نمازِ جنازہ حاضر و غائب
مکرم منیر احمد جاوید صاحب پرائیویٹ سیکرٹری اطلاع دیتے ہیں کہ 13؍ اگست 2019ء کو نماز عصر سے قبل حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے مسجد مبارک (اسلام آباد۔ٹلفورڈ) کے باہر تشریف لا کر مکرم مرزا نذیر احمد صاحب المعروف MNA آف کراچی (ووسٹرپارک۔ یوکے) کی نمازِ جنازہ حاضر اور کچھ مرحومین کی نماز جنازہ غائب پڑھائی۔
نمازِ جنازہ حاضر
1۔ مکرم مرزا نذیر احمد صاحب المعروف MNAآف کراچی (ووسٹرپارک۔یوکے)11اگست 2019ءکو 93سال کی عمر میں بقضائےالٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم کے خاندان میں احمدیت آپ کے دادا حضرت مرزا حسین دین صاحب آف جہلم کے ذریعہ آئی تھی۔جب حضرت مسیح موعود علیہ السلام ایک مقدمہ کے سلسلہ میں جہلم تشریف لائے تو آپ کے دادا حضور کو دیکھتے ہی ایمان لا کر احمدیت میں داخل ہوگئے۔ آپ کو کراچی میں لمبا عرصہ بطور صدر جماعت اور سیکر ٹری مال خدمات بجالانے کی توفیق ملی۔ مرحوم کو تبلیغ کا بہت جنون تھا۔ گو یورپ کی زبانیں نہیں جانتے تھے لیکن اس کے باوجود ان کی زبانوں کی کتب جیب میں رکھتے اور موقع ملنے پر تبلیغ کرتے ۔ مرحوم بہت نیک، ملنسار، تہجدگزاراور صوم و صلوۃ کے پابند ایک فدائی احمدی تھے۔مرحوم اللہ کے فضل سے موصی تھے۔پسماندگان میں 5بچے اور کثرت سے پوتے پوتیاں اور نواسے نواسیاں شامل ہیں۔
نماز جناز ہ غائب
-1مکرمہ امتہ الرحیم صاحبہ اہلیہ مکرم چوہدری مبارک احمد صاحب (سابق جنرل مینیجر احمدیہ آئل مل یوگنڈا) 25جولائی2019ءکو 78سال کی عمر میں وفات پا گئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔آپ حضرت خواجہ عبد الرحمٰن میر صاحبؓ (سابق امیر جماعت آزاد کشمیر)کی بیٹی تھیں۔ مرحومہ صوم و صلوٰۃ کی پابند ایک نیک او ر صالحہ خاتون تھیں۔ خلافت اور خاندان حضرت مسیح موعودؑ سے عقیدت کا خاص تعلق تھا۔ احمد ی بچوں کے رشتے کروانے کا بہت شوق تھا۔ مرحومہ موصیہ تھیں ۔
-2مکرمہ امتہ الحفیظ صاحبہ (نصیر آباد حلقہ سلطان ربوہ) 21مئی 2019ءکو 70سال کی عمر میں وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ صوم و صلوٰۃ کی پابند، تہجد باقاعدگی سے ادا کرنے والی ایک نیک اور بڑی صابر و شاکر خاتون تھیں۔ غربت میں زندگی بسر کر نے کے باوجود چندہ جات باقاعدگی سے ادا کرتی تھیں۔
-3مکرم صاحبزادہ غلام احمد صاحب (بازید خیل پشاور) 6 جون 2019ء کو 85سال کی عمر میں وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔آپ کے والدنے 1909ءمیں حضرت خلیفۃ المسیح الاولؓ کی خدمت میں چار ماہ رہنے کے بعد قادیان میں بیعت کی توفیق پائی۔ مرحوم نے تقریبا ً 11 سال ربوہ میں رہ کر اعزازی طور پر حضور کے خطبات، خطابات اور درسوں کا پشتو میں ترجمہ کیا اور انتہائی ذمہ دارانہ اور مخلصانہ طور پر اس خدمت کو سر انجام دیتے رہے۔ مرحوم بہت مخلص،خوش خلق،ملنسار اور ایک باوفا نیک انسان تھے۔
……………………………………………………………………………
مکرم منیر احمد جاوید صاحب پرائیویٹ سیکرٹری اطلاع دیتے ہیں کہ 14؍ اگست 2019ءکونماز ظہر سے قبل حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے مسجد مبارک(اسلام آباد۔ٹلفورڈ)کے باہر تشریف لا کرمکرم راجہ عبد الوحید صاحب ابن مکرم راجہ عبد الحمید صاحب(جہلم ۔حال والتھم سٹو۔یوکے)کی نمازِ جنازہ حاضرپڑھائی۔
مکرم راجہ عبد الوحید صاحب ابن مکرم راجہ عبد الحمید صاحب(جہلم ۔حال والتھم سٹو۔یوکے)9اگست 2019ء کو 59سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ کے دادا حضرت راجہ کرم الٰہی صاحب حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابی تھے ۔ مرحوم نمازوں کے پابند، ملنسارایک نیک اور مخلص انسان تھے۔سیکیورٹی ڈیوٹی اور وقار عمل میں بہت شوق سے حصہ لیا کرتے تھے ۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ تین بیٹیاں شامل ہیں۔
……………………………………………………………………………
مکرم منیر احمد جاوید صاحب پرائیویٹ سیکرٹری اطلاع دیتے ہیں کہ 04؍ ستمبر 2019ءکونماز ظہر سے قبل حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے مسجد مبارک(اسلام آباد۔ٹلفورڈ)کے باہر تشریف لا کر مکرم وحید احمد صاحب (ٹوٹنگ۔یوکے)کی نمازِ جنازہ حاضر اور کچھ مرحومین کی نماز جنازہ غائب پڑھائی۔
نمازِ جنازہ حاضر
1۔مکرم وحید احمد صاحب ( ٹوٹنگ۔یوکے)30 اگست 2019ء کو 56 سال کی عمر میں بقضائےالٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ سپین اور لندن میں مختلف حیثیتوں سے اپنی لوکل جماعتوں میں خدمت کی توفیق پائی۔ مرحوم مکرم بشیر احمد اختر صاحب (سابق جنرل سیکرٹری جماعت یوکے) کے چھوٹے بھائی تھے۔پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ ایک بیٹا اور دو بیٹیاں یادگار چھوڑی ہیں۔
نماز جناز ہ غائب
-1مکرمہ طلعت عثمان صاحبہ اہلیہ مکرم ابراہیم عثمان صاحب (فرینکفرٹ ۔جرمنی)26اپریل 2019ءکو 56سال کی عمر میں وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔آپ شیخ محمد حنیف صاحب(سابق امیر جماعت کوئٹہ )کی بیٹی اور محترم مسعود احمد صاحب دہلوی مرحوم کی بہو تھیں۔نمازوں کی پابند ،متوکل علی اللہ ، سادہ مزاج، مالی تحریکات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے اورصدقہ وخیرات کرنے والی ایک نیک خاتون تھیں۔ خلافت کے ساتھ والہانہ عقیدت کا تعلق تھا۔ حلقہ بیت السبوح میں سیکرٹری تحریک جدیداور سیکرٹری صنعت وتجارت کے طورپر خدمت کی توفیق پائی۔پسماندگان میں میاں کے علاوہ دو بیٹیاں اور ایک بیٹاشامل ہیں۔
-2 مکرم حافظ محمد اکبر صاحب۔ واقف زندگی مربی سلسلہ (نظارت تعلیم القرآن ۔قادیان)6اگست 2019ءکو 44 سال کی عمر میں وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم نے حفظ قرآن مکمل کرنے کے بعد جامعہ احمدیہ سے شاہد کی ڈگری حاصل کر کے 2000ء سے تا وفات سلسلہ کی خدمت کی توفیق پائی۔ 13 سال جامعۃ المبشرین میں بطور استاد اور اسکے بعد نظارت تعلیم القرآن میں خدمت بجالاتے رہے ۔ جلسہ سالانہ پر بطور ناظم سپلائی اور ذیلی تنظیموں میں مختلف عہدوں پر بھی خدمت کی توفیق پائی۔ مرحوم نہایت اخلاص، محنت اور دیانت داری کے ساتھ خدمت کرنے والے انسان تھے۔مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں والد اور اہلیہ کے علاوہ دو بیٹے اور ایک بیٹی شامل ہیں جو وقف نَو کی تحریک میں شامل ہیں ۔ آپ کے ایک بھائی مکرم محمد سفیر صاحب (مربی سلسلہ) نظارت دعوت الی اللہ میں خدمت کی توفیق پارہے ہیں اور بڑا بیٹا حفظ کلاس میں زیر تعلیم ہے ۔
-3 مکرم احمد خان صاحب (کھوکھر غربی ضلع گجرات ) 26 جون 2019ء کو 77سال کی عمر میں وفات پاگئے ۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔مرحوم نے لوکل جماعت میں لمبا عرصہ بطور صدر جماعت ،سیکرٹری مال ،سیکرٹری تعلیم القرآن اور امام الصلوٰۃ خدمت کی توفیق پائی۔ مرحوم صوم و صلوٰۃ کے پابند اور قرآن کریم سے بہت محبت کرتے تھے۔ خلافت کے فدائی اور جانثار تھے۔ اپنی اولاد کو بھی خلافت سے وابستہ رہنے کی تلقین کرتے ۔ ہمیشہ مالی تحریکات اور دیگر دینی تحریکات میں شامل ہوتے ۔ دل کے حلیم اور منکسر المزاج تھے ۔ جماعتی مہمانوں کی مہمان نوازی کرنا اپنا اولین فرض سمجھتے تھے۔ مرحوم اللہ کے فضل سے موصی تھے ۔
-4مکرم چوہدری کشور محمود گھمن صاحب(کینیڈا) 11اگست 2019ءکو49سال کی عمر میں وفات پاگئے ۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم خدمت کا غیرمعمولی جذبہ رکھتے تھے اور اکثر جماعتی پروگراموں میں عمومی کی ڈیوٹی دیا کرتے تھے ۔ پسماندگان میں تین بیٹے اور دو بیٹیاں شامل ہیں ۔سب سے بڑے بیٹے مکرم قاسم احمد گھمن صاحب جامعہ احمدیہ کینیڈا میں زیر تعلیم ہیں۔ ایک بیٹی نے مدرسۃ الحفظ سے قرآن کریم حفظ کیا ہے ۔
-5مکرمہ بشریٰ بیگم صاحبہ اہلیہ مکرم منور احمد صاحب قمر (پنشنر تحریک جدید ۔ربوہ)۔ جرمنی 24؍جولائی 2019ء کوبقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔آپ مکرم ماسٹر چراغ دین صاحب مرحوم (عارف والا)کی بیٹی تھیں۔ مرحومہ صوم وصلوٰۃ کی پابند، بکثرت درود شریف کا ورد کرنے والی ، دعا گو، ضرورت مندوں کا خیال رکھنے والی بہت نیک اور مخلص خاتون تھیں۔مرحومہ موصیہ تھیں ۔ پسماندگا ن میں چار بیٹیاں اور ایک بیٹا شامل ہیں ۔
-6مکرم اعجاز احمد صاحب(جرمنی)16جنوری 2019ء کو 67سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پا گئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔مرحوم 1988ء سے جرمنی میں مقیم تھے ۔مختلف جماعتی وتنظیمی عہدوں پر خدمت کی توفیق پائی ۔ Eppelheimجماعت کے صدر اور ریجنل امیر Badenکے ساتھ معاون کے طورپر بھی خدمت بجالاتے رہے۔نرم مزاج ، اعلیٰ اخلاق کے مالک، مرنجاں مرنج طبیعت کے حامل ایک نیک اورمخلص انسان تھے ۔ خلافت کے ساتھ والہانہ عقیدت کا تعلق تھا۔پسماندگان میں ایک بیٹا شامل ہے ۔
-7 مکرمہ صادقہ خانم صاحبہ اہلیہ مکرم ملک محمد رفیق صاحب مرحوم( صدر محلہ دارالصدر غربی ربوہ) 25جون 2019ءکو بقضائے الٰہی وفات پاگئیں ۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔مرحومہ حضرت عبد اللہ خان صاحب افغانی کی بیٹی تھیں۔جماعتی پروگراموں کے لیے اپنا گھر، سارافرنیچر اور دیگر سازو سامان وقف کر رکھا تھا۔خلافت سے عشق کی حد تک پیار تھا ۔بچوں کو بھی ہمیشہ خلافت سے وابستہ رہنے اور جماعتی کاموں میں حصہ لینے کی تلقین کرتی تھیں۔نمازوں کی پابند ،غریبوں کا خیال رکھنے والی ایک نیک اور مخلص خاتون تھیں۔اکثر غریب بچیوں کی شادیاں اپنے گھر سے کرواتی تھیں۔ جلسہ سالانہ اور دیگر مواقع پر صدریاں بنانے ، لحاف تیار کرنے، ڈیوٹیوں کے بیجز بنانے اور روٹی پکوائی جیسی خدمتوں میں بڑھ چڑھ کرحصہ لیتیں۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔
-8 مکرم لطیف احمد شاہد کاہلوں صاحب (سابق مبلغ سلسلہ و ناظم تشخیص جائیداد موصیان) 29 جولائی 2019ءکو ٹورانٹو کے ہسپتال میں 80سال کی عمر میں وفات پاگئے ۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ ابتدائی تعلیم قادیان میں حاصل کی جہاں کبار صحابہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کو دیکھنے اور ان سے فیض حاصل کرنے کا موقع ملا۔ ربوہ سے میٹرک کرنے کے بعد والد کی تحریک پر زندگی وقف کر کے جامعہ احمدیہ میں داخل ہوئے۔1965ءمیں پہلی تقرری ساہیوال میں ہوئی جہاں آٹھ سال خدمت کرنے کے بعد ماڈل ٹاؤن لاہور میں آپ کی تقرری ہوئی اور پھر دسمبر 1975ء میں سیرالیون چلے گئے۔ بیماری کی وجہ سے ڈیڑھ سال بعد آپ کو واپس ربوہ بلا لیا گیا۔ پاکستان آنے پر آپ کی تقرری پہلے شاہدرہ لا ہور میں ہوئی اور پھر دفترنظارت اصلاح وارشاد میں خدمت کی توفیق پائی۔1982سے 1986ءتک دوبارہ سیرالیون میں خدمت کی توفیق پائی ۔ سیرالیون سے واپسی پر دفتر امور عامہ، دفتر نظارت اصلاح وارشاد، اور دفتر وقف جدید میں کام کا موقع ملا۔1991ءمیں ناظم تشخیص جائیداد مقرر ہوئے جہاں تقریباً 17سال خدمت کی توفیق پائی۔ اس دوران آپ کو بطور قاضی اورنائب ناظم اعلیٰ انصا راللہ ربوہ بھی خدمت کی توفیق ملی۔2014ءمیں آپ اپنے بچوں کے پاس کینیڈا چلے گئے۔آپ نے ایک کتاب‘‘حکایاتِ رسول’’کے عنوان سے لکھی اسی طرح آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت پر بھی بعض مضامین تحریر کیے۔آپ خلافت سے خود بھی بہت محبت کرتے تھے اور اپنی اولاد کو بھی ہمیشہ خلیفہ وقت کے خطبات سننے اور کامل اطاعت کرنے کی تلقین کیا کرتے تھے۔ آپ کو تبلیغ کا بہت جنون تھا اور اس کے لیے کسی نہ کسی طرح راہ نکال لیتے تھے ۔ آپ کو عبادات سے خا ص لگاؤ تھا۔ نوافل میں بہت باقاعدہ تھے۔ نمازوں کو بہت لمبا کرتے اور پھر دیر تک ذکر الٰہی اور درود شریف میں مصروف رہتے۔ پسماندگان میں تین بیٹے اور چار بیٹیاں شامل ہیں ۔ آپ کے ایک بیٹے مکرم شاہد محمود کاہلوں صاحب ناروے میں بطور نائب امیر ومبلغ سلسلہ خدمت کی توفیق پا رہے ہیں ۔
اللہ تعالیٰ تمام مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنے پیاروں کے قرب میں جگہ دے۔اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔آمین
٭…٭…٭