متفرق شعراء
زینہ ہے خلافت وہ، خدا سے جو ملا دے
قربت ہے خلافت کی جو دنیا ہی بھلا دے
زینہ ہے خلافت وہ، خدا سے جو ملا دے
طاعت کا خلافت کی مجھے جام پلا دے
الفت میں مجھے اس کی تو دیوانہ بنا دے
اسلام کے غمخوار خدا تیرا نگہباں
برکت ہو تری عمر میں، ہر دل کی دعا دے
ظلمت کے مقابل میں ہے جو دیپ منور
ہے نور خلافت کا سو اندھیرے مٹا دے
محفل میں کسی شام ذرا بیٹھ تو اُس کی
دل خود ہی پکارے گا حسیں شام بڑھا دے
حاضر ہو کے در پر ترے میں نے بھی صدا دی
’’دیوانوں کی فہرست میں اک نام بڑھا دے‘‘
الفت سے ہے جس نے بھی خلیفہ کو پکارا
ہر بگڑی خدا اس کی تو یارو ہے بنا دے
ہر شخص فدا ہو کے خلافت پہ، صدا دے
مستی میں مجھے عشق کی مولا تو بڑھا دے
محموؔد کی حسرت سے بھری اک ہے تمنا
اب اس کو بھی مولا تو خلیفہ سے ملا دے
(وسیم احمد محؔمود بٹ)