جلسہ سالانہ

جماعتِ احمدیہ برطانیہ کے 53ویں جلسہ سالانہ 2019ء کی مختصر رپورٹ

حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا دوسرے روز مستورات کے اجلاس میں زرّیں نصائح پر مشتمل خطاب

حضرت امیر المومنین خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا دوسرے دن بعد دوپہر کا خطاب

12بجکر 50منٹ پرحضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ نے منبر پر تشریف لاکر حاضرین اور ایم ٹی اے کے توسّط سے پوری دنیا کے سامعین اور ناظرین کوالسلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ کی دعا دی اور خطاب کا آغاز فرمایا۔

تشہد،تعوّذ اور سورۂ فارتحہ کی تلاوت کے بعد حضورِ انور ایدہ اللہ تعالیٰ نے سورۃالحدید کی آیت 21 اور سورۃ الحشر کی آیت 19کی تلاوت فرمائی اور ان آیات کے ترجمےپڑھے۔

حضورِ انور نے خطاب کا اصل مضمون بیان کرنے سے قبل اس بات کا ذکرفرمایا کہ مجھے رپورٹ ملی ہے کہ بعض عورتیں تقریروں کے دوران باتیں کرتی ہیں خاص طور پرجو کرسیوں پر بیٹھی ہیں۔حضور انور نے فرمایا آئندہ ان کو احتیاط کرنی چاہیے ۔

اس کے بعد حضورِ انور ایدہ اللہ تعالیٰ نے خطاب کے اصل مضمون کی طرف آتے ہوئے بیان فرمایا کہ آج دنیا اس قدر مادیت میں گِھر چکی ہے کہ دین کی کوئی اہمیت نہیں۔دنیا کے اس حصے میں 20، 25فیصد سےزیادہ لوگ دین سے اپنے آپ کو منسوب نہیں کرتے۔حضور نے فرمایا کہ یہ خدا سے دور ہی نہیں جا رہےبلکہ خدا کے وجود کے ہی انکاری ہیں۔

مسلم دنیا کے حوالے سے حضور نے فرمایا کہ ان کی اکثریت دینی تعلیم سے دور ہےاور بدعات میں گِھری ہوئی ہے۔کہنے کو مسلمان ہیں، بڑے زور سے کہتے الحمدللہ مسلمان ہیں مگر عمل نہیں۔ حضور انور نے فرمایا کہ جہاں احمدیت کی مخالفت کی بات آئےتو کٹ مرنےپر تیار ہو جاتے ہیں۔

حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ ہمیں ان کے عمل سے غرض نہیں ہمیں اس سے غرض ہے کہ ہم دنیا کو تباہی سے بچائیں۔اور اس بات کو دیکھیں کہ کیا ہم اپنے آپ کو اس کام کے لیے تیار پاتے ہیں؟ کیا ہمارے عمل خدا تعالیٰ کا قرب حاصل کرنے والے ہیں؟کیا ہم حضرت مسیح موعودؑ کو ماننے کے باوجودکھیل کود، لہو و لعب کو دین پر ترجیح تو نہیں دے رہے؟

حضورِ انور نے جلسہ سالانہ پر آنے کے مقصد کی طرف دوبارہ توجہ دلاتے ہوئے فرمایا کہ ہمیں اپنے آپ سے یہ سوال کرنا ہو گا کہ کیا ہم جلسے کے نام پر ایک سوشل Gatheringکے لیے جمع تو نہیں ہوئے ۔یا صرف کپڑے اور زیور دکھانے کے لیے جمع ہوئےہیں یاکیا مرد محفل جمانے کے لیے آئے ہیں؟حضور انور نے فرمایا کہ اگر ایسا ہے توپھر ہماری حالت بھی ان لوگوں کی طرح ہے جو دنیا کو سب کچھ سمجھتے ہیں۔
سورۃ الحدید کی تلاوت کردہ آیت کے حوالے سے حضور انور نے فرمایا کہ اس میں فرمایا گیا ہے کہ یہ دنیا عارضی ہے اس لیے اسےمقصود با لذات نہ بناؤ۔ یہ محض کھیل کود ہے، بہلاوے کے سامان ہیں۔حضور انور نے فرمایا کہ دین کی طرف توجہ نہ دینا یہ بھی لہو و لعب ہے۔اس حوالے سے حضور انور نےفرمایا کہ ہم احمدیوں کو ہوش کرنی چاہیےاورخدا تعالیٰ کے حق ادا کرنے کی طرف توجہ کرنی چاہیے۔

حضورِ انور نے حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کے ارشاد کے حوالے سے توجہ دلائی کہ آپؑ نے اپنے ماننے والوں کو یہ فرمایا ہوا ہے کہ میرے ساتھ اگر بیعت کا اقرار ہے تو اپنے عمل بھی اس تعلیم کے مطابق بناؤ۔

حضورِ انور نے فرمایا کہ ایک احمدی عورت اس بات کو واضح کرے کہ میری توجہ اللہ تعالیٰ کے حق ادا کرنے کی طرف ہے۔

حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ بیعت میں آکرہم نے ان لوگوں میں شامل ہونے کا اعلان کیا ہے جو آخرین کو پہلوں سے ملا رہے ہیں۔اس لیے پہلوں کے نمونے پر چلنے کی ضرورت ہے۔

حضور انور نے حیا اختیار کرنے کے حوالے سے خصوصی توجہ دلائی اور فرمایا کہ حیا عورت کا زیور ہے اوریہی وہ زینت ہے جس پر عورت کو فخر ہونا چاہیے۔مزید حضور انور نے فرمایا کہ جب حجاب کھلتے ہیں تو بے حیائیاں پیدا ہوتی ہیں۔ حضور انور نے اس بات کی حوصلہ شکنی فرمائی کہ بچیاں اپنی سہیلیوں وغیرہ کے گھروں میں رات بسر کریں نیز یہ بھی فرمایا کہ چھوٹے عمر کے لڑکوں کا راتوں کو باہر رہنا بھی اسی طرح لغو ہے جس طرح لڑکیوں کا رہنا۔

حضورِ انور نے فرمایا کہ یہاں پر آیا ہوا میڈیا شاید کہے کہ یہ عورتوں کے حقوق کی بات کرتے ہیں لیکن اپنی لڑکیوں پر پابندیاں لگاتے ہیں۔حضور انور نے فرمایا کہ وہ جو مرضی کہیں ہم نے وہی کرنا ہے جو ہمیں ہمارا دین سکھاتا ہے۔

حضورِ انور نے رشتے کے وقت نیکی اور تقویٰ کو ترجیح دینے کی نصیحت کی اور فرمایا کہ اگر اس بات کا خیال ہمارے لڑکیاں لڑکے رکھیں تو دیندار گھروں میں رشتے ہوں گے۔اس سے ایسامعاشرہ وجود میں آئے گاجہاںدنیا کے پیچھے دوڑنہیں ہو گی مگر دین میں بڑھنے کی دوڑ ہو گی۔

حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ نے سورۃ الحشر کی تلاوت کردہ آیت کے حوالے سے فرمایا کہ یہ آیت نکاح کے خطبے میں بھی پڑھی جاتی ہے۔حضور انور نے فرمایا کہ ایمان تقویٰ کے بغیر ترقی نہیں کر سکتا۔اور فرمایا کہ اس آیت میں فرمایا گیا ہے کہ کَل پر نظررکھی جائے ۔

حضور انور نے فرمایا کہ کل کام آنے والی چیز تقویٰ ہے۔دولت ،دنیاوی عزت یا فیشن کے بارے میں خدا تعالیٰ سوال نہیں کرے گا۔اسی طرح کَل سے مراد تمہاری نسل بھی ہے، اس کی تقویٰ کے مطابق تربیت کروگے تو وہ تمہارے لیے دعا کرنے والی ہو گی جس سے تمہارے درجات کی بلندی ہوتی رہے گی۔اگر مائیں بچوں کی صحیح تربیت بچپن سے کریں تو نیک اولاد پروان چڑھے گی۔

حضورِ انور نے خواتین کو توجہ دلاتے ہوئے فرمایا کہ وہ دینی علم کو بڑھائیں اور دین کو دنیا پر مقدم کرنے کے لیے تمام صلاحیتوں کو بروئے کار لائیں۔

آخر پر حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ نے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ ہر احمدی عورت اور مرد کو یہ توفیق عطا فرمائےکہ وہ اللہ تعالیٰ کے حکموں پر چلتے ہوئے اپنے عملوں کو اس طرح ڈھالیں کہ ہم اللہ تعالیٰ کی رضا حاصل کرنے والے بنیں۔ اس دنیا کے عارضی سامانوں کے بجائےاس بات پر نظر رکھنے والے ہوں کہ ہم نے اپنے کل کے لیے کیا آگے بھیجا ہے۔ اللہ تعالیٰ ہمیں اس کی توفیق عطا فرمائے۔

حضورِ انور ایدہ اللہ تعالیٰ کا یہ خطاب1بجکر 37منٹ پرختم ہوا۔ خطاب کے بعد حضور نے اجتماعی دعا کروائی۔

اجلاس کے بعد متعدد گروپس میں بچیوں اور خواتین نے اپنے پیارے امام کے حضور اخلاص و وفا کے ترانے پیش کیے۔ یہ ترانے متعدّد زبانوں میں تھے۔

حضور انور 1بجکر 56منٹ پر السلام علیکم ورحمۃ اللہ کہہ کر خواتین کے جلسہ گاہ سے مردانہ جلسہ گاہ میں تشریف لے گئے جہاں نمازِ ظہر و عصر پڑھائیں۔

دوسرے دن بعد دوپہر کا اجلاس

جلسہ سالانہ کے دوسرے دن کے دوسرے اجلاس سے قبل مہمانوں کی تقاریر کے سیشن کا آغاز 3بجکر 22منٹ پر ہوا۔ اس کی صدارت مکرم امیر صاحب جماعت احمدیہ یوکے نے کی۔

کارروائی کا آغاز تلاوت قرآن کریم سے ہوا۔ مکرم خالد احمد منہاس صاحب نے سورۃ النصر کی تلاوت کی۔اس کے بعد حسب ذیل غیر از جماعت معزز مہمانوں نے اپنے تاثرات کا اظہار کیا۔

Councillor Raj Sharma -Mayor of Crawley

Councillor Keith Buddon – Chairman East Hampshire District Council

Councillor Janice Howard – Mayor of Merton

Muhayyuddin Ahmad of Bangladesh – Columnist and Writer

Councillor Pat Evans – Mayor of Farnham

Antonio Miguel Carmona – Candidate of Mayor of Madrid, Spain

Chester Clyde Williams – Commisioner Police Department in Belize

Magdelana Luque Canalejo – Mayor of Pedro Abad, Spain

Councillor Graham Titterington – Mayor of Alton

Brigadier Tim Seal – Deputy Commander Home Command

Admiral Tony Radakin First Sea Lord and Cheif of Naval Staff

Hon Foday Rado Yokie – Minister of Mineral Resources of the Republic of Sierra Leone

Dan Carden, MP for Liverpoon, Walton

Mauro Henrique Ribeiro De Olivera President Petropolis Town Hall City Parliament House, Brazil

ان تقاریر کے بعد حضورِ انورایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا قافلہ ایم ٹی اے کی سکرین پر چار بجکر 12 منٹ پر رونما ہوا۔ حضور انور چار بجکر 13منٹ پر مرکزی پنڈال میں نعروں کی گونج میں رونق افروز ہوئے۔ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے سب کو السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ کا تحفہ عطا فرمایا۔ حضور انور کے کرسی صدارت پر تشریف فرما ہونے کے بعد مکرم امیر صاحب نے Mauro Henrique Ribeiro De Olivera کو جو پارلیمنٹ ہاؤس برازیل کی نمائندگی میں آئے ہیں سٹیج پر آنے کی دعوت دی۔ موصوف نےحضورِ انور کی خدمت میں اپنے شہر کی طرف سے ایک شیلڈ پیش کی اور حضور انور سے شرف مصافحہ حاصل کیا۔ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے فرمایا:‘‘Thank you very much’’۔ بعد ازاں مکرم امیر صاحب نے Paul Scully ممبر آف پارلیمنٹ Sutton and Cheamکا مختصر تعارف کرایا اور انہیں اپنے تأثرات پیش کرنے کی دعوت دی۔ موصوف نے بتایا کہ وہ پہلے بھی جلسہ میں شامل ہو چکے ہیںاور اُن کے لیے بہت عزت کا باعث ہے کہ وہ امسال بھی جلسہ میں شامل ہو رہے ہیں۔ اس کے بعد انہوں نے اپنے نیک تأثرات کا اظہار کیا اور خدمتِ انسانیت اور معاشرے میں امن اور بھائی چارے کے فروغ کے لیے جماعت احمدیہ کی کاوشوں کی تعریف کی۔ بعد ازاں 4؍ بج کر 19؍ منٹ پر مکرم محمود احمد وردی صاحب انچارج انڈونیشین ڈیسک یوکے نے سورۃ الصف کی آیات 8 تا 12 کی تلاوت کی اور اس کا اردو ترجمہ بھی پیش کیا۔ بعد ازاں مکرم ناصر علی عثمان صاحب نے حضرت اقدس مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کے منظوم کلام ‘‘اے خدا اے کارسازو عیب پوش و کردگار’’ میں سے منتخب اشعار ترنم کے ساتھ پڑھ کر سنائے۔چار بج کر 32؍ منٹ پر حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز منبر پر تشریف لائے اور دوسرے دن بعد دوپہر کے خطاب کا آغاز فرمایا:تشہد، تعوذ اور سورۂ فاتحہ کی تلاوت کے بعد حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا:

اس وقت میں دوران سال اللہ تعالیٰ کے جو افضال جماعت احمدیہ پر ہوئے ان کا ذکر کروں گا۔ خدا تعالیٰ کے فضل سے اس وقت تک دنیا کے 213ممالک میں احمدیت کا پودا لگ چکا ہے۔اور اللہ تعالیٰ کے فضل سے گزشتہ 35؍ سالوں میں 122 نئے ممالک میں جماعت کا نفوذ ہوا ہے۔

نئے ممالک میں نفوذ

اس سال ایک نئے ملک آرمینیا(Armenia) میں جماعت کا پودا لگا ہے۔ آرمینیا کے مشرق میں آذربائیجان اور ایران، جنوب مغرب میں ترکی اور شمال میں جارجیا واقع ہیں۔ یہ ایک چھوٹا سا ملک ہے جس کا حدود اربعہ تقریباً 29 ہزار مربع کلو میٹر اور آبادی 36لاکھ ہے۔ آرتھوڈوکس (Orthodox) اور رومن کیتھولک (Roman Catholic)یہاں ہیں۔ اور بڑے مذہبی لوگ ہیں۔ آرمینیا عیسائی دنیا میں ایک خاص مقام رکھتا ہے۔ اور یہاں کے عیسائی اس بات پر بہت زیادہ فخر کرتے ہیں کہ ہم وہ قوم ہیں جنہوں نے عیسائیت کو سب سے پہلے قبول کیا ہے۔ یہاں عیسائیت کے اوّلین مقامات بھی محفوظ ہیں۔ اور آرمینیا کے لوگ اپنے عیسائی عقائد کے حوالہ سے نہایت سخت ہیں۔ کسی اَور مذہبی فرقہ کو اپنے ملک میں پنپنے نہیں دیتے۔ یہاں پہلے جرمنی سے 2008ءمیں اور پھر 2009ءمیں تبلیغی دورہ کیا گیا اور جماعت کا پیغام پہنچایا گیا۔ اس سال فروری میں جارجیا سے وہاں کے مبلغ جواد بٹ صاحب اور ایک ہمارے داعی الی اللہ محسن طاہر صاحب نے آرمینیا کا دورہ کیا، مختلف لوگوں سے وہاں رابطے کیے اور احمدیت کا پیغام پہنچایا۔ ایک سال قبل ایک آرمینین نَو مسلم دوست ایڈواردنے یہاں لندن میں نوریم صاحب کے ساتھ ایک تبلیغی نشست میں احمدیت قبول کی۔ پھر اس نومبائع نے اس سال جولائی میں مبلغ سلسلہ کازان صداقت صاحب کے ساتھ آرمینیا کا دورہ کیا اور وہاں مختلف لوگوں سے رابطے کیے۔ ایک نَو مسلم آرتیوم صاحب پہلے سے تبلیغی رابطے میں تھے، اُن کے ساتھ تبلیغی نشستیں ہوتی رہیں۔ جہاد کے حوالے سے خصوصاً بہت باتیں ہوئیں۔ انہیں کہا گیا کہ دعا کے ذریعہ خدا تعالیٰ سے رہنمائی مانگیں تو انہوں نے خدا تعالیٰ سے رہنمائی مانگی ۔ چنانچہ انہوں نے تسلی ہونے کے بعد بیعت کر لی اور کہا کہ میری بیعت خلیفۃ المسیح کی خدمت میں ارسال کر دیں ۔ اس طرح اللہ تعالیٰ کے فضل سے یہاں پہلی دفعہ نفوذ ہوا۔

نئی جماعتوں کا قیام

اللہ تعالیٰ کے فضل سے اس سال دنیا بھر میں پاکستان کے علاوہ جو نئی جماعتیں قائم ہوئی ہیں ان کی تعداد 849 ہے۔ ان نئی جماعتوں کے علاوہ 1499نئے مقامات پر پہلی بار احمدیت کا پودا لگا ہے۔اس کے بعد حضور انور نے نئے مقامات میں پہلی بار احمدیت کے نفوذ کے حوالہ سے ممالک کی فہرست، اور نئی جماعتوں کی تعداد کا تذکرہ فرمایا۔اور اس حوالہ سے ایمان افروز واقعات بیان فرمائے۔

نئی مساجد کی تعمیر اور جماعت کو عطا ہونے والی مساجد

حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے فرمایا کہ اُن کی مجموعی تعداد 355ہے۔ جن میں سے 139نئی مساجد ہیں اور 216 بنی بنائی عطا ہوئی ہیں۔ اس کے بعد حضور انور نے اُن ممالک کے نام پڑھ کر سنائے جن میں نئی مساجد کا قیام ہوا ہے اور مساجد کی تعمیر کے حوالہ سے عطا ہونے والی بیعتوں اور مخالفتوں پر مشتمل پیش آنے والے چند ایمان افروز واقعات کا تذکرہ فرمایا۔

مشن ہاؤسز اور تبلیغی مراکزمیں اضافہ

اللہ تعالیٰ کے فضل سے دوران سال مشن ہاؤسز میں 349 کا اضافہ ہوا ہے۔ اس کے بعد حضور انور نے اُن ممالک کی فہرست پڑھ کر سنائی جن میں مشن ہاؤسز اور تبلیغی مراکز کا اضافہ ہوا ہے۔

وقارعمل

حضور انور نےفرمایا کہ جماعت احمدیہ کا ایک خصوصی امتیازوقار عمل ہے اور اس حوالے سے جماعت میں مختلف نوعیتوں میں ہونے والے وقار عمل کے کاموں کا ذکر کیااور فرمایا کہ اس طرح بہت بڑی رقم بچائی جاتی ہے۔ حضور انور نے فرمایا کہ اس سال 91 ممالک سے موصولہ رپورٹ کے مطابق کُل 48ہزار 470وقار عمل کیے گئے۔ جن کے ذریعہ سے ان کے اندازے کے مطابق تقریباً ساڑھے باون لاکھ یو ایس ڈالرز سے زائد کی بچت ہوئی۔

حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے فرمایا: مرکزی نمائندگان کے دورے بھی ہوئے۔ جلسہ سالانہ ہوئے اجتماعات ہوئے ان کی بھی ایک لمبی رپورٹ ہے۔

رقیم پریس یوکے اور احمدیہ پرنٹنگ پریس افریقہ

حضور انور نے فرمایا: اللہ تعالیٰ کے فضل سے رقیم پریس کے ذریعہ امسال چھپنے والی کتب کی تعداد تین لاکھ اکتیس ہزارآٹھ سو دس ہے۔ اس کے علاوہ رسالہ موازنہ مذاہب، التقویٰ، النصرت، مریم، اسماعیل میگزین اور پمفلٹس اور لیف لیٹس اور جماعتی دفاتر کی سٹیشنری ہیں۔ اس وقت رقیم پریس انگلستان کی زیرِنگرانی افریقہ میں بھی 9؍پریس کام کر رہے ہیں جن میں گھانا، نائیجیریا ، تنزانیہ، سیرالیون، آئیوری کوسٹ ، کینیا، گیمبیا، برکینا فاسو اور بینن شامل ہیں۔ حضور انور نے فرمایا کہ افریقن ممالک میں قائم احمدیہ پریس میں طبع ہونے والی صرف کتب کی مجموعی تعداد چار لاکھ چوالیس ہزار تین سو چوالیس ہے۔

وکالت تصنیف یوکے

حضور انور نے فرمایا کہ پیر منظور محمد صاحب کے ناظرہ قرآن کریم کے طرز تحریر کے مطابق ایک فونٹ تیار کروایا گیا ہے اور کمپیوٹرائزڈ ایڈیشن انڈیا سے طبع کروایا گیا ہے۔ اس کے علاوہ 5Volume Commentary کی نئے سرے سے type سیٹنگ کر کے اسے تیار کروایا گیا ہے۔ اس کے بعد حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ و السلام کی کتب کے دورانِ سال ہونے والے تراجم کا ذکر فرمایا اور بعض اَور کتب ، لٹریچروغیرہ کا ذکر فرمایا جو دورانِ سال طبع ہوئے۔ نیز ری پرنٹ ہونے والی کتب کا تذکرہ فرمایا۔

اس کے بعد حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ نے کتب حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام پر تبصرے اور بیعتوں کے ایمان افروز واقعات سنائے۔

وکالت اشاعت (طباعت)

حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے فرمایا: اللہ تعالیٰ کے فضل سے اس سال 108 ممالک سے موصولہ رپورٹ کے مطابق 718 مختلف کتب، پمفلٹس اور فولڈرز 49زبانوں میں 1,43,14,669کی تعداد میں طبع ہوئے۔

وکالت اشاعت (ترسیل)

حضورِ انور نے فرمایا کہ 54مختلف زبانوں میں تین لاکھ آٹھ ہزار چھے سو سے زائد تعداد میں کتب دنیا کے مختلف ممالک کو بھجوائی گئیں۔ ان کتب کی مالیت تقریباً پانچ لاکھ انتیس ہزار 314 پاؤنڈز بنتی ہے۔

حضور انور نے فرمایا کہ وکالت تعمیل و تنفیذ کی رپورٹ کے مطابق قادیان سے بیرون ممالک کو 62,913کی تعداد میں کتب بھجوائی گئیں۔ ان کتب کی مالیت 1,61,06,375انڈین روپے بنتی ہے۔

اس کے بعد حضور انور نے فری لٹریچر کی تقسیم کے اعداد و شمار، رسائل اور جرائد کی اشاعت اور جماعتوں میں ریجنل لائبریریز کے قیام کا ذکر فرمانے کے بعد وکالت تعمیل و تنفیذ (لندن)کی رپورٹ کاخلاصہ پڑھ کر سنایا۔ حضور انور نے فرمایا کہ قادیان میں تعمیر و مرمت کے کچھ پراجیکٹس چل رہے ہیں اور قادیان فضل عمر پریس میں ایک جدید4کلر مشین بھجوائی گئی ہے۔اس کے علاوہ حضور انور نے کتب کی پرنٹنگ کے حوالہ سے اعداد و شمار کی بابت احبابِ جماعت کو آگاہ کیا۔ بعدازاں حضورانور نے درج ذیل مرکزی اداروں کی کاوشوں پر مشتمل رپورٹ پیش کی اور بعض واقعات کا بھی تذکرہ فرمایا۔

عربک ڈیسک، ایم ٹی اے 3 العربیۃ،رشین ڈیسک،بنگلہ ڈیسک،فرنچ ڈیسک،چینی ڈیسک،ٹرکش ڈیسک،سواحیلی ڈیسک،انڈونیشین ڈیسک اورسپینش ڈیسک۔

نمائشیں، بُک سٹال اور بُک فیئرز

حضورِ انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے فرمایا: موصولہ رپورٹ کے مطابق 5545نمائشوں کے ذریعہ 20,868 افراد تک اسلام اور احمدیت کا پیغام پہنچا۔14,964 بُک سٹالز اور بُک فیئرز کے ذریعہ 22لاکھ 4ہزار افراد تک پیغام پہنچانے کی توفیق ملی۔اس کے بعد حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے چند ایمان افروز واقعات بھی پڑھ کر سنائے۔

لیف لیٹس اور فلائرز کی تقسیم

حضورِ انور نے فرمایا: اس سال 99ممالک میں مجموعی طور پر 1کروڑ62 لاکھ 57 ہزار سے زائد لیف لیٹس تقسیم ہوئے۔اور اس کے ذریعہ سے 2کروڑ 28 لاکھ افراد تک پیغام پہنچا۔ اس کے بعد اس منصوبے کے تحت سب سے اچھا کام کرنے والے ممالک کی فہرست حضور انور نے پڑھ کر سنائی اور چند ایمان افروز واقعات کا ذکر فرمایا۔

اس کے بعد حضور انور نے پریس اینڈ میڈیا آفس کے تحت کاموں اور پریس کے ذریعہ احمدیت کا پیغام پہنچے کے حوالہ سے اور واقفین نَو اور واقفات نو کی تعداد کے حوالہ سےاعداد و شمار کا تذکرہ فرمانے کے بعد شعبہ مخزن تصاویر،ریویو آف ریلیجنز، اخبار الحکم اور اخبار الفضل انٹرنیشنل کا ذکر فرمایا۔ اس کے بعد حضورِ انور نے جماعتی خبروں اور مضامین کی مختلف رسالوں میں اشاعت کی تعداد بتانے کے بعداحمدیہ آرکائیو اینڈ ریسرچ سینٹر، alislam ویب سائٹ،ایم ٹی اے انٹرنیشنل،ٹی وی پروگرامز اور ریڈیو اسٹیشنز پر نشر ہونے والے پروگرام، افریقہ میں احمدیہ ریڈیو اسٹیشنز،مجلس نصرت جہاں،IAAAE، ہیومینٹی فرسٹ کے کاموں کا تذکرہ فرمایا۔ اس کے بعد حضورِ انور نے خدمتِ خلق کے کاموں عطیاتِ خون ،چیریٹی واکس ،قیدیوں سے رابطہ اور ان کی خبر گیری وغیرہ کا ذکر فرمایا۔قیدیوں سے رابطہ کرنے سے ان میں نمایاں تبدیلی پیدا ہوتی ہے۔حضورِ انور نے اس کے بعد نومبائعین سے رابطوں کی بحالی کے بارے میں رپورٹ بیان فرمائی۔

بیعتیں

حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے اس کے بعد دورانِ سال ہونے والی بیعتوں کے بارے میں فرمایا کہ اللہ تعالیٰ کے فضل سے اب تک بیعتوں کی تعداد کی جو رپورٹ ملی ہے اس کے مطابق 6 لاکھ 68 ہزار 527 بیعتیں ہوئی ہیں اس سال 120 ممالک سے تقریباً300 اقوام احمدیت میں داخل ہو چکی ہیں۔

اس کے بعد حضورِ انور نےاُن ممالک کا تذکرہ فرمایا جن میں بیعتیں ہوئی ہیں۔اور بیعتوں کے حوالہ سے ایمان افروز واقعات سنائے۔بعد ازاں حضور انور نے فرمایا:رؤیائے صادقہ کے ذریعہ سے بہت لوگوں نے بیعتیںکیں۔ حضورِانور نے فرمایا کہ مخالفین کے پروپیگنڈا کےنتیجہ میں اللہ تعالیٰ کے فضل سے مزید بیعتیں ہو رہی ہیں۔ حضورِ انور نے فرمایا کہ نومبائعین میں اللہ تعالیٰ کے فضل سے غیر معمولی تبدیلیاں پیدا ہو رہی ہیں اور وہ لوگ جو شراب پینے والے تھے اب شراب سے نفرت کرنے لگے ہیں۔ بلکہ اگر کسی کا کاروبار تھا تو اس کو بھی اس نے بند کر دیا۔ نومبائعین کو دھمکیاں بھی ملیں، مال اور مدد کا لالچ بھی دیا گیا لیکن وہ ثابت قدم رہے۔ اللہ کے فضل سے دنیا بھر میں بڑی مضبوط جماعتیں قائم ہو رہی ہیں۔ اور ان کو چندوں میں بھی باقاعدہ شامل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ اللہ تعالیٰ انہیں ثبات قدم عطا فرمائے۔

حضورِ انور نے فرمایا کہ ہمیں مخالفین کا بد انجام بھی نظر آتا ہےاور جو مخالفت کرتے ہیں ان کو اللہ تعالیٰ عجیب عبرت کا نشان بنا رہا ہے۔ اسی طرح نئی بیعت کرنے والوںمیں قبولیت دعا کے نشانات ظہور پذیر ہو رہے ہیں جس سے بہت سارے لوگوں میں ایمان مضبوط ہو رہا ہے۔ اسی طرح نصرت الٰہی اور حفاظت الٰہی کے بہت سارے واقعات ہیں کہ کس طرح اللہ تعالیٰ جماعت کی مدد فرماتا ہے۔ اسی طرح غیر از جماعت جو جلسوں میں شامل ہوتے ہیں ان کی طبیعت پر جماعت کے جلسوں کو دیکھ کر اور نظام کو دیکھ کر مثبت اثر ہو رہا ہے۔اللہ تعالیٰ ان تمام نئے شامل ہونے والوں کو ثبات قدم عطا فرمائےاور ایمان اور ایقان میں ترقی عطا فرمائے۔ اور حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ و السلام کے پیغام کو ہم پہلے سےبڑھ کر پہنچانے والے بھی ہوں تاکہ جلد از جلد ہم ساری دنیا کو اسلام اور حضرت محمد رسول اللہ ﷺکے جھنڈے تلے لانے والے بن جائیں اور توحید کو دنیا میں قائم کرنے والے بن جائیں۔

حضور انور کا یہ خطاب 5 بج کر 52 منٹ پر اختتام پذیر ہوا۔ اس کے بعد حضورِ انور اپنے دفتر تشریف لے گئے جہاںمختلف ممالک سے تشریف لائے ہوئے معزز مہمانوں کی حضورِ انور سے ملاقات ہوئی۔ ان میں کینیڈا سے Honourable Stephen Lecce صاحب منسٹر آف ایجوکیشن، ممبر صوبائی اسمبلی (اونٹاریو، کینیڈا) اور محترم Kaleed Rasheed صاحب ممبر صوبائی اسمبلی (اونٹاریو، کینیڈا)، ہالینڈ سے محترم Harry van Bommel صاحب اور محترمہ Nikita Shahbaziصاحبہ، امریکہ سے محترمہ Alexandria Musser، محترم Clay Boggs، محترم Ryan Woodward، محترمہ Sonja A Schaefer اور محترمہ Yana Mayayeva صاحبہ جبکہ یونائیٹڈ سٹیٹس کمیشن آن انٹرنیشنل ریلیجیس فریڈم (USCIRF) کے نمائندگان میں مکرم Dwight Bashir صاحب، مکرم Harrison Akins صاحب، محترمہ Judith E Golub صاحبہ، محترم Gregory Mitchell صاحبہ شامل ہیں۔مزید براں ریویو آف ریلیجنز کی ٹیم مع مہمانان نے بھی حضور انور سے شرف ملاقات حاصل کیا۔
ملاقاتوں کے بعد حضورِ انور ایڈیشنل وکالت تبشیر لندن کے تحت جلسہ سالانہ کے موقع پردی جانے والی ایک دعوت میں رونق افروز ہوئے۔ اس دعوت میں دنیا بھر سےتشریف لائےہوئےوکالت تبشیر کے مہمان، ربوہ اور قادیان سے آئے ہوئے نمائندگان، جلسے پر موجود مربیان کرام اور مرکزی عہدیداران نے شرکت کی۔ اسی طرح اس دعوت میںمہمان خواتین نے بھی پردے کی رعایت سے الگ مارکی میں شرکت کی۔ مہمانوں کی کُل تعداد 1400کے قریب تھی۔

حضور انور 8بجکر32 منٹ پر Reserve Iجو تبشیر کی مارکی کہلاتی ہے میںتشریف لائےاور مہمانوں کے ساتھ کھانے میں شامل ہوئے ۔کھانےکے بعد9بجکر7منٹ پر حضور انورنے دعا کروائی اور مارکی سے باہر تشریف لائے۔اس موقع پر ذوالحجہ کے چاندکو دیکھ کر سنت نبوی ؐ پر عمل کرتے ہوئے حضور انور نے دعاکی اور سب حاضرین حضور انور کے ساتھ اس دعا میں شامل ہوئے۔

بعد ازاں حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ ریویو آف ریلیجنز کی نمائش پر تشریف لے گئے جہاں القلم پراجیکٹ اور نمائش کے لیے رکھی گئی دیگر چیزوں کو دیکھ کر ممبرانِ ٹیم کی حوصلہ افزائی فرمائی۔ اس کے بعد حضور انورنے جلسہ گاہ میں تشریف لا کر نماز مغرب اورعشاء جمع کر کے پڑھائیں۔ اور اپنی رہائش گاہ تشریف لے گئے۔

(رپورٹ:سیّد احسان احمد، فرّخ راحیل)

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button