جماعت احمدیہ تنزانیہ کے پچاسویں جلسہ سالانہ کا انعقاد
اس رپورٹ کو بآواز سننے کے لیے یہاں کلک کیجیے:
Seventh Day Adventistantچرچ کے مشنری اور لوکل گورنمنٹ کے نمائندگان سمیت کئی اہم سیاسی و غیر سیاسی شخصیات کی شرکت
تنزانیہ کے علاوہ یوگینڈا، کینیا،مو زیمبیق، ملاوی، برونڈی اور پاکستان سے تقریباً 6100 افراد کی جلسہ سالانہ میں شرکت
خدمت خلق کے تحت 100 سے زائد یونٹ خون کا عطیہ
جماعت احمدیہ تنز انیہ کے پچاسویں جلسہ سالانہ کا انعقاد موٴرخہ27؍ تا29؍ ستمبر 2019ء بروز جمعہ ہفتہ اور اتوار تنزانیہ کے سب سے بڑے شہر دارِسلام کے قریب واقع Kitonga کے مقام پر ہو ا۔
میڈیا کے ذریعہ جلسہ سالانہ کی تشہیر
جلسہ سالانہ کی تشہیر کی غرض سے MTA کی ٹیم کے ذریعہ مکرم طاہر محمود چوہدری صاحب امیر و مشنری انچارج تنزانیہ اور دیگر مبلغین کا ویڈیو کلپ ریکارڈ کیا گیا جسے جلسہ سالانہ کے پرومو کے ساتھ سوشل میڈیا پر افادہ ٔعام کے لیے اَپ لوڈ کیا گیا۔ مختلف سرکاری اور نجی ادارہ جات میں خطوط اور دعوت ناموں کے ذریعہ رابطہ کیا گیا ۔
جلسہ سالانہ سے دو دن قبل ‘‘مسجد سلام ’’میں ایک خصوصی پر یس کانفرنس کا اہتمام کیا گیا۔ جس میں ٹی وی، ریڈیو، اخبارات و رسائل اور آن لائن blogs کے تقریباً 16 نمائندوں نے شرکت کی۔ا س پریس کانفرنس میں مکرم امیر صاحب نے جماعت احمدیہ کا تعارف پیش کیا اوراسلام کی پر امن اور خوبصورت تعلیم کے بارے میں بتایا۔
مہمانوں کی آمد
مہمانان کرام کے آنے کاسلسلہ جلسہ سالانہ سے تقریباً3روز قبل ہی شروع ہو گیا۔ مو زیمبیق، ملاوی، یوگینڈا، کینیا ، پاکستان اوربرونڈی سے احمدی احباب جلسہ سالانہ کے لیے تشریف لائے ۔ یوگینڈا سے 21 مہمانان تشریف لائے۔ مکرم مظفر احمد دُرانی صاحب (مربی سلسلہ وکالت تصنیف ربوہ) جلسہ کے لیے تشریف لائے۔ بیرونِ ملک سے تشریف لانے والے مہمانوں کے لیے رہائش کا انتظام مسجد سلام میں حال ہی میں تعمیر ہونے والے گیسٹ ہاؤسز میں کیا گیا تھا۔
جلسہ سالانہ کاآغاز
مورخہ 27 ستمبر بروز جمعۃ المبارک جلسہ سالانہ کا آغاز ہوا۔ نماز جمعہ کی امامت مکرم امیر صاحب نے کروائی۔ آ پ نے خطبہ جمعہ میں سب سے پہلے حضور انو ر ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا پچاسویں جلسہ سالانہ تنزانیہ کے لیے موصول ہونے والا خصوصی پیغام اوردس شرائط بیعت پڑھ کر سنائیں۔
نماز جمعہ کی ادائیگی کے بعد کھانے کا وقفہ کیا گیا۔ جس کے بعد MTA Africa کے ذریعہ تمام شاملین جلسہ نے جلسہ گاہ میں ہی خطبہ جمعہ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز براہِ راست ملاحظہ کیا۔
حضور انور کے خطبہ جمعہ کے بعد پرچم کشائی کی تقریب کا انعقاد عمل میں آیا۔ مکرم امیر صاحب نے لوائے احمدیت اورمکرم بکری عبید ی صاحب (نائب امیر برائے تبلیغ و تربیت )نے تنزانیہ کا جھنڈا لہرایا۔ احباب جماعت نے کھڑے ہوکر پرچم کشائی کی تقریب میں حصہ لیا اور نعرہ ہائے تکبیر کی صداؤں سے پورا جلسہ گاہ گونج اٹھا۔ سٹیج کے پیچھے گراؤنڈ پر ایک بڑا بینر آویزاں تھا جس پر اس سال جلسہ سالانہ کی theme ‘‘عبادت’’کے حوالہ سے مسجد مبارک اسلام آباد (یوکے )اور دارِ سلام تنزانیہ میں حال ہی میں تعمیر ہونے والی ‘‘مسجد سلام’’ کی تصاویر لگائی گئی تھیں۔
پہلاسیشن
پہلے سیشن کا آغازتلاوت قرآن کریم سے ہو ا جس کے بعد نظم ہوئی۔ اس کے بعد صدرِ اجلاس مکرم امیر صاحب نے احباب جماعت سے افتتاحی تقریر کی جس میں انہوں نے جلسہ سالانہ کی اہمیت،افادیت و برکات پر مبنی حضرت مسیح موعود ؑ کے اقتباسات پڑھ کر سنائے ۔ اس سیشن کا اختتام دعا سے ہوا۔
نماز مغرب و عشاء کے بعد MTA افریقہ تنزانیہ سٹوڈیوز کی طرف سے تیار کردہ ‘‘وقفِ زندگی اور جامعہ احمدیہ ’’کے حوالہ سے خصوصی ڈاکومنٹری projector کی مدد سے جلسہ گاہ میں دکھائی گئی۔
نمائش برموقع جلسہ سالانہ تنزانیہ 2019ء
جلسہ سالانہ تنزانیہ کے موقع گزشتہ سالوں کی طرح امسال بھی ایک نمائش کا اہتمام کیا گیا۔ اس نمائش کو مجموعی طور پر حصوں میں تقسیم کیا گیا جس میں ہستی باری تعالیٰ، انبیاء کرام، سیرت النبی ﷺ، اسلام، قرآن کریم، تاریخ احمدیت،کتب سلسلہ اور تصاویرکے سیکشن شامل تھے۔
اس نمائش کو بڑے دلکش اور دیدہ زیب بینرز سے سجایا گیا تھا ۔ جمعۃ المبار ک اور اتوار کا دن مر دشاملین کے لیے جبکہ عورتوں کے لیے ہفتہ کا دن مختص کیا گیا تھا۔
جلسہ سالانہ کا دوسرا دن
جلسہ سالانہ کے دوسرے دن کے پہلے سیشن کی صدارت مکرم مظفر احمد دُرانی صاحب نے کی۔ اس اجلاس میں دو تقاریر ہوئیں ۔ پہلی تقریر مکرم عبد الرحمٰن عامے صاحب (مبلغ سلسلہ) نے بعنوان ‘‘جلسہ سالانہ تنزانیہ کی 50 سالہ تاریخ’’کی۔ دوسری تقریر مکرم کریم الدین شمس صاحب (مبلغ سلسلہ)کی بعنوان ‘‘انفاق فی سبیل اللہ ’’تھی۔
اس کے بعد سرکاری طور پر قائم رشوت کی روک تھام کرنے والے ادارہ PCCB کے نمائندہ مکرم Christopher Myuva صاحب نے سٹیج پر آکر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
اس کے بعد ایک احمدی نوجوان نے نہایت خوبصورت آواز میں ایک نظم پڑھ کر سنائی جو خاص کر پچاسویں جلسہ سالانہ تنزانیہ کے لیے لکھی گئی تھی۔ بعد ازاں مختلف ممالک سے تشریف لائے ہوئے مہمانان نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ اس سیشن کے اختتام سے قبل مکرم صدرِ مجلس نے جلسہ سالانہ تنزانیہ کے چند تاریخی واقعات سُنائے اور اس طرح اس سیشن کا اختتام ہوا۔ نماز ظہر و عصر کی ادائیگی کے فوراً بعد جلسہ گاہ میں ہی مکرم امیر صاحب نے کالج اور یونیورسٹی لیول کی تعلیم حاصل کرنے والے او ر مختلف professions سے تعلق رکھنے والے احمدی نوجوانوں سے میٹنگ کی اور انہیں ہدایات سے نوازا۔ اس میٹنگ میں 100 سے زائد نوجوانوں نے شرکت کی۔
جلسہ سالانہ کا دوسرادن ۔ دوسرا سیشن
نماز ظہر و عصر اور کھانے کے وقفہ کے بعد دوسرے سیشن کا آغاز ہوا۔ اس سیشن کی صدارت مکرم الحاج شعیب نصیرا صاحب (نائب امیر یوگنڈا)نے کی۔ اس سیشن میں تین تقاریر ہوئیں۔ پہلی تقریر مکرم بکری عبید ی صاحب (نائب امیر برائے تبلیغ و تربیت)کی بعنوان ‘‘صحابہ کرام کی آنحضور ﷺ سے محبت اور اطاعت’’تھی۔ جس کے بعد مکرم خواجہ مظفر احمد صاحب (مبلغ سلسلہ)نے ‘‘وقف زندگی کی برکات’’ کے موضوع پر تقریر کی۔ تیسری تقریر مکر م علی حمیسی مبامبوا صاحب (صدر انصار اللہ)کی تھی۔ آپ نے اپنی تقریر میں تنزانیہ کے تین وفات یافتہ بزرگان کے سیرت و سوانح بیان کیے۔ بعد ازاں بعض نومبائعین نے اپنے تاثرات کا اظہار کیا۔
اس سیشن کے دوران خدمت خلق کے تحت خون کا عطیہ کرنے کا بھی انتظام کیا گیا تھا ۔ چنانچہ حکومتی ادارہ کو دعوت دی گئی اور خواتین و حضرات کی طرف سے مجموعی طور پر تقریباً100 سے زائد یونٹ خون عطیہ دیا گیا۔
جلسہ سالانہ کا تیسر ا دن۔ پہلا سیشن
تیسرے دن کے پہلے اجلاس کی صدارت مکرم یوسف عثمان کمبولایا صاحب مبلغ سلسلہ نے کی۔ اس سیشن کی پہلی تقریر مکرم عابد محمود بھٹی صاحب (پرنسپل جامعہ احمدیہ تنزانیہ)نے ‘‘سیرت حضرت اماں جان ؓ’’ کے موضوع پر کی۔ دوسری تقریر مکرم رمضان حسن ناؤجا صاحب (صدر خدام الاحمدیہ)کی سوشل میڈیا کے درست استعمال کے بارہ میں تھی۔ اس کے بعد ایک اردو نظم پیش کی گئی۔ اس اجلاس کی تیسری تقریر بنیادی مقصدِ حیات ‘‘عبادت ’’کے موضوع پر مکرم آصف محمود بٹ صاحب (مبلغ سلسلہ)نے کی ۔ اس سیشن کی چوتھی اور آخری تقریر مکرم سیف حسن ناکو چیمہ صاحب (جنرل سیکرٹری ) نے ‘‘عائلی معاملات میں اعلیٰ اخلاق کا مظاہرہ’’ کے عنوان پر کی۔
جلسہ سالانہ تنزانیہ میں Seventh Day Adventist چرچ کے پادری صاحب نے اپنے وفد کے ساتھ شرکت کی۔ انہوں نے اس اجلاس میں مختصر طور پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ‘‘جماعت احمدیہ کے ساتھ ہمارا دوستی کا تعلق اور بھی مضبوط ہورہا ہے۔ ہم جماعت کی امن اور مذہبی رواداری کی تعلیمات کو بہت قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ ’’
بعد ازاں تقریب تقسیم انعامات منعقد ہوئی۔ مکرم امیر و مشنری انچارج صاحب نے سب سے پہلے تعلیمی میدان میں کامیابی حاصل کرنے والے نوجوانوں میں انعامات تقسیم کیے۔ اسی طرح حفظ کلاس جامعہ احمدیہ تنزانیہ سے امسال حفظ مکمل کرنے کی سعادت پانے والے 3 حفاظ کرام کو بھی انعامات دیے گئے جن کے نام یہ ہیں:1۔ حافظ عبد الرحمٰن رُنڈو2۔ حافظ طاہر عثمان سعید3۔ حافظ شداد سعید
اس کے علاوہ جامعہ احمدیہ تنزانیہ کے سالانہ امتحان میں ہر کلاس میں اول پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء کو بھی انعامات دیے گئے۔ اس کے ساتھ ساتھ دورانِ سال تبلیغی میدان میں بہتر کارکردگی کی بنا ء پر پہلے تین ریجنز ، تین معلمین کرام اور پانچ داعیان الی اللہ کو انعامات اور اسنادِ خوشنودی سے نوازا گیا۔ جلسہ سالانہ سے قبل ہونے والے احمدیہ فٹ بال کپ میں پہلی تین پوزیشنز حاصل کرنے والی ٹیموں کو بھی اس موقع پر انعامات دیے گئے۔ اور یوں جلسہ سالانہ کا چوتھاسیشن ختم ہوا ۔
جلسہ سالانہ کا تیسر ادن ۔ اختتامی اجلاس
نمازوں اورکھانے کے وقفہ کے بعد مکرم امیر صاحب کی زیرِ صدارت آخری سیشن کا آغاز ہوا۔ اس اجلاس میں تنزانیہ کے ممبر پارلیمنٹ اور سابق وفاقی وزیر مکرم جنواری ماکامبا صاحب بھی تشریف لائے ہوئے تھے۔ یہ لمبے عرصہ سے جماعت کے ساتھ دوستی کے تعلق میں وابستہ ہیں اور اس سے قبل بھی جلسہ سالانہ تنزانیہ میں شامل ہوچکے ہیں۔ انہوں نے اپنے خیالات کا اظہار کیا اور جماعتی خدمات کو بہت سراہا۔
اس کے بعد مکرم امیر صاحب نے اختتامی تقریر کی۔ انہوں نے احباب جماعت کو اس تاریخ ساز جلسہ میں شامل ہونے پر مبارکباد دی ، حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا اس جلسہ 3کے لیے خصوصی پیغام پڑھ کر سنایا اور احباب جماعت کو تربیتی امور کی طرف توجہ دلائی۔
اختتامی اجتماعی دعا کے بعد جامعہ احمدیہ تنزانیہ، اطفال زنزبار، اطفال مٹوارہ اور خدام و اطفال دارِسلام نے گروپس کی شکل میں قصیدے اور ترانے پڑھ کر سنائے اور یوں جلسہ سالانہ تنز انیہ 2019ء کااختتام ہوا۔
اللہ تعالیٰ کے فضل سے پچاسویں جلسہ سالانہ تنزانیہ کی حاضری6094 تھی۔ چنانچہ یہ پہلا موقع تھا کہ چھ ہزار سے زائد احباب جلسہ سالانہ میں شریک ہوئے ۔ تینوں دن اجتماعی نماز تہجد جلسہ گاہ میں ہی ادا کی جاتی رہی اور نماز فجر کے معاً بعد تربیتی عناوین پر دروس کا انتظام بھی کیا گیا۔
اس تاریخ ساز موقع پر جامعہ احمدیہ تنزانیہ سے ایک استاد صاحب کی نگرانی میں 20 طلباء کا وفد تقریباً 230کلومیٹر کا فاصلہ سا ئیکلوں پر طے کرکے جلسہ میں شامل ہوا۔
میڈیا کے کل20 اداروں نے جلسہ کی کوریج کی۔ اس کے علاوہ MTA افریقہ امری عبیدی سٹوڈیوز تنزانیہ کی ٹیم نے بڑی محنت کے ساتھ جلسہ سالانہ کے تمام پروگرامز کی مکمل کوریج کی۔
اللہ تعالیٰ کے فضل سے یہ جلسہ تمام احباب جماعت کی تربیت کے لیے نہایت ہی مفید رہا۔دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ تمام منتظمین جلسہ کو جزائے خیر دے ، جلسہ سالانہ کے نتیجے میں ہمیں اپنے اندر نیک اور پاک تبدیلی پیدا کرنے کی توفیق دے اور یہ جلسہ تبلیغ و تربیت کے حوالہ سے جماعتی ترقی کے نئے سے نئے راستے کھولتے چلے جانے والا ہو۔ آمین
٭…٭…٭