تعلیم الاسلام کالج اولڈ سٹوڈنٹس ایسوسی ایشن کے سالانہ اجلاس میں حضور انور ایّدہ اللہ تعالیٰ کی بابرکت شمولیت
(اسلام آباد، ٹلفورڈ، 09؍فروری2020ء، نمائندہ الفضل انٹرنیشنل لندن) سیّدنا امیر المومنین حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے آج شام نمازِ عشاء کے بعد تعلیم الاسلام کالج اولڈ سٹوڈنٹس ایسوسی ایشن برطانیہ کی طرف سے منعقد کیے جانے والے سالانہ اجلاس کو برکت بخشی۔
تعلیم الاسلام کالج اولڈ سٹوڈنٹس ایسوسی ایشن برطانیہ
تعلیم الاسلام کالج اولڈ سٹوڈنٹس ایسوسی ایشن (TICOSA) کا برطانیہ میں قیام بارہ سال قبل ہوا۔ جیسا کہ اس کے نام سے واضح ہے اس ایسوسی ایشن کے ممبران میں تعلیم الاسلام کالج (ربوہ) سے تحصیلِ علم کرنے والے افراد شامل ہیں۔ تعلیم الاسلام کالج کی سعادتوں میں سے ایک بہت بڑی سعادت یہ ہے کہ اس سرزمین پر خلفائے وقت کے مبارک قدم پڑتے رہے۔ ہمارے پیارے حضور ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے زرعی یونیورسٹی فیصل آباد میں داخلے سے قبل ربوہ میں قائم اسی کالج سے بی اے کیا تھا۔
جماعتِ احمدیہ کی دیگر ایسوسی ایشنز کی طرح اس تنظیم کا انتظامی ڈھانچہ بھی بہت عمدہ ہے اور یہ اپنے کام نہایت خوش اسلوبی سے سرانجام دے رہی ہے۔
ممبرانِ ایسوسی ایشن ہر دو سال بعد اپنے صدر اور انتظامیہ کے نام بذریعہ انتخاب تجویز کر کے منظوری کے لیے حضرت امیر المومنین خلیفۃ المسیح ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی خدمتِ اقدس میں پیش کرتے ہیں۔ صدر کی انتظامیہ میں جنرل سیکرٹری، سیکرٹری مال، سیکرٹری تجنید، سیکرٹری ضیافت، سیکرٹری صحتِ جسمانی وغیرہ شامل ہیں۔
امسال TICOSAکے انتخاب کا سال تھا۔ چنانچہ حضرت امیر المومنین ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے محترم مبارک احمد ظفر صاحب (ایڈیشنل وکیل المال) کو انتخاب کے لیے نمائندہ مقرر فرمایا۔ آج نمازِ مغرب و عشاء کے درمیان انتخاب کی کارروائی عمل میں لائی گئی۔
یوں تو TICOSA کے دستور کے مطابق ایک صدر دو سال پر مشتمل زیادہ سے زیادہ تین ادوار تک صدارت کے فرائض سرانجام دے سکتا ہے لیکن اس مرتبہ حضرت امیر المومنین ایّدہ اللہ تعالیٰ الودود بنصرہ العزیز نے ازراہِ شفقت تین ٹرمز (Terms)سے صدر چلے آنے والے مبارک صدیقی صاحب کا نام بطور صدر پیش کرنے کی بھی اجازت عطا فرمائی۔
حضور انور ایّدہ اللہ کی آمد اور اختتامی اجلاس
حضرت امیر المومنین خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز تقریب میں شمولیت کے لیے نمازِ عشاء کی ادائیگی کے بعد آٹھ بج کر چالیس منٹ پر ایوانِ مسرور میں رونق افروز ہوئے۔ حضورِ انور کے تشریف لانے پر اجلاس کی کارروائی کا باقاعدہ آغاز تلاوتِ قرآنِ کریم سے ہوا۔ مکرم حافظ مسعود احمد صاحب نے سورۃ النصر کی تلاوت کی۔ مکرم مرزا عبد الباسط صاحب نے حضرت اقدس مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کے پاکیزہ منظوم کلام ‘مُناجات اور تبلیغِ حق’ سے منتخب اشعار مترنّم پیش کیے۔ پہلا شعر کچھ یوں تھا
باغ میں ملّت کے ہے کوئی گلِ رعنا کھلا
آئی ہے بادِ صبا گلزار سے مستانہ وار
بعد ازاں مکرم مبارک احمد صدیقی صدر TICOSA برطانیہ نے مختصر طور پر گذشتہ چھ سال کی مساعی کی رپورٹ پیش کی۔ انہوں نے بتایا کہ TICOSAبرطانیہ کو ساؤ ٹومے میں پرائمری سکول تعمیر کرنے کی توفیق ملی جس میں اس وقت 350؍ طلباء تعلیم حاصل کر رہے ہیں ۔ اسی طرح بورکینا فاسو میں مسرور کالج کی تعمیر کا کام جاری ہے۔ صدر صاحب نے بتایا کہ فروری 2019ء میں TICOSAجرمنی اور یوکے کے مابین باسکٹ بال کا ٹورنامنٹ کروایا گیا۔ اسی طرح گزشتہ سالوں کے دوران صحبتِ صالحین کے تحت متعدد نشستیں منعقد کی گئیں۔
اس کے بعد حضورِ انور نے آج کے انتخاب کے نتائج کے بارے میں فرمایا کہ میں نے مبارک صدیقی صاحب کا نام پیش کرنے کی منظوری دے دی تھی اور انہی کے زیادہ ووٹ ہیں۔ نیز مکرم مبارک احمد ظفر صاحب کومنظور شدہ انتظامیہ کا اعلان فرمانے کا ارشاد فرمایا جو درج ذیل ہے:
نائب صدر: مکرم بشیر اختر صاحب
جنرل سیکرٹری: مکرم رانا رزاق خان صاحب
سیکرٹری مال: مکرم منان اظہر صاحب
سیکرٹری تجنید: ڈاکٹر منور احمد صاحب
سیکرٹری تقریبات: مکرم ظہیر جتوئی صاحب
سیکرٹری ضیافت: مکرم مرزا عبدالرشید صاحب
سیکرٹری سپورٹس: مکرم رانا عرفان احمد صاحب
سیکرٹری اشاعت: مکرم سیّد نصیر احمد صاحب
سیکرٹری ایسوسی ایٹ ممبرز:مکرم میر شفیق صاحب
یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ چار سال پہلے مورخہ 6؍ مارچ 2016ء کو ہونے والے TICOSA کے انتخابات کی صدارت حضورِ انور نے ازراہِ شفقت خود فرمائی تھی۔
بعد ازاں حضور پُر نور نےمحفل سے مختصر دورانیے کے خطاب میں ازراہِ شفقت TICOSA کے پراجیکٹس کی تعریف فرمائی اور انہیں افریقہ کے ساتھ ساتھ پاکستان میں بھی خدمتِ انسانیت کے کام مزید بہتر طور پر اور بڑے پیمانے پر کرنے کی تحریک فرمائی۔
عشائیہ سے پہلے مکرم مبارک صدیقی صاحب نے اپنے منظوم کلام میں سے چند اشعار حاضرین کی خدمت میں پیش کیے۔بعد ازاں نو بجے کے قریب حضورِ انور نے دعا کے ساتھ اس تقریب کا باقاعدہ اختتام فرمایا۔
تقریبِ عشائیہ کے بعد اگلا مرحلہ گروپ تصاویر کا تھا۔ چنانچہ حضورِ انور ایوانِ مسرور میں تصاویر کے لیے مخصوص کیے جانے والے حصے میں تشریف لے گئے جہاں پر TICOSA کی انتظامیہ، ساٹھ سال اور اس سے اوپر کی عمر کے ممبران، ایسوسی ایٹ ممبران اور تقریب میں موجود تمام احباب کی الگ الگ تصاویر ہوئیں۔ اس کے بعد حضورِ انور کی خصوصی اجازت کے ساتھ جرمنی میں ہونے والے باسکٹ بال ٹورنامنٹ میں اوّل پوزیشن لینے والی ٹیم کی تصویر ہوئی۔ آخری تصویر میں تعلیم الاسلام کالج میں پڑھانے والے بعض اساتذہ شامل ہوئے۔
حضورِ انور پونے دس بجے کے قریب ہال سے روانہ ہونے کے لیے جب دروازے کی طرف تشریف لائے تو وہاں شکور بھائی المعروف چشمے والے (سابق اسیرِ راہِ مولیٰ) بھی کھڑے تھے۔ حضورِ اقدس ازراہِ شفقت ان کے پاس کچھ لمحات کے لیے رُکے اور اُن سے پوچھا کہ آپ بھی تعلیم الاسلام کالج میں پڑھتے رہے ہیں؟ جس پر انہوں نے عرض کیا کہ حضور میں تو تقسیمِ ہند کے بعد پڑھ ہی نہیں سکا۔ عینکوں کا کام سیکھا اور پھر ساری عمر وہی کیا۔
اللہ تعالیٰ TICOSAکے لیے حضور انور کی آمد مبارک فرمائے اور اس ایسوسی ایشن کو حضور انور کے منشائے مبارک کے مطابق بہترین انداز میں خدمتِ انسانیت کے کام کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین
٭…٭…٭