متفرق شعراء
اس خاک کے پتلے میں بھی رنگ اپنا جما دے
یوں عشق کی مشعل تُو مرے دل میں جلا دے
رگ رگ میں خدایا تُو مرے نور بسا دے
روحیں ترے عشاق میں مولیٰ ہیں یہ بے مثل
’’دیوانوں کی فہرست میں اک نام بڑھا دے‘‘
میں خاک ہوں عاری ہوں ہر اک صفت سے مالک
اس خاک کے پتلے میں بھی رنگ اپنا جما دے
جو چال اٹھے تیرے مسیحا کے مقابل
سرعت سے ہر اک بیخ سے اس کو تو گرا دے
خدمت کی وہ توفیق تُو بندوں کو عطا کر
طوفاں سے سفینے کو بھی جو پار لگا دے
جو کام کریں دل میں رضا تیری ہو خالص
تقویٰ کا ثمر دار شجر دل میں لگا دے
(حامدہ سنوری فاروقی، لندن)