متفرق مضامین

قراردادِ تعزیت بروفات : مکرم نواب مودود احمد خان صاحب

(ممبران مجلس عاملہ جماعت احمدیہ ضلع کراچی)

تمام ممبران جماعت احمدیہ ضلع کراچی اپنے پیارے، محبوب اور نہایت ہی شفیق راہنما مکرم نواب مودواحمد خان صاحب امیر ضلع کراچی کی اچانک وفات پر اپنے پیارے امام سیّدنا حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز، خاندان حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام اور مرحوم کے تمام پسماندگان سے اپنے گہرے رنج و غم اور مغموم جذبات کے ساتھ دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہیں۔

اِنَّا لِلّٰہِ وَاِنَّا اِلَیۡہِ رَاجِعُوۡنَ

اگرچہ مرحوم کی وفات ہم سب کے لئے ایک ناقابل برداشت سانحہ ہے اور ہماری آنکھیں پُرنم اور دل غمگین ہیں مگر عظیم آقا حضرت محمد مصطفی ﷺ کی اقتدا میں ہماری زبانوں پر یہی الفاظ جاری ہیں۔

اَلۡعَیۡنُ تَدۡمَعُ وَالۡقَلۡبُ یَحۡزنُ وَلَا نَقُوۡلُ اِلَّا بِمَا یَرۡضٰی رَبُّنَا

محترم نواب مودود احمد خان صاحب مرحوم نے 1970ء کی دہائی کے اوائل میں کراچی میں سکونت اختیار فرمائی اور تادمِ آخر یہیں رہائش پذیر رہے۔ اس طویل عرصہ کے دوران مرحوم کو کسی نہ کسی رنگ میں جماعتی خدمت کی توفیق ملتی رہی۔

اکتوبر 1996ء میں حضرت خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ نے آپ کو جماعت احمدیہ کراچی کا امیر مقرر فرمایا اور زندگی کی آخری سانس تک آپ اس منصب پر فائز رہے۔ بطور امیر ضلع کراچی آپ کی خدمات کا عرصہ تقریباً 23 سال پر محیط ہے۔

آپ نے اپنے دورِامارت میں ایک نہایت شفیق اور مہربان باپ کی طرح افرادِجماعت کراچی کی راہنمائی فرمائی۔ افرادِجماعت میں آپ نہایت ہر دلعزیز، شفیق اور قابل احترام وجود تھے۔ آپ بہت ہی متحمل مزاج اور بردبار شخصیت کے حامل تھے۔ عجز وانکسار آپ کی شخصیت کا نمایاں وصف تھا۔ ہر امیر و غریب، چھوٹے اور بڑے کو حتی الوسع اپنی کرسی سے اُٹھ کر ملتے، توجہ سے بات سنتے اور اپنے صائب مشوروں اور ہدایات سے راہنمائی فرماتے۔ خلافت سے اخلاص و وفا کے ساتھ گہری وابستگی اور اطاعت خلافت میں بہترین نمونہ تھے اور جماعتی میٹگز، اجلاسات نیز حلقہ جات کے دوروں کے دوران خاص طور پر احباب جماعت کو خلافت سے وابستگی اور خلافت کی اطاعت کی اہمیت کی یاددہانی کرواتے رہتے اور بالخصوص اِن مواقع پر حضرت خلیفۃ المسیح کے خطبات باقاعدگی سے سننے کی تلقین فرمایا کرتے۔

مرکزی نمائندگان اور مہمانان کا بہت احترام کرتے اور اپنی ذاتی نگرانی میں ان کی مہمان نوازی کا اہتمام فرماتے۔ مربیان کرام کا خود بھی بے حد احترام کرتے اور عہدیداران جماعت کو بھی اس طرف توجہ دلاتے رہتے۔

احباب جماعت سے ذاتی واقفیت پیدا کرنا اور ان سے ذاتی تعلق محترم امیر صاحب مرحوم کا ایک نمایاں وصف تھا۔

جماعت احمدیہ کراچی آپ کی وفات پر اپنے ایک بہت ہی ہمدرد، شفیق اور مدبر امیر سے محروم ہوگئی ہے۔ ہمارے دل رنج وغم سے بھرے ہوئے ہیں لیکن اپنے امام حضرت مسیح الزمان علیہ السلام کی پیروی میں ہمارا قول یہی ہے: ؎

بلانے والا ہے سب سے پیارا

اسی پہ اے دل تو جاں فدا کر

اس رنج وغم کے موقع پر ہم ایک مرتبہ پھر اپنے پیارے امام، خاندانِ حضرت مسیح موعودعلیہ الصلوٰۃ والسلام کے تمام افراد بالخصوص مرحوم کی اہلیہ اور بچوں سے دلی تعزیت کرتے ہیں اور دعاگو ہیں کہ اللہ تعالیٰ مرحوم کو اپنے جوارِرحمت میں اعلٰی عِلِیِّیۡن میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے۔ کروٹ کروٹ خدا تعالیٰ کی رضا کی جنتیں آپ کو نصیب ہوں اور جنت الفردوس میں آپ کے مقام کو بلند فرماتا چلا جائے۔

ہم دعا گو ہیں کہ اللہ تعالیٰ پسماندگان کو صبرجمیل عطافرمائے اور مرحوم کی نیک خوبیاں آپ کی نسل درنسل میں منتقل ہوتی چلی جائیں نیز اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ اپنے خاص فضل سے حضور کو مرحوم جیسے بے شمار سلطان نصیر عطافرماتا چلا جائے۔آمین

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button