حضرت امیرالمومنین ایدہ اللہ ’مہدی آباد‘ (ہامبرگ)میں رونق افروز ہوگئے
اس رپورٹ کو بآواز سننے کے لیے یہاں کلک کیجیے:
دورۂ یورپ کے آخری مرحلے پرحضورِ انورمسجد بیت البصیر کا افتتاح فرمائیں گے اور اس سلسلہ میں منعقد کی جانے والی تقریبِ استقبالیہ سے خطاب فرمائیں گے
(23؍ اکتوبر2019ء، ہامبرگ جرمنی، نمائندہ الفضل انٹرنیشنل) آج امیر المومنین حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز برلِن سے روانہ ہو کر مہدی آباد، ہامبرگ بخیر وعافیت رونق افروز ہو گئے۔
حضورِ انور نے آج صبح نمازِ فجر سات بجے مسجد خدیجہ میں تشریف لا کر پڑھائی جس کے بعد درس ہوا۔
حضور پُر نور سے گیارہ بجے قبل از دوپہرجرمن ریڈیو سے وابستہ ایک خاتون جرنلسٹ نے اپنے ریڈیو کے لیے انٹرویو ریکارڈ کیا۔ جرمن وزارت خارجہ میں مذہبی اموراور سیاست سے متعلق ڈیسک کے انچارج حضورِ انور سے ملاقات کے لیے تشریف لائے۔ دورانِ ملاقات موصوف حضورِ انور کے ارشادات کو نوٹ کرتے رہے۔
اس کے بعد فیملی ملاقات کا سیشن شروع ہوا۔ آج نمازِظہر تک حضور پُر نور سے42 فیملیوں کے 148 افراد نے جبکہ گیارہ افراد نے انفرادی طور پرملاقات کا شرف حاصل کیا۔ آج ملاقات کرنے والوں میں پاکستان کے علاوہ عرب اور افریقن ممالک سے تعلق رکھنے والے افراد بھی شامل تھے۔ ملاقاتوں کا یہ سلسلہ پونے دو بجے تک جاری رہا۔ بعد ازاں حضورِ انورایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے قرآنِ کریم کا پہلا دَور ختم کرنے والے چوبیس خوش نصیب بچوں، بچیوں سے قرآنِ کریم کا کچھ حصہ سن کر ان کی تقریبِ آمین کروائی۔ دو بجے دوپہر حضور نے نماز ظہر و عصر جمع کرکے پڑھائیں اور پھر اپنی قیام گاہ پر تشریف لے گئے۔
پاکستان سے آنے والے ایک نوجوان کی حضورِ انور سے ملاقات نہیں ہو سکی تھی۔ نمازوں کی ادائیگی کے بعد حضورِ انور جب مسجد سے باہر تشریف لائے تو وہ نوجوان انتہائی جذباتی کیفیت میں تھا۔ حضورِ انور نے ازراہِ شفقت اس کو پاس بلا کر اس کی دل داری فرمائی اور مسجد سے قیام گاہ تک گفتگو فرماتے رہے نیز اُس نوجوان کو اپنے ساتھ تصویراتروانے کی اجازت بھی عطا فرمائی۔
آج سہ پہر حضورِ انور نے ہیمبرگ سے 40 کلومیٹر آگے Nahe شہر میں مہدی آباد کے لیے روانہ ہونا تھا۔قافلہ کی تیاری کے بعد پونے پانچ بجے حضور روانگی کے لیے قیام گاہ سے باہر تشریف لائے تو مجلس عاملہ اور کارکنان کے ساتھ دو اجتماعی تصاویر ہوئیں، حضورِ انور نے مسجد خدیجہ کے صحن میں پودا لگایا اور پھر بچوں میں چاکلیٹس تقسیم فرمائیں۔
بعد ازاں حضور پُر نور اپنی سواری کے قریب تشریف لائے اور اجتماعی دعا کروائی۔ حضورِ انوراحباب و خواتین کو الوداعی سلام کرکے کار میں سوار ہوگئے۔ جب تک حضورِ انور کی کار مشن ہاؤس کے احاطے سے روانہ نہ ہو گئی احمدی بچے اور بچیاں دعا ئیہ نظمیں پڑھتے رہے۔
قریباً تین سو کلومیٹر کے قریب لگاتارسفر طَے کر نے کے بعد امیر المومنین حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے قافلہ کا مہدی آباد میں مقامی وقت کے مطابق قریباً آٹھ بجے رات بخیروعافیت ورودِ مسعود ہو گیا۔ الحمد للہ ربّ العالمین
امیرالمومنین حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی آمد کی خوشی میں مسجد بیت البصیر کو برقی قمقموں سے سجایا گیا تھا جبکہ مسجد کے اطراف میں چراغاں کا انتظام تھا۔ جبکہ بیسیوں احمدی احباب و خواتین اور بچے بچیاں خوش مقدمی دینی ترانے پڑھ رہے تھے۔ اس وقت یہاں چھوٹے جلسہ سالانہ کا سا سماں ہے۔ اپنے پیارے امام کے دیدار کے لیے پہنچنے والے دوستوں کے قیام و طعام وغیرہ کے لیے تین بڑے خیمہ جات (مارکیاں) لگائے گئے ہیں۔ ہر خیمے میں قریب ایک ہزار افراد کے نماز پڑھنے کی گنجائش موجود ہے۔
رات ساڑھے آٹھ کے قریب جب حضورِ انور قیام گاہ سے مسجد بیت البصیر نمازِ مغرب و عشاء پڑھانے کے لیے نکلے تو علاقے کے میئر مسٹر Holger Fisher نے حضورِ انور کا استقبال کیا اور شرفِ مصافحہ پایا۔ بعد ازاں حضورِ انور نے نمازِ مغرب و عشاء جمع کر کے پڑھائیں اور اندرونِ خانہ تشریف لے گئے۔
امیر المومنین حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز ہامبُرگ میں قیام کے دوران جمعے کے روز مہدی آباد میں نئی تعمیر ہونے والی مسجد ’بیت البصیر‘ کا افتتاح فرمائیں گے اور اس کی خوشی میں منعقد ہونے والی ریسپشن سے خطاب فرمائیں گے۔ نیز اس علاقے میں سکونت پذیر ممبرانِ جماعت احمدیہ کو ملاقات کے لیے وقت بھی عطا فرمائیں گے۔ ان شاءاللہ
احباب امیر المومنین حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی صحت و سلامتی کے لیے دعا گو رہیں۔
(رپورٹ عرفان احمد خان نمائندہ الفضل انٹرنیشنل برائے دورۂ یورپ ستمبر، اکتوبر 2019ء)
ماشاء اللہ جرمنی جماعت زندہ باد۔ ہر سال چار پانچ مساجد کا افتتاح جرمنی جماعت خو کرنے کی سعادت مل رہی ہے۔ اللہ تعالی ان کے اعمال اور نفوس میں برکت دے۔ نہایت ایمان افروز رپورٹس ہیں۔ جزاکم اللہ احسن الجزاء۔
اللہ تعالی حضور اقدس کا یورپ کا دورہ اسلام کے چہرے پہ لگے داغوں کو دھونے کا پیش خیمہ بنادے۔جو جاہل اسلامی لیڈران یا مولویوں کی وجہ سے لگ چکے