افریقہ (رپورٹس)

ہمارا خوں بھی شامل ہے تزئین گلستاں میں عطیہ خون پروگرام مجلس خدام الاحمدیہ برکینا فاسو

(محمد اظہار احمد راجہ۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل برکینا فاسو)

جماعت احمدیہ عالمگیر کو اللہ تعالیٰ کے فضل سے خدمت انسانیت کے میدان میں غیر معمولی خدمت کی توفیق عطا ہو رہی ہے اور اس خدمت میں ذیلی تنظیمیں بھی مسابقت کی روح کے ساتھ سرگرم عمل ہیں۔ برکینا فاسو میں جماعت احمدیہ کے زیر سرپرستی بہت سے ہسپتال اور درجنوں ہومیو پیتھک ڈسپنسریوں اور آنکھوں کے فری آپریشنز کے ذریعہ ان گنت لوگوں کے لیے صحت جیسی انمول نعمت کا حصول ممکن بنایا جا رہا ہے۔
ہر سال مجلس خدام الاحمدیہ برکینافاسو کی طرف سے اس ملک کے سنٹرل بلڈ بنک اکاؤنٹ میں سینکڑوں یونٹ خون کا عطیہ دیا جاتا ہے۔

اسی سلسلہ کی ایک کڑی بورکینا فاسو کے سالانہ اجتماع خدام الاحمدیہ میں عطیہ خون کا پروگرام ہے۔امسال خدام الاحمدیہ کو اللہ تعالیٰ کے فضل سے سالانہ اجتماع کے موقع پر 393 یونٹ عطیہ دینے کی توفیق ملی۔عطیہ سے قبل کے مراحل میں 443 خدام نے عطیہ خون کے لیے فارم پر کیے۔

اس سال عطیہ خون کو حاصل کرنے کے لیے محکمہ صحت نے چار مختلف ریجنز کی میڈیکل ٹیموں کو سامان کے ساتھ بستان مہدی (اجتماع گاہ)بھجوایا۔ یہ ٹیمیں آواگاڈوگو کے علاوہ کایا،وایوگیا اور کودگو ریجنز سےایک لمبی مسافت طے کر کے صبح سویرے یہاں پہنچ گئیں۔ اس کی وجہ یہ تھی کہ گزشتہ سال عطیہ خون اکٹھا کرنے والی ٹیم کا سامان ختم ہوگیا تھا لیکن امسال حکومتی میڈیکل ٹیموں سے جب رابطہ کیا گیا تو ان کی طرف سے پیغام ملا کہ امسال ہم اپنی پوری تیاری کے ساتھ آرہے ہیں آپ لوگ اپنی تیاری مکمل رکھیں۔ جب یہ اعلان مکرم صدر صاحب خدام الاحمدیہ برکینا فاسو نے اجتماع کے دوران سٹیج پر کیا تو فضا نعرہ ہائے تکبیر اور خلافت اور احمدیت زندہ باد اور مجلس خدام الاحمدیہ زندہ باد کے نعروں سے گونج اٹھی اور ہر ایک خادم میں وہ جوش و خروش نظر آ رہا تھا جس طرح کہ یہ خود کوئی بڑا انعام پا رہے ہوں ۔

افریقہ کی اس نیم صحرائی بنجر زمین اور غربت کی انتہائی حد والے اس ملک میں بسنے والے ان لوگوں کو کہ جہاں دو وقت کی روٹی نہ ملنا صرف ایک محاورہ ہی نہیں بلکہ ایک تلخ حقیقت ہے لیکن جب بھی عطیہ خون کے لیے تحریک کی جاتی ہے تو خدمت انسانیت کے لیے ان سے بڑا سخی اور اس دولت کو لٹانے والا کوئی اور نظر نہیں آتا۔ یہ وہ تبدیلی ہے جوکہ حضرت مسیح موعودؑ کے ماننے والوں میں خدا کے فضل اور رحم سے پیدا ہوئی ہے۔ اللہ تعالیٰ اس قربانی کو قبول فرمائے۔ آمین

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button