جماعت احمدیہ مالٹا کے تیسرے جلسہ سالانہ کا انعقاد
اس رپورٹ کو بآواز سننے کے لیے یہاں کلک کیجیے:
سابق صدرمملکت مالٹا کی شرکت۔ تبلیغی سیشن کا انعقاد
مختلف موضوعات پر تقاریر، سوسے زائد افراد کی شرکت
خداتعالیٰ کے خاص فضل واحسان سے جماعت احمدیہ مالٹا کو مورخہ 13 اکتوبر2019ء بروز اتوار تیسرے جلسہ سالانہ کے کامیاب انعقاد کی توفیق ملی۔ فالحمد للہ علیٰ ذالک۔
جلسہ سالانہ کا انعقاد ایک چرچ کی عمارت Centru Familja Mqaddsa کے ایک ہال میں کیا گیا۔ ہال کو قرآنی تعلیمات پر مشتمل بینرز کے ذریعے سجایا گیا۔ ہال کا ایک حصہ مستورات کے لیے مختص کیا گیا۔
پہلا اجلاس
جلسہ سالانہ مالٹا 2019ء کے پہلے اجلاس کی کارروائی کا آغاز مکرم مولاناعبدالباسط طارق صاحب مبلغ سلسلہ جرمنی کی صدارت میں تلاوتِ قرآن کریم مع اردو و انگریزی ترجمہ سے ہوا۔
اس جلسہ سالانہ کے لیے سیدناحضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے ازراہِ شفقت خصوصی پیغام عطافرمایا تھاجو خاکسار نے تلاوتِ قرآن کریم اور منظوم کلام حضرت اقدس مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کے بعد پڑھ کر سنایا۔
اس کے بعدپروگرام کے مطابق مقررین کی تقاریر کا سلسلہ شروع ہوا۔ پہلے مقرر مکرم عبداللہ والی صاحب سیکرٹری تبلیغ جماعت مالٹا نے ‘کیا خدا موجود ہے؟’کے موضوع پر انگریزی زبان میں تقریر کی۔ دوسرے مقرر مکرم عطاء الواسع طارق صاحب مبلغ انچارج جماعت احمدیہ اٹلی نے ‘سیرتِ صحابہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے چند نمایاں پہلو’کے موضوع پر اردو زبان میں تقریر کی۔ پھر مکرم ہارون خان صاحب نے ‘خلافت ایک روحانی نظام’کے عنوان پر انگریزی زبان میں تقریر کی۔
اس کے بعد خاکسار نے ‘آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا ذوقِ عبادت’کے عنوان پر اردو زبان میں تقریر کی اور مکرم یوسف محمد بالا صاحب جنرل سیکرٹری و سیکرٹری تربیت جماعت احمدیہ مالٹا نے ?What it Means to be an Ahmadi Muslim کے موضوع پر انگریزی زبان میں تقریر کی۔
اس اجلاس کی اختتامی تقریر مکرم عبدالباسط طارق صاحب مبلغ سلسلہ جرمنی کی تھی۔ آپ نے احباب جماعت سے ‘موجودہ دور کی برائیاں اور پاکیزہ زندگی کے حصول’ کے موضوع پر تقریر کی اور زریں نصائح فرمائیں۔ دعا کے ساتھ پہلے اجلاس کی کارروائی مکمل ہوئی اور اس کے بعد نمازِ ظہر و عصر اداکی گئیں۔
دوسرا اجلاس
بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ اور اسلام احمدیت کے پیغام کی اشاعت اور غیر مسلموں کو اسلام کی خوبصورت تعلیم سے متعارف کرانے کے لیے جلسہ سالانہ کے دوسرے اجلاس میں ایک تبلیغی پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔ اس سال جلسہ سالانہ کا theme ‘خدمت ِ انسانیت’ رکھا گیاتھا اور دوسرے اجلا س میں اسی موضوع کی مناسبت سے تقاریر رکھی گئی تھیں۔
تلاوتِ قرآنِ کریم کے بعد مالٹا کی سابقہ صدرمملکت مکرمہ و میری لوئیس کولیرو پریکا صاحبہ (Her Excellency Marie-Louise Coleiro Preca)جو خصوصی طور پر اس پروگرام میں شامل ہوئیں نے پہلی تقریر کی۔ آپ نے اپنی تقریر میں جماعت احمدیہ کے ماٹو ‘محبت سب کے لیے نفرت کسی سے نہیں’کو بہت سراہا اور مالٹا میں جماعت کی خدمات کا تذکرہ بھی کیا۔نیز جلسہ سالانہ کی مبارک باد بھی پیش کی۔
اس کے بعد مکرم عطاء الواسع طارق صاحب نے جماعت احمدیہ کا تعارف اور جلسہ سالانہ کے اغراض و مقاصد کے موضوع پر تقریر کی ۔ بعد ازاں مکرم Ivan Bartolo صاحب ممبر آف پارلیمینٹ، اس شہر کی میئر مکرمہ Margaret Baldacchino Cefai صاحبہ، مکرم Anthony Gatt صاحب ڈائریکٹر آف Caritas Malta ، رومانین آرتھوڈوکس چرچ کے پادری مکرم Ioan Iftimia صاحب اور کیتھولک چرچ کے کمیشن برائے بین المذاہب ڈائیلاگ کے سیکرٹری Rev. John Anthony Berry صاحب نے تقریر کی ۔
اس اجلاس کی اختتامی تقریر خاکسار کی تھی۔ خاکسار نے ‘خدمتِ انسانیت اسلام کا طرۂ امتیاز ہے ’کے موضوع پر تقریر کی۔ خاکسار نے قرآنی آیات ، سیرت النبی صلّی اللہ علیہ وسلم ، اقتباسات حضرت اقدس مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام و خلفائے احمدیت کی روشنی میں اسلام کی خوبصورت تعلیم پیش کرنے کی سعادت حاصل کی۔
اختتامی دعا کے بعد تمام حاضرین کی خدمت میں طعام پیش کیا گیا۔
اس موقع پر خدمت انسانیت کا عملی مظاہرہ کرتے ہوئے مختلف فلاحی تنظیموں اور سکولوں کو عطیات بھی پیش کئے گئے۔
اسی طرح تمام مہمانوں کی خدمت میں جماعتی کتب اور جلسہ کے لیے خصوصی طور پر تیار کردہ تحائف بھی پیش کئے گئے۔
خدا تعالیٰ کے فضل سے ایک سو سے زائد افراد نے اس جلسہ میں شرکت کی جن میں مختلف طبقہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے 60 غیر مسلم عیسائی مہمان بھی شامل ہوئے۔ اسی طرح جرمنی اور اٹلی سے تعلق رکھنے والے احمدی احباب نے جلسہ سالانہ مالٹا میں شرکت کی۔ الحمد للہ
تاثرات
اللہ تعالیٰ کے فضل وکرم سے جلسہ کے بابرکت اور کامیاب انعقاد اور اسلام کی حقیقی تعلیمات سے متعارف ہونے پر سب ہی مہمان بہت خوش تھے اور جماعت احمدیہ کی خدمات کو خراجِ تحسین پیش کرتے رہے۔ چند مہمانوں کے تاثرات ذیل میں درج ہیں:
مالٹا کی سابقہ صدرمملکت مکرمہ و محترمہ میری لوئیس کولیرو پریکا (Her Excellency Marie-Louise Coleiro Preca) صاحبہ کہنے لگیں کہ میں اس پروگرام کے نہایت عمدہ اور منظم انتظام اور خدمت انسانیت سے متعلق اسلامی تعلیمات سے متعارف ہوکر بہت متاثرہوئی ہوں۔ میرے لیے اس جلسہ میں شرکت کرنا بہت اعزاز کی بات ہے۔ یہ جلسہ محبت،احترام اور امن کی اقدار کو فروغ دینے اور بین المذاہب ہم آہنگی کے قیام کا ذریعہ ہے ۔ !Truly well doneکہنے لگیں کہ میڈیا ایک مخصوص ایجنڈے کے تحت کام کرتا ہے تاہم اس رنگ میں اسلام کی تعلیمات کا بیان اور پرچار یقینا ًدنیا کو سمجھنے اور حقیقت جاننے کا موقع فراہم کرتا ہے۔
جلسہ سالانہ کے موقع پر ‘ہمارا جہاد’کے عنوان پر سیدنا حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے مبارک کلمات پر مشتمل بینربھی آویزاں کیا گیا تھا جس پر یہ الفاظ درج تھے کہ Our Jihad is of love, mercy and compassion اس رول اپ بینر کو پڑھ کر ایک مہمان خاتون کہنے لگیں کہ اسلامی جہاد کو ان تین الفاظ میں جس طرح جماعت احمدیہ کے خلیفہ نے بیان کیا ہے وہ یقینا ًسمندر کو کوزے میں بند کرنے کے مترادف ہے۔ اور ان الفاظ نے میری روح پر بہت گہرا اثر چھوڑا ہے۔
اسلام کی نمائندگی میں کی جانے والی تقریر اور جلسہ میں شمولیت کے بارے میں ایک مہمان نے اپنے تاثرات ان الفاظ میں بیان کیے کہ ‘یہ تقریر ہمارے لیے بہت بصیرت افروز تھی۔’
ایک معزز مہمان نے بیان کیا کہ جماعت احمدیہ صرف الفاظ تک محدود نہیں رہتی بلکہ خدمت انسانیت میں عملی طور پر پیش پیش ہے اور انہوں نے جماعت کی بعض خدمات کا خصوصی طور پر تذکرہ بھی کیا۔
ایک مہمان جلسہ سالانہ کے لیے تیار کیے گئے بینر پر قرآنی آیت اور حضرت اقدس مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کے ایک فارسی شعر کے ترجمہ کو پڑھ کر بہت متاثر ہوئے اور کہنے لگے کہ محبت اور خدمت انسانیت کے بیان کے لیے یہ الفاظ لازوال ہیں اور ان کی تاثیر بہت زیادہ ہے۔
قارئین الفضل کی خدمت میں دعا کی درخواست ہے کہ اللہ تعالیٰ ان کاوشوں کے ثمرات ِ حسنہ عطافرمائے اور جلد سمندر کے درمیان واقع اس جزیرہ کے لوگوں کو قبول اسلام احمدیت کی توفیق عطافرمائے۔ آمین
(رپورٹ: لئیق احمد عاطف۔ مبلغ سلسلہ وصدر جماعت احمدیہ مالٹا)
٭…٭…٭