ارشاد ِنبوی ﷺ
اس حدیث کو بآواز سننے کے لیے یہاں کلک کیجیے:
حضرت ابن عباسؓ بیان کرتے ہیں کہ ایک دفعہ جبکہ میں آنحضرت صلی اللہ علیہ و سلم کے پیچھے سواری پر بیٹھا تھا۔ آپؐ نے فرمایا: اے برخوردار! میں تجھے چند باتیں بتاتا ہوں۔ اوّل یہ کہ تُو اللہ تعالیٰ کا خیال رکھ، اللہ تعالیٰ تیرا خیال رکھے گا۔ تو اللہ تعالیٰ پر نگاہ رکھ تُو اسے اپنے پاس پائے گا۔ جب کوئی چیز مانگنی ہو تو اللہ تعالیٰ سے مانگ۔ اگر مدد مانگنی ہو تو اللہ تعالیٰ سے مانگ اور سمجھ لے کہ اگر سارے لوگ اکٹھے ہو کر تجھے فائدہ پہنچانا چاہیں تو وہ تجھے کچھ بھی فائدہ نہیں پہنچا سکتے سوائے اس کے کہ اللہ چاہے اور تیری قسمت میں فائدہ لکھ دے۔ اور اگر وہ تجھے نقصان پہنچانے پر اتفاق کر لیں تو تجھے نقصان نہیں پہنچا سکیں گے سوائے اس کے کہ اللہ تعالیٰ تیری قسمت میں نقصان لکھ دے۔ قلمیں اٹھا کر رکھ دی گئی ہیں اور صحیفۂ تقدیر خشک ہو چکا ہے۔
(ترمذی ابواب صفۃ القیٰمۃ)