برصغیر پاک و ہند میں موجود مقدس مقامات جن کو مسیح الزماں حضرت مسیح موعود علیہ السلام اور آپؑ کے خلفائے کرام رضوان اللّٰہ علیہم اجمعین نےبرکت بخشی
16فروری 1884ء میر عباس علی صاحب لدھیانوی کے نام خط
مکتوب نمبر43
بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
مخدومی مکرمی اخویم میر عباس علی شاہ صاحب سلمہ ٗ۔ بعد سلام مسنون
آںمخدوم کا خط بعد واپسی از امرتسر مجھ کو ملا ۔ آںمخدوم کچھ تفکر اور تردّد نہ کریں اور یقین سمجھیں کہ وجود مخالفوں کا حکمت سے خالی نہیں۔ بڑی برکات ہیں کہ جن کا ظاہر ہونا معاندوں کے عنادوں پر ہی موقوف ہے۔ اگر دنیاوی معاند اور حاسد اور موذی لوگ نہ ہوتے تو بہت سے اسرار اور برکات مخفی رہ جاتے۔ کسی نبی کے برکات کامل طور پر ظاہر نہ ہوئے جب تک وہ کامل طور پر ستایا نہیں گیا۔ اگر لوگ خدا کے بندوں کو کہ جو اُس کی طرف سے مامور ہو کر آتے ہیں یوں ہی اُن کی شکل ہی دیکھ کر قبول کر لیتے تو بہت عجائبات تھے کہ اُن کا ہرگز دنیا میں ظہور نہ ہوتا۔
تاریخ ۲۶؍ فروری ۱۸۸۴ء مطابق ۱۷؍ ربیع الثانی ۱۳۰۱ھ
۱ ؎نقل مطابق اصل۔ یہ سہو کتابت معلوم ہوتا ہے قمری تاریخ کے لحاظ سے یہ ۱۶؍ فروری بنتی ہے۔
(مکتوبات احمد جلد اول صفحہ 598)
٭…٭…٭