کینیا کے ممباسہ ریجن کی جماعت Mwakijembe میں تعمیر مسجد
ہمارے پیارے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اللہ کی خاطر مسجد تعمیر کرنے والے کو جنت کی بشارت دی۔ اسی طرح اس دور کے حکم وعدل حضرت اقدس مسیح موعودؑ نے مساجد کو اشاعت اسلام کا ذریعہ قرار دیا۔ اشاعت اسلام اور قیام توحید کی خاطرآج جماعت احمدیہ پوری دنیا میں مساجد کی تعمیر کے لیے کوشاں ہے۔ مواکی جمبے کی مسجد بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔
2010ء میں ممباسہ سے شمال مغرب میں سو کلو میٹر دور مواکی جمبے کے مقام پرکچھ لوگ بیعت کر کے سلسلہ عالیہ احمدیہ میں داخل ہوئے۔ یہاں جماعت کا قیام ہوا تو احباب کی تعلیم و تربیت کے لیے مسجد کی ضرورت محسوس ہوئی جس کے لیے مقامی احباب مکرم روچا مٹنڈو اور نیاماوی مٹنڈو نے ایک ایکڑ جگہ مسجد کے لیے دی جس پر 2010ء میں دوکمروں پر مشتمل کچی مسجد بنائی گئی۔ ایک کمرے میں مرد جبکہ دوسرے میں عورتیں نماز پڑھتی تھیں۔ وقت کے ساتھ ساتھ یہ جگہ کم پڑتی گئی اور ایک نئی کشادہ مسجد کی ضرورت محسوس ہوئی۔
چنانچہ اگست 2019ء میں ایک مقامی عرب دوست نے اسی پلاٹ پر نئی مسجد کی بنیاد رکھی جسے بعد ازاں ایک دوسرے مخلص احمدی نےخطیر رقم خرچ کرکے پایہ تکمیل تک پہنچایا۔ اللہ تعالیٰ کے فضل سے ستمبر 2020ء میں یہ مسجد مکمل ہوئی ۔ اس مسجد کے کام کی ذمہ داری خاکسار کے سپرد تھی۔
یہ خوبصورت مسجد 1360مربع فٹ پر مشتمل ہے۔ اس کے دو حال ہیں جن میں دو صد سے زیادہ نمازیوں کی گنجائش ہے۔ اسی طرح واش رومز ،وضوکی جگہ اور پانی وغیرہ جیسی بنیادی سہولیات بھی مہیا کی گئی ہیں۔ دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ اس مسجد کو نمازیوں سے بھر دے اور بہتوں کے لیے ہدایت اور روشنی کا مینار ثابت ہو۔
(رپورٹ: بشارت احمد طاہر۔ مبلغ سلسلہ ممباسہ، کینیا)