متفرق شعراء
اسلام کا شیدائی ۔ اللہ کا دیوانہ
اے فضل عمر تیرے اوصافِ کریمانہ
یاد آکے بناتے ہیں ہر روح کو دیوانہ
ڈھونڈیں تو کہاں ڈھونڈیں ، پائیں تو کہاں پائیں
سلطانِ بیاں تیرا اندازِ خطیبانہ
قدرت نے جو بخشا تھا اک نورِ سکونِ دل
آنکھوں سے ہے اب اوجھل وہ نرگسِ مستانہ
دشمن بھی پکار اٹھے اسلام کی خاطر ہی
محمود نے دکھلائی جانبازیٔ پروانہ
اسلام کی مشعل کو دنیا میں کیا روشن
پھر تُو نے اُجاگر کی سرگرمیٔ فرزانہ
ہاں! علم و عمل میں تھا اک پیکرِ عظمت تو
اسلام کا شیدائی ۔ اللہ کا دیوانہ
تیری ہی دعاؤں نے بخشے ہیں ہمیں ناصر
ربوہ کی فضا پر ہے پھر لطفِ کریمانہ
عابدؔ ہے دعا میری اس تیری نشانی کو
حاصل رہے مولیٰ کی ہر نصرتِ شاہانہ