جماعت احمدیہ گوئٹے مالا کا اٹھائیسواں جلسہ سالانہ
محض خدا تعاليٰ کے فضل سے جماعت احمديہ گوئٹے مالاکا 28 واں جلسہ سالانہ مورخہ 20تا 22 دسمبر 2019ء مسجد بيت الاول ميں کاميابي سے منعقد ہوا۔
جلسہ کي تياري:جلسہ سے ايک ماہ قبل گوئٹے مالا کي مختلف جماعتوں کے دورے کر کے سب احمدي احباب، نو مبائعين اور غير مسلم زير تبليغ افراد کو انفرادي طور پر مل کر جلسہ کي دعوت دي گئي۔اسي طرح مسجد کے ارد گرد 85ہمسايہ گھروں ميں جا کر تحريري اور زباني جلسہ کي دعوت دي گئي۔ لوکل خدام اور احمديوں ميں شوق اور دلچسپي پيدا کرنے کے ليے ان سے مختلف عناوين پر تقارير کروائي گئيں۔
جلسہ کے تينوں روز اجتماعي نماز تہجد ادا کي جاتي رہي نيز نماز فجر کے بعد درس قرآن، درس حديث اور تحريرات حضرت مسيح موعود عليہ السلام کا درس ديا گيا۔
جلسہ سالانہ کا پہلا روز
20 دسمبر بروز جمعہ
اس جلسہ ميں بطور نمائندہ حضرت خليفة المسيح مکرم سيد شمشاد احمد ناصر صاحب مبلغ سلسلہ امريکہ شامل ہوئے جنہوں نے نماز جمعہ اور عصر پڑھائيں۔ خطبہ جمعہ ميں انہوں نے مہمان نوازي،سلام کے رواج،جلسہ کے پروگرامز کو غور سے سننے اور ذکر الٰہي ميں وقت گزارنے کي طرف توجہ دلائي۔ بعد ازاں دوپہر کے کھانے سے فارغ ہو کر 3بجے تقريب پرچم کشائي ہوئي۔ مکرم سيد شمشاد احمد ناصر صاحب نے لوائے احمديت اور خاکسار نے ملکي پرچم لہرانے کي سعادت حاصل کي اور بعد ميں اسلام احمديت کي سربلندي کے ليے اجتماعي دعا کي گئي۔
پہلے اجلاس کا آغاز مکرم سيد شمشاد احمد ناصر صاحب کي صدارت ميں ہوا۔ تلاوت اور منظوم کلام حضرت مسيح موعود عليہ السلام کے بعد خاکسار نے جلسہ سالانہ گوئٹے مالا کے ليے حضورانور ايدہ اللہ تعاليٰ کے پيغام کا سپينش ترجمہ پڑھ کر سنايا۔
اس کے بعد مکرم صدر صاحب اجلاس نے افتتاحي تقرير کي جس ميں انہوں پہلے جلسہ سالانہ کا تعارف اور صداقت حضرت مسيح موعود عليہ السلام بيان کي۔ اس کے بعد مکرم داويد گنزاليز صاحب نے ‘آنحضرت ﷺ کا اسوہ حسنہ’کے موضوع پر تقرير کي۔اس کے بعد سوال و جواب کي مجلس ہوئي۔ نماز مغرب وعشاء کي ادائيگي کے بعد شام کا کھانا پيش کيا گيا ۔
جلسہ سالانہ کا دوسرا روز
21 دسمبر بروز ہفتہ
مورخہ 21؍دسمبر کو ساڑھے نو بجےدوسرا سيشن شروع ہوا۔ تلاوت و سپينش ترجمہ کے بعد مکرم فائز احمد صاحب نے نظام جماعت کے موضوع پر اپنے خيالات کا اظہار کيا۔ اس کے بعد مکرم داويد صاحب نے شراب نوشي اور سور کے گوشت کے نقصانات بتائے۔ اور ايک لوکل خادم مکرم يوسف راندھو صاحب نے خلافت کي برکات کے موضوع پر تقرير کي۔ اس کے بعد جلسہ ميں شامل ہونے والے غير مسلم مہمانان نے اپنے تاثرات پيش کيے۔
ايک مہمان کے تاثرات : کابون سے آنے والے ايک غير مسلم مہمان نے بيان کيا کہ جب وہ اپنے گھر سے نکل کر جلسہ سالانہ گوئٹے مالا ميں شامل ہونے کے ليے بس سٹاپ پر پہنچے تو بس جاچکي تھي۔ اس کے بعد اور کوئي بس جانے والي تھي نہ اس ليےوہ کافي پريشان تھے۔ ابھي اسي پريشاني ميں تھے کہ کسي نے اطلاع کي کہ وہ بس تھوڑي دور جا کر کسي خرابي کي وجہ سے رکي ہوئي ہے، چنانچہ وہ فوراً وہاں پہنچے اور اسي بس ميں بيٹھ کر جلسہ کے ليے آئے۔ مہمان کا کہنا تھا کہ يہ خدا تعاليٰ کي تقدير ہے جو مجھے يہاں تک لے آئي ہے۔
بعد ازاں سوال و جواب کي محفل ہوئي ۔نماز ظہر اور عصر کے بعد کھانے کا وقفہ ہوا۔
تيسرا اجلاس:سہ پہر ساڑھے تين بجے تيسرا اجلاس تلاوت قرآن کريم سے شروع ہوا جس کے بعد مکرم سيد شمشاد احمد ناصر صاحب نے مالي قرباني اور اس کي برکات کے موضوع پر تقريرکي۔ اس کے بعد مجلس سوال و جواب ہوئي۔ بعد ازاں نماز مغرب و عشاء ادا کي گئيں۔
چوتھا اجلاس:جلسہ کے دوسرے روز غير مسلم مہمانوں کے ساتھ ايک ڈنر رکھا گيا۔ اس ميں 43غير مسلم مہمان تشريف لائے۔ پروگرام کے آغاز ميںتلاوت قرآن کريم،ترجمہ اور منظوم کلام حضرت اقدس مسيح موعود عليہ السلام پيش کيا گيا۔ بعد ازاں مکرم داويد صاحب نے جماعت کا تعارف کروايا اور مکرم راميرو صاحب نے بائيبل اور اسلام کے موضوع پر تقريرکي۔ اس کے بعد خاکسار نے مہمانوں کي آمد پر شکريہ اداکيا اور گوئٹے مالا ميں احمديت کے حوالہ سے تقرير کي۔
اس کے بعد مکرم سيد شمشاد احمد ناصر صاحب نے جماعت کے قيام کا مقصد اور اسلام کي امن اور محبت کي تعليم بيان کي۔ دعا کے بعد سب حاضرين کو عشائيہ پيش کيا گيا۔ اس پروگرام ميں وکلاء اور يونيورسٹيز کے پروفيسرز کے علاوہ ايک کانگريس وومين بھي شامل ہوئيں۔
جلسہ سالانہ کا تيسرا اور آخري روز
22؍دسمبر بروز اتوار
پانچواں اجلاس:صبح ساڑھے نو بجے پانچواں اجلاس شروع ہوا۔ تلاوت قرآن کريم مع ترجمہ اور نظم کے بعد مکرم ہنس ليموس صاحب (ايک لوکل خادم )نے آنحضرت ﷺ کي سيرت طيبہ پر ايک مضمون حاضرين کو پڑھ کر سنايا۔
اس کے بعد خاکسار نے ‘حضرت مسيح عليہ السلام کي صليب سے نجات ’کے موضوع پر تقرير کي۔
اس کے بعد دلچسپ سوالات کا سلسلہ شروع ہوگيا جو تقريباً ڈيڑھ گھنٹہ سوالا ت کا سلسلہ جاري رہا۔ آخري تقرير مکرم سيد شمشاد احمد ناصر صاحب کي تھي جس ميں انہوں نے جماعتي روايات کا تفصيلي ذکر کيا،چندوں اور ديگر تربيتي امور کي طرف توجہ دلائي۔ آپ نے پيغام حضور انور ايدہ اللہ تعاليٰ بنصرہ العزيز برموقع جلسہ سالانہ گوئٹے مالا کو دہرايا۔ دعا کے بعد نماز ظہر و عصر اداکي گئيں جس کے بعد کھانا پيش کيا گيا۔
کھانے کے بعد بيعت کرنے کي خواہش کا اظہار کرنے والے احباب و خواتين ميں سے پہلے مردوں اور پھر خواتين کو خاکسار اور مکرم سيد شمشاد احمد ناصر صاحب نے بٹھا کر دوبارہ تفصيل کے ساتھ شرائط بيعت،بيعت کا مقصد ،خلافت کي برکات سمجھائيں۔ الحمدللہ اس موقع پر 32؍احباب و خواتين بيعت کرکے جماعت احمديہ ميں شامل ہوئے۔بيعتيں ہوئيں اور اس طرح جلسہ کا اختتام ہوا۔الحمدللہ
گوئٹے مالا کي دوسري مسجد ‘مسجد نور’کا کابون کے علاقہ ميں سنگ بنياد
مورخہ 24 دسمبر کو دوپہر 11بجے تلاوت قرآن کريم اور حضرت مسيح موعود عليہ السلام کے منظوم کلام سے تقريب کا آغاز ہوا۔ اس کے بعد خاکسار نے جماعت احمديہ کا تعارف کروايا جس کے بعد مکرم سيد شمشاد احمد ناصر صاحب نے بيان کيا کہ مسجد کي تعمير کا مقصد، خدائے واحدويگانہ کي عبادت اور انسانيت ميں مساوات،امن اور محبت کي تعليم دينا ہے۔ اس کے بعد مکرم عبدالستا ر خاں صاحب مبلغ سلسلہ کولمبيا نے مختصر خطاب فرمايا،مہمانوں نےاپنے تاثرات بيان کيے اور اسلام احمديت کے امن اور مساوات کے پيغام کو بہت پسند کيا۔ مہمانوں کے علاوہ 55 لوکل احمدي بھي اس تقريب ميں شامل ہوئے۔
اس کے بعد مسجد کا سنگ بنياد رکھا گيا،سب سے پہلے مکرم سيد شمشاد احمد ناصر صاحب نے پيارے آقا کا عطا کيا ہوا تبرک دعاؤں کے ساتھ رکھا اس کے بعد خاکسار نے اينٹ رکھي اس کے بعد مکرم عبدالستار صاحب مبلغ سلسلہ کولمبا کو اينٹ رکھنے کي سعادت ملي۔
اس کے بعد مربيان کرام،واقفين، لوکل مہمانان،لوکل احمديوں اور بچوں کو بھي اينٹ رکھنے اور دعا ميں شامل ہونے کي سعادت ملي۔الحمد للہ
دعا کے بعد سب احباب کو دوپہر کا کھانا پيش کيا گيا۔
(رپورٹ عامر نفيس ۔ مبلغ سلسلہ گوئٹے مالا)
٭…٭…٭