نمازِ جنازہ حاضرو غائب
مکرم منیر احمد جاوید صاحب پرائیویٹ سیکرٹری اطلاع دیتے ہیں کہ 19؍فروری2020ء کو نماز ظہر سے قبل حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے مسجد مبارک (اسلام آباد،ٹلفورڈ،یوکے) کے باہر تشریف لا کرمکرم میاں احمد حسن صاحب (ساؤ تھ آل ۔یوکے) اور مکرمہ امۃ الکریم راضیہ قمر صاحبہ (اہلیہ مکرم خواجہ رشیدالدین قمر صاحب مرحوم۔ مورڈن ۔ یوکے) کی نمازِ جنازہ حاضر اورکچھ مرحومین کی نماز جنازہ غائب پڑھائی۔
نمازِ جنازہ حاضر
-1 مکرم میاں احمد حسن صاحب (ساؤ تھ آل ۔یوکے)
13؍فروری 2020ء کو87سال کی عمر میں وفات پاگئے۔اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔آپ کو ایک لمبا عرصہ بطورصدر جماعت شالامار ٹاؤن اور زعیم اعلیٰ انصاراللہ مغل پورہ لاہور خدمت کی توفیق ملی۔ مرحوم خلافت کے فدائی اور جماعتی سرگرمیوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے والے تھے۔ نماز باجماعت کے پابند تھے اور حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا یہ ارشاد کہ ‘‘اگر سارا گھر غارت ہوتا ہے تو ہونے دو مگر نماز کو ترک مت کرو’’ کا ہمیشہ تذکرہ کیا کرتے تھے۔ تہجد ، نوافل اور تلاوت قرآن کریم آپ کا روزانہ کامعمول تھا۔ نہایت ملنسار اور بااخلاق انسان تھے۔سوگواران میں دو بیٹے اور چار بیٹیاں چھوڑی ہیں۔
-2 مکرمہ امۃ الکریم راضیہ قمر صاحبہ (اہلیہ مکرم خواجہ رشیدالدین قمر صاحب مرحوم ۔ مورڈن ۔ یوکے)
16؍فروری 2020ء کو 82 سال کی عمر میں وفات پاگئیں۔اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔آپ کی پیدائش کے وقت آپ کے والد مکرم حافظ ڈاکٹر بدرالدین صاحب مرحوم مجلس شوریٰ میں تھے۔ نام رکھنے کی درخواست پر حضرت مصلح موعودؓ نے امۃ الکریم نام رکھا۔ آپ کے والد صاحب کو Borneoمیں احمدیہ مشن قائم کرنے کی توفیق ملی۔ حضرت مصلح موعود ؓنے آپ کو Borneoکا اعزازی مشنری مقرر فرمایا۔ آپ کی والدہ حضرت سراج بی بی صاحبہ ؓحضرت مسیح موعود علیہ السلام کی صحابیہ تھیں۔ مکرم مولوی فرزند علی خان صاحب سابق امام مسجد فضل لندن مرحومہ کے دادا تھے۔Borneoمیں آپ نے ملائشین اور انڈونیشین زبانیں سیکھیں۔1960ءمیں مرحومہ کی شادی مکرم خواجہ رشیدالدین قمر صاحب سے ہوئی اور آپ لندن شفٹ ہوگئیں۔ 1964ءمیں سیکرٹری فنانس لجنہ اماء اللہ مقرر ہوئیں۔ اس کے بعد لجنہ کی نیشنل عاملہ میں بھی متعدد عہدوں پر خدمت کی توفیق پائی۔ ایم ٹی اے کے اوائل میں شیڈیولنگ ٹیم کا حصہ رہیں۔ جلسہ سالانہ پر لجنہ کے فوڈ سٹال کی انچارج رہیں۔ مرحومہ بچپن سے ہی پنجگانہ نمازوں اور تہجد کی پابند اور باقاعدگی سے قرآن کریم کی تلاوت کرنے والی تھیں۔ حضرت مسیح موعود علیہ السلام اور خلفاء کے ساتھ انتہائی عقیدت اور پیار تھا۔ کینسر کی بیماری کا انتہائی بہادری اور صبر سے مقابلہ کیا۔ لواحقین میں ایک بیٹا اور دو بیٹیاں سوگوار چھوڑی ہیں۔ آپ مکرم قاصد معین احمد صاحب مربی سلسلہ کی نانی اور مکرم رفیق احمد حیات صاحب امیر جماعت یوکے کی ممانی تھیں۔
نماز جناز ہ غائب
-1مکرمہ علیم النساء صاحبہ اہلیہ مکرم ڈاکٹر عبد القیوم صاحب(جرمنی)
5؍اکتوبر 2019ءکو 82سال کی عمر میں وفات پاگئی ہیں۔اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ پنجوقتہ نمازوں کے علاوہ تہجد کی بھی پابند تھیں۔تلاوت قرآن کریم اور چندہ جات میں باقاعدہ تھیں۔ ہر چھوٹے بڑے کا خاص خیال رکھنے والی ایک نیک اور دعا گو خاتون تھیں۔مرحومہ موصیہ تھیں۔ پسماند گان میں چار بیٹے شامل ہیں۔آپ کے ایک پوتے مکرم بہزاد احمد صاحب مربی سلسلہ ہیں۔
-2مکرم محمود احمد صاحب(بسم اللہ ہاؤسنگ سکیم ۔جی ٹی روڈمناواں باٹا پور۔لاہور)
4؍نومبر2019ء کو بقضائے الٰہی وفات پا گئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ ۔مرحوم نے حلقہ باغبانپورہ اور باٹا پور میں مختلف جماعتی اور تنظیمی عہدوں پر خدمت کی توفیق پائی ۔ آپ خاموش طبع، دیانتدار، ملنسار، تہجد گزار ، نماز باجماعت کے پابند ، دعا گو، صاحب رویا، چندوں میں باقاعدہ ، متوکل علی اللہ اور ہر حال میں راضی برضا رہنے والے انسان تھے۔ خدمت انسانیت کے عملی جذبہ سے بھرپور زندگی گزاری۔ مرحوم اللہ کے فضل سے موصی تھے۔
-3مکرمہ بشریٰ صادقہ ملک صاحبہ(دوالمیال)
15؍نومبر2019ء کو وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ ۔مرحومہ محترم قاضی ملک عبد الرحمٰن مرحوم (سابق امیر جماعت ضلع چکوال) کی بڑی پوتی ، مکرم ملک مبارک احمد صاحب مرحوم (پروفیسر جامعہ احمدیہ ربوہ ) اور مکرم ملک بشارت احمد صاحب مرحوم (ایڈیٹر صدر انجمن ربوہ) کی بھتیجی تھیں۔ پنجوقتہ نمازوں کی پابند اور پرہیزگار خاتون تھیں۔ لجنہ امااللہ کی فعال رکن تھیں ۔اپنے چندہ جات بروقت اور بڑی فکر سے ادا کرتی تھیں۔خلافت کی طرف سے ہونے والی ہر تحریک پر فوراً عمل کرتی تھیں۔آپ نے تقریباً سارا طلائی زیور جماعت کو پیش کردیا تھا۔ حقوق العباد کا بہت خیال رکھتیں اور غریبوں اور ناداروں کی ہمیشہ مدد کرتی تھیں۔
-4مکرم محمدابراہیم صاحب( صابرہ بھڈیار ضلع سیالکوٹ )
16؍نومبر2019ءکو100سال سے زائد عمر میں وفات پا گئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔مرحوم شریف النفس، غریب پرور، صاف گو ، نمازوں کے پابند ،مالی قربانی میں پیش پیش ایک نیک اور مخلص انسان تھے۔ گاؤں میں جب کبھی لڑائی جھگڑے کا کوئی واقعہ ہوتا تو مرحوم ہمیشہ صلح کی کوشش کیا کرتے تھے۔ آپ عہدیدار تو نہیں تھے لیکن کئی کمیٹیوں کے ممبر رہے۔
-5مکرم ماسٹر محمدامین صاحب ابن مکرم مختار احمدصاحب(چک نمبر213/9-R۔ فورٹ عباس۔ ضلع بہاولنگر)
17؍نومبر2019ء کو بقضائے الٰہی وفات پا گئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ ۔آپ کے خاندان میں احمدیت آپ کے دادا کے بھائی مکرم صوبیدار برکت علی صاحب کے ذریعہ آئی۔ جنہوں نے قادیان میں حضرت مصلح موعودؓ کے ہاتھ پر بیعت کی توفیق پائی ۔ مرحوم نے مقامی جماعت میں بطور صدر جماعت خدمت کی توفیق پائی ۔ صوم وصلوٰۃ کے پابند ، تہجد گزار، مہمان نواز، غریب پروراور جماعت کے ساتھ وفا کا تعلق رکھنے والے ایک مخلص انسان تھے ۔ مرحوم موصی تھے ۔
-6مکرم صلاح الدین صاحب (276 ر۔ب گوکھوال ضلع فیصل آباد)
18؍نومبر2019ء کو 89سال کی عمر میں وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ نماز با جماعت کے ایسے پابند تھے کہ بیماری کی حا لت میں بھی مسجد پہنچتے اور نماز کے علاوہ کافی دیر تک نوافل اور دعائیں کرتے رہتے تھے ۔ مرحوم مالی تحریکات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے تھے اور تمام چندہ جات کی ادائیگی وقت سے پہلے کیا کرتے تھے۔بڑی فراخدلی سے ضرورت مندوں کی مالی مدد بھی کیا کرتے تھے۔مرحوم اللہ کے فضل سے موصی تھے۔
-7مکرمہ ہاجرہ انجم صاحبہ بنت مکرم شیخ محمد انجم شاہد صاحب (مصطفیٰ آباد ۔حلقہ کریم نگر ضلع فیصل آباد)
8؍دسمبر2019ء کو 22سال کی عمر میں ربوہ سے فیصل آباد جاتے ہوئے ایک ٹریفک حادثہ میں موقعہ پرہی وفات پاگئیں۔اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔مرحومہ لجنہ کی تنظیم میں انتہائی فعال تھیں۔ مقامی مجلس میں نائب سیکرٹری ناصرات کی حیثیت سے خدمت کی توفیق پائی ۔ اجلاسات میں نظم خوش الحانی سے پڑھتی تھیں۔مرحومہ انتہائی خوش اخلاق،پابند صوم و صلوٰۃ اور پردہ کا خاص خیال رکھنے والی تھی۔قرآن کریم کی تجویدسیکھ کر گرائمراورترجمہ سیکھ رہی تھیں اوردوسرے بچوں کو بھی پڑھاتی تھیں۔والدین کا احترام کرنے والی اورخلافت سے انتہائی عقیدت رکھنے والی تھیں۔ایم ٹی اے پر خطبہ باقاعدگی سے سنتیں اورپوائنٹ زبانی یاد رکھتی تھیں ۔ مرحومہ کی دو ہمشیرگان مربیان سلسلہ سے بیاہی ہیں۔اس حادثہ اور وفات کے چنددن بعد مرحومہ کی شادی ہونے والی تھی۔مرحومہ موصیہ تھیں۔
-8مکرمہ شافیہ انجم صاحبہ بنت مکرم شیخ محمد انجم شاہد صاحب (مصطفیٰ آباد ۔حلقہ کریم نگر ضلع فیصل آباد)
آپ ربوہ سے فیصل آباد جاتے ہوئےٹریفک حادثہ میں شدیدزخمی ہوگئی تھیں۔بیہوشی کی حالت میں چند دن ہسپتال رہنے کے بعد 15؍دسمبر2019ء کو 16سال کی عمر میں وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔مرحومہ ناصرات کی تنظیم میں فعال تھیں۔تعلیمی میدان میں اور جماعتی پروگراموں میں نمایاں کارکردگی تھی۔ ناصرات میں انعامات حاصل کرتی تھیں۔قصیدہ یاد تھا اور پہلے 5پاروں کا ترجمہ بھی یاد کیا ہواتھا۔ قرآن کریم کی تجویداورگرائمرکی آن لائن کلاس لیتی تھیں۔مرحومہ انتہائی خوش اخلاق اورخلافت سے محبت رکھنے والی تھیں۔ باقاعدگی سے حضورانور کی خدمت میں دعائیہ خطوط لکھتی تھیں ۔مرحومہ کی دو ہمشیرگان مربیان سلسلہ سے بیاہی ہیں۔مرحومہ وقف نوکی بابرکت تحریک میں شامل تھیں۔
-9مکرمہ رضیہ بیگم وینس صاحبہ اہلیہ چوہدری محمد الدین وینس مرحوم (BUFFALO۔ نیویارک۔ امریکہ)
13؍دسمبر2019ءکووفات پاگئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔مرحومہ حضرت چوہدری سلطان احمد صاحبؓ صحابی حضرت مسیح موعودؑ کی پوتی تھیں۔ آپ پنجوقتہ نمازوں کی بڑے التزام کے ساتھ ادائیگی کرتیں اور باقاعدگی سے تہجد کی نماز اور نوافل بھی ادا کیا کرتی تھیں۔آپ کا خلافت اور نظام جماعت سے گہری وابستگی کا تعلق تھا اور مالی تحریکات میں بھی بڑھ چڑھ حصہ لیتی تھیں اور اپنے بچوں کو بھی اس کی تلقین کیا کرتی تھیں۔ غرباء کا بہت خیال رکھتی تھیں ۔ کئی غریب بچوں کے تعلیمی اخراجات کی ذمہ داری بھی لی ہوئی تھی۔ 1997ء سے مستقل طور پر امریکہ میں اپنے بڑے بیٹے ڈاکٹر ظفر اقبال صاحب کے پاس رہائش پذیر تھیں۔ مرحومہ اللہ تعا لیٰ کے فضل سے موصیہ تھیں۔ پسماند گان میں تین بیٹے اور دو بیٹیاں اور 20پوتے پوتیاں نواسے نواسیاں شامل ہیں۔
-10مکرم اظہر بھٹی صاحب(نیروبی ۔کینیا)
25؍دسمبر2019ء کو54سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پا گئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔مرحوم حضرت مسیح موعودؑ کے صحابی حضرت قاضی ضیاء الدین صاحبؓ کی نسل میں سے تھے ۔ آپ کے والد اور والدہ کے پڑنانا حضرت ڈاکٹر عمر دین صاحب حضرت مسیح موعودؑ کی زندگی میں افریقہ آ کر آباد ہوئے تھے۔ مرحوم نے صدر خدام الاحمدیہ اور صدر انصار اللہ کینیا کے علاوہ مختلف جماعتی اور تنظیمی عہدوں پر خدمت کی توفیق پائی ۔ آپ کو تبلیغ کا بے حد شوق تھا۔ وفات سے چند ماہ پہلے تک بھی بہت شوق سے تبلیغی پمفلٹ تقسیم کرنے کے لئے ویل چئیر پر جایا کرتے تھے۔مرحوم صوم و صلوٰۃ کے پابند، تہجد گذار اورایک نیک ، مخلص انسان تھے ۔ آنحضرتﷺ، حضرت مسیح موعودؑ اور خلفائے کرام کے ساتھ آپ کو والہانہ محبت اور عقیدت تھی۔
اللہ تعالیٰ تمام مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنے پیاروں کے قرب میں جگہ دے۔ اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔آمین
٭…٭…٭