جلسہ سالانہ میں شمولیت کے لیے نہایت اہم اور ضروری تحریک
٭… حضرت مصلح موعود ؓ کے ارشاد پر جلسہ سالانہ سے قبل حضرت مولوی شیر علی صاحبؓ نے احباب جماعت کو جلسہ سالانہ کی برکات سے مستفیض ہونے کے لیے قادیان آنے کی طرف توجہ دلانے کی غرض سے الفضل میں ایک مضمون تحریر فرمایا جو 22؍دسمبر 1919ء کے شمارے میں شامل اشاعت کیا گیا۔یہ مضمون ہدیہ قارئین کیا جاتا ہے۔
نہایت اہم اور ضروری تحریک
اَیُّھَا الۡاَحۡبَاب!اَلسَّلَامُ عَلَیۡکُمۡ وَرَحۡمَۃُ اللّٰہِ وَبَرَکَاتُہٗ
حضرت خلیفۃ المسیح نے مجھے ارشاد فرمایا ہے کہ میں آپ صاحبان کو خاص چٹھی کے ذریعہ سالانہ جلسہ میں شریک ہونے کے لیے تحریک کروں۔ آنحضرت ﷺ فرماتے ہیں۔ مَنۡ اِسۡتَوٰی لَہٗ یَوۡمَانِ فَھُوَ مَغۡبُوۡنٌ۔جس کے دو دن برابر ہوں وہ نقصان میں ہے۔ اس لیے مومن کا فرض ہے کہ وہ دینی کاموں میں اور روحانی ترقی میں ہر روز آگے اور آگے ہی قدم بڑھاتا جاوے اور کوئی دو دن اس پر ایسے نہیں آنے چاہئیں کہ دوسرا دن پہلے کے برابر ہو۔ اور آج بھی وہ اسی مقام پر کھڑا ہو جس پر وہ کل کھڑا تھا۔ اگر ایسا ہو تو اسے سمجھنا چاہیے کہ وہ نقصان میں ہے۔
اگر اس معیار کے رو سے احمدیہ جماعت کو بہ ہیئت مجموعی جانچا جائے تو ظاہر ہوتا ہے کہ یہ جماعت خدا تعالیٰ کے فضل سے نقصان میں نہیں۔ بلکہ ان کا قدم ہمیشہ آگے اور آگے ہی بڑھتا گیا ہے۔ اس کی ایک آسان اور صحیح کسوٹی ہمارے پاس جماعت احمدیہ کا وہ اجتماع ہے جو ہر سال قادیان میں ہوتا ہے۔ جب سے اس اجتماع کا سلسلہ شروع ہوا ہے ہر سال یہ اجتماع گذشتہ سالوں کی نسبت اپنی شان میں بڑھا ہوا ہوتا ہے۔
اب پھر جلسہ کے دن قریب آ گئے ہیں۔ 26، 27، 28، 29 دسمبر کی تاریخیں جلسہ کے لیے مقرر ہو چکی ہیں اور میں آپ صاحبوں کو حضرت خلیفۃ المسیح کے ارشاد کے ماتحت آپ کا فرض آپ کو یاد دلاتا ہوں تا اگر بعض آپ میں سے اپنے اس فرض کی ادائیگی سے اس وقت غافل ہوں تو وہ ہوشیار ہو جاویں اور تساہل سے کام نہ لیں بلکہ کوشش کریں کہ پہلے سے بھی زیادہ تعداد میں قادیان میں جو تمہاری زندگی کا سرچشمہ ہے حاضر ہو کر آب حیات سے سیراب ہوں۔ قادیان کا روز افزوں اجتماع صرف قوم کی زندگی کا نشان نہیں بلکہ یہ زندگی کے قائم رکھنے کا ایک ذریعہ ہے۔ قادیان میں تمہیں ایک نئی زندگی عطا ہوتی ہے اور ایک نئی روح تم میں پھونکی جاتی ہے۔ پس تمہاری روحانی زندگی کے قیام اور دینی جوش کی ترقی کے لیے یہ نہایت ضروری ہے کہ آپ صاحبان جلسہ سالانہ میں شریک ہوں۔ آپ ہر سال کوشش کرتے ہیں کہ پہلے کی نسبت خدا کی راہ میں زیادہ مال خرچ کریں اسی طرح آپ کو یہ بھی کوشش کرنی چاہیے کہ ہر سال آپ پہلے کی نسبت زیادہ تعداد میں شریک ہوں۔ مختلف جماعتوں کے کارکن جب یہ کوشش کرتے ہیں کہ وہ ہر سال پیشتر کی نسبت زیادہ چندہ جمع کریں۔ ایسا ہی ان کو اس جلسہ پر پیشتر کی نسبت زیادہ احباب کو لانے کی کوشش کرنی چاہیے۔ بعض احباب صرف چندہ دے دینا ہی کافی سمجھتے ہیں اور اسی حد تک اپنے فرض کو محدود سمجھتے ہیں حالانکہ حق یہ ہے کہ قادیان میں حاضر ہونا خصوصاً جلسہ کے دنوں میں چندہ دینے کی نسبت زیادہ ضروری ہے کیونکہ قادیان میں جانا ایمان کی جان ہے اور چندہ ایک عمل صالح ہے اس لیے قادیان میں جا کر جلسہ میں شریک ہونا چندہ دینے پر بھی مقدم ہے۔ حال ہی میں پورٹ بلیئر سے ایک احمدی نے حضرت خلیفۃ المسیح ثانی ایدہ اللہ تعالیٰ کی خدمت میں عریضہ لکھ کر دریافت کیا کہ آپ کا کیا ارشاد ہے میں جلسہ پر حاضر ہوں یا کرایہ کا روپیہ بطور چندہ کے بھیج دوں ۔آپ نے جواب دیا کہ جلسہ میں شریک ہونا زیادہ ضروری ہے۔
برادران!جلسہ میں شرکت جس قدر برکات کا ذریعہ ہوتا ہے اس کے بیان کی مجھے ضرورت نہیں۔ وہ آپ صاحبان پر عیاں ہے۔ آپ کا علم اور ایمان تازہ ہوتا ہے۔ نئی روح اور نیا ایمانی جوش پیدا ہوتا ہے۔ جماعت کی وحدت جو سلسلہ کے قیام کے لیے نہایت ضروری ہے۔ اس اجتماع سے مضبوط ہوتی ہے۔ حضرت خلیفۃ المسیح کی مبارک دعائیں تمہارے لیے دین و دنیا کی بہتری کا ذریعہ بنتی ہیں۔ آسمان سے خاص رحمتیں اور برکات تم پر نازل ہوتی ہیں اور سب سے بڑھ کر یہ کہ قادیان میں آپ لوگوں کے اجتماع کے ذریعہ حضرت مسیح موعودؑ کی صداقت کا ایک شاندار نشان ظاہر ہوتا ہے۔ پس کیا تم یہ پسند نہیں کرتے کہ تمہارے وجود سے حضرت مسیح موعود کی سچائی اور سلسلہ احمدیہ کی صداقت کا ایک نشان ظاہر ہو۔ پس اگر تم چاہتے ہو کہ تمہارا ایمان تازہ ہو اور تمہیں روحانی زندگی عطا کی جاوے اور تم آسمانی برکات کے وارث ہو اور خدا تعالیٰ کا فضل اور حضرت خلیفۃ المسیح کی دعائیں آپ کے شامل حال ہوں اور تمہارے وجود کے ذریعہ حضرت مسیح موعودؑ کی صداقت کا نشان ظاہر ہو۔ جس کے ذریعہ دشمن مرعوب اور دوست مسرور ہوں تو ہر ایک روک کو اپنے راستے سے ہٹا کر قادیان کی طرف دوڑو اور جلسہ سالانہ میں شریک ہو۔ تمہارا موجودہ امام چاہتا ہے کہ تم کثرت سے جلسہ سالانہ میں شریک ہو۔ پس تم سب کے سب اپنے امام کی خواہش اور آرزو کو پورا کرنے کے لیے پوری کوشش سے کام لو اور میرے اس پیغام کو تمام احمدیوں تک پہنچانے کی کوشش کرو۔ خدا تعالیٰ کا فضل اور نصرت تمہارے ساتھ ہو اور دین و دنیا کی برکتیں تم پر نازل ہوں۔ والسلام
وآخر دعوانا ان الحمد للّٰہ رب العالمین۔
خاکسار شیر علی عفا اللہ عنہ
محکمہ نظارت قادیان دار الامان۔ 18 ؍دسمبر 1919ء
(الفضل قادیان 22؍ دسمبر 1919ء صفحہ 2)
(مرسلہ :حبیب الرحمان زیروی ۔ ربوہ)
٭…٭…٭