حضرت خلیفۃ المسیح کا مخالفین کو انتباہ اور احمدیوں کو اللہ تعالیٰ سے تعلق میں بڑھنے اور دعاؤں کی تلقین
پاکستان میں مخالفت کی ایک شدید لہر آئی ہوئی ہے
مخالفین یاد رکھیں کہ یہ مخالفت ان کی تباہی کا ذریعہ بنے گی
احمدی پہلے بھی تکلیفوں سے گزرتے رہے ہیں، اب بھی ان شاء اللہ اللہ کی مدد سے گزر جائیں گے
احمدیوں کو خاص طور پر دعاؤں اور اللہ تعالیٰ سے تعلق میں بڑھنے کی تحریک
حضرت امیر المومنین خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے اپنے خطبہ جمعہ فرمودہ ۲؍ اکتوبر ۲۰۲۰ء میں پاکستان میں احمدیوں کی مخالفت کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ
پاکستان کے احمدیوں کے لیے بھی آج کل بہت دعا کریں۔ اللہ تعالیٰ انہیں مولویوں اور حکومت کے اہلکاروں کے شرّ سے محفوظ رکھے۔ وہاں پر مخالفت کی شدید لہر آئی ہوئی ہے۔ قانون کے محافظ نہ صرف یہ کہ انصاف کو نہیں جانتے بلکہ اس کی دھجیاں اڑا رہے ہیں۔ اور جو مولوی کہتا ہے اس کے پیچھے چل رہےہیں۔ شاید اپنی جان بچانے کے لیے۔ شاید ان کا خیال ہے کہ ان کو اسی طرح سیاسی استحکام مل جائے۔ لیکن یہ ان کی بھول ہے۔ یہ ہمیشہ یاد رکھیں کہ یہی چیز ان کی تباہی کا ذریعہ بنے گی۔
حضورِ انور نے فرمایا کہ ہم تو پہلے بھی ان تکلیفوں سے گزرتے رہے ہیں۔ اب بھی ان شاء اللہ، اللہ تعالیٰ کی مدد سے گزر جائیں گے۔ لیکن اگر یہ اپنی حرکتوں سے باز نہ آئے تو ان کی تباہی یقینی ہے۔ پس احمدی آج کل بہت دعائیں کریں کہ اللہ تعالیٰ یہ مشکلات دور فرمائے۔ خاص طور پر پاکستان میں رہنے والے احمدی اور پاکستان سے آئے ہوئے باہر رہنے والے احمدی بھی اللہ تعالیٰ سے اپنے تعلق میں بڑھیں تاکہ اللہ تعالیٰ کی مدد اور نصرت جلد آئے اور ان مشکلات سے وہاں کے رہنے والے احمدی چھٹکارا پا سکیں۔
اللہ تعالیٰ تمام احمدیوں کو حضورِ انور کے ارشاد کی روشنی میں اللہ تعالیٰ سے تعلق میں بڑھنے اور دعائیں کرنے کی توفیق دے اور اللہ تعالیٰ کرے کے پاکستان میں بسنے والے احمدی جلد مشکلات سے چھٹکارا پائیں۔ آمین
*٭*٭*