نماز جنازہ حاضر و غائب

نمازِ جنازہ حاضر و غائب

اس اطلاع کو بآواز سننے کے لیے یہاں کلک کیجیے:

مکرم منیر احمد جاوید صاحب پرائیویٹ سیکرٹری اطلاع دیتے ہیں کہ 17؍جولائی 2019ءکو12بجے دوپہر حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے مسجد مبارک(اسلام آباد۔ٹلفورڈ)کے باہر تشریف لا کر-1مکرمہ ناصرہ ناہید صاحبہ اہلیہ مکرم محمد نصر اللہ ناصر صاحب (مچم) -2مکرم توفیق احمد صاحب (گرین فورڈ ۔یوکے)کی نمازِ جنازہ حاضر اور کچھ مرحومین کی نماز جنازہ غائب پڑھائی۔

نمازِ جنازہ حاضر

-1مکرمہ ناصرہ ناہید صاحبہ اہلیہ مکرم محمد نصر اللہ ناصر صاحب (مچم)

13؍جولائی 2019ءکو58سال کی عمر میں وفات پا گئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔مرحومہ بے شمار خوبیوں کی مالک تھیں۔ نمازوں کی پابند، مہمان نواز، غریبوں کی ہمدرد، ملنسار، اور ایک نیک خدا ترس ، باوفا خاتون تھیں۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔ پسماندگان میں میاں کے علاوہ ایک بیٹی اور دوبیٹے شامل ہیں۔ مرحومہ مکرم ہدایت اللہ شاد صاحب (سابق انسپکٹر بیت المال ربوہ۔حال یوکے )کی بہو اور مکرم حامد اللہ ناصر صاحب (کارکن ایم ٹی اے )کی والدہ تھیں ۔

-2مکرم توفیق احمد صاحب (گرین فورڈ۔ یوکے)

14جولائی 2019ء کو 78سال کی عمر میں وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابی حضرت بابو عبد الرحمٰن انبالوی صاحب کے پڑپوتے اور مکرم لئیق احمد صاحب شہید (دارالذکر لاہور)کے بڑے بھائی تھے ۔1962میں یوکے آئے اور تقریباً تیس سال تک جماعت گرین فورڈ میں سیکرٹری مال کے طورپر خدمت کی توفیق پائی۔ نمازوں کے پابند، نیک ، ملنسار اورایک فدائی احمدی تھے ۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ ایک بیٹی شامل ہے ۔

نماز جنازہ غائب

-1مکرمہ عذرا بشیر صاحبہ (آف پبی ۔پشاور)

یکم جولائی 2019ء کو بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔آپ جماعت کے لیے بہت غیرت رکھتی تھیں۔خلافت کے ساتھ نہایت محبت کا تعلق تھا۔ 2010ء میں آپ کے میاں ڈاکٹر بشیر احمد صاحب کو ان کے کلینک واقع پبی پشاور سے اغوا کرلیا گیا تھا اور پانچ ماہ بعد ان کی بازیابی ہوئی تھی ۔ یہ تمام عرصہ مرحومہ نے نہایت صبر اور حوصلہ سے گزارا اوراپنی فیملی کا بھی حوصلہ بڑھاتی رہیں۔ 2016ء میں جب اکلوتے بیٹے نے بیرون ملک جانے کے لیے وقف کیا تو اس وقت بیمار ی کے باوجود بڑی خوش دلی سے بیٹے کو خدمت کے لیے پردیس رخصت کیا ۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔آپ مکرم ڈاکٹر منصور احمد خان صاحب (واقف زندگی ۔ انچارج ڈینٹل سیکشن احمدیہ ہسپتال فری ٹاؤن۔ سیرالیون)کی والدہ تھیں جو کہ میدان عمل میں مصروف ہونے کی وجہ سے والدہ کے جنازہ میں بھی شامل نہیں ہوسکے ۔

-2مکر مہ امۃ القیوم صاحبہ(کوٹلی افغاناں ضلع منڈی بہاؤ الدین )

26؍مارچ 2019ء کو81سال کی عمر میں وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ کا نام حضرت اماں جان ؓنے رکھا تھا ۔آپ نے کوٹلی افغاناں گرلز سکول میں بطور ہیڈمسٹرس 30سال سروس کی ۔تیس سال سے زائد عرصہ صدر لجنہ کوٹلی افغاناں خدمت کی توفیق پائی ۔صوم وصلوٰۃ کی پابند ، باقاعدگی سے تلاوت قرآن کریم کرنے والی ، نہایت ملنسار، خوش مزاج، مہمان نواز، رشتہ داروں سے حسن سلوک کرنے والی ایک مخلص خاتون تھیں۔ پسماندگان میں تین بیٹے یادگار چھوڑے ہیں ۔ آپ مکرم ناز احمد ناصر صاحب (کارکن وکالت تبشیر لندن)کی ممانی تھیں۔

-3مکرم محمد اشرف صاحب (سعد اللہ پور ۔منڈی بہاؤالدین )

19؍ مارچ 2019ء کو79سال کی عمر میں وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابی حضرت غلام محمد صاحبؓ کے پوتے تھے ۔صوم وصلوٰۃ کے پابند ، تہجد گزار ، سلسلہ کا درد رکھنے والے ایک نیک بزرگ انسان تھے ۔خلافت سے مضبوط اور مثالی تعلق تھا۔ اپنی جماعت میں بطور محاسب خدمت کی توفیق پائی ۔

-4مکرم محمد عاصم صاحب (چک نمبر219ر۔ب گنڈا سنگھ والا ۔ضلع فیصل آباد)

22اپریل 2019ء کو39سال کی عمر میں وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ نماز باجماعت کے پابند ، چندوں میں باقاعدہ ،نظام جماعت کے ساتھ تعاون کرنے والےایک مخلص اور باوفا انسان تھے اور جمعہ کے دن بڑی مستعدی کے ساتھ سیکورٹی ڈیوٹی دیا کرتے تھے ۔

-5مکرم چوہدری محمد شریف احمد صاحب (شریف آباد۔ ضلع عمر کوٹ)

21 مئی 2019ءکو71سال کی عمر میں وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔آپ نے مقامی جماعت میں سیکرٹری جائیداد، سیکرٹری ضیافت اور قائد خدام الاحمدیہ کے طور پر خدمت کی توفیق پائی ۔ آپ اعلیٰ معیار کی مالی قربانی کرنے والے ایک مخلص انسان تھے ۔مرحوم موصی تھے ۔آپ مکرم سفیر احمد اٹھوال صاحب (مینیجر احمد آباد سٹیٹ ) کے والد تھے ۔

-6مکرم سمیع الرحمٰن صاحب ابن مکرم چوہدری بشارت الرحمٰن سرا صاحب( نَوئے برگ ۔ جرمنی)

5جولائی 2019ءکو ایک حادثہ میں وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔جماعتی سرگرمیوں میں بہت فعّال اور بڑے پرجوش داعی الی اللہ تھے۔اکثر وبیشتر وقف عارضی کی صورت میں اپنی خدمت پیش کیا کرتے تھے ۔مرحوم موصی تھے۔پسماندگان میں والدہ اور اہلیہ کے علاوہ ایک بیٹی اور دو بیٹے یادگار چھوڑے ہیں۔

اللہ تعالیٰ تمام مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اورانہیںاپنےپیاروںکےقرب میںجگہ دے۔اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔آمین۔

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button