متفرق مضامین

نوبیل انعامات 2019ء

(اویس ربّانی ۔ ربوہ)
سر الفریڈ نوبیل(Alfred Nobel)

الفریڈ نوبیل ایک سویڈش موجد، کیمیا دان، انجینئر اور صنعت کار تھا۔ اس نے اپنی وصیت میں اپنی دولت کا ایک بڑا حصہ ایسے احباب کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے رکھ دیا جو ادب (Literature)،دنیا میں قیامِ امن (Peace Prize)،طبیعیات(Physics)،کیمیا(Chemistry)، اور فزیالوجی ؍طب (Physiology or Medicine) میں نمایاں کام یا خدمات سر انجام دینے والے ہوں۔ سر الفریڈ نوبیل کی طرف سے دیے جانے والے عطیے سے اسی روح کو مدنظر رکھتے ہوئے ایک نوبیل فاؤنڈیشن قائم کی گئی اور ہرسال رائل سویڈش اکیڈمی آف سائنسز، سویڈش اکیڈمی، کیرولنسکا انسٹیٹیوٹ اور نارویجن نوبیل ایسے افراد کو نوبیل پرائز پیش کرتی ہے جو مذکورہ بالا شعبہ جات میں اعلیٰ خدمت سر انجام دیے رہے ہوں۔
مزید برآں 1968ء میں سویڈش سنٹرل بنک (Riksbank)نے اپنی تین سوویں سالگرہ کے موقعے پر نوبیل فاؤنڈیشن کو ایک عطیہ پیش کیا جس کی مدد سے سر الفریڈ نوبیل کی یاد میں عالمی انعام برائے اقتصادیات؍معاشیات (Economic Sciences)بھی متعارف کروایا گیا۔ اسے The Sveriges Riksbank Prize in Economic Sciences in Memory of Alfred Nobelکہا جاتا ہے۔ بعض لوگ اسے بھی نوبیل پرائز کی فہرست میں شامل کر دیتے ہیں جبکہ یہ سر الفریڈ نوبیل کے جاری کردہ پانچ نوبیل انعامات میں شامل نہیں تھا البتہ عالمی شہرت رکھنے والا یہ انعام بھی پانچ میں سے چار نوبیل انعامات کے ساتھ سٹاک ہوم سویڈن میں ہر سال 10؍ دسمبر کو سر الفریڈ نوبیل کی برسی کے روز پیش کیا جاتا ہے۔ جبکہ سالانہ نوبیل انعام برائے امن اوسلو ناروے میں منعقد ہونے والی تقریب میں پیش کیا جاتا ہے۔
سال2019ء میں نوبیل انعام دیے جانے کی یہ تقریب مورخہ 10؍ دسمبر کو منعقد ہوئی ۔ امسال ان انعامات کے حق دار قرار پانے والے افراد کی فہرست درج ذیل ہے:

ادب (Literature)

امسال ادب کا نوبیل پرائز آسٹریا کے ڈرامہ نویس اور ناول نگار پیٹر ہانڈکے(Peter Handke)کو دیا گیا۔ یہ اس سے پہلے بھی کئی بین الاقوامی ایوارڈز حاصل کر چکے ہیں۔
گزشتہ سال نوبیل کمیٹی نے ایک تنازع کے باعث ادب کے نوبیل پرائز کا اعلان نہیں کیا تھا جس کے باعث امسال 2019ء میں پہلی مرتبہ 2 نوبیل انعامات کا اعلان کیا گیا۔ سن 2018ء کے لیے ادب میں نوبیل پرائز پولینڈ کی ناول نگار اولگا توکارزک (Olga Tokarczuk)کو دیا گیا ۔

دونوں کو ان کی ادبی خدمات، وسیع دائرہ تخیل اور آسان زبان میں اظہار خیال کی وجہ سے نوبیل پرائز دیا گیا۔

امن(Peace)

نوبیل پیس پرائز(Nobel Peace Prize)۔ 2019ء ایتھوپیا ملک کے وزیر اعظم ابی احمد علی(Abiy Ahmed Ali)کے نام رہا جنہوں نے نہ صرف عالمی سطح پر تعلقات سنوارنے کی کوشش کی ہے بلکہ شدید ترین مخالف ملک ایریٹیریا(Eritrea)کے ساتھ بھی گزشتہ برس امن قائم کیا ہے۔

فزکس (طبیعیات)

فزکس کا نوبیل انعام امسال تین سائنس دانوں نے مشترکہ طور پرحاصل کیا۔ ان میں ایک کینیڈین نژاد امریکی جیمز پیبلز (James Peebles)شامل ہیں جو پرنسٹن یونیورسٹی میں پروفیسر رہ چکے ہیں اور مشہور ماہر فلکیات بھی ہیں۔ آپ کو کائنات کے ارتقا کے سلسلے میں تحقیق پر نوبیل انعام دیا گیا۔

•…مائیکل میئرMichael Mayor:سوئٹزر لینڈ سے تعلق رکھنے والے مائیکل میئر نے بھی امسال فزکس میں نوبیل انعام حاصل کیا ۔ آپ بھی ایک مشہور ماہر فلکیات ہیں۔ آپ کو ہمارے نظام شمسی( سولر سسٹم)سے باہر ایک اور سیارے کی دریافت و تحقیق پر نوبیل انعام سے نوازا گیا۔

•…دیدیئر کوئلو Didier Queloz: سوئس نژاد دیدیئر کوئلو یونیورسٹی آف کیمبرج میں بطور پروفیسر خدمت انجام دے رہے ہیں۔ آپ نے مائیکل مئیر کے ساتھ مل کر سیارے کی دریافت کی اور نوبیل پرائز شیئر کیا ہے۔

(یاد رہے کہ پہلے مسلمان سائنس دان ڈاکٹر عبدالسلام کو فزکس میں یہ انعام 1979ء میں دیا گیا۔ )

کیمیا (Chemistry)

Chemistry میں بھی امسال تین سائنسدانوں نے مشترکہ طور پر نوبیل انعام حاصل کیا ہے۔ ان کے نام درج ذیل ہیں:

جان بی گوڈینوف (John B. Goodenough)، ایم اسٹینلےویٹینگھم(M.Stanley Whittingham) اور اکیرا یوشینو(Akira Yoshino)۔ ان تینوں کیمیا دانوں کو لیتھیم آئن بیٹری کی دریافت کے لیے اور اس کو بہتر بنانے کی خاطر کی جانے والی کوشش پر نوبیل انعام دیا گیا ہے۔ جان بی گوڈینوف کا تعلق امریکہ سے ہے جبکہ ایم اسٹینلے ویٹینگھم برطانوی اوراکیرا یوشینو جاپانی شہری ہیں۔

فزیالوجی؍طب (Physiology or Medicine)

سر پیٹر جےریٹکلف (Sir Peter J. Ratcliffe)، ولیم جی کیالن جونیئر (William G. Kaelin Jr)اورگریگ ایل سیمینزا(Gregg L. Semenza)کو امسال طب کے سلسلے میں نوبیل انعام دیا گیا ہے۔ ان تینوں کی تحقیق خلیات کے گرد گھومتی تھی کہ کس طرح وہ آکسیجن کو استعمال میں لاتے ہیں اور فہم اور مطابقت حاصل کرتے ہیں۔ یہ تحقیق کینسر اور خون کی کمی کے علاج میں نہایت ممد ثابت ہوئی۔

اقتصادیات/معاشیات

(The Sveriges Riksbank Prize in Economic Sciences in Memory of Alfred Nobel)

عالمی غربت کے خاتمے کے لیے جو کاوش کی گئی اورتحقیق اور تجرباتی نقطہ نظر کو مد نظر رکھا گیا اس ضمن میں ایک میاں بیوی جوڑے انڈین نژاد امریکی پروفیسر ابھیجیت بینرجی(Abhijit Banerjee)، ان کی اہلیہ پروفیسر ایستھر ڈفلو(Eshther Duflo)اور پروفیسر مایئکل کریمر(Michael Kremer)کو مشترکہ طورپر معاشیات میں اس عالمی انعام کا حق دار ٹھہرایا گیا ۔

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button