کورونا وائرس سے پیدا شدہ دنیا کے ہنگامی حالات میں جماعت احمدیہ کی جانب سے بے لوث خدمتِ خلق کے نظارے
نائیجر کے ایک گاؤں ‘‘تےنوما’’ میں جماعت احمدیہ کی طرف سے راشن کی تقسیم ہیومینٹی فرسٹ کے تحت سویڈن اور کینیا میں خدمتِ انسانیت کی مختصر جھلک
جماعت احمدیہ ایسے سخت حالات میں دنیا کے ہر کونے میں انسانی ہمدردی کے جذبہ کے تحت ہرممکن حد تک انسانیت کی خدمت کے لیے کوشاں ہے۔
نائیجر کےایک گاؤں ‘‘تے نوما’’ میں جماعت احمدیہ کی طرف سے راشن کی تقسیم
آج کل کورونا وائرس نے دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے اور غذائی قلت ایک بحران کی شکل اختیار کرتی جا رہی ہے۔ ترقی یافتہ ممالک بھی اس کی لپیٹ میں ہیں لیکن غریب ممالک جہاں اس وائرس سے قبل بھی بھوک و افلاس سے لوگ پریشان تھے وہاں اس وائرس سے پیدا شدہ حالات کے باعث لوگ مزید مشکل سے دوچار ہیں۔ ان کٹھن حالات میں بھی جماعت احمدیہ دنیا کے ہر کونے میں انسانی ہمدردی کے جذبہ کے تحت ہر ممکن کوشش کر کے لوگوں کی خدمت کے لیےکوشاں ہے۔
اسی جذبہ کے تحت جماعت احمدیہ نائیجر کی طرف سے ایک گاؤں ‘‘تے نوما’’ میں راشن کی تقسیم کے لئے پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔ قبل ازیں ملک نائیجر کی قومی اسمبلی کے صدر مکرم حسینی تینی صاحب نے درخواست کی تھی کہ اگر ممکن ہو تو جماعت احمدیہ اُن کے آبائی گاؤں کے لوگوں میں راشن تقسیم کر دے۔ لوگ جو غریب و ناتواں ہیں ہی لیکن وائرس کی وجہ سے ہونے والے لاک ڈاؤن نے مزید اُن کی کمر توڑ دی ہے۔ چنانچہ مورخہ 4؍مئی بروز سوموار ‘‘تے نوما’’ گاؤں میں جماعت احمدیہ نائیجر کی طرف سے ایک ہزار کِلو چینی اور تین ہزار کلو سے زائد چاول تقسیم کیے گئےجس سے پانچ صد سے زائد افراد کو کچھ دن کے لیے راشن میسر ہوگا۔ اس حوالہ سے یہ بات اہم ہے کہ اس گاؤں میں ایک بھی احمدی نہیں ہے بلکہ صرف انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر اس گاؤں میں راشن تقسیم کیاگیا اور اس پر گاؤں کے لوگوں نے جماعت احمدیہ کا بے حد شکریہ ادا کیا اور ڈھیروں دعائیں دیں۔ اس تقریب میں مکرم اسد مجیب صاحب امیر جماعت نائیجر، صدر ہیومینٹی فرسٹ نائیجر اور نیشنل اسمبلی کے صدر کے مشیرِ خاص نے بھی شرکت کی۔ اس تقریب میں بعض اخباروں اور ریڈیو کے نمائندگان نے بھی شرکت کی اور کُل 3 اخبار اور 2ریڈیو کے نمائندگان نے اس کی کوریج کی جس میں نائیجر کا نیشنل اخبار بھی شامل ہے۔
(رپورٹ: کوثر جمیل۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل نائیجر)
ہیومینٹی فرسٹ سویڈن کے تحت حالیہ خدمات
13 اپریل تا 8 مئی 2020ء
ہیومینٹی فرسٹ سویڈن کورونا وائرس کی وجہ سے پیدا ہونے والی صورتحال میں گذشتہ ایک ماہ سے زائد عرصہ سے سویڈن کی عوام کے لیے اپنی خدمات پیش کر رہی ہے۔ سویڈن دنیا بھر میں وبا پھیلنے کے اعتبار سے 24ویں نمبر پر ہے۔ جہاں 25000سے زائد لوگ اس بیماری سے متاثر ہوئے ہیں اور 3000سے زائدافرادہلاک ہوئے ہیں۔اس صورت حال میں جہاں ہسپتالوں کا عملہ دن رات مریضوں کی دیکھ بھال میں مصروف ہے وہاں بڑی عمر کے افراد جن کو اس وائرس سے زیادہ خطرہ ہے گھروں میں ٹھہرنے پر مجبور ہیں اور ضروریات زندگی مہیا کرنے کے لیے انہیں مدد کی ضرورت ہے۔ اسی طرح شہروں میں موجود ایسے لوگوں جن کے پاس مناسب رہائش اور خوراک کا انتظام نہیں ہے وہ بھی بہت زیادہ متائثر ہو رہے ہیں۔ ان سب کی مدد کے لیے ہیومینٹی فرسٹ سویڈن اپنے رضاکاروں کے ذریعہ ان تک خوراک اور دوسری ضروریات زندگی پہنچانے کی کوشش کر رہی ہے۔
جیسا کہ گذشتہ رپورٹ میں بھی ذکر ہوا ہے کہ ہیومینٹی فرسٹ سویڈن نے اپنی پہلی کوشش میں مختلف ریسٹورانٹس اور گروسری کی دکانوں سے رابطہ کیا تاکہ وہاں سے مختلف ہسپتالوں کےعملے کے لیے اور غرباءء کے لیے پکے ہوئے کھانے اور راشن کی مفت سپلائی کو ممکن بنایا جا سکے۔ اس مشکل وقت میں بہت سے ریسٹورانٹس اور گروسری کی دکانوں نے اس تحریک پر مفت کھانا اور گروسری مہیا کرنا شروع کر دیا ہے اس کارخیر میں مزید کئی ریسٹورانٹ اور گروسری سٹور بھی شامل ہوتے چلے جا رہے ہیں۔
ہیومینٹی فرسٹ کے رضاکاروں نے ملک کے مختلف حصوں میں مختلف ہسپتالوں کے 41وزٹ کیے اور ہسپتالوں کے عملے کو مفت کھانا مہیا کیا۔ اسی طرح غرباء کو کھانا اور راشن پہنچایا۔ اس طرح ہیومینٹی فرسٹ نے 7289؍افراد کو کھانا مہیا کیا۔ اس میں بعض جگہ ہیومینٹی فرسٹ نے گھروں سے کھانا بنوا کر ہسپتالوں اور بے گھر افراد کو مہیا کیا۔ 20گھروں کو سودا سلف اور دوائیوں کی خریداری میں مدد کی۔ اس کام کےلئے کُل 704؍گھنٹے صرف ہوئے۔
ہیومینٹی فرسٹ سویڈن نے ملک میں بعض فعال تنظیموں کے ساتھ مل کر بھی کھانے کی تقسیم کی۔ اس سلسلہ میں انہوں نے مزید 6 پارٹنرز کے ساتھ مل کر کام کیا۔ 14نئے رضاکار بھی ہیومینٹی فرسٹ کو اس عرصہ میں ملے ہیں۔
ہیومینٹی فرسٹ سویڈن نے کورونا وائرس کے بارے میں صحیح اور قابل اعتماد معلومات تک رسائی کے لیے ایک ہیلپ لائن بھی شروع کی ہوئی ہے جس سے لوگ فائدہ اٹھا رہے ہیں۔
ہیومینٹی فرسٹ سویڈن نے کام کو مزید پھیلانے اور لوگوں تک اپنی سروسز کو یقینی بنانے کے لیے اپنی ویب سائٹ کا بھی اجرا کیا ہے۔ اسی طرح فیس بک، ٹویٹر، انسٹاگرام کے ذریعہ بھی مختلف پراجیکٹس کے بارے میں معلومات شیئر کی جارہی ہیں۔ تاکہ مدد ضرورت مندوں تک پہنچ سکے اور مزید رضاکار بھی مہیا ہو سکیں۔ اسی طرح مختلف شہروں میں اپنی تنظیم سازی بھی مضبوط کی جارہی ہے۔
ہیومینٹی فرسٹ سویڈن نے ایک نیا پراجیکٹ Knowledge for life شروع کیا ہے جس میں طلباء کو ان کی تعلیم میں مدد دینےکی کوشش ہے۔ زیادہ تر طلباء گھروں میں بیٹھے تعلیم حاصل کر رہے ہیں اس لیے انہیں جہاں اپنا ہوم ورک کرنے یا کسی بھی مضمون کو سمجھنے کی ضرورت ہے ہیومینٹی فرسٹ سویڈن ان کی مدد کے لیے اپنے آپ کو پیش کر رہی ہے۔ یہ پراجیکٹ بھی اللہ تعالیٰ کے فضل سے کامیابی حاصل کر رہا ہے اور طلباء کو اپنی تعلیم احسن رنگ میں جاری رکھنے میں مدد کر رہا ہے۔
خدا تعالیٰ کے فضل سے ہیومینٹی فرسٹ کے رضاکار خدمت انسانیت کے جذبے سے سرشار ہو کر اس مشکل وقت میں اپنی سروسز مہیا کر رہے ہیں اور معاشرے میں اپنا مثبت کردار ادا کر رہے ہیں جس کو خوب سراہا جا رہا ہے۔ الحمد للہ
(رپورٹ:رضوان افضل۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل سویڈن)
کورونا وائرس کی مشکل گھڑی میں ہیومینٹی فرسٹ کینیا کی خدمات
کورونا وائرس تقریباً گزشتہ چھ ماہ میں پوری دنیا میں پھیل چکا ہے۔ اس وبا سے تمام دنیا میں کاروبار زندگی مفلوج ہو کر رہ گیا ہے اور ہر طرف پریشانی اور معاشی بد حالی کے بادل منڈلا رہے ہیں۔ بہت سے ممالک میں ادویات، حفاظتی اشیاء اور خوراک کی کمی کا سامنا ہے۔ ان مشکل حالات میں جہاں عالمی ادارے اور حکومتیں ایک دوسرے کی مدد کر رہی ہیں وہاں مذہبی تنظیمیں اور دیگر فلاحی ادارے بنی نوع انسان کی خدمت میں کوشاں ہیں۔ اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے جماعت احمدیہ جو ایک عالمگیر مذہبی جماعت ہے جس کا شعارخدمتِ خلق اورماٹو محبت سب کے لیے اور نفرت کسی سے نہیں ہے یہ بھی اپنے محدود وسائل کے باوجود پوری دنیا میں بلا تفریق مذہب و ملت و رنگ و نسل انسانیت کی خدمت میں مصروف ہے۔
کینیا میں جماعت کے ذیلی فلاحی ادارے ہیومینٹی فرسٹ کو بھی اس مصیبت کی گھڑی میں اپنے ہم وطنوں کی خدمت کی توفیق مل رہی ہے۔ ہیومینٹی فرسٹ کینیا کی طرف سے کی جانے والی خدمات کی پہلی قسط الفضل انٹرنیشنل کے قارئین کی خدمت میں بغرض دعا پیش ہے۔
٭…الحمد للہ، ہو مینٹی فرسٹ کینیا کے ممبران نے یکم مئی کو DADA RESCUE CENTRE FOR YOUNG GIRLS کا دورہ کیا اور وہاں موجود ہ افراد کو فیس ماسکس اور اشیائے خورونوش دیں۔ ادارہ کے منتظمین اور اس میں مقیم افراد نے اس خدمت پر ہیومینٹی فرسٹ کینیا کے ممبران کا شکریہ ادا کیا۔
٭…3؍مئی کو ہیومینٹی فرسٹ کینیا کے ممبران نے نیروبی کے مضافاتی علاقے کبیرا میں درج ذیل تین کلینکس کا دورہ کیا اور وہاں طبی خدمات بجا لانے والے سٹاف اور دیگر ورکرز سے اظہار یکجہتی کرنے کے علاوہ انہیں اور مریضوں کو بڑی تعداد میں فیس ماسکس مہیا کیے۔
ST. MARY’S CLINIC, WEMA CLINIC, MERCILIN CLINIC
٭…3؍مئی کو ہی مو مینٹی فرسٹ نے کبیرا سلمز میں پبلک میں بڑی تعداد میں فیس ماسکس تقسیم کیے جسے عوام نے بہت سراہا۔
٭…اسی روز ہیومینٹی فرسٹ کینیا کو ایک یتیم خانے GRAPESYARD ORPHANAGE میں جانے اور وہاں موجود بچوں اور سٹاف میں فیس ماسکس تقسیم کرنے اور اشیائے خورد و نوش مہیا کرنے کی توفیق ملی،الحمد للہ علی ذلک
قارئین الفضل دعا کریں کہ اللہ تعالی ہیومینٹی فرسٹ کینیا کو خدمت کا یہ سفر جاری رکھنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین
(رپورٹ: محمد افضل ظفر۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل کینیا)