جلسہ سالانہ زیمبیا کا بابرکت اور کامیاب انعقاد
محض اللہ تعالی کے فضل و کرم سے جماعت احمدیہ زیمبیا کو مورخہ 21 تا 23جون 2019 ء اپنا آٹھواں جلسہ سالانہ منعقد کرنے کی توفیق ملی ۔ یہ جلسہ زیمبیا کے مشرقی صوبے کے شہر پیٹوکے (Patauke) میں منعقد کیا گیا اور 3 دن تک اپنی برکات و فیوض سے احباب جماعت کو متمتع کرتا رہا ۔
جلسہ سالانہ کی تیاری کے لیے سب سے اہم مسئلہ جلسہ گاہ کی تیاری تھی جسے خدام و اطفال اور لجنہ و ناصرات نے بڑی محنت سے تیار کیا ۔ جلسہ گاہ کے لیے پیٹوکے شہر کی مسجد ‘بیت النور ’کے وسیع و عریض احاطے کا انتخاب کیا گیا ۔
جلسہ گاہ میں حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے بعض الہامات خوبصورت بینرز کی شکل میں آویزاں کیے گئے جن پر خدا تعالیٰ کی مخلوق سے پیار ،خدا تعالیٰ کی محبت اور نظام جماعت کی اطاعت جیسے اہم موضوعات پر آیات قرآنیہ اور احادیث نبویہ صلی اللہ علیہ وسلم منتخب کر کے بینرز تیار کیے گئے جن کی وجہ سے جلسہ گاہ خوبصورت ماحول پیش کر رہا تھا۔
مورخہ 21 جون بروز جمعۃ المبارک جلسہ سالانہ کا پہلا روز تھا ۔اس دن کا آغاز جماعتی روایات کے مطابق باجماعت نماز تہجد اور نماز فجر کے بعد درس قرآن سے ہوا ۔
نماز جمعہ سے پہلے احباب جماعت کی اکثریت جلسہ گاہ پہنچ چکی تھی اس لیے مقامی وقت کے مطابق ایک بجے نماز جمعہ ادا کیا گیا ۔ نماز جمعہ کی ادائیگی کے فوراً بعداحباب جماعت نے حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کا لائیوخطبہ جمعہ لوکل زبان کے ترجمہ کے ساتھ سنا۔ حضور انور کے خطبہ جمعہ سننے کے بعد تمام احباب کی خدمت میں کھانا پیش کیا گیا ۔ کھانا کھانے کے بعد تمام مرد و خواتین جلسہ گاہ میں پہنچے۔
پہلا اجلاس
جلسہ سالانہ کی کارروائی کا آغاز مکرم و محترم امیرو مشنری انچارج صاحب زیمبیا نے لوائےاحمدیت اور مکرم سلیم نیویوصاحب افسر جلسہ سالانہ نےزیمبیا کا جھنڈا لہرانے کے بعد دعا کے ساتھ کیا ۔
پہلے اجلاس کی کارروائی مکرم امیر و مشنری انچارج محمدجاوید صاحب کی زیر صدارت تلاوت قرآن کریم اور کلام حضرت مسیح موعود علیہ السلام سے شروع ہوئی ۔
اس اجلاس کی پہلی تقریر مکرم ہارون بانڈہ صاحب نائب صدر خدام الاحمدیہ نے ‘‘آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا بائبل میں ذکر’’ کے بارے میں کی۔
اس کے بعد خدام نے حضرت خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ کے کلام ‘‘ہے بادہ مست بادہ ’’ سے چند اشعار پڑھے ۔ اس اجلاس کی دوسری تقریر خاکسار نے ‘‘انسانیت کی خدمت کرکے کس طرح ہم خدا تعالیٰ کا قرب حاصل کر سکتے ہیں’’کے موضوع پر کی۔
اس کے ساتھ ہی پہلے اجلاس کی کارروائی اپنے اختتام کو پہنچی اور احباب جماعت نے نماز مغرب و عشاء کی ادائیگی کی۔
کھانے کے بعد احبابِ جماعت کو جلسہ سالانہ یوکے کے ریکارڈ شدہ پروگرام دکھائے گئے اس طرح پہلے جلسہ سالانہ کے پہلے دن کی کارروائی اپنے اختتام کو پہنچی۔
دوسرا دن
دوسرے دن کا باقاعدہ آغاز بھی نماز تہجد کی با جماعت ادائیگی، نماز فجر اور اس کے بعد درس القرآن سے کیا گیا ۔ ناشتے کے بعد احبابِ جماعت تیاری کر کے جلسہ گاہ پہنچے۔
دوسرا اجلاس
اس صبح ساڑھے آٹھ بجے دوسرا اجلاس مکرم عبدالعزیز صاحب سیکرٹری امور عامہ کی زیر صدارت شروع ہوا جس کا باقاعدہ آغاز تلاوت قرآن کریم اور اردو کلام حضرت مسیح موعود علیہ السلام ‘‘اے خدا اے کار ساز و عیب پوش و کردگار’’کے ساتھ کیا گیا۔
اس اجلاس کی پہلی تقریر مکرم نسیم احمدصاحب نے ‘‘مالی قربانی کی برکات ’’کے موضوع پر کی ۔اس کے بعد دوسری تقریر مکرم حسن پیری صاحب لوکل معلم نے ‘‘اللہ تعالیٰ کی راہ میں مال خرچ کرنے کی اہمیت و فضیلت ’’کے موضوع پر کی۔ اس اجلاس کی تیسری تقریر مکرم محمّد ہمنینے نائب صدر مجلس انصار اللہ زیمبیا نے ‘‘جلسہ سالانہ کی ہسٹری اور مقاصد’’ کے موضوع پر کی۔
اس کے بعد طلبا نے اردو نظم ‘‘یہ جلسہ ہمارا یہ دن برکتوں کے’’ کے چند اشعارپڑھے۔
اس اجلاس کی آخری تقریر مکرم یحیٰ زولوصاحب قائد مجلس خدام الاحمدیہ لوساکا نے ‘‘حضرت مسیح علیہ السلام کی آمد ثانی ’’کے موضوع پر کی۔
اس کے ساتھ ہی دوسرے اجلاس کی کارروائی اپنے اختتام کو پہنچی اور احباب جماعت کو ایک گھنٹہ کا وقفہ دیا گیا۔
تیسرا اجلاس
تیسرا اجلاس ساڑھے گیارہ بجے مکرم محمد ہمنینے نائب صدر مجلس انصار اللہ زیمبیا کی زیر صدارت منعقد ہوا جس کا باقاعدہ آغاز تلاوت قرآن کریم اور اردو نظم ‘‘بدرگاہِ ذی شان خیرالانعام’’، کلام حضرت میر محمد اسماعیل صاحب کے ساتھ کیا گیا۔
اس اجلاس کی پہلی تقریر مکرم منیراحمد ناصر صاحب استاد احمدیہ سکینڈری سکول کنیامہ نے ‘‘خلافت کی برکات ’’کے موضوع پر کی۔ اس کے بعد طلبا نے اردو نظم ‘‘خلیفہ کے ہم ہیں خلیفہ ہمارا ’’کے چند اشعار خوش الحانی کے ساتھ پڑھے۔
اس اجلاس کی آخری تقریر مکرم محمد جاوید صاحب امیر و مشنری انچارج نے ‘‘خلافت کی اطاعت ’’کے موضوع پر کی۔ اس تقریر کے بعد اس اجلاس کی کارروائی اپنے اختتام کو پہنچی۔اس کے بعد نماز ظہر ادا کی گئی اور کھانے کا وقفہ کیا گیا۔
چوتھا اجلاس
شام تین بجے چوتھے اجلاس کی کارروائی مکرم و محترم محمد جاوید امیرو مشنری انچارج صاحب کی زیر صدارت شروع ہوئی۔ جس کا باقاعدہ آغاز تلاوت قرآن کریم اور اردو نظم کلام حضرت خلیفۃ المسیح الثانی رضی اللہ تعالیٰ عنہ ‘‘ہے دست قبلہ نما لاالہ الا ا للہ’’سے کیا گیا۔
اس اجلاس کی پہلی تقریر مکرم موسیٰ زولوصاحب صدرمجلس خدام الاحمدیہ زیمبیا نے‘‘ہمارا مین مقصد دنیا میں اسلام کا پیغام پہنچانا ہے ’’ کے موضوع پر کی۔
اس کے بعد دوسری تقریر مکرم سعید صاحب نے‘‘کس طرح میں نے احمدیت قبول کی ’’کے بارے میں اپنے واقعات بیان کیے۔ اس اجلاس کی آخری تقریر مکرم ا میر و مشنری انچارج صاحب نے ‘‘نماز کی اہمیت’’کے بارے میں کی۔ اس تقریر کے ساتھ ہی اس اجلاس کی کارروائی اپنے اختتام کو پہنچی اور احباب جماعت نے مغرب و عشاء کی نمازیں ادا کی گئیں۔
کھانے کے بعد احباب جماعت کو جماعت کی تاریخ کے متعلق ریکارڈڈ پروگرام دکھائےگئے ۔ اس طرح دوسرا دن بھی اپنے اختتام کو پہنچا۔
چوتھا دن
تیسرے اور آخری دن کا آغاز بھی نماز تہجد کی باجماعت ادائیگی ،نماز فجر کے بعد درس القرآن سے کیا گیا جس کے بعد احباب جماعت ناشتہ کے بعد تیاری کر کے جلسہ گاہ پہنچے۔
آخری اجلاس
مورخہ 23 جون بروز اتوار بوقت 9بجے آخری اجلاس مکرم و محترم امیر و مشنری انچارج صاحب کی زیر صدارت تلاوت قران کریم مع انگلش ترجمہ سے شروع ہوا ۔ اس اجلاس کی مہمان خصوصی ڈسٹرکٹ کمشنر صاحبہ تھیں ، ڈسٹرکٹ ایجوکیشن سیکرٹری، ایریا کونسلر اور محکمہ صحت و پولیس کے علاوہ مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے متعدد مہمانوں نے شرکت کی۔
سب سے پہلا خطاب ڈسٹرکٹ کمشنر صاحبہ نے کیا جس میں انہوں نے اسلام کی حقیقی تعلیم، محبت کے پیغام ، خدا تعالیٰ کی مخلوق سے ہمدردی کے پیغام کو سراہا اور کہا کہ اگر ہم سب اس پیغام پر عمل کرنے لگ جائیں تو ہر طرف امن و محبت ہی ہوگی جس کی آج کل ہم سب کو ضرورت ہے۔
دوسرے خطاب میں ایریا کے چیف نے کہا مجھے بڑی خوشی ہے کہ میں جماعت احمدیہ کے جلسہ سالانہ کا حصہ ہوں ۔میں اپنی زندگی میں پہلی دفعہ مسلمانوں کے پروگرام میں شامل ہوا ہوں ہم سب کا مذہب ہمیں سکھاتا ہے کہ ہم سب آپس میں پیار محبت سے رہیں۔ آپ کا جلسہ اس بات کا مزید ثبوت ہے اگر ہم مل جل کر اس کام کو آگے بڑھائیں گے تو ہر طرف امن ہی امن ہوگا۔
پروگرام کے آخر میں مکرم امیرو مشنری انچارج صاحب نے اسلام کی خوبصورت تعلیم کہ کس طرح اسلام سب کو برابر کے حقوق دیتا ہے کے بارے میں بیان کرنے کے بعد تمام معزز مہمانوں اور شاملین جلسہ کا شکریہ ادا کیا اور اختتامی دعا کروائی۔
جلسہ سالانہ پر ہونے والی تقریر کے بنیادی نکات کو دو گھنٹے کے ریڈیو پروگرام پر ریکارڈ کروا کر مسلسل ایک ہفتہ تک نشر کیا جاتا رہا ۔اس طرح ریڈیو پروگرام کے ذریعے بھی جلسہ کا پیغام ایک لاکھ سے زائد افراد تک پہنچایا گیا۔ الحمد للہ اس جلسہ میں 350 افراد نے شرکت کی ۔ خد اتعالیٰ سے دعاہے کہ وہ اس جلسہ میں شامل ہونے والے تمام احباب جماعت کو اپنے ایمان و ایقان میں بڑھائے اور خلافت احمدیہ سے ہم سب کا پختہ تعلق قائم کرے ۔ آمین
(رپورٹ: طاہر احمد سیفی ۔ مبلغ سلسلہ پیٹوکے ۔ زیمبیا)
٭…٭…٭