نمازِ جنازہ حاضر و غائب
مکرم منیر احمد جاوید صاحب پرائیویٹ سیکرٹری اطلاع دیتے ہیںکہ06؍فروری2020ءکونمازظہرسےقبل حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے مسجدمبارک (اسلام آباد،ٹلفورڈ،یوکے) کے باہر تشریف لا کرمکرم سید مطیع اللہ صادق صاحب ابن مکرم سید صادق علی صاحب (یوکے)کی نمازِ جنازہ حاضر اورکچھ مرحومین کی نماز جنازہ غائب پڑھائی۔
نمازِ جنازہ حاضر
مکرم سید مطیع اللہ صادق صاحب ابن مکرم سید صادق علی صاحب(یوکے)
4؍فروری 2020ء کو86سال کی عمر میں وفات پاگئے۔اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔آپ کے والد نے حضرت خلیفۃ المسیح الاوّل رضی اللہ عنہ کے ہاتھ پر بیعت کی توفیق پائی ۔ مرحوم نے ابتدائی تعلیم مدرسہ احمدیہ قادیان سے حاصل کی اور پھر ربوہ شفٹ ہوگئے۔1957ء میں ربوہ سے یوکے آگئے اور مسجد فضل کے قریب رہائش اختیار کی ۔ یوکے جماعت میں مختلف خدمتوں کی توفیق پائی۔ صوم وصلوٰۃ کے پابند،جماعت کے ساتھ وفا کا تعلق رکھنے والے ایک مخلص انسان تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ دو بیٹیاں اور دوبیٹے شامل ہیں۔آپ مکرم سید مجیب اللہ صادق صاحب (رضاکار کارکن امیر صاحب آفس یوکے) کے بڑے بھائی تھے۔
نماز جنازہ غائب
-1مکرم احمد بن ابراہیم المعضمانی صاحب(سیریا)
8 جنوری 2020ء کوبقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔آپ1952ء میں دمشق میں پیدا ہوئے۔ بڑے خود دار اور پرہیز گار انسان تھے۔کبھی کسی کے سامنے ہاتھ نہیں پھیلایا اور نہ ہی کسی پر بوجھ بنے۔ ہمیشہ نہایت محنت سے کما کر بال بچوں کا پیٹ پالتے تھے ۔ بہت مہمان نواز، شفیق اور ہمدرد انسان تھے ۔ جب بیٹی نے 2003ء میں بیعت کا فیصلہ کیا تو اس کی حوصلہ افزائی کی اور مبارک باد دی اور پھر ایک سال بعد خود بھی حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی غلامی میں آگئے ۔ اس کے بعد آپ نے ہر مخالفت اور بد سلوکی کو برداشت کیا اور ہمیشہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا دفاع کیا۔ ایک دفعہ آپ کے ایک بیٹے نے کہا کہ اگر کوئی احمدی آپ کو ملنے گھر پر آیا تو میں گھر چھوڑ دوں گا۔ اس پر انہوں نے غصہ سے کہا کہ جہاں چاہتے ہو چلے جاؤ میں تو اپنے گھر میں احمدیوں کا رات دن استقبال کروں گا۔ اس کے بعد پھر سب بچوں کو ہی بیعت کی توفیق مل گئی۔جب بچوں نے شام کے حالات کی بنا پر وہاں سے ہجرت کا فیصلہ کیا تو کہنے لگے کہ تم لوگ چلے جاؤ کیونکہ تمہیں یہاں سے نکلنے کی زیادہ ضرورت ہے مگر میں یہی رہوں گا۔ چنانچہ آپ اہلیہ اور ایک بیٹے کے ساتھ شام میں ہی رہے۔ساری عمر نہایت خودداری سے زندگی گزاری۔ پسماندگان میں اہلیہ مکرمہ سلویٰ الشربجی صاحبہ کے علاوہ 4بیٹے اور 3بیٹیاں شامل ہیں۔
-2مکرم چوہدری طاہر احمد باجوہ صاحب ابن مکرم غلام احمد باجوہ صاحب (امیر حلقہ و صدر جماعت داتا زیدکا)
7؍ اکتوبر 2019ء کو بقضائے الٰہی وفات پا گئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ ۔صوم و صلوٰۃ کے پابند، بڑے صلح جو، دھیمے مزاج کے مالک، سب کے خیر خواہ اور ہمدرد انسان تھے۔ رائس مل کے مالک تھے لیکن سب ملازموں کا بڑا خیال رکھتے تھے۔ آپ کے خاندان میں احمدیت آپ کے پڑدادا مکرم عالم بخش صاحب ابن مکرم محمد بخش حاحب کے ذریعہ آئی۔ جنہوں نے حضرت خلیفۃا لمسیح الاول رضی اللہ عنہ کے ہاتھ پر بیعت کی تھی۔ آپ کے دو بھائی واقفین زندگی ہیں۔جن میں سے مکر م منصور احمد باجوہ صاحب(مربی سلسلہ ) بحریہ ٹاؤن راولپنڈی میں اور مکرم مظفر احمد باجوہ صاحب (مربی سلسلہ) ضلع ساہیوال میں خدمات سر انجام دے رہے ہیں۔ مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ ایک بیٹا اور ایک بیٹی شامل ہیں۔
-3مکرم رضوان اللہ حسن صاحب(لوکل معلم ۔نائیجیریا)
3 ماہ بیمار رہنے کے بعد 6جنوری 2020ء کو بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم 2004ء میں جامعۃ المبشرین نائیجیریا میں داخل ہوئے۔ 2007ء میں معلم کی ڈگری مکمل کرنے کے بعد Lafiagi جماعت میں مرحوم کا تقرر ہواجہاں بارہ سال خدمت کی توفیق پائی۔ بڑی تعداد میں احمدی اور غیر احمدی بچوں کو قرآن کریم پڑھایا۔ تہجد اور پنجوقتہ نمازوں کے پابند،قربانی کا جذبہ رکھنے والے ایک نیک انسان تھے ۔ بہت ہنس مکھ، معاملہ فہم اور اچھی طبیعت کے مالک تھے۔ ہر ایک کے ساتھ عزت اوراحترم سے پیش آتے اورجماعت کے لیے سب کچھ قربان کرنے کے لیے ہمہ وقت تیار رہتے تھے۔ آپ کا مشن ہاؤس جماعت کے لیے فیملی ہاؤس کی طرح تھا جس کا جب جی کرتا آجاتا تھا۔ خلافت احمدیہ کے ساتھ بہت عقیدت کا تعلق تھا۔ آپ نے جماعت کو زندگی وقف کرنے کی تلقین کی۔ آپ کی کوششوں سے ہی آج کل ایک نوجوان خادم جامعۃ المبشرین میں تعلیم حاصل کر رہےہیں ۔ پسماندگان میں ا ہلیہ ، 3 بچے، والدین اور بہن بھائی شامل ہیں۔
-4مکرم افضال احمد عابد صاحب( سابق صدر جماعت Plaidt نوئے ویڈ ۔جرمنی)
5؍جنوری2020ءکو63 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پا گئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔آپ کے خاندان میں احمدیت آپ کے پڑدادا حضرت مسیح موعودؑ کے صحابی حضرت چوہدری مولابخش صاحب کے ذریعہ آئی ۔مرحوم نے 11سال تک لوکل صدر کے علاوہ نوئے ویڈ میں سیکرٹری تربیت،سیکرٹری تبلیغ ، سیکرٹری امور عامہ اور زعیم انصار اللہ کے طور پر خدمت کی توفیق پائی ۔ ہر مالی تحریک میں ذوق و شوق سے حصہ لینے کے علاوہ صدقہ و خیرات بھی کیا کرتے تھے۔ خلافت سے گہرا محبت اور عقیدت کا تعلق تھا۔ دعوت الی اللہ کا جوش و جذبہ بھی مثالی تھا۔ ہر تبلیغی پروگرام میں ضرور شامل ہوتے تھے۔ نمازوں کے پابند،تہجد گزار ،صاف گو ، وعدوں کا پاس رکھنے والے ایک نیک اور مخلص انسان تھے ۔مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ 3 بیٹے اور 3 بیٹیاں شامل ہیں۔ ا ٓپ مکرم اقبال احمد منیر صاحب( مربی سلسلہ گلشن جامی کراچی) کے بڑے بھائی ، مکرم مغفور احمد منیب صاحب (انچارج جاپانی ڈیسک ربوہ) کے برادر نسبتی اور مکرم فرید احمد نوید صاحب (پرنسپل جامعہ احمدیہ انٹرنیشنل غانا) کے چچا زاد بھائی تھے۔
-5مکرمہ امیر بیگم صاحبہ اہلیہ مکرم چوہدری محمد شفیع صاحب فیروزپوری(ربوہ)
18؍دسمبر2019ءکو بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔آپ کے دادا حضرت مولوی محمد علی صاحب اور والد حضرت میاں اکبر علی صاحب حضرت مسیح موعودؑ کے صحابہ میں سے تھے۔ پنجوقتہ نمازوں کی پابند ، غریب پرور ،عاجز انہ مزاج رکھنے ولی ایک نیک اور مخلص خاتون تھیں۔چندہ جات اور دیگر مالی تحریکات میں حصہ لینے کے علاوہ مساجد کے لیے بھی دل کھول کر چندہ دیتی تھیں ۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔پسماندگان میں تین بیٹیاں اور تین بیٹے شامل ہیں۔
اللہ تعالیٰ تمام مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنے پیاروں کے قرب میں جگہ دے۔ اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔آمین
٭…٭…٭