ارشادِ نبوی
ارشاد نبوی
حضرت عمر بن خطابؓ بیان کرتے ہیں کہ ہم آنحضرت صلی اللہ علیہ و سلم کے حضور بیٹھے ہوئے تھے کہ آپؐ کے پاس ایک آدمی آیا جس کے کپڑے بہت سفید تھے اور بالوں کا رنگ بہت سیاہ تھا ۔ اس پر سفر کی کوئی علامت دکھائی نہیں دیتی تھی اور نہ ہم میں سے کوئی اسے پہچانتا تھا۔ وہ آیا اور آنحضرتﷺ کے گھٹنے کے ساتھ اپنا گھٹنا ملا کر مؤدب بیٹھ گیا اور عرض کیا۔ اے محمد!(صلی اللہ علیہ و سلم)ایمان کسے کہتے ہیں۔ آپؐ نے فرمایا: ایمان یہ ہے کہ تُو اللہ پر، اس کے فرشتوں پر، اس کی کتابوں پر اور اس کے رسولوں پر ایمان لائے۔ یومِ آخرت کو مانے اور خیر اور شر کی تقدیر اور اس کے صحیح صحیح اندازے پر یقین رکھے۔
(ترمذی کتاب الایمان باب فی وصف جبریل النبی الایمان و الاسلام)