کونگو کنشاسا کی باندندو(Bandundu) جماعت کا سنٹرل جیل کا دورہ یکم اگست 2020ء
اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے جماعت احمدیہ باندندو کو گزشتہ سال کی طرح امسال بھی عید الاضحی کے پر مسرت موقع پر سنٹرل جیل باندندو کے قیدیوں کو کھانا کھلانے کا پروگرام بنانے کی توفیق ملی۔ الحمد للہ علی ذٰلک
اجازت نامہ:قیدیوں کو کھانا کھلانے سے قبل متعلقہ محکمہ سے اجازت حاصل کرنا ضروری ہوتا ہے۔ جس کے لیے صوبائی ڈائریکٹر جیل خانہ جات BikokoMwenga JosephMr سے رابطہ کرکے اجازت حاصل کی۔
کھانے کی تیاری:31؍جولائی کو اشیاء کی خریداری کے بعد کھانے کی تیاری کا کام شام کو شروع کردیا گیا جس کے لیے باندندو کے خدام مشن ہاؤس آگئے۔ خدام ساری رات کام کرتے رہے۔ اگلے دن دوپہر تقریباً1بجے کھانا تیار ہوگیا۔ کھانے میں گائے کے گوشت کا سالن، Fufu اور جوس شامل تھا۔ کھانا تیار ہوتے ہی خاکسار، لوکل معلمین کرام،صدرصاحب باندندو شہر اورچند دیگر احمدی احباب کے ہمراہ سینٹرل جیل روانہ ہوا۔
قیدیوں کو کھانے کی تقسیم:جیل انتظامیہ نے ہمیں خود کھانا تقسیم کرنے کی اجازت دی۔ ہر سیل کا نگران اور قیدی آتے اور نگران نام بولتا اور قیدی آکر کھانا لے جاتے۔ اس طرح 3گھنٹوں میں 300سے زائد قیدیوں میں کھانا تقسیم کیا گیا اس دوران قیدی دعائیں دیتے،شکریہ ادا کرتے اور جماعت کی اس کاوش کو سراہتے۔ اس کے علاوہ جیل کے تمام سٹاف کو بھی کھانا دیا گیا۔
تأثرات:جیل انتظامیہ نے بھی شکریہ ادا کیا۔ صوبائی ڈائریکٹر جیل خانہ Mr Bikoko Mwenga Josephنے کہا کہ ہم جماعت احمدیہ کے شکر گزار ہیں کہ وہ قیدیوں میں کھانا تقسیم کرنے کے لیے آئے۔ آپ پہلے بھی متعدد بار یہاں کھانا تقسیم کرنے آچکے ہیں۔ جب کبھی ہمیں کچھ ضرورت ہوتی ہے آپ سے رابطہ کرنے پر ہمیں ہمیشہ مثبت جواب ملا،میں برملا اور بلا مبالغہ کہتا ہو ں کے آپ قیدیوں کی اور ہماری مدد کرنے میں سب سے آگے ہیں۔
اس موقع پر صوبائی ڈائریکٹر جیل خانہ نے ایک شکریہ کا خط بھی لکھا جس میں انہوں نے لکھا کے میں جماعت احمدیہ کا تہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں۔
میڈیا کوریج:اللہ تعالیٰ کے فضل سے اس پروگرام کو میڈیا کی مقامی اور ملکی سطح پر بہت کوریج بھی ملی مقامی ٹیلی وژن اور ریڈیو چینلز کے علاوہ کونگو کنشاسا کی نیوز ایجنسی ACP کے اور ملک کے اہم ترین اخبارات نے خبریں شائع کیں۔جن میں Le Potentiel، Africa News، Le Courrier de Kinshasa سر فہرست ہیں جس میں جماعت احمدیہ کے اس اقدام کی بہت تعریف کی اور اسے سراہا۔
ایک محتاط اندازے کے مطابق اس میڈیا کوریج کے نتیجے میں 5 لاکھ سے زائد افراد تک جماعت کا پیغام پہنچا۔
اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ اس پروگرام کے نیک نتائج پیدا کرے ۔اور اس سے مزید بہتر اور اعلیٰ رنگ میں ہمیں اسلام احمدیت کا پیغام لوگوں تک پہنچانے کی اور ان کی خدمت کرنے کی توفیق دے۔ اللّٰھم آمین یا رب العالمین
(رپورٹ: فرید احمد بھٹی۔ مبلغ سلسلہ باندندو، کونگو کنشاسا)