کورونا وائرس سے پیدا شدہ دنیا کے ہنگامی حالات میں جماعت احمدیہ کی جانب سے خدمتِ خلق کے نظارے
کورونا وائرس کی وبا کے دوران جماعت احمدیہ شمالی مقدونیہ کی خدمات
گذشتہ کچھ عرصہ سے کورونا وائرس کی وبا کی وجہ سے دنیا بھر میں لوگ گھروں میں بند رہنے پر مجبور ہوگئے ہیں اور بے روز گاری میں اضافہ ہوگیا ہے۔ شمالی مقدونیہ بھی ان حالات سے گزر رہا ہے۔ جماعت احمدیہ اور Humanity Firstکا طرہ امتیاز ہے کہ وہ خدمت خلق کے میدان میں صف اول میں رہ کر انسانیت کی خدمت کرتے ہیں۔
شمالی مقدونیہ میں Berovo اور Pehcevo میں دو جگہ جماعتیں ہیں جہاں کی انتظامیہ نے جماعت سے رابطہ کرکے اس مشکل وقت میں لوگوں کی مدد کی درخواست کی۔ تب Humanity First جرمنی کے تعاون سے غربا میں خوراک تقسیم کرنے کا پروگرام بنایا گیا اور مورخہ 15 اور 16 اپریل 2020ء کو دو شہروں اور چھ دیہاتوں میں خوراک کے پیکٹ تقسیم کیے گئے۔
اس پروگرام میں 20؍احباب جماعت نے حصہ لیا اور مقامی انتظامیہ کی طرف سے مہیا کردہ پیکٹ غربا کے گھروں میں جاکر دیے گئے جب کہ Berovo شہر میں کونسل کی بلڈنگ میں پیکٹ تقسیم کیے گئے۔ اس پروگرام میں Berovo شہر کے میئر مکرم Zvonko Pekevski بھی شامل ہوئے۔
اللہ تعالیٰ کے فضل سے مقامی میڈیا میں بھی خبر نشر ہوئی نیز میئر صاحب نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ جماعت احمدیہ کے بہت مشکور ہیں کہ ان مشکل حالات میں جماعت نے Berovo کے شہریوں کی مدد کی ہے۔ آپ کی یہ خدمات یاد رکھی جائیں گی۔
اسی طرح مقامی شہریوں نے بھی جماعت کا شکریہ ادا کیا اور اس بات کا اظہار کیا کہ بہت مشکل وقت میں انہیں یہ مدد ملی ہے۔ اس پروجیکٹ سے 700؍ شہریوں کی مدد کی گئی۔ الحمد للہ
(رپورٹ: وسیم احمد سروعہ۔ مبلغ سلسلہ شمالی مقدونیہ)
جماعتِ احمدیہ سوئٹزرلینڈکی کرونا وائرس کے بحران میں خدمتِ خلق کی ایک جھلک
خدام الاحمدیہ سوئٹزرلینڈ
مکرم شاہد اقبال صاحب صدرخدام الاحمدیہ سوئٹزرلینڈ کی رپورٹ کے مطابق مختلف مجالس نے اپنے علاقوں میں عوام کی مدد کے لیے خود کو پیش کرتے ہوئے نام اور رابطہ نمبرز کے اشتہاری کارڈز ہیومینٹی فرسٹ کے‘‘لوگو’’کے ساتھ لٹکائے۔ جب کئی روز تک کسی ضرورت مند کی طرف سے کوئی بلاوا نہ آیا توتھورگاؤ کنٹون کی کونسل سے رابطہ کیا گیاکہ ہم لوگوں کی مدد کرنا چاہتے ہیں لیکن ابھی تک کسی نے ہم سے رابطہ نہیں کیا۔تو جواباً کونسل والوں کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس بھی علاقہ کے تین ہزار خدمت کے خواہاں افراد نے اندراج کروایا ہوا ہے۔ان سے بھی آج تک کسی نے رابطہ نہیں کیا۔جس کی وجہ انہوں نے یہ بتائی کہ زیادہ تر سوئس لو گ دوسروں کی خدمت لینا پسند نہیں کرتے بلکہ دوسروں کی خدمت کرنا پسند کرتے ہیں۔
چنانچہ صدر صاحب خدام لاحمدیہ نے خدمت کے نئے میدان کے طور پر خون عطیہ کرنے کا پروگرام بنایا۔اور مختلف بلڈ بنکس سے رابطہ کیا تو علم ہوا کہ کورونا وائرس کی وبا کی وجہ سے بہت کم لوگ خون عطیہ کر رہے ہیں اور خون کا مصنوعی متبادل بھی نہیں کہ جو خون کی جگہ لے سکے۔ جس کی وجہ سے ضرورت کے وقت ہسپتالوں میں کافی مشکلات پیش آتی ہیں۔چنانچہ خدمت کا میدان خالی پا کر مکرم فہیم احمد خان صاحب مربی سلسلہ کے تعاون سے نور مسجدویگولٹینگن کے قریبی قصبہ میئر سٹیٹن Märstettenمیں ایک بلڈبنک کو خون عطیہ کرنے کا فیصلہ ہوا۔ چنانچہ مختلف مجالس کے 10خدام نے اپناخون عطیہ کرنے کی توفیق پائی۔ بلڈ بنک کی انتظامیہ نے عطیہ دہندگان سے باقاعدگی سے خون عطیہ کرنے کی اپیل کی۔کیونکہ عطیہ کیاہوا خون صرف 42دن تک محفوظ رکھا جا سکتا ہے۔صدر صاحب خدا م الاحمدیہ نے خدمت کے اس میدان میں مزید آگے بڑھنے کے عزّم کا اظہار کیا۔
انصاراللہ سوئٹزرلینڈ
مکرم جمال خرم کھوکھر صاحب قائد ایثار انصاراللہ سوئٹزرلینڈ کی رپورٹ کے مطابق سوئس لوگ کسی قسم کی بھی مدد لینے سے گریزاں ہیں۔جبکہ بڑی عمر کے انصار سے مدد کے لیے پوچھا گیا اور کئی ایک کو سودا سلف و ادویّات کی خریداری اور ڈاکٹر کی اپائینمنٹ پر لے جانے کی سہولت دی جارہی ہے۔2 ہومیوپیتھ ڈاکٹرز سمیت8انصار نے قریباً 300؍احمدی احباب تک کورونا وائرس سے محفوظ رہنے کے لیے ہومیوپیتھی ادویّات پہنچائیں۔قریباً 80؍انصار پاکستان اورانڈیا میں اپنے عزیزو اقارب اور دیگر ضرورت مند احباب کی مالی خدمت کی توفیق پارہے ہیں۔ ایک ناصر بھائی نے پاکستان میں اپنی پراپرٹی کا پورا کرایہ اور ایک نے نصف کرایہ معاف کر دیا ہے۔
لجنہ اماء اللہ سوئٹزرلینڈ
مکرمہ ڈاکٹر زیتون قاضی صاحبہ صدر لجنہ اما ء اللہ سوئٹزرلینڈ کی رپورٹ کے مطابق 40؍ممبرات لجنہ اماء اللہ احمدی فیملیوں کی خیریت دریافت کرنے، سودا سلف او رادویّات کی خریداری میں مدد کی توفیق پا رہی ہیں۔15؍ممبرات لجنہ پاکستان میں اپنے عزیز و اقارب سمیت دیگر ضرورت مندفیملیز کی مالی مدد کر رہی ہیں۔ میڈیکل کالج کے پانچویں سال کی طالبہ ممبرلجنہ نے جنیوا کے ہسپتال میں Covid 19کے لیے اپنی رضا کارانہ خدمات کے لیے اندراج کروایا ہے۔
مکرم ڈاکٹر شمیم احمد قاضی صاحب چیئرمین ہیومینٹی فرسٹ سوئٹزرلینڈکی رپورٹ کے مطابق ہیومینٹی فرسٹ انٹرنیشنل کی طرف سے کورونا وائرس کے انفیکشن سے محفوظ رہنے اور انفیکشن کے دوران دیکھ بھال کی ہدایات پر مشتمل مواد،روزمرہ استعمال کی اشیاء خورونوش اور ادویّات کی خریداری فہرستیں تمام جماعتوں کے مقامی جبکہ ذیلی تنظیموں خدام الاحمدیہ،انصار اللہ اور لجنہ اما ء اللہ کے نیشنل صدور میں تقسیم کیں۔ ذیلی تنظیمیں خدمتِ خلق کے لیے ہیومینٹی فرسٹ کا پلیٹ فارم استعمال کر رہی ہیں۔نیزہیومینٹی فرسٹ سوئٹزرلینڈ زمبابوے کی جماعت کی مدد کے لیے ان سے بات چیت کر رہی ہے۔
(رپورٹ: صباح الدین بٹ : نمائندہ الفضل انٹرنیشنل سوئٹزرلینڈ)
٭…٭…٭