۃً پیش کیا۔ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی اجازت سے یہ تحفہ قبول کیا گیا ۔ اس پلاٹ کی کاغذی کارروائی میں کافی وقت لگ گیا ۔
دوسری طرف پہکیوو جماعت نے جلد ہی ایک با موقع پلاٹ ڈھونڈ لیا اور مرکز کی اجازت سے مورخہ 28فروری 2017ء کو معاہدے کے بعد جماعت نے یہ پلاٹ خرید لیا ۔ یہ پلاٹ 798؍ مربع میٹر کا ہے اور مقامی جماعتی ضروریات کے لیے کافی ہے ۔ اس پلاٹ پر ایک بہت پرانا مکان تھا جو کسی ترک نژاد فیملی نے مقامی عیسائیوں کو فروخت کیا تھا اور یہ ترک خاندان عثمانی حکومت کے خاتمہ پر ترکی چلا گیا تھا ۔ عثمانی حکومت کا خاتمہ مقدونیہ میں 1912ءمیں ہوا تھا ۔ بعض پرانے رہنے والوں کے بقول یہ مکان بطور مدرسہ استعمال ہوتا رہا تھا ۔ جہاں اسلام کی تعلیم دی جاتی تھی اب یہ جگہ اللہ تعالیٰ کے فضل سے حقیقی اسلام کا مرکز بننے جا رہی تھی ۔
پلاٹ کی خرید کے بعد مقامی کونسل میں میئر اور تعمیرات کے شعبہ کے انچارج سے ملاقاتیں کی گئیں اور سینٹر کی تعمیر کے سلسلہ میں ضروری کارروائی کی گئی ۔
نقشہ جات کی تیاری اور اجازت کے مختلف مراحل سے گزرنے کے بعد بالآخر تعمیر کی اجازت مل گئی ۔ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ نے بھی نقشہ جات ملاحظہ فرمائے اور ضروری ہدایات دیں۔
Pehcevo نماز سینٹر و مشن ہائوس کے سنگ بنیاد کی تقریب
مورخہ 20فروری 2019ء کو پہکیوو نماز سینٹر و مشن ہائوس کا باقاعدہ سنگ بنیاد رکھا گیا۔ محراب کی جگہ خاکسار نے بنیاد میں وہ متبرک اینٹ رکھی جو قادیان دارالامان کی مقدس بستی سے بطور خاص منگوائی گئی تھی۔ یہ اینٹ مسیح آخر الزماں علیہ الصلوٰۃ والسلام کی مبارک مسجد سے بطور تبرک منگوائی گئی اور اس اینٹ پر امیر المومنین حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے مورخہ 28جولائی 2017ء کو جرمنی میں جلسہ سالانہ جرمنی کے بعد مقدونین وفد سے ملاقات کے دوران دعا کی تھی اور حضرت اقدس مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کی الیس اللہ والی انگوٹھی سے مس بھی فرمایا تھا ۔
ا س کے بعد درج ذیل احباب نے بنیاد میں اینٹیں رکھنے کی سعادت حاصل کی :
مکرم رمضان ممیتی صاحب : یہ دوست مورخہ 5اپریل 1957ءکو پیدا ہوئے ۔ اور 1993ء میں جرمنی میں احمدی ہوئے۔ یہ البانوی نژاد دوست ہیں اور مقدونیہ میں رہائش پذیر احمدیوں میں سب سے پرانے ہیں۔
مکرم جعفر دستانوسکی صاحب: یہ دوست مورخہ 13مئی 1961ء کو پیدا ہوئے اور 1998ء میں احمدی ہوئے ۔ بیروو جماعت کے ابتدائی ممبروں میں شامل ہیں۔
مکرم اسماعیل الیمانسکی صاحب: یہ مورخہ 9جنوری 1951ء کو پیدا ہوئے اور 2000ء میں احمدی ہوئے ۔ یہ بھی بیروو جماعت کے ابتدائی اور فعال ممبر ہیں۔
مکرم صافت دستانوسکی صاحب : یہ دوست یکم جنوری 1965ء کو پید اہوئے اور 2010ء میں احمدیت قبول کی ۔ یہ دوست پہکیوو جماعت کے بہت فعال ممبر ہیں۔
مکرم ایمرہ رےجےپووصاحب: ان کی پیدائش 23جون2001ء کی ہے اور یہ نوجوان 2012ء میں احمدی ہوا تھا اور پہکیوو جماعت کے فعال ممبر ہیں۔
بنیاد میں اینٹیں رکھنے کے بعد اجتماعی دعا ہوئی بعد میں احباب کی خدمت میں طعام پیش کیا گیا ۔
بنیاد رکھنے سے قبل پلاٹ میں تین جگہوں پر تین بکرے بطور صدقہ ذبح کیے گئے اور مستحقین میں گوشت تقسیم کیا گیا ۔ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ اس نماز سینٹر کو جماعت کے لیے بہت مبارک فرمائے اور احمدیت کی ترقی میں بنیادی کردار ادا کرنے کا موجب بنائے ۔ آمین
(رپورٹ: وسیم احمد سروعہ ۔ مبلغ سلسلہ و صدر جماعت احمدیہ مقدونیہ )