ناشپاتی اور ایواکاڈو
ناشپاتی اور ایواکاڈو: یہ ایک ہی شکل کے پھل ہیں مگر ایواکاڈو کا بیج کافی بڑا ہوتا ہے ان پھلوں کی شکل بیضہ دانی سے ملتی ہے۔ اور ان کے زیادہ تر اچھے اثرات اسی عضو پر ہی ہیں۔ ایک ریسرچ بتاتی ہے کہ اگر ایک عورت ایک ایواکاڈو روزانہ کھاتی ہو تو اس کے ہارمونز اعتدال پر رہتے ہیں۔ وزن کی زیادتی دور ہوتی ہے اور عورتوں کے مخصوص حصہ کو کینسر سے بچاتی ہے یہ بتانا بھی دلچسپی سے خالی نہ ہو گا کہ یہ پھل اپنے پیدا ہونے سے پکنے تک پورے نو ماہ لیتا ہے۔ اور یہ ایسا پھل ہے کہ اب تک اس کے پورے اجزاء کا بھی تجزیہ نہیں ہو سکا۔ کہا جاتا ہے کہ اس میں 1400کے قریب اجزاء ہیں اور ابھی تک صرف 141پر سائنس تحقیق کر سکی ہے۔ اس پھل کو نعمتِ غیر مرقبہ کہا جائے تو بے جا نہ ہو گا ۔ ناشپاتی میں کافی نمکیات بھی شامل ہوتے ہیں اور پانی کی مقدار کے ساتھ مل کر اس کے ذائقہ کو بھی شیریں بناتے ہیں۔ ناشپاتی نظامِ انہضام خاص طور پر پیٹ کی صفائی میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ اور قبض کے امراض میں دو ناشپاتیاں روزانہ کھانا بہت فائدہ مند خیال کیا جاتا ہے یہ قوتِ مدافعت کو بڑھاتی ہے۔
(بشکریہ :ماہنامہ مصباح ستمبر 2010ء)