متفرق شعراء
ٹلتی ہیں یہ آفات بھی جب آقا دعا دے
’’دیوانوں کی فہرست میں اک نام بڑھا دے‘‘
قدموں میں خلیفہ کے تُو مجھ کو بھی جگہ دے
جس راہ سے عشاق کا یہ کارواں گزرے
مولا مجھے اس راہ کی تُو خاک بنا دے
صد رشک کے قابل ہیں جو رہتے ہیں ترے پاس
اے بخت کبھی مجھ کو بھی لندن کی ہوا دے
اے مہدی دوراں کے گلستاں کے محافظ
اس عاجز و احقر کو بھی لشکر میں جگہ دے
واللہ یہ پیشانی و رخسار منور
جو ویسے نہ مانے اسے یہ نور دکھا دے
یہ تجربہ، ایمان و عقیدہ ہے ہمارا
ٹلتی ہیں یہ آفات بھی جب آقا دعا دے
آقا کی غلامی میں جیوں اور مروں میں
ہے شان یہ خواہش مری توفیق خدا دے