حضرت خلیفۃ المسیح ایّدہ اللہ کا دورۂ یورپ
مکرم انجنیئرمحمود مجیب اصغر صاحب تحریر کرتے ہیں:
حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے حالیہ دورہ ہالینڈ (جرمنی اور فرانس)کی خبریں آنی شروع ہو گئی ہیں۔
خاکسار کی رائے میں ان دوروں کی بنیاد قرآن ِکریم میں ذوالقرنین کے سفروں پر ہے۔
اسلام کی نشاۃ ثانیہ میں ساری بنی نوع انسان کو امتِ واحدہ بنانے کی ذمہ داری اللہ تعالیٰ نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے ظل اور بروز حضرت مسیح موعودؑ پر ڈالی ہے اور یہی وہ دور ہے جس میں ذرائع نقل و حمل نے بہت ترقی کی ہے ریلوے، موٹر کار، سمندری جہاز اور ہوائی جہاز کی سہولت نے سفر کے فاصلوں اور صعوبتوں کو بہت کم کر دیا ہے۔
حضرت مسیح موعودؑ اور حضرت خلیفۃ المسیح الاولؓ نے اندرون ملک سفر ریل گاڑی سے کیے۔
حضرت مصلح موعود خلیفۃ المسیح الثانی ؓکا پہلا پُر صعوبت سفرِ یورپ بحری جہاز پر تھا۔
اس کے بعد آپؓ نے اور حضرت نافلہ موعود خلیفۃ المسیح الثالثؒ نے یورپی ممالک کے سفر ہوائی جہاز پر کیے۔
اس کے بعد بالخصوص 1984ء میں حضرت خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ کی برطانیہ ہجرت کے بعد آپؒ نے اور حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصر ہ العزیزنے دورے زیادہ کثرت سے کیے ہیں۔
ان دوروں کے نتیجے میں جو وسعت پیدا ہوئی ہے اور ہورہی ہے وہ غیر معمولی، ایمان افروز، اور عظیم الشان ہے۔
1975ءکے آخریا1976ءکے شروع میں خاکسار کو حضرت خلیفۃ المسیح الثالثؒ سے ملاقات کی سعادت نصیب ہوئی۔ میرے بڑے بیٹے محمود منیر اکبر(جو اس وقت 4سال کا تھا)نے حضور کی میز سے ایک رول کیا ہوا نقشہ اٹھا لیا ۔حضور نے نقشہ واپس لیتے ہوئے مسکرا کر فرمایا :تم نے تو سارا امریکہ اٹھا لیا ہے۔ امریکہ والوں نے جہاں جہاں جماعتیں ہیں نقشے پر مارک کرکے اور احبابِ جماعت کے دستخط کروا کر امریکہ دورہ کرنے کی درخواست کی ہے۔ لیکن ابھی جماعت اس کی متحمل نہیں ہو سکتی۔ بعد میں آپؒ نے امریکی ممالک کا 1976ء میں پہلا سفر اختیار فرمایااس کے بعد سے یورپ کے علاوہ یو ایس اور کینیڈا میں بھی ان سفروں اور دوروں کی برکت سےجماعت بڑی تیزی سے ترقی کرنے لگی ۔
اللہ تعالیٰ خلافت احمدیہ کے استحکام اور جماعت احمدیہ عالمگیر کی ترقی کے غیر معمولی سامان پیدا فرماتا جاتا ہے اور خلیفہ ٔ وقت کی زیارت، ملاقات اور خطابات سے انسانوں اور جماعتوں کی کایا ہی پلٹ رہی ہے اور بنی نوع انسان کاامتِ واحدہ بننے کا عمل واضح طور پر نظر آنے لگا ہے۔