’’مناسب ہے کہ دعائیں بہت کرو اور اپنے گھروں کو دعاؤں سے پُر کرو‘‘
لجنہ اماء اللہ جرمنی کے اجتماع 2019ء کے موقع پر امیر المومنین حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کامعرفت انگیز خصوصی پیغام
پیاری ممبرات لجنہ اماء اللہ جرمنی
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
الحمدللہ کہ آپ کو امسال بھی اپنا سالانہ اجتماع منعقدکرنے کی توفیق مل رہی ہے ۔اللہ تعالیٰ اس کا انعقاد ہرلحاظ سے بابرکت فرمائے اوراجتماع میں شریک سب پر اس کے نیک اثرات مرتب فرمائے۔آمین
مجھ سے اس موقع پر پیغام بھجوانے کی درخواست کی گئی ہے ۔میں اس موقع پر آپ کو چند نصائح کرنا چاہتاہوں۔
یہ دورجس سے ہم گزررہے ہیں بہت ہی مبارک دورہے۔اس میں خداتعالیٰ کے اس پیارے مسیح اورمہدی کا ظہور ہواجس نے کل عالم کو عالمی وحدت کی لڑی میں پروکر حضرت اقدس محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کے جھنڈے تلے جمع کرنا تھا۔ آپ آئے اور متقیوں کی ایک بڑی جماعت قائم کرکے اپنے مولا کے حضورحاضرہوگئے۔آپ کے بعد خلافتِ احمدیہ کا دائمی سلسلہ شروع ہواجس کا پانچواںبابرکت دورخداتعالیٰ کی بھرپورتائیدات سے اس وقت جاری ہے۔ آپ خوش قسمت ہیں کہ آپ کو زمانے کے امام کو ماننے کی توفیق ملی اورنظامِ خلافت سے وابستہ ہوکراس کی برکات سے فیضیاب ہورہی ہیں۔ اس کے شکرانے کے طورپراس فیض کو آئندہ نسلوں میں منتقل کرناہراحمدی عورت کی بنیادی ذمہ داری ہے ۔آپ نے اعمال صالحہ بجالانے ہیں۔
اپنے نیک نمونہ اورنیک نصیحت سے اپنی اولادکی نیک تربیت کرنی ہے۔ ان کا خداتعالیٰ سے تعلق جوڑنا ہے۔نیزاپنے لیے اوراپنی اولادکے لیے دعائیں کرنی ہیں۔ حضرت مسیح موعود علیہ السلا م فرماتے ہیں :
‘‘اگرتم لوگ چاہتے ہوکہ خیریت سے رہواور تمہارے گھروں میں امن رہے تومناسب ہے کہ دعائیں بہت کرو اور اپنے گھروں کو دعاؤں سے پُر کرو۔جس گھر میںہمیشہ دعاہوتی ہے خداتعالیٰ اسے بربادنہیں کیاکرتا۔’’
(ملفوظات جلد سوم صفحہ 232)
اسی طرح آج کل انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا کاغلط استعمال عام ہورہاہے جس کے بڑے منفی اثرات ظاہر ہورہے ہیں مثلاًوقت کا ضیاع ،اخلاق کی خرابی اورمذہب سے دوری کا رجحان بڑھ رہاہے۔ہراحمدی ماں کا فرض ہے کہ خود بھی اوراپنی اولادکو بھی نئی ایجادات کی برائیوں سے بچائے اوراپنی دینی اصلاح اور روحانیت میں ترقی کی فکر کرے تاکہ احمدیت کی پاکیزہ تعلیم کااثرآپ کے وجودمیں ظاہرہواورآپ اپنے ماحول میں دوسروں سے ممتاز دکھائی دیں۔حضرت مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں :
‘‘اس سلسلہ کے قیام کی اصل غرض یہی ہے کہ لوگ دنیاکے گند سے نکلیں اوراصل طہارت حاصل کریں اور فرشتوں کی سی زندگی بسرکریں۔’’
(ملفوظات جلد چہارم صفحہ 473)
پس تربیت اولادکی ذمہ داری کو سمجھیںاوراس پرخاص توجہ دیں ۔اپنے بچوں کو نمازوں کا پابند بنائیں۔ انہیں خلافت سے وابستگی اور اس کی برکات سے متمتع ہونے کی تلقین کرتی رہیں ۔ان کا دینی علم بڑھائیں ۔انہیں جماعتی عقائد اور دلائل سکھائیں۔انہیں ایم ٹی اے سے جوڑیں۔ان کے ساتھ اکٹھے بیٹھ کرمیرے خطبات سناکریں اوربعد میں بچوں سے کچھ پوچھ بھی لیا کریں تاکہ اگلی دفعہ وہ زیادہ غورسے سنیں ۔
اللہ کرے کہ آپ پہلے سے بڑھ کر اپنی تربیت کی طرف توجہ دینے والی ہوں ۔اللہ تعالیٰ سے لولگانے والی ہوں اوراپنی نسلوں کو سنبھالنے والی ہوں ۔آمین
والسلام
خاکسار
مرزا مسرور احمد
خلیفۃ المسیح الخامس