اللہ تعالیٰ کے احکامات پر عمل کرنے کی کوشش کرنی چاہیے
حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز فرماتے ہیں:۔
…یہاں مغرب میں ہمارے معاشرے سے آئی ہوئی بعض خواتین کو بھی مردوں کے کہنے کی وجہ سے یا خود ہی کسی کمپلیکس(Complex)کی وجہ سے مردوں سے مصافحہ کرنے کی عادت ہوگئی ہے اور بڑے آرام سے عورتیں مردوں سے مصافحہ کر لیتی ہیں ۔ مردوں اور عورتوں دونوں کو اس سے بچنا چاہیے ۔اگر آرام سے دوسروں کو سمجھا دیں کہ ہمارا مذہب اس کی اجازت نہیں دیتا تو لوگ سمجھ جاتے ہیں ۔نہ عورت مرد کو سلام کرتی ہے تو پھر نہ مرد عورت کو سلام کرے گا۔دوسرے بعض معاشروں میں بھی تو مصافحے نہ کرنے کا رواج ہے وہ بھی تو نہیں کرتے۔ہندو بھی ہاتھ جوڑ کر یوں کھڑے ہوجاتے ہیں ۔یہ وہاں ان کا سلام کا رواج ہے۔اور معاشروں میں بھی اس طرح مختلف طریقے ہیں ۔اس لیے شرمانے کی ضرورت نہیں ہے۔کسی قسم کے کمپلیکس میں آنے کی ضرورت نہیں ہے۔مذہب بہرحال مقدم ہونا چاہیے اور اللہ تعالیٰ کے احکامات پر بہر حال زیادہ سے زیادہ عمل کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔
(الفضل انٹر نیشنل 17؍ستمبر2004ءتا23؍ستمبر2004ءصفحہ(8)