نماز جنازہ حاضر و غائب

نمازِ جنازہ حاضر و غائب (20؍ و 21؍ دسمبر 2019ء)

مکرم منیر احمد جاوید صاحب پرائیویٹ سیکرٹری اطلاع دیتے ہیں کہ 20؍دسمبر2019ء کو نماز ظہرو عصر سے قبل حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے مسجد مبارک (اسلام آباد، ٹلفورڈ، یوکے) کے باہر تشریف لا کرمکرمہ ظہراں بیگم صاحبہ اہلیہ مکرم حفیظ احمد بٹ صاحب مرحوم ۔روہیمپٹن۔ یوکے) کی نمازِ جنازہ حاضر اورکچھ مرحومین کی نماز جنازہ غائب پڑھائی۔

نمازِ جنازہ حاضر

مکرمہ ظہراں بیگم صاحبہ اہلیہ مکرم حفیظ احمد بٹ صاحب مرحوم (روہیمپٹن۔ یوکے)

19 دسمبر2019ء کو 83 سال کی عمر میں وفات پا گئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ حضرت مسیح موعودعلیہ السلام کے صحابی حضرت محمد اسد اللہ صاحب ؓکی بہو تھیں۔ مرحومہ نے 1984ء میں ایک خواب کی بنا پر احمدیت قبول کی ۔ پنجوقتہ نمازوں کی پابند، چندہ جات میں باقاعدہ ایک نیک اور مخلص خاتون تھیں۔ پسماندگا ن میں ایک بیٹے مکرم ظفر اقبال بٹ صاحب شامل ہیں ۔

نماز جناز ہ غائب

-1مکرم صوفی محمد حفیظ صاحب (ربوہ )

25ستمبر2019ءکو 103سال کی عمر میں وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔آپ کے دادا حضرت میاں غلام قادرؓصاحب نے اپنے تین بھائیوںحضرت میاں فضل دین صاحب(ہر سیاں والے)،حضرت میاں غلام محمدؓ صاحب اور حضرت میاں محمد عبداللہ ؓصاحب کے ہمراہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے ہاتھ پر بیعت کا شرف حاصل کیا۔مرحوم نمازوں کے پابند ،تہجد گزار ،مہمان نواز، محنتی، سادہ طبیعت ، صبر و استقامت کی صفت کے مالک ایک بہت نیک سیرت انسان تھے۔1974ء میں احمدیوں کو اقلیت قر ار دیے جانے کے بعد سیالکوٹ میں بھی حالات شدید کشیدہ ہو گئے۔ مولویوں نے آپ کے گھر پر حملہ کیا اور قبضہ کر کے گھر کا سارا سامان گھر سے باہر نکال کر آگ لگا دی۔لیکن آپ ثابت قدم رہے اور اہل خانہ کے ساتھ اپنی جانیں بچا کر ربوہ آگئے ۔ ربوہ میں غربت اور مفلسی کے دنوں میں آپ نے محنت کے ساتھ دن بھر کام کیا اور جماعتی خدمت کا بھی کوئی موقع ہاتھ سے نہ جانے دیا۔جماعت کی طرف سے مالی معاونت کی بھی پیشکش کی گئی لیکن چونکہ شروع سے ہی محنت کے عادی تھے اس لیے یہ کہہ کر انکار کر دیا کہ ہم محنت مزدوری کرکے گزارا کر لیں گے۔ ربوہ آنے کے بعد شروع شروع میں اپنے بڑے بیٹے کے ساتھ پہاڑیاں توڑنے کا کام شروع کیا اور بعد ازاں ایک بارودی حادثے کی وجہ سے اس کام کو چھوڑ دیا۔ اس کے بعد 1978ءمیں مٹھائی کی دکان بنائی اور صوفی مٹھائی والے کے نام سے مشہور ہوئے۔ پسماندگان میں ایک بیٹا اور تین بیٹیاں شامل ہیں ۔

-2مکرم محمد افضل ملک صاحب (لالہ رخ کالونی واہ کینٹ ۔راولپنڈی )

2؍ اکتوبر 2019ءکو 85سال کی عمر میں وفات پا گئے ۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم نے 2001ء سے 2008ء تک واہ کینٹ کے امیرجماعت کے طورپر خدمت کی توفیق پائی۔ خلافت کے فدائی اوربہترین خادم دین تھے۔ جماعتی امور کا حق ادا کرنے والے تھے ۔آپ مکرم میجر محمود احمد صاحب (افسر حفاظت خاص) کے بڑے بھائی تھے۔

-3مکرم نعیم احمد صاحب(دارالصدر جنوبی ربوہ )

13ستمبر2019ءکو 70سال کی عمر میں وفات پا گئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔مرحوم نیوی میں ملازم رہے۔ نرم طبیعت، ہنس مکھ، ملنساراورسادہ مزاج انسان تھے ۔نارتھ کراچی میں خدا م الاحمدیہ کی طرف سے ان کے گھر میڈیکل کیمپ لگایا جاتا تھا جو تقریباً دس سال جاری رہا ۔

-4مکرم راجہ عبدالعزیز صاحب (دارالعلوم شرقی حلقہ مسرور ربوہ )

5 اکتوبر 2019ءکو 91 سال کی عمر میں وفات پا گئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔مرحوم کم گو، نمازوں کے پابند، جماعت سے محبت کرنے والے ،صابر وشاکر اور ایک نیک فطرت انسان تھے ۔ حضور انور کے خطبات اور جلسہ سالانہ کی کارروائی باقاعدگی سے سنتے ۔حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی کتب کے مطالعہ کا بھی بے حد شوق تھا۔ گھر میں مطالعہ اور تلاوت قرآن میں مصروف رہتے تھے۔ جامعہ احمدیہ میں 33سال اکاؤنٹنٹ کے طور پر خدمت کی توفیق پائی۔ جہاں ہمیشہ جامعہ کے طلباء سے محبت اور شفقت کا سلوک رہا ۔

اللہ تعالیٰ تمام مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنے پیاروں کے قرب میں جگہ دے۔ اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔آمین

٭…٭…٭

مکرم منیر احمد جاوید صاحب پرائیویٹ سیکرٹری اطلاع دیتے ہیں کہ 21؍ دسمبر 2019ء کو نماز ظہر وعصر سے قبل حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے مسجدمبارک (اسلام آباد،ٹلفورڈ، یوکے) کے باہر تشریف لا کرمکرم عبد الرشید ارشد ریحان صاحب ابن مکرم چوہدری عبد الحفیظ صاحب (برمنگھم ۔یوکے) کی نمازِ جنازہ حاضر اور کچھ مرحومین کی نماز جنازہ غائب پڑھائی۔

نمازِ جنازہ حاضر

مکرم عبد الرشید ارشد ریحان صاحب ابن مکرم چوہدری عبد الحفیظ صاحب (برمنگھم ۔یوکے)

14 دسمبر2019ء کو 64 سال کی عمر میں وفات پا گئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔آپ کا خاندان برمنگھم جماعت کے اولین ممبران میں سے ہے ۔ مرحوم ابتدائی عمر سے ہی جماعتی خدمت بجالانےمیں مستعد رہے ۔ صوم وصلوٰۃ کے پابند، بہت ملنسار، خوش اخلاق ، مہمان نواز ، مستحقین کی مدد کرنے والے ایک انتہائی نیک اور مخلص انسان تھے ۔خلافت اور نظام جماعت کے ساتھ بہت عقیدت اور اخلاص کا تعلق تھا۔ پسماندگان میں بوڑھے والدین اور اہلیہ کے علاوہ چار بیٹیاں شامل ہیں۔آپ مکرم مولانا ابو المنیر نورالحق صاحب کے داماد اور مکرم سید سلمان شاہ صاحب (مربی سلسلہ جرمنی ) کے خسر تھے ۔

نماز جنازہ غائب

-1مکرم محمود غوری صاحب ابن مکرم محمد یوسف غوری صاحب مرحوم( حیدرآباد دکن۔ انڈیا)

15 دسمبر2019ءکو 89سال کی عمر میں وفات پا گئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ صوم و صلوٰۃ کے پابند ،خاموش طبع، نرم مزاج اور نیک فطرت انسان تھے۔ مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ تین بیٹے اور دو بیٹیاں شامل ہیں۔

-2 مکرم میاں مبارک احمد صاحب ابن مکرم میاں غلام رسول صاحب ( اوکاڑہ )

12؍دسمبر2019ء کو 61 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پا گئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ صوم و صلوٰۃ کے پابند، تہجد گزار ، قران کریم کی باقاعدگی کے ساتھ تلاوت کرنے والے،چندو ں میں باقاعدہ ،ہر دل عزیز ، نافع الناس اور ایک خوش مزاج انسان تھے ۔ جب بھی کہیں سے کوئی رقم آتی سب سے پہلے چندہ ادا کرتے اور ہمیشہ یہی سبق اپنے بچوں کو بھی دیا۔ قائد ضلع اوکاڑہ کے علاوہ اپنی جماعت میں سیکرٹری تحریک جدید، سیکرٹری مال اورسیکرٹری وصایا کے طورپر خدمت کی توفیق پائی۔ آپ کو کلمہ طیبہ کا بیج لگانے کی وجہ سے اسیر راہ مولیٰ رہنے کی سعادت بھی حاصل ہوئی اورآپ نے یہ مشکل وقت بڑے صبر اور تحمل سے گزارا ۔ خدا کے فضل سے موصی تھے ۔پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ پانچ بیٹے اور ایک بیٹی شامل ہیں ۔آپ مکرم میاں مظفر احمد صاحب خالد (مربی سلسلہ ۔حال دفتر پرائیویٹ سیکرٹری ربوہ)کے بھائی اور مکرم عطاء الرحمٰن خالدصاحب (مربی سلسلہ۔ فیلتھم ۔یوکے) کے ماموں تھے ۔

-3مکرم عبد اللطیف شرما صاحب (کینیڈا)

13؍ دسمبر2019ء کو 88سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پا گئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم حضرت مسیح موعود ؑکے صحابی حضرت عبد الرحیم صاحب شرما ؓ کے چھوٹے بیٹے اور مکرم مولوی عبد الکریم شرما صاحب مرحوم (سابق مبلغ افریقہ)کےبڑےبھائی تھے۔انتہائی سادہ مزاج،درویش صفت، خدمت خلق کے جذبہ سے سرشارایک مخلص اور باوفا انسان تھے ۔ خلافت اور خاندان حضرت مسیح موعود علیہ السلام بالخصوص حضرت مرزا شریف احمد صاحب رضی اللہ عنہ سے عقیدت کا گہرا تعلق تھا۔ پاکستان اور کینیڈامیں مختلف جماعتی خدمتوں کی توفیق پائی ۔ اندرون سندھ سے جو احمدی طلباء حصول تعلیم کے لیے حیدرآباد آتے ان کی رہائش اور دیگر ضروریات کا ہمیشہ خیال رکھتے تھے ۔ کینیڈا میں قاضی سلسلہ کے طور پر بھی خدمت بجالاتے رہے ۔ تبلیغ کا بہت شوق تھا ۔ خلافت جوبلی تک کئی غیر مسلموں کو 100سے زائد قرآن کریم کے نسخے پیش کرنے کی توفیق پائی ۔

اللہ تعالیٰ تمام مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنے پیاروں کے قرب میں جگہ دے۔ اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔آمین

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button