یورپ (رپورٹس)

نیشنل مجلسِ عاملہ جماعت احمدیہ بیلجیم کی امیر المومنین حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے ساتھ (آن لائن) ملاقات

آج کل پوُری دُنیا میں کورونا وائرس کی وجہ سے جہاں لوگوں کے لیے ایک دوسرے سے بالمشافہ ملنے کے مواقع بہت کم ہیں وہاں ایک سے دوسرے ملک میں سفر کرنے کے لیے بھی بہت سی پابندیاں حا ئل ہیں لیکن اس کے ساتھ ساتھ قادرِ مطلق خُدا نے اس زمانہ میں اپنے وعدہ کے مطابق اشاعتِ دین کے لیے ایسے اسباب بھی مہیّا فرما دیے ہیں کہ دور بیٹھ کر بھی براہِ راست افراد جماعت اپنے آقا کا دیدار اور رہ نمائی حاصل کرسکتے ہیں۔

موجودہ حالات کو مدِنظر رکھتے ہوئے مکرم امیر صاحب بیلجیم نے حضورِانور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی خدمتِ اقدس میں نیشنل مجلسِ عاملہ جماعت احمدیہ بیلجیم کے ممبران کے ساتھ ایک آن لائن ملاقات کی درخواست کی جسے ہمارے محبوب امام نے ازراہِ شفقت قبول فرمایا۔ اللہ تعالیٰ ہمارے پیارے آقا کی صحت اور عمر میں برکت عطا فرمائے۔ آمین

مکرم امیر صاحب کی طرف سے جب یہ خوشخبری سُنائی گئی کہ مورخہ26؍ستمبر2020ء بروز ہفتہ مقامی وقت کے مطابق دوپہر ڈیڑھ بجے ہمارے پیارے آقا حضرت خلیفۃالمسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بذریعہ ویڈیو لنک جماعت احمدیہ بیلجیم کی مجلسِ عاملہ کے اجلاس کی صدارت فرمائیں گے تو اپنے آقا سے ملاقات کے لمحات کا تصور کرکے روحانی سرور کی پُر اثر لہر پورے جسم میں دوڑنے لگی اور اس کے ساتھ ہی چند لمحوں کے بعد یہ خیال بھی دل میں شرمندگی اور جھجک کا باعث بنتا کہ اپنی کمزوریوں اور کوتاہیوں میں لپٹی ہو ئی کارگزاری کس طرح اپنے آقا کی خدمت میں پیش کریں گے تب توجّہ دُعا کی طرف مائل ہوجاتی کہ اللہ تعالیٰ ہماری کوتاہیوں کی پردہ پوشی فرمائے۔ آمین

حضورِ انور سے ملاقات کی تیاری کے سلسلہ میں ایک ہفتہ قبل مکرم امیر صاحب نے مجلس عاملہ کے ممبران کے ساتھ پہلی میٹنگ کی جس میں ممبران کو بتایا گیا کہ یہ ملاقات کس جگہ ہو گی جبکہ وقت سے متعلق ایک دن قبل اطلاع دی جائے گی۔اس اجلاس کا ایک اہم مقصد یہ رہ نمائی حاصل کرنا تھا کہ دربارِ خلافت کے آداب کو ملحوظ رکھتے ہوئے کس طریق سے حضور انور کی خدمت اقدس میں اپنے شعبہ کی مختصر مگر جامع کارگزاری رپورٹ پیش کرنی ہے۔ یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ اس اجلاس میں بطور مشق تمام سیکرٹریان مجلس عاملہ اپنی رپورٹ پیش کرتے اور مکرم امیر صاحب حسبِ ضرورت رہ نمائی فرماتے رہے۔

تیاری کی غرض سے دوسرا اجلاس مورخہ 23؍ستمبر 2020ء بروز بدھ بیلجیم کی نئی تعمیر شُدہ مسجد بیت المجیب (اس مسجد کا افتتاح ابھی نہیں ہوا)کے خوبصورت مرکزی ہال میں ہوا جسے اس بابرکت مجلس کے لیے منتخب کیا گیا تھا۔ اس اجلاس میں مکرم امیر صاحب اور مشنری انچارج صاحب نے ممبران عاملہ کے ساتھ نشستوں کی تعیین کی اور سیکرٹری صاحب سمعی و بصری کی طرف سے ویڈیو لنک کے جو انتظامات کیے گئے تھے اُن کاعملی جائزہ لیا۔

اللہ تعالیٰ کے فضل سے 26؍ستمبر 2020ء کا مبارک سورج طلوع ہوا اور مجلس عاملہ کے ممبران اپنے آقا کے دیدار کا ذوق اور دلوں میں جوش لیے ہوئے مقررہ وقت کے مطابق دن کے11بجے سے ہی مسجد بیت المجیب پہنچنا شروع ہو گئے۔ آنے والے مہمانوں کے لیے مکرم سیکرٹری صاحب ضیافت نے چائے ،کیک وغیرہ کا انتظام کر رکھا تھا۔ دوپہرساڑھے بارہ بجے امیر صاحب کی ہدایت پر تمام ممبران مجلس عاملہ مسجد کے مرکزی ہال میں اپنی اپنی مخصوص نشستوں پر تشریف فرما ہوئے۔ اس موقع پر امیر صاحب نے ضروری ہدایات دینے کے بعد ممبرانِ مجلس کو توجّہ دلائی کہ انتظار کے ان لمحات کو ذکرِ الٰہی میں گزاریں۔

ایک بج کر 32 منٹ وہ مبارک وقت تھا جب ہم سب کے عزیز ازجان آقا متبسّم چہرۂ مبارک کے ساتھ ٹی وی سکرین پر رونق افروز ہوئے اور السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ کا حسین تحفہ پیش فرمایا۔تمام ممبران نے اپنے آقا کا دیدار ہوتےہی باادب کھڑے ہوکر وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ کہتے ہوئے اپنے محبوب آقا کا استقبال کرنے کی توفیق پائی۔ حضور ِانور نے فرمایا بیٹھ جائیں ۔حضورِ انور کے استفسار پر مکرم امیر صاحب نے عرض کیا کہ یہ مجلسِ عاملہ بیلجیم کے ممبران ہیں۔ اس پر حضورِ انور نے فرمایا کہ پہلے دُعا کرلیں۔ دُعا کے بعد حضورِ انور نے امیر صاحب سے دریافت فرما یا کہ آپ کے دائیں طرف کون سے دوست بیٹھے ہیں۔ اس پراُن کا تعارف کرایا گیا۔ اس کےبعد حضور ِانور نے امیر صاحب کےبائیں طرف بیٹھے ہوئے ممبران سے تعارف حاصل کیا۔ اس ابتدائی تعارف کے بعد تمام ممبران مجلسِ عاملہ نے فرداً فرداًباادب کھڑے ہوکر اپنے آقا کی خدمت میں اپنا اور اپنے شعبہ کا تعارف پیش کیا اور حضورِ انور کے ارشادپر مختصراً اپنے شعبہ کی کارگزاری کے چند اہم نکات پیش کرنے کی سعادت حاصل کی جن کا جائزہ لینے کے بعد حضورانور نے اُس شعبہ کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیےازراہِ شفقت رہ نمائی فرمائی۔ یہ کہنا غلط نہ ہو گا کہ حضورِانور کی رہ نمائی کا بنیادی نقطہ یہ تھا کہ عملی میدان میں مجلس عاملہ کے ممبران کو اپنے شعبہ کے لیے اپنے آپ کو بطور مثال پیش کرنا چاہیے جس کا اثر ہر فردِ جماعت قبول کرتا ہے۔

جائزہ کے دوران حضورِ انور نے سیکرٹری صاحب تعلیم القرآن اور وقفِ عارضی سے دریافت فرمایا کہ مجلس عاملہ کے کتنے ممبران ہیں جنہوں نے احمدی احباب کو قرآن کریم کی تعلیم دینے کے لیے اپنے آپ کو وقفِ عارضی کے لیے پیش کیا ہے؟ اس سکیم کی کامیابی کے لیے عاملہ کےممبران کو پہلے خود نمونہ کے طور پر پیش کرنا چاہیےاگر آپ خود اپنے وقت کی قربانی کر کے اپنے آپ کو پیش نہیں کریں گے توعام افرادِ جماعت سےکیسے توقع رکھ سکتے ہیں کہ وہ آپ کی دی ہوئی ہدایات پرعمل کریں گے۔ عملی نمونہ کے اس طرزِ عمل کو درجہ بدرجہ مقامی جماعتوں اور ذیلی تنظیموں کی مجالسِ عاملہ میں رائج کریں۔ اسی طرح سیکرٹری صاحب امورِ خارجہ کو ہدایت فرمائی کہ ملکی سطح پر ممبران پارلیمنٹ اور اربابِ اختیار کے ساتھ اپنے تعلقات پختہ کریں اسی طرح مقامی جماعتوں کے صدران اپنے علاقہ کی مقامی انتظامیہ سے روابط قائم کریں۔ سیکرٹری صاحب تربیت نے اپنے آقا کی خدمت میں عرض کیا کہشعبہ تربیت نے اس معاشرے میں والدین اور بچوں کے درمیان پیدا ہو جانے والی دوری کو کم کرنے کے لیے یہ پروگرام پیش کیاہے کہ دن میں کم از کم ایک وقت کا کھانا گھر کے تمام افراد اکٹھے مل کر کھائیں تا کہ ایک دوسرے کے ساتھ اپنے خیالات کےاظہار کا موقع مل سکے۔ اس سکیم پر حضورِ اقدس نے اظہارِ خوشنودی فرمایا۔ سیکرٹری صاحب تبلیغ سے حضورِ انور نے بیعتوں کی تعداد کے متعلق دریافت فرمایا اور رہ نمائی کرتے ہوئے ارشاد فرمایا کہ اپنے ملک میں معاشرے کے مختلف طبقات، مذہبی تنظیموں سیاستدانوں اور میڈیا ہاؤسز وغیرہ کےساتھ وسیع پیمانے پر اپنے تعلقات بڑھائیں تاکہ نہ صرف اسلام کا حقیقی پیغام اُن تک پہنچے بلکہ اسلام کی تعلیم سے متعلق جو غلط فہمیاں پیدا کی جا رہی ہیں اُن کو دور کیا جاسکے۔

سیکرٹری صاحب سمعی بصری کو مخاطب کرتے ہوئے حضور انور نے فرمایا کہ اپنے شعبہ کو بین الاقوامی معیار کے مطابقequippedکرکے ایم ٹی اے کے لیے معیاری پروگرام تیار کرکے بھیجیں۔ اسی طرح خاکسار (سیکرٹری رشتہ ناطہ)کو ہدایت فرمائی کہ اپنے شعبہ کی مدد اور رہ نمائی کے لیے دفتر ایڈیشنل وکیل التبشیر اسلام آباد یوکے کے ساتھ بھی رابطہ کریں۔ اس کے بعد مکرم مشنری انچارج صاحب نے حضورِ انور کی خدمت میں اپنی گزارشات پیش کیں اور آخر میں پیارے آقا امیر صاحب سے مخاطب ہوئے ۔حضور اقدس کے ازراہِ شفقت اپنا قیمتی وقت اوربیش بہا نصائح عطا فرمانے پر امیر صاحب نے اپنے آقا کا شکریہ ادا کیا اور دُعا کی درخواست کی کہ اللہ تعالیٰ ہمیں حضورِ انور کی ہدایات کے مطابق خدمتِ دین کی توفیق عطا فرمائے۔ ڈھائی بجے حضور انور نے فرمایا کہ ایک گھنٹہ کی ملاقات ہو گئی ہے۔ اس کے بعد تمام ممبران نے کھڑےہو کر اپنے آقا کو خدا حافظ کہا اور اس طرح برکتوں اور شفقتوں سے لبریز یہ روحانی اجلا س بخیر و خوبی اختتام پذیر ہوا۔ الحمدللہ علی ذالک

(رپورٹ: رفیق احمد ہاشمی، نمائندہ الفضل انٹرنیشنل)

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button