شعبہ تبلیغ جماعت احمدیہ جرمنی کی سالانہ تقریب
حضرت خلیفۃ المسیح الثالثؒ کی زبانِ مبارک سے ادا ہونے والا فرمان
’’محبت سب کے لیے، نفرت کسی سے نہیں‘‘
آج خدا کے فضل سے جرمنی میں جماعت احمدیہ کی پہچان بن چکا ہے
جماعت احمدیہ جرمنی کی یہ خوش قسمتی رہی ہے کہ خلفائے سلسلہ نے جرمن قوم میں تبلیغ کے لیے بھی اپنی خصوصی توجہ اور رہنمائی سے نوازا۔ حضرت خلیفۃ المسیح الثانی رضی اللہ عنہ نے یورپ میں پہلی مسجد برلن میں تعمیر کرنے کی خواہش کا اظہار فرمایا۔ جنگ عظیم اوّل کے اثرات اس منصوبے میں حائل ہوئے لیکن جرمنی یورپ کا واحدملک ہے جہاں خلافتِ ثانیہ کے دوران دو مساجد تعمیر ہوئیں۔ حضرت خلیفۃ المسیح الثالث رحمہ اللہ کو خواب میں دل کی شکل کا پتھر دکھایا گیا جس پر کلمہ طیبہ کندہ تھا۔ حضور کے خواب میں ہی یہ بتایا گیا کہ یہ دل جرمنوں کا ہے جو بظاہر سخت دل نظر آتے ہیں لیکن اللہ تعالیٰ اسلام کے لیے ان کے دل نرم کر دے گا اور جرمن قوم اسلام قبول کرنے والوں میں سبقت لے جانے والوں میں ہو گی۔ آپؒ کی زبان مبارک سے ادا ہونے والا فرمان ’’محبت سب کے لیے، نفرت کسی سے نہیں‘‘ آج خدا کے فضل سے جرمنی میں جماعت احمدیہ کی پہچان بن چکا ہے۔
حضرت خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ نے جرمنی کے طول و عرض میں سینکڑوں تبلیغی نشستوں سے خطاب فرمایا۔ مجلس سوال و جواب کو سرفراز فرمایا اور سو مساجد کی تعمیر کی تحریک فرما کے اسلام کی تبلیغ کادروازہ مستقل طور پر کھول دیا۔
حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے وقت کے تقاضوں کو بھانپتے ہوئے جرمنی میں جامعہ احمدیہ کے قیام،کئی ملین تبلیغی پمفلٹس کی تقسیم، شہر شہر شجرکاری سکیم میں تعاون، چیریٹی واک کے انعقادوغیرہ کے ذریعہ عوام الناس کے دل جیتنے کی مہم کی طرف متوجہ فرمایا۔ اس کے علاوہ تبلیغی کارکنان خوش نصیب ہیں کہ حضورِ انور کی خدمت میں پیش ہو کر براہِ راست رہنمائی اور ہدایات سے فیض یاب ہوتے ہیں۔ ان سب امور کے مثبت نتائج خدا تعالیٰ کے فضل سے سامنے آ رہے ہیں۔
شعبہ تبلیغ جماعت احمدیہ جرمنی اپنے امام کے ارشادات اور احکامات کو ممبران جماعت احمدیہ تک پہنچانے اور ان کو تبلیغ میں فعال رکھنےکے لیے مختلف ورکنگ گروپس اور ڈیسک بنا کر فرائض کی بجا آوری میں مصروف ہے ۔ جرمنی کے علاوہ جن ممالک میں تبلیغ کی عمومی ذمہ داری جماعت احمدیہ جرمنی کے شعبہ تبلیغ کے سپرد ہے ان میں Latvia, Lithuania, Czech Republic, Luxembourg, Bulgaria, Georgi, Azerbaijan, Armenia, Modova, Meeru Island شامل ہیں۔
شعبہ تبلیغ جرمنی کے تحت درج ذیل 12 ڈیسک قائم ہیں:
German, Arabic, French, Bangla, Paama (African), Kosovo, Persian, Russian, Turkish, Albanian, Bosnian, Bulgarian
ان بارہ ڈیسکوں کے انچارج اور ان سے وابستہ افراد گاہے بگاہے اکٹھے ہو کر تبلیغی سر گرمیوں کا جائزہ لیتے اور نئے لائحہ عمل ترتیب دیا کرتے ہیں ۔ جلسہ سالانہ پر مشترکہ اجلاس کے علاوہ شعبہ تبلیغ سال میں ایک بار ان سب کا مشترکہ اجلاس بھی تقریب کی صورت میں منعقد کرتا ہے ۔ جس میں بعض مہمان بھی مد عو کیے جاتے ہیں۔
2019ء کی یہ تقریب 16؍نومبر بروز ہفتہ نماز ظہر و عصر کی ادائیگی کے بعد بیت السبوح کے مردانہ سپورٹس ہال میں منعقد ہوئی جس کو شعبہ تبلیغ اور شعبہ ضیافت کے کارکنان نے بہترین آرائش کر کے تقریب ہال میں بدل دیا تھا۔
محترم امیر صاحب جرمنی کے تشریف لانے پر تقریب کی نظامت کے فرائض مکرم عطاء الوحید خان نے سنبھالے۔ حاضرین کا تعلق جن کی تعداد 130تھی مختلف قومیتوں سے تھا اس لیے تقریب کی ساری کارروائی جرمن زبان میں جاری رہی۔ نورنبرگ (Nürnberg)سے تشریف لائے ملک شام کے احمدی دوست طاہر الحانی صاحب نے تلاوت قرآن کریم سے تقریب کا آغاز کیا۔ حاضرین کو تقریب کا پروگرام بیان کرتے ہوئے بتایا گیا کہ گو 12؍تبلیغی ڈیسکوں کے انچارج اور کارکنان یہاں موجود ہیں لیکن حسب روایت آج جن تین ڈیسک کے کام کے طریق کار کے بارے میں آگاہی دی جائے گی ان میں ترکش، البانین اور عربی ڈیسک شامل ہیں۔
ترکش ڈیسک
ترکی کے حوالے سے مبلغ سلسلہ مکرم محمد احمد راشد صاحب اور ترک بھائی مکرم Enes Karahn صاحب نے بتایا کہ ترکی زبان میں ہماری 24گھنٹے ہاٹ لائن سروس موجود ہے۔ جماعت جرمنی کا ترک زبان میں Homepageہے۔ سوشل میڈیا کو تبلیغ کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔ ہر ہفتہ کے دن شام ساڑھے سات بجے ایم ٹی اے پر لائیو پروگرام نشر ہوتا ہےجس میں لوگوں کے سوالوں کے جوابا ت دیے جاتے ہیں۔ سوالوں کے جوابات یوٹیوب پر بھی اپ لوڈ کیے جاتے ہیںجس سے 12970؍ افراد استفادہ کر چکے ہیں۔
2011ء سے ایک تربیتی و تبلیغی سہ ماہی رسالہ معنویت (Maneviyat) کے نام سے شائع کیا جا رہا ہے۔یہ رسالہ ترکی کی 55 یونیورسٹیوں کے 70؍پروفیسر صاحبان کو بھجوایا جا تا ہے۔
اب تک سلسلہ کی 36کتب کا ترک زبان میں ترجمہ ہو چکا ہے اور 15؍پر کام جاری ہے۔ قرآن کریم کے ترکی زبان میں دو تراجم شائع ہوچکے ہیں۔
ہر تین ماہ کے بعد ترک احمدیوں کی مشترکہ میٹنگ رکھی جاتی ہے۔
آج کی تقریب میں بھی 13ترک احمدی موجود ہیں۔
البانین ڈیسک
البانین ڈیسک سے متعارف کرواتے ہوئے مبلغ سلسلہ مکرم شاہد احمد بٹ صاحب اور Mr. Shpejtim Gashiنے بتایا کہ البانوی زبان میں جماعت کی ویب سائٹ موجود ہے۔ فیس بک کو بھی ذریعہ تبلیغ بنایا گیا ہے ۔ ذاتی تعلقات اور فلائرز کی تقسیم کے ذریعہ بھی تبلیغ کی جا رہی ہے ۔ سوشل میڈیا کا استعمال بھی ہے ۔ البانوی باشندوں کو نظام جماعت میں فعال کرنے اور انٹگریشن کے پروگرام بھی کیے جاتے ہیں۔ ذیلی تنظیموں کا نظام راسخ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔ احباب ِ جماعت سے ذاتی رابطے رکھ کر ان کے معاشرتی اورنجی مسائل حل کرنے میں مدد کی جاتی ہے ۔ سہ ماہی رسالہ بھی نکالا جا رہا ہے ۔ 31؍جماعتی کتب کا ترجمہ شائع کیا جاچکا ہے ۔ دو کتب کا ترجمہ کیا جا رہا ہے ۔ تقریب کی کارروائی سکرین پر بھی دکھائی جا رہی تھی۔ چنانچہ البانوی ڈیسک کے کام اور کارکردگی پر مشتمل ایک تصویری خبر نامہ (presentation) بھی حاضرین کو دکھایا گیا۔
عربی ڈیسک
عربی ڈیسک سے مبلغ سلسلہ مکرم عثمان احمد چیمہ صاحب اور عرب بھائی مکرم محمد Alqyal صاحب نے متعارف کروایا۔ موجودہ عرب ڈیسک 2012ء میں تشکیل نو کے بعد معرض وجود میں آیا۔ اس وقت 400عرب اس سے منسلک ہیں ۔ 15؍ افراد کی ٹیم ان سے رابطہ میں رہتی ہے ۔
رسالہ ‘التقویٰ’ لندن سے منگوا کر ان کو دیا جاتا ہے۔ ‘البشریٰ’کے نام سے فلائر جماعت جرمنی شائع کر تی ہے ۔ جلسہ سالانہ کے علاوہ بھی عرب اجتماع کا انعقاد کیا جاتا ہے ۔ اپریل 2020ء میں بھی اجتماع کیا جا رہا ہے۔ سلسلے کے لٹریچر کا عربی ترجمہ کروایا جا رہا ہے۔ عربوں کو مقامی جماعتوں میں انضمام کی ترغیب دلائی جا تی ہے۔ عرب فیملیزکے مسائل کے حل کے لیے ہر ممکن مدد فراہم کی جاتی ہے ۔ جلسہ سالانہ پر عرب سفراء کو خطوط لکھ کر ان کو جلسہ میں شرکت کی دعوت دی جاتی ہے۔
خطاب امیر صاحب
آخر پر مکرم امیر صاحب جرمنی حاضرین سے مخاطب ہوئے۔ محترم امیر صاحب نے بتایا کہ انہیں مسلمانون کی تنظیموں کی تقاریب میں شرکت کا موقع ملتا ہے۔ بعض تو ہمارے تنظیمی امور پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے پوچھتے ہیں کہ آپ لوگ کس طرح ان سب امور پر کمان رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں انہیں بتایا کرتا ہوں کہ یہ نظام ِخلافت سے وابستہ ہونے کی برکات ہیں۔ بعض تنظیمیں ایسی ہیں جو عقائد کے اختلاف کے باوجود ہمارے ساتھ تعلق رکھنا چاہتی ہیں ۔ان کے ساتھ ہمیں تعلقات بڑھانے چاہئیں۔ جرمنی میں پچاس لاکھ کے قریب مسلمان آباد ہیں لیکن اسلام کی ترجمانی اور اسلام کے لیے جواب دہ ہم لوگ ہیں جو تعداد میں نسبتاً کم ہیں ۔ اس لیے ہمیں کبھی اپنی ذمہ داریوں سے غافل نہیں ہونا چاہیے اور ان کی ادائیگی مستعد انداز میں کرنی چاہیے۔
سوا تین بجے محترم امیر صاحب نےدعا کروائی جس کے بعد تمام حاضرین کی خدمت میں کھانا پیش کیا گیا ۔ جس کے لیے شعبہ ضیافت اور شعبہ تبلیغ کے اراکین نے حق خدمت اد اکرنے کی توفیق پائی۔
٭…٭…٭