ایڈیٹر کے نام خطوط
مکرم آفاق احمد زاہد صاحب جرمنی سے تحریر کرتے ہیں:
الفضل انٹرنیشنل کے 22؍ نومبر کو شائع ہونے والے شمارے میں جرمنی جماعت کی تبلیغی سرگرمیوں سے متعلق ایک رپورٹ شائع ہوئی ، پڑھ کر خوشی ہوئی۔
یہ بات اپنی جگہ درست ہے کہ اللہ تعالیٰ کے فضل سے جرمنی میں تبلیغ کا فریضہ بہت منظم اور عمدہ انداز میں ادا کیا جارہا ہے۔ حضور ِ انور کی خصوصی رہ نمائی، توجہ اور دعا کی بدولت تبلیغی کام کو حاصل ہونے والی وسعت اور اس سےحاصل ہونے والے نیک ثمرات کا ذکر مذکورہ رپورٹ میں شامل اشاعت ہے ۔ قارئین الفضل کے علم میں اضافہ کے لیے خاکسار ان کاوشوں کے مزید کچھ ثمرات کا ذکر بھی کرنا چاہتا ہے۔
9/11 کے بعد سے حکومت جرمنی کا اصرار ہے کہ مساجد کے اماموں کو جرمن زبان میں وعظ کرنا چاہیے۔ اسی حوالے سے اداروں نے سروے رپورٹ بھی شائع کر کے اپنی پریشانی کا اظہار کیا ہے اور سرکاری طور پر منعقد ہونے والی اسلامی کانفرنس میں بھی اپنے اس تقاضے کو دوہرایا ہے۔ جامعہ احمدیہ کے قیام کے بعد سے خدا کے فضل سے ہر سال جرمن بولنے والے احمدی تبلیغی میدان عمل میں آ رہے ہیں۔ اس اعتبار سے جماعت احمدیہ پہلی مسلم تنظیم ہے جو جرمن حکومت کے اس تقاضے کو پورا کر رہی ہے۔ چنانچہ اس بات کو حکومتی اداروں کی طرف سے بھی سراہا جا رہا ہے اور بہت سے وفود جامعہ جیسے وسیع اور نافع الناس ادارے کو دیکھنے بھی آتے ہیں۔
اس کے علاوہ جرمنی کے دو صوبوں کے سکولوں میں اسلام کی بنیادی تعلیم کا نصاب تیار کرنے کی ذمہ داری جماعت احمدیہ کے سپرد ہے۔ ایک اَور اہم پیش رفت شہر کی اہم جگہوں پر بڑے وسیع پیمانے پر تبلیغی نمائشوں کا اہتمام ہے۔ حال ہی میں ہنور شہر کے وسط میں اور فرینکفرٹ ریلوے اسٹیشن کےکمپاؤنڈکے اندر جو نمائشیں لگائی گئیں اُن سے ہزاروں لوگوں نے استفادہ کیا۔ جماعت جرمنی اپنے امام کی زیر ہدایت و رہنمائی تبلیغی میدان میں جو سعی اور کاوشیں کر رہی ہے اُن کے مزید نیک ثمرات کے حصول کے لیے قارئین الفضل انٹرنیشنل سے دعا کی درخواست ہے۔ والسلام