متفرق شعراء
اپنے آقا، اپنے پیارے امام سے ملاقات
لفظ و لہجہ دُو بدُو کرتا رہا
احتیاطاً گفتگو کرتا رہا
میں تو اُس کے حُسن میں کھویا رہا
خود ہی باتیں خُوبرو کرتا رہا
رنگ برساتا رہا وہ رنگ پر
بُو کو گُل اور گُل کو بُو کرتا رہا
ہائے میں تو مر مٹا تجھ حسن پر
تُو کو من اور من کو تُو کرتا رہا
رات بھر جاگا تھا میں اِک آس پر
خود کو اپنے رُوبرو کرتا رہا
ذہن دل پر بوجھ تھا دل ذہن پر
کون کس کی جستجو کرتا رہا